Tag: missile tests

  • شمالی کوریا نے پے در پے میزائل تجربات کی وجہ بتا دی

    شمالی کوریا نے پے در پے میزائل تجربات کی وجہ بتا دی

    پیانگ یانگ: پے در پے میزائل تجربات پر شمالی کوریا کا مؤقف سامنے آ گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق میزائل تجربات پر شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ یہ تجربات جوہری مشقوں کا حصہ تھے، اور ایٹمی فوجی مشقوں کی نگرانی خود شمالی کوریا کے رہنما کِم جونگ اُن نے کی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق شمالی کوریا کی فوجی مشقیں 25 ستمبر سے 9 اکتوبر تک جاری رہیں، شمالی کوریا نے 2 ہفتے کے دوران پابندیوں کو خاطرمیں نہ لاتے ہوئے 7 میزائل تجربات کیے۔

    شمالی کوریا کے حکام کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے خطرات اور علاقائی امن کے دفاع کے لیے باقاعدہ اور منصوبہ بندی کے تحت میزائل تجربات کیے گئے۔

    پیانگ یانگ کی جانب سے میزائلوں کا ساتواں اور آخری تجربہ گزشتہ روز حکمران جماعت کے یوم تاسیس کے موقع پر کیا گیا، شمالی کوریا نے یہ میزائل امریکا اور جنوبی کوریا کی مشترکہ مشقوں کے فوراً بعد داغے تھے۔

    شمالی کوریا نے جاپان پر بیلسٹک میزائل داغ دیا

    ریاستی میڈیا کے مطابق کم جونگ اُن کا کہنا تھا کہ ان کی افواج ’’کسی بھی مقام سے کسی بھی وقت اہداف کو نشانہ بنانے اور تباہ کرنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔‘‘ گزشتہ ماہ انھوں نے کہا تھا کہ شمالی کوریا کی جوہری طاقت میں انقلاب ’ناقابل واپسی‘ ہے، اور کہا کہ یہ مشقیں ملک کے دشمنوں کے لیے ’ایک واضح انتباہ اور واضح مظاہرہ‘ ہیں۔

    دی گارڈین نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ شمالی کورین حکومت کے مختصر فاصلے تک مار کرنے والے یہ ٹیکٹیکل نیوکلیئر میزائل اس کے سب سے بڑے دشمن امریکا تک پہنچنے کے قابل تو نہیں ہیں، تاہم انھیں جنوبی کوریا اور جاپان کے خلاف استعمال کیا جا سکتا ہے۔

  • جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کے میزائل تجربے پر سوالات اٹھا دیئے

    جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کے میزائل تجربے پر سوالات اٹھا دیئے

    جنوبی کوریا نے گزشتہ روز شمالی کوریا کی جانب سے کیے جانے والے میزائل تجربے سے متعلق دعویٰ کیا ہے کہ یہ تجربہ مبالغہ آمیز ہے۔

    اس حوالے سے جنوبی کوریا کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ شمالی کوریا کا رواں ہفتے ہائپر سونک میزائل کامیابی سے لانچ کرنے کے دعوے میں مبالغہ آرائی سے کام لیا گیا۔

    یہ بات وزارت دفاع نے بدھ کو لانچ کیے گئے میزائل کے ابتدائی تجزیے کے نتائج کے بعد کہی۔ ترجمان وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ تجزیے سے پتا چلا ہے کہ میزائل نے شمالی کوریا کے دعویٰ کردہ سات سو کلومیٹر سے کم پرواز کی۔

    تجزیے کے مطابق میزائل کی رفتار آواز کی رفتار سے پانچ گنا سے متجاوز ضرور ہوئی جو ہائپر سونک باور کی جاتی ہے تاہم پرواز کے دوران اس نے رفتار کی یہ سطح برقرار نہیں رکھی۔

    وزارت دفاع کا یہ بھی کہنا ہے کہ میزائل نے شمالی کوریا کے دعوے کے برعکس دائیں بائیں حرکت پذیری کا مظاہرہ بھی نہیں کیا۔

    تجزیے میں کہا گیا ہے یہ میزائل غالباً اُس قسم کا تھا جس کی نقاب کشائی گزشتہ سال اکتوبر کی فوجی نمائش میں کی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : امریکی دھمکیوں کے با وجود شمالی کوریا کا بیلسٹک میزائل کا تجربہ

    یاد رہے کہ گزشتہ سال ماہ اکتوبر میں  شمالی کوریا نے ایٹمی صلاحیت کے حامل سپر سونک میزائل اور کروز میزائل کے تجربات کیے تھے تاہم اس بار بیلسٹک میزائل کے تجربے کیے گئے ہیں۔

    دوسری جانب شمالی کوریا کا واضح طور پر کہنا ہے کہ جب تک امریکہ پیانگ یانگ کے خلاف اپنی مخالفانہ پالیسی کو ترک نہیں کرتا اس وقت تک اپنے جوہری اور میزائل پروگرام کو جاری رکھے گا۔

  • روس کا بھرپور فوجی قوت کا مظاہرہ، فوجی مشقوں اور میزائل تجربوں کا آغاز

    روس کا بھرپور فوجی قوت کا مظاہرہ، فوجی مشقوں اور میزائل تجربوں کا آغاز

    ماسکو: روس نے اپنی بھرپور عسکری قوت کا مظاہرہ کرتے ہوئے متعدد میزائلوں کے تجربوں کا آغاز کردیا ہے۔ اس کے لیے آبدوزیں اور ہوائی جہاز استعمال کیے جارہے ہیں۔

    مقامی میڈیا کے مطابق روس نے اہم اسٹریٹجک ڈرل میں آبدوزوں، زیر زمین سائلوز اور ہوائی جہاز سے میزائل داغے جبکہ روسی سب میرینز نے زیر زمین سائلوز اور ہوائی جہاز سے میزائل لانچ کیا۔

    اس حوالے سے روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ بارینٹس بحیرہ میں کریلیا جوہری سب میرین سے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کے تجربے کا آغاز بھی کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ روس نے حالیہ برسوں میں مغربی ممالک کے ساتھ تناؤ کے دوران اپنی فوجی مشقوں میں توسیع کی ہے کیونکہ روس کے سنہ 2014 میں ہونے والے اتحاد کے بعد سرد جنگ کے بعد پہلی بار روس اور مغرب کے مابین تعلقات کشیدہ ہوگئے ہیں۔

    ان حالیہ تجربات میں ڈیلیٹا چہارم کلاس آبدوز کاریلیا 18 بارینٹس سی میں لانچ ہوا۔ اس ضمن میں روسی وزارت دفاع کے ٹی وی زیو زڈا نے بھی ارکنگلسک خطے میں پلیسیسک کوسو ڈوموم سے بین البراعظمی میزائل لانچ کرنے پر روشنی ڈالی۔

    اس موقع پر اینجلس اور یوکرینکا ایئر فیلڈز سے ٹی یو 160 اور ٹی یو 95 اسٹریٹجک بمباروں سے بھی کئی لونگ رینج کروز میزائل فائر کیے گئے۔

    خیال رہے کہ ماسکو اور واشنگٹن دونوں نے گذشتہ سال سنہ 1987 کے انٹرمیڈیٹ رینج نیو کلیئر فورسز معاہدے سے دستبرداری کے بعد اپنی میزائل قوت میں اضافے کا اعلان کیا ہے، اب نیو اسٹارٹ ہی دونوں ممالک کے مابین جوہری ہتھیاروں پر قابو پانے کا واحد معاہدہ باقی ہے۔

  • شمالی کوریا کا میزائل تجربات روکنے کا اعلان بڑی خبر ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    شمالی کوریا کا میزائل تجربات روکنے کا اعلان بڑی خبر ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کی جانب سے جوہری اور میزائل تجربات روکنے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کے لیے ایک بڑی خبر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کی جانب سے جوہری اورمیزائل تجربات بند کرنے کے اعلان پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ یہ شمالی کوریا اور دنیا کے لیے ایک بہت اچھی خبر ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپراپنے پیغام میں کہا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کی جانب سے میزائل تجربات بند کرنے کا اعلان بڑی پیش رفت ہے جس کے بعد کم جونگ ان کے ساتھ ملاقات کے لیے ماحول خوشگوار ہوگیا ہے۔

    شمالی کوریا کا جوہری اورمیزائل تجربات روکنےکا اعلان

    خیال رہے کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے میزائل تجربات کو فوری طور پربند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے کا مقصد معاشی ترقی کا حصول اور شمالی کوریا میں امن لانا ہے۔

    شمالی کوریا کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق کم جونگ ان آئندہ ہفتے جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان سے بھی ملاقات کررہے ہیں۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا مکمل جوہری تخفیف کے لیے تیار ہے. ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر اور کم جونگ ان کی ملاقات کی کامیابی کے لیے تخلیقی حل کی ضرورت ہے۔

    کم جونگ ان سے ملاقات ایک بڑی کامیابی ہوگی‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واضح رہے کہ دو روز قبل فلوریڈا میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کم جونگ ان سے ملاقات کامیاب ثابت ہوگی لیکن اگرایسا نہیں ہوا تو وہ بات چیت ادھوری چھوڑ کرچلیں جائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اقوام متحدہ کی شمالی کوریا پر نئی اقتصادی پابندیاں

    اقوام متحدہ کی شمالی کوریا پر نئی اقتصادی پابندیاں

    نیویارک : اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شمالی کوریا کے حالیہ بیلسٹک میزائل تجربے کے جواب میں اس پرنئی پابندیاں عائد کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ نے شمالی کوریا پراقتصادی پابندیاں عائد کرنے کی قرارداد کو سلا متی کونسل میں پیش کیا، جسے متفقہ طورپرمنظورکرلیا گیا۔

    سلامتی کونسل میں شمالی کوریا کے خلاف قراداد کے حق میں15 اور مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں ڈالا گیا۔

    قرارداد کے متن کے مطابق شمالی کوریا کوبیلسٹک میزائل تجربات سے روکنے کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی برآمد پر نوے فیصد پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    امریکی قرارداد کے مسودے کے مطابق دنیا بھر میں کام کرنے والے شمالی کوریائی باشندوں کو واپس اپنے ملک جانا ہوگا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں شمالی کوریا پر پابندیوں کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ میں امریکی سفیر کا کہنا ہے کہ اگرشمالی کوریا اب بھی ہٹ دھرمی سے باز نہ آیا توعالمی برداری میں تنہا رہ جائےگا۔


    شمالی کوریا نے بین البراعظمی میزائل فائرکیا‘ جنوبی کوریا


    یاد رہے کہ رواں برس 15 ستمبر کو شمالی کوریا نے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ کیا تھا اور کہا تھا کہ امریکہ اب اس کے میزائل کی رینج میں ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔