Tag: missile attack

  • جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کی، ایران نے اسرائیل پر میزائل داغنے کی تردید کر دی

    جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کی، ایران نے اسرائیل پر میزائل داغنے کی تردید کر دی

    ایرانی سپریم کونسل نے جنگ بندی خلاف ورزی کے اسرائیلی دعوے کی تردید کردی ہے۔

    ایرانی خبر ایجنس کا کہنا ہے کہ ایران نے جنگ بندی خلاف ورزی کے اسرائیلی دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بندی نافذ ہونے کے بعد اسرائیل پر میزائل حملے کی خبر جھوٹی ہے۔

    جنگ بندی کی خلاف ورزی کے اسرائیلی دعوے سے متعلق ایران کی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل نے جاری بیان کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے سیز فائر کے بعد میزائل حملے کی خبر جھوٹ ہے۔

    یاد رہے کہ چند گھنٹے قبل اسرائیلی میڈیا نے کہا تھا کہ جنگ بندی نفاذ کے چند گھنٹوں بعد ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل حملہ کیا گیا ہے تاہم میزائل کو اسرائیلی دفاعی نظام نے مار گرایا ہے۔

    اسرائیلی فوج نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ یہ میزائل ایران کی جانب سے داغے گئے ہیں، دوسری جانب اسرائیلی وزیر دفاع نے بھی ایران پر سیز فائر کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتےہوئے کہا کہ فوج کو ایران پر حملے کا حکم دے دیا گیا ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    واضح رہے کہ جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کے جواب میں ایران نے قطر میں امریکا کے بڑے فوجی اڈے پر میزائل ڈاغے جس کے چند گھنٹے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ایران اور اسرائیل جنگ بندی پر رضامند ہوگئے ہیں۔

    امریکی صدر نے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں لکھا کہ اسرائیل اور ایران جنگ بندی پر اتفاق ہوگیا ہے، دونوں ملک باقاعدہ جنگ کے خاتمے کا اعلان کریں گے۔

  • اسرائیل کا میزائل حملے میں حماس عہدیدار کو شہید کرنے کا دعویٰ

    اسرائیل کا میزائل حملے میں حماس عہدیدار کو شہید کرنے کا دعویٰ

    اسرائیل کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا ہے کہ جنوبی لبنان کے شہر صیدا میں حماس کے ایک عہدیدار کو شہید کردیا گیا ہے۔

    عرب میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے جنوبی لبنان کے شہر صیدا میں حماس کے ایک عہدیدار کو شہید کیا ہے، جس کے بعد علاقے میں وسیع پیمانے پر کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

    دوسری جانب پینٹاگون کے ترجمان پیٹرک رائیڈر کا کہنا ہے کہ ایران یا اس کے ایجنٹوں کے کسی بھی حملے کو روکنے کے لیے مشرق وسطیٰ کے خطے میں مزید فوجی صلاحیتیں تعینات کر دی گئی ہیں۔

    پینٹاگون کے ترجمان پیٹرک رائیڈر نے اس حوالے سے تصدیق کی ہے، اُنہوں نے کہا کہ امریکہ کشیدگی میں اضافہ نہیں دیکھنا چاہتا لیکن جواب دینے کے لیے تیار ہے۔

    پینٹاگون ترجمان نے مزید کہا کہ اڈے ”عین الاسد“ پر امریکی افواج پر حملہ ایران کے عدم استحکام کے رویے کی عکاسی کرتا ہے۔ امریکہ اس حملے کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی اسکول پر بمباری، 100 فلسطینی شہید

    امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ واشنگٹن اسرائیل کو امریکی ہتھیاروں اور فوجی سازو سامان پر خرچ کرنے کے لیے 3.5 بلین ڈالر فراہم کرے گا۔

  • یمنی حوثیوں کا اسرائیلی شہر پر میزائل حملہ

    یمنی حوثیوں کا اسرائیلی شہر پر میزائل حملہ

    یمن کے حوثی باغیوں کی جانب سے اسرائیل کے شہر ایلات کو میزائلوں سے نشانہ بنانے کا دعویٰ سامنے آیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق یمنی حوثیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے خلیج عدن میں ”اسرائیلی جہاز”پر میزائل حملہ کیا ہے، بحیرہ احمر کے داخلی راستے کے قریب خلیج عدن میں اسرائیلی کارگو جہاز (MSC) سلور کو متعدد میزائلوں سے ٹارگٹ کیا گیا ہے۔

    حوثی فوج کے ترجمان یحییٰ ساریہ کی جانب سے اس حوالے سے کوئی وضاحت سامنے نہیں آئی تاہم اُن کا کہنا ہے کہ حوثی گروپ نے بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں متعدد امریکی جنگی جہازوں کے ساتھ ساتھ جنوبی اسرائیل کے قصبے ایلات کے مقامات کو نشانہ بنانے کے لیے ڈرونز کا استعمال کیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی ایرو ائیر ڈیفنس سسٹم نے حوثیوں کی جانب سے مارے گئے میزائل کو تباہ کردیا تھا تاہم سائرن بجنے سے اسرائیلی جنوبی شہر ایلات میں شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا۔

    دوسری جانب امریکی رکنِ کانگریس اینڈی اوگلز نے فلسطینیوں سے متعلق ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں غزہ میں سب کو ہلاک کر دینا چاہیے۔

    رپورٹ کے مطابق امریکی رکنِ کانگریس اینڈی اوگلز نے غزہ میں فلسطینی بچوں کی ہلاکت کے سوال پرانتہا پسندانہ جواب دیا۔

    امریکی رکنِ کانگریس اینڈی اوگلز کے اس انتہا پسندانہ، نا مناسب بیان پر مسلمانوں، ڈیموکریٹس اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔

    امریکن مسلم ایڈوائزری کونسل کے مطابق اینڈی اوگلز کا یہ بیان تمام فلسطینی عوام کو ختم کرنے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی غیر مناسب جواب ہے۔

  • سعودی عرب کے شہر نجران پر میزائل حملہ، 26 افراد زخمی

    سعودی عرب کے شہر نجران پر میزائل حملہ، 26 افراد زخمی

    ریاض: یمن میں برسرپیکار حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب کے شہر نجران پر داغے گئے میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کردیا گیا تاہم 2میزائل کا ملبہ گرنے سے بچوں سمیت 26 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی سرپرستی میں مسلح جد و جہد کرنے والے حوثی باغیوں کی جانب سے گذشتہ روز بھی سعودی عرب کے جنوبی شہر نجران پر میزائل فائر کیا تھا جسے جوابی کارروائی میں عسکری اتحاد نے پیٹریاٹ میزائل کے ذریعے تباہ کردیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق حوثی باغیوں نے سعودی عرب کے جنوبی شہروں کی جانب بیلسٹک میزائلوں سے حملوں میں تیزی کردی ہے جبکہ سعودی اتحاد کی فورسز بھی بھرپور جوابی کارروائی کر رہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یمنی حدود سے نجران کے رہائشی علاقے پر داغے گئے میزائلوں سے 2 بچوں سمیت 26 شہریوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ میزائل کے ذریعے زخمی ہونے والے 23 افراد کو معمولی زخم آئے ہیں تاہم تین کی حالت تشویش ناک ہے۔

    عرب اتحاد کا کہنا ہے کہ ایران نواز حوثیوں کی جانب سے منگل کے روز سعودی شہر جازان پر بھی دو بیلسٹک میزائل فائر کیا گیا تھا جبکہ نجران کو بھی ایک میزائل سے نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی تاہم دفاعی فورسز نے دونوں پر داغے گئے میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کردیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایرانی سرپرستی میں مسلح کارروائیاں کرنے والے حوثی جنگجوؤں کی جانب سے سعودی عرب کو اب تک 189 سے زائد بیلسٹک میزائلوں کے ذریعے ہدف بنانا چکے ہیں۔


    مزید پڑھیں : یمنی بچوں کی بس پر حملہ غلطی تھی، عرب اتحاد کا اعتراف


    یاد رہے کہ دو روز قبل سعودی عرب کی سربراہی یمن میں حوثی جنگجوؤں کے خلاف لڑنے والے عرب اتحاد کی جانب سے گذشتہ ماہ یمن کے صوبے صعدہ میں اسکول کے بچوں سے بھری ہوئی بس پر فضائی بمباری کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 40 بچوں سمیت 51 افراد جاں بحق جبکہ 79 زخمی ہوئے تھے۔

    عرب خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ عرب اتحاد کی جانب سے یمن میں اسکول بس پر حملے کو غلطی تسلیم کرتے ہوئے کہا تھا کہ فضائی بمباری میں ہونے والی اموات پر افسوس ہے۔

    عرب اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے کہا ہے کہ 9 اگست کو بس پر کیے گئے حملے کے حوالے سے ہونے والی تحقیقات میں اعتراف کیا گیا ہے کہ صوبہ صعدہ میں فضائی حملوں کے دوران عسکری فورسز سے کچھ غلطیاں ہوئی تھیں۔

  • ترک بحری جہاز پر حملہ، عرب فوجی اتحاد نے ذمہ داری حوثی باغیوں پر عائد کردی

    ترک بحری جہاز پر حملہ، عرب فوجی اتحاد نے ذمہ داری حوثی باغیوں پر عائد کردی

    ریاض: عرب فوجی اتحاد کی جانب سے یمن کے بندر گاہ پر  ترک بحری جہاز پر حملے کی ذمہ داری حوثی باغیوں پر عائد کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز یمن کے الحدیدہ بندہ گاہ پر موجود ترکی کے بحری جہاز پر حملہ کیا گیا تھا جس کی ذمہ داری آج عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے یمن میں برسرپیکار حوثی باغیوں پر عائد کردی ہے۔

    سعودی عرب کے دار الحکومت ریاض میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے کہا ہے کہ گذشتہ روز ترک بحری جہاز پر حوثی باغیوں نے حملہ کیا، بحری جہاز گندم لے کر خطے میں داخل ہوا تھا جسے جنگ زدہ علاقوں میں موجود عوام تک پہنچانا تھا۔


    عرب اتحادی فوج کی یمن میں فضائی کارروائی، حوثی باغیوں کا میزائل حملہ


    انہوں نے کہا کہ یمن میں حوثی باغی عوام کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں، ان تک پہنچائی جانے والی سہولیات کو بھی لوٹا جارہا ہے، یمن کے عوام حوثی باغیوں کے زیر تسلط ہیں تاہم ان تک ریلیف فراہم کی جائے گی، اور مزید اقدامات بھی کیے جائیں گے۔

    ترکی المالکی کا مزید کہنا تھا کہ یمن کے سقطری جزیرے میں شاہ سلمان ریلیف مرکز قائم کیا گیا ہے، اس کے علاوہ صعدہ گورنری کی مزید کئی علاقوں اور قصبوں کو باغیوں سے چھڑانے کے بعد ان پر یمنی پرچم لہرا دیا گیا ہے، جبکہ سرحدی علاقوں پر حالات قابو میں ہیں۔


    سعودی عرب کے شہر جازان پر حوثیوں کا میزائل حملہ


    خیال رہے کہ حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب پر مسلسل بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا جارہا ہے، جسے سعودی عرب کے اتحادی فوج اپنے مضبوط دفائی نظام کے ذریعے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا رہے ہیں، جبکہ گذشتہ روز ہی سعودی عرب کے صوبے جازان پر حوثی باغیوں نے حملہ کیا تھا جسے ناکام بنا دیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا اور روس تنازع: شام پر مزید قہر برسنے کا اندیشہ

    امریکا اور روس تنازع: شام پر مزید قہر برسنے کا اندیشہ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ روس سے ہمارے تعلقات بدتر ہوتے جارہے ہیں، روس کا دعویٰ ہے کہ وہ شام کی طرف آنے والے میزائل مار گرائے گا، روسی صدر ہمارے جدید اور اسمارٹ میزائل کے لیے تیار ہوجائے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کیا، ٹرمپ نے کہا کہ روس کے ساتھ جتنے برے تعلقات آج ہیں ویسے پہلے کبھی نہیں تھے، آج امریکا اور روس کے درمیان سرد جنگ سے بھی برے تعلقات ہیں۔

    امریکی صدر نے کہا کہ شام میں عوام پر کیمیکل ہتھیاروں سے حملے کی مذمت کرتا ہوں، شامی عوام پر کیمیکل ہتھیاروں سے حملہ ہولناک ہے، گیس سے اپنے لوگوں کو مارنے والے کے ہمنوا نہیں بن سکتے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ شام میں حملے کے پیچھے روس، شام یا ایران ہو ہم کھوج لگا رہے ہیں، شام میں کیمیائی حملے میں جو بھی ملوث ہوا اسے بھاری قیمت چکانی پڑے گی، دوسری جانب روس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ امریکا کی جانب سے شام میں میزائل حملے کیے گئے تو ہم ان کے میزائل مار گرائیں گے۔

    واضح رہے کہ شام کے علاقے دوما میں شام کی اتحادی افواج کے مبینہ کیمیائی حملے کے بعد امریکا نے شام میں حملے کی دھمکی دی تھی، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں بھی روس و شام کے خلاف احتجاج کیا گیا تھا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ شمالی کوریا کے ساتھ براہ راست رابطے میں ہیں، شمالی کوریا کے رہنما سے مئی یا جون میں ملاقات ہوگی، امید ہے کوریائی خطے کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے میں کامیاب ہوں گے۔

    یہ پڑھیں: شامی ایئربیس پرمتعدد میزائل حملے، 14 افرادجاں بحق،متعدد زخمی

     


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شامی ایئربیس پرمتعدد میزائل حملے، 14 افرادجاں بحق،متعدد زخمی

    شامی ایئربیس پرمتعدد میزائل حملے، 14 افرادجاں بحق،متعدد زخمی

    دمشق : شام کے شہرحمس میں تیفورنامی فوجی ہوائی اڈےکومتعدد میزائلوں سےنشانہ بنایا گیا ہے جس کےنتیجے میں درجنوں افراد کے ہلاک اورزخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شام کے حمس کے تیفور ہوائی اڈے کے ٹی 4 ایئر بیس پر پیر کے روز صبح فجر کے وقت یکے بعد دیگرے متعدد میزائل حملوں کی آوازیں سنائی دیں، جس میں متعدد افراد کے ہلاک اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تیفو ہوائی اڈے پر متعدد میزائلوں سے حملہ کیا گیا تھا تاہم اس خبر کی بااثر ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی ہے، شام میں ہوائی اڈے پرمیزائل حملے ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب دو روز قبل شامی شہر دوما میں حکومتی افواج کی جانب سے گیس حملوں میں 70 افراد کی ہلاکت پر عالمی برادری سراپا احتجاج ہے۔

    شام کے صوبے دوما میں مبینہ گیس حملوں میں نشانہ بننے والے شامی شہریوں کی ہلاکت پر امریکی صدر ٹرمپ نے تشویس کا اظہار کرتے ہوئے سماجی رابطےکی ویب سائٹ پرپیغام دیا تھا کہ شام اور اس کے اتحادی روس اورایران کو دوما میں کیمیائی گیس حملوں پر’بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی‘۔

    برطانیہ سمیت تمام یورپی یونین کے رکن ممالک نے دوما میں ہونے والے حملے کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کررہے ہیں جب کہ عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسیس نے بھی کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کو بلاجواز قرار دیا ہے۔

    دوسری جانب شام اور اس کے اتحادی دو روز قبل دوما میں ہونے والے کیمیائی حملوں کی مسلسل تردید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ امریکا اور اس کے اتحادیوں کی سازن پے۔

    خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ اقوام متحدہ پیر کے روز شام میں کیمیائی میزائل حملوں کے حوالے سے سلامتی کونسل کا اجلاس بلائے گا، سلامتی کونسل کے 15 میں 9 رکن ممالک نے فوری اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    واضح رہے کہ اپریل 2017 میں امریکا نے کیمیل حملوں کو جواز بنا کر 59 ٹومہوک نامی کروز میزائل شام کےک شیارت نامی فوجی ایئ بیس پر فائر کیے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔