Tag: missing persons

  • لاپتا افراد کے کیسز، اسلام آباد ہائیکورٹ کا اسپیشل بنچ ٹوٹ گیا

    لاپتا افراد کے کیسز، اسلام آباد ہائیکورٹ کا اسپیشل بنچ ٹوٹ گیا

    اسلام آباد: لاپتا افراد کے کیسز کی سماعت کرنے والا اسلام آباد ہائیکورٹ کا اسپیشل بنچ ٹوٹ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں لاپتا افراد کے درجنوں کیسز کی سماعت کرنے والے اسپیشل بنچ سے متعلق اہم خبر سامنے آئی ہے، یہ اسپیشل بنچ ٹوٹ گیا ہے، جسٹس ارباب محمد طاہر نے بنچ میں بیٹھنے سے معذرت کر لی ہے۔

    جسٹس محسن اختر کیانی کی سربراہی میں اسپیشل بنچ کیسز کی سماعت کر رہا تھا، جسٹس طارق جہانگیری بھی اس بنچ میں شامل تھے، کئی سارے کیسز اس بنچ میں زیر التوا تھے۔

    جسٹس محسن اختر کیانی کے مطابق جسٹس ارباب محمد طاہر بنچ سے الگ ہو گئے ہیں، اور بنچ کی تشکیل نو کے لیے فائل قائم مقام چیف جسٹس کو بھجوا دیے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ اس بنچ میں لاپتا افراد کے بڑی تعداد میں کیسز سماعت کے لیے مقرر تھے۔

  • عدالت نے مسنگ پرسنز کی کیٹیگریز کے تعین کا میکنزم طلب کر لیا

    عدالت نے مسنگ پرسنز کی کیٹیگریز کے تعین کا میکنزم طلب کر لیا

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ میں لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق شہریوں کی درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے ایک بار پھر سرکاری وکلا سے مسنگ پرسنز کی کیٹیگریز کے تعین کا میکنزم طلب کر لیا۔

    تفتیشی افسر نے عدالت میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ محمد طاہر اور محد انور سہراب گوٹھ اے سے لاپتا ہیں، اعزاز الحسن ایف بی ایریا سے، محمد عمر فاروق، محمد پرویز اور شہام صدیقی بھی مختلف علاقوں سے غائب ہیں۔

    تفتیشی افسر نے کہا کہ شہام صدیقی نشہ کرتا تھا از خود غائب ہوا ہے، لاپتا افراد کے متعلق جے آئی ٹی کے اجلاس میں پتا لگا کہ شہام نشے کی حالت میں گھر سے نکلا تھا۔

    عدالت نے کہا کہ مسنگ پرسنز کی گمشدگی کی نوعیت اور کیٹیگری کا تعین کیے بغیر کوئی حل نہیں نکلے گا، نشے کی حالت والے شہری کو لاپتا افراد کے کیس میں کیسے شامل کیا جا سکتا ہے تاہم ہر شہری کی تلاش ریاست کی ذمہ داری ہے۔

    عدالت نے تفتیشی افسر کو ہدایت کی کہ شہام کو درگاہوں اور مزاروں پر تلاش کرنے کی کوشش کریں، عدالت نے کہا کہ جبری لاپتا، مقدمات میں ملوث لاپتا اور از خود غائب ہونے والوں کی علیحدہ علیحدہ کیٹیگری بنائی جائے، بعد ازاں عدالت نے سماعت چار ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔

  • گمشدہ افراد کی بازیابی میں عدم پیش رفت، مایوس شہریوں نے عدالت پیش ہونا چھوڑ دیا

    گمشدہ افراد کی بازیابی میں عدم پیش رفت، مایوس شہریوں نے عدالت پیش ہونا چھوڑ دیا

    کراچی: گمشدہ افراد کی بازیابی میں عدم پیش رفت کے باعث مایوس شہریوں نے عدالت میں پیش ہونا چھوڑ دیا، یہ بات سندھ ہائیکورٹ میں گم شدہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت کے دوران جج نے کہی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں آج جمعرات کو گم شدہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی، تاہم کیس کی پیروی کے لیے گم شدہ شہریوں کے اہل خانہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔

    جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو نے صورت حال پر ریمارکس دیے کہ عدالت شہریوں کی آخری امید ہے، لیکن گم شدہ افراد کی بازیابی کے لیے پیش رفت نہ ہونے سے شہری مایوس ہو رہے ہیں، اور پیش رفت نہ ہونے کے باعث اب شہری پیش نہیں ہو رہے۔

    سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کراچی کے علاقے فیروز آباد سے گمشدہ نعیم کی بازیابی کے لیے 28 جے آئی ٹی اجلاس ہو چکے ہیں، لیکن جے آئی ٹی اجلاس میں اہل خانہ شریک نہیں ہو رہے، محمد غفور کے اہل خانہ بھی اجلاس میں شریک نہیں ہو رہے۔ جس پر عدالت نے کہا تفتیشی افسران شہریوں کے اہل خانہ کی جے آئی ٹی میں شرکت یقینی بنائیں۔

    سرکاری وکیل نے کہا زبیر موسیٰ اور تاج محمد از خود غائب ہیں،

    عدالت نے انوسٹگیشن افسر کو ایف آئی اے سے شہریوں کی ٹریول ہسٹری سے متعلق رپورٹ حاصل کرنے کی ہدایت کی، اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں سے بھی تازہ رپورٹس آئندہ سماعت تک طلب کر لیں۔ سماعت مکمل ہونے کے بعد عدالت درخواستوں کی مزید سماعت چار ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔