Tag: missing

  • جج کا بیٹا دوست کے گھر جاتے ہوئے لاپتہ

    جج کا بیٹا دوست کے گھر جاتے ہوئے لاپتہ

    امریکی ریاست مزوری میں سابق گورنر کا بھانجا اور جج کا بیٹا دوست کے گھر جاتے ہوئے لاپتہ ہوگیا۔

    مقامی امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق 25 سالہ الیگزنڈر ہولڈن رات کے ڈھائی بجے دوست کے گھر جانے کے لیے اپنے گھر سے نکلا۔ ہولڈن کی گرل فرینڈ پیری کے مطابق وہ اسے کہہ کر نکلا کہ وہ رات اپنے دوست کے گھر پر گزارنے جارہا ہے۔

    پیری کا کہنا ہے کہ ہولڈن کے دوست کا گھر اس کے گھر سے کچھ فاصلے پر واقع تھا اور درمیان میں ایک رننگ ٹریک پڑتا تھا۔ ہولڈن ایک میراتھون رنر تھا چنانچہ وہ اس ٹریک کو بھاگ کر عبور کیا کرتا تھا۔

    اس کے مطابق ہولڈن کے ساتھ ممکنہ طور پر اسی ٹریک پر کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا ہے۔

    25 سالہ ہولڈن ریاست مزوری کے جج کا بیٹا ہے جبکہ اس کے انکل باب ہولڈن مزوری کے گورنر بھی رہ چکے ہیں۔ واقعے کے بعد جج نے پولیس کو بتایا کہ اس سے قبل ایسا کبھی نہیں ہوا کہ ان کا بیٹا گھر سے بغیر بتائے غائب ہوگیا ہو۔

    مقامی پولیس نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ہولڈن کی تصویر اور حلیہ پوسٹ کرنے کے بعد لوگوں سے مدد مانگی ہے کہ انہیں اس بارے میں کوئی اطلاع موصول ہو تو وہ فوراً پولیس کو اطلاع دیں۔

  • شام میں ایک لاکھ سے زائد افراد زیرحراست اور لاپتہ ہیں، اقوام متحدہ

    شام میں ایک لاکھ سے زائد افراد زیرحراست اور لاپتہ ہیں، اقوام متحدہ

    نیویارک :اقوام متحدہ کی سیاسی سربراہ روز میری ڈی کارلو نے کہا ہے کہ رپورٹس سے معلوم ہوتا ہے کہ شام کے 8 سالہ تنازع کے دوران ایک لاکھ سے زائد افراد گرفتار، اغوا یا لاپتہ کیے گئے، جس کی بنادی طور پر حکومت ذمہ دار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی سیاسی سربراہ روزمیری ڈی کارلو نے اقوام متحدہ کی جانب سے جون میں دنیا بھر میں تنازعات کے دوران لاپتہ ہزاروں افراد پر توجہ مرکوز کرنے سے متعلق متفقہ طور پر منظور ہونے والی پہلی قرارداد کے بعد میں ایک اجلاس سے خطاب کیا۔

    اقوام متحدہ کی عہدیدار نے تمام سیاسی جماعتوں سے سیکیورٹی کونسل کے اس مطالبے پر توجہ دینے پر زور دیاجس میں تمام زیرحراست افراد کو رہا کرنے اور بین الاقوامی قوانین کے تحت ان کی معلومات اہل خانہ کو فراہم کرنے کا کہا گیا ہے۔

    انہوں نے سیکیورٹی کونسل کو بتایا کہ اقوام متحدہ ایک لاکھ سے زائد افراد کے اعداد و شمار کی تصدیق نہیں کرسکتا کیونکہ وہ شام میں حراستی مراکز اور قیدیوں تک رسائی حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ معلومات شام سے متعلق اس تحقیقات کمیشن کے تصدیق شدہ اکاؤنٹس سے موصول ہوئی ہے، جس کمیشن کو 2011 میں شروع ہونے والے اس تنازع کے بعد اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے منظور کیا گیا تھا۔

    روزمیری ڈی کارلو نے شام کے تناز کو بین الاقوامی کرمنل کورٹ کے حوالے کرنے کے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس کے مطالبے کو بھی دہرایا اور کہا کہ شام میں پائیدار امن کے حصول اور اسے برقرار رکھنے کے لیے بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر احتساب کیا جائے۔

    اس موقع پر دنیا بھر میں تنازعات میں لاپتہ افراد کے معاملے کو دیکھنے والی ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی نے کہا کہ انہوں نے صرف 2018 میں دنیا بھر سے 45 ہزارسے زائد لاپتہ افراد کے کیسز رجسٹرڈ کیے۔

    دوران اجلاس شامی قیدیوں کے لیے انصاف اور آزادی کے لیے مہم چلانے والی ڈاکٹر ہالا الغوی اور آمنہ خولانی نے جنگ کے خاتمے میں ناکامی پر کونسل کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اس کے تقسیم شدہ اراکین پر زور دیا کہ وہ ایک نئی قرارداد منظور کریں تاکہ متحارب فریقوں پر دباؤڈالا جائے کہ وہ حراست میں لیے گئے تمام افراد کی شناخت اور مقام ظاہر کریں اور ان کو رہا کریں۔

  • فلپائن میں زیر تربیت سعودی پائلٹ کی پراسرار گمشدگی کا معمہ حل نہیں ہوسکا

    فلپائن میں زیر تربیت سعودی پائلٹ کی پراسرار گمشدگی کا معمہ حل نہیں ہوسکا

    منیلا : فلپائن میں زیر تربیت ایک سعودی پائلٹ کی پراسرار گمشدگی کا معمہ حل نہیں ہوسکا، عبداللہ کے ایک قریبی عزیز نے ان کا فون نمبر ملایا تو چوتھی کوشش پر مل گیا تاہم بات نہ ہو سکی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی پائلٹ کیپٹن عبداللہ الشریف جو ڈیڑھ سال سے فلپائن میں اورینٹ فضائی کمپنی کے ایک اسکول میں زیر تربیت تھے اپنے مقامی انسٹرکٹر کے ساتھ ایک ہفتہ قبل لاپتا ہو گئے تھے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر یہ خبر سامنے آئی تھی کہ عبداللہ الشریف جس طیارے میں سوار تھے وہ حادثے کا شکار ہوا ہے تاہم اس طیارے کا کہیں بھی سراغ نہیں مل سکا اور نہ ہی اس کے ملبے کا کوئی پتا چلا ہے۔

    سعودی عرب میں موجود عبداللہ کے ایک قریبی عزیز نے اس کا فون نمبر ملایا تو چوتھی کوشش پر نمبر مل گیا تاہم اس پر بات نہیں ہو سکی۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گمشدگی کے واقعے کے تین روز بعد اس کے نمبر سے کوئی فلپائنی زبان میں بات کر رہا تھا مگر اس کا سعودی دوست فلپائنی نہیں سمجھ سکا تاہم بات کرنے والا اونچی اونچی بول رہا تھا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق جب سعودی شہری نے اسے پوچھا کہ آپ انگریزی بول سکتے ہیں تو اس کے ہاں کہہ کر فون بند کردیا، اس کے بعد سے نمبر مسلسل بند مل رہا ہے۔

    خیال رہے کہ فلپائنی حکام جنوب کے جزیرہ میندورو میں لاپتا طیارے کو تلاش کر رہے ہیں۔ تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ کیا حقیقت میں طیارے کو کوئی حادثہ پیش آیا ہے۔

  • نانگا پربت سر کرنے کی کوشش میں‌غیر ملکی کوہ پیما ہلاک

    نانگا پربت سر کرنے کی کوشش میں‌غیر ملکی کوہ پیما ہلاک

    اسلام آباد : پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں موجود نانگا پربت پر لاپتہ ہونے والے غیر ملکی کوہ پیماؤں کی لاشیں مل گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی پاکستان میں موجود دنیا کی نویں بلند ترین چوٹی نانگا پربت دو ہفتے قبل برطانوی اور اطالوی کوہ پیماہ لاپتہ ہوگئے تھے جن کی ہلاکت کی تصدیق پاکستان میں تعینات اطالوی سفیر نے کردی۔

    اطالوی سفیر اسٹیفانو پونتیکوروو نے ٹوئٹر پر دونوں کوہ پیماؤں کی تصویر شیئر کرتے ہوئے کلھا کہ ’فضا سے لی گئی تصاویر سے دونوں کوہ پیماؤں کی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی ہے‘۔

    اطالوی سفیر کا کہنا تھا کہ’میں افسوس کے ساتھ اعلان کررہا ہوں کہ دونوں کوہ پیما ’ڈینئیل اور ٹام‘ نانگا پربت کی 5 ہزار 900 میٹر کی بلندی پر مردہ حالت میں ملے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کوہ پیما ٹام بیلارڈ اور ڈینیئل ناردی 24 فروری کو 8 ہزار 125 میٹر بلند نانگا پربت سر کرنے کے دوران لاپتہ ہوئے تھے۔

    دونوں کوہ پیماؤں نے نانگا پربت سر کرنے کےلیے ایسے روٹ کا انتخاب کیا تھا جس کے ذریعے چوٹی سر کرنا ناممکن ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کوہ پیماؤں کی تلاش میں تاخیر کا باعث پاک بھارت کشیدگی بنی کیوں دونوں ممالک میں کشیدگی کے باعث فضائی حدود بند کردی گئی تھی جس کے بعد کوہ پیماؤں کی تلاش کےلیے اجازت کی ضرورت تھی۔

    ٹام بیلارڈ، برطانوی کوہ پیما ایلیسَن ہارگریوز کے بیٹے ہیں، جو آکسیجن کے ذخیرے کے بغیر ‘ماونٹ ایورسٹ’ سَر کرنے والی دنیا کی پہلی خاتون ہیں۔

    ایلیسن ہارگریوز کی موت 1995 میں، پاکستان میں شمال میں واقع دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ‘کے ٹو’ سے واپسی کے دوران ہوئی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ جولائی براعظم امریکا کے ملک کینیڈا کا 53 سالہ کوہ پیما ’سرگ ڈیشرلوٹ‘ دنیا کی 8 ہزار 611 میٹر(28 ہزار 251 فٹ) اونچی دوسری بلند ترین چوٹی ’کے ٹو‘ کو سر کرنے کی کوشش کے دوران جان کی بازی ہار گیا تھا۔

  • ریسکیو حکام نے لاپتہ برطانوی فٹبالر کی تلاش دوبارہ شروع کردی

    ریسکیو حکام نے لاپتہ برطانوی فٹبالر کی تلاش دوبارہ شروع کردی

    لندن : ریسکیو اداروں نے انگلش چینل کے قریب لاپتہ ہونے والے پریمئر لیگ فٹبال کے کھلاڑی اور ان کے پائلٹ کی تلاش دوبارہ شروع کردی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانوی شہر کارڈف سٹی کے ارجنٹائن فٹبال کھلاڑی ایمیلیانو سلا اور پائلٹ ڈیوڈ کا نجی طیارے میں پرواز کرتے ہوئے سوموار کے روز ریڈار سے اچانک غائب ہوگئے تھے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ریسکیو اداروں نے جمعرات کے روز اجلاس کے بعد 28 سالہ ایمیلیانو سلا کی تلاش کےلیے ریسکیو آپریشن جاری رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ساحلی علاقوں پر توجہ مرکوز کرنے کا کہا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ لاپتہ ہونے والے ہوائی جہاز کو ابھی تک ٹریس نہیں کیا جاسکا ہے۔

    پولیس نے جمعرات کی صبح سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کیا کہ ’ہم چینل آئی لینڈ کے ایئر سرچ طیارے کا استعمال کرتے ہوئے ساحلی علاقوں میں لاپتہ افراد کی تلاش کا کام شروع کریں گے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق پولیس کے کیپٹن ڈیوڈ بارکر نے اعتراف کیا کہ مذکورہ افراد کے زندہ برآمد ہونے امکانات تقریباً صفر ہیں‘۔

    ریسکیو ادارے کا کہنا تھا کہ ساحلی علاقوں میں ڈوبنے والے افراد کا زندہ بچنا تقریباً نہ ممکن ہے، پانی میں گرنے والا شخص زیادہ سے زیادہ 3 گھنٹے تک زندہ رہ سکتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایمیلیانو سلا کا سنگل انجن والا طیاری سوموار کے روز شام 7 بج کر 15 منٹ پر شمال مغرب فرانس ے اڑا تھا اور جس وقت طیارہ ریڈار سے لاپتہ ہوا اس وقت طیارہ چینل آئی لینڈ پر 5 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کررہا تھا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ پولیس نے لاپتہ فٹبالر کی تلاش کےلیے موبائل فون کا ڈیٹا بھی حاصل کیا ہے کہ جس کے مطابق ایمیلیانو نے پرواز سے قبل واٹس ایپ میسج ارسال کیا تھا۔

    فٹبالر  نے پرواز سے قبل ازرائے مذاق کہا تھا کہ  ’مجھے بہت ڈر لگ رہا ہے، میں جس طیارے میں سوار ہوں ایسا لگ رہا ہے جیسے اس کا ایک ایک پرزہ الگ ہو‘۔

  • چین نے سابق سفارت کار سمیت دو کینیڈین شہریوں کو گرفتار کرلیا

    چین نے سابق سفارت کار سمیت دو کینیڈین شہریوں کو گرفتار کرلیا

    بیجنگ : چینی حکام نے قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے مبینہ الزام میں سابق کینیڈین سفارت اور ایک کاروباری شخصیت کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق چین اور کینیڈا میں معروف چینی کمپنی ہواوے کی اعلیٰ عہدیدار کو کینیڈا میں گرفتار کرنے کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی چل رہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کینیڈین کاروباری شخصیت مائیکل شپاوور نے کینیڈین حکام نے رابطہ کرکے کچھ پوچھنا چاہا تھا لیکن اس سے قبل ہی انہیں گرفتار کرلیا گیا.

    غیر ملکی میڈیا کال کہنا ہے کہ کینیڈین سفارت کار کو بھی چینی حکام نے رواں ہفتے گرفتار کیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مائیک شپاوور کے شمالی کوریائی حکومت سے اچھے تعلقات ہیں اور چینی حکام انہیں شمالی کوریا چین کے درمیان واقع سرحد سے حراست میں لیا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہےکہ سابق سفارت کار مائیکل کوریگ حالیہ دنوں تھنک تھینک ’انٹرنیشنل کرائسز گروپ‘ میں کام کررہے تھے۔

    کینیڈین حکام کا کہنا ہے کہ چینی حکام کی جانب سے حراست میں لیے گئے افراد کی گرفتاری کی وجوہات مبہم ہیں تاہم چینی میڈیا کا کہنا ہے کہ مذکورہ افراد ایسی سرگرمیوں میں ملوث تھے جو چین کی قومی سلامتی کےلیے نقصان دہ تھی۔

    کینیڈین وزیر خارجہ کرسٹیا فری لینڈ کا کہنا ہے کہ کینیڈین شہریوں کی گرفتاری سے متعلق حکومت نے چین حکام کے سامنے برائے راست مسئلے کو رکھا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ چین میں کینیڈین شہریوں کی گرفتاری امریکا کی درخواست پر کینیڈا میں حراست میں لی گئی ہواوے کمپنی کی اعلیٰ عہدیدار ہے۔

    کینیڈین حکام کا مذکورہ افراد سے متعلق ایسا کوئی لنک نہیں ملا جس سے ثابت ہو کہ گرفتار کینیڈین شہری کسی غلط کام میں ملوث تھے۔

    مزید پڑھیں : چین: ’ہواوے‘ کی اعلیٰ عہدیدار مینگ کو فوری رہا کرو، چین کا مطالبہ

    یاد رہے کہ ہواوے کمپنی کی چیف فنانشل آفیسر مینگ وینزوا کو کینیڈین حکام نے یکم دسمبر کو وانکوور شہر سے حراست میں لیا گیا تھا، مینگ کی گرفتاری درخواست امریکا نے دی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکا نے ان الزام عائد کیا ہے کہ ایران پر امریکی پابندیوں کے باوجود چینی ٹیلی کام کمپنی ہواوے ایران کو نیٹ ورکنگ کا سامان فروخت کرتی رہی ہے اور مینگ نے ان معاہدوں کو مخفی رکھا۔

  • انٹرپول چیف ’مینگ ہوننگ‘ کی جان کو خطرہ ہے، اہلیہ کا انکشاف

    انٹرپول چیف ’مینگ ہوننگ‘ کی جان کو خطرہ ہے، اہلیہ کا انکشاف

    بیجینگ/پیرس : انٹرپول کے چیف کی اہلیہ نے انکشاف کیا ہے کہ مینگ ہوننگ نے لاپتہ ہونے سے قبل مجھے پیغام بھیجا تھا کہ ’میری جان کو خطرہ ہے‘ جبکہ چینی حکام نے مینگ ہونگ کو رشوت خوری کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرپول چیف مینگ ہوننگ وی چند روز قبل چین سے واپسی پر لاپتا ہوگئے تھے، مینگ ہوننگ وی کی اہلیہ نے فرانسیسی پولیس کو شوہر کے لاپتا ہونے کے حوالے سے اطلاع دی تھی جس کے بعد فرانسیسی پولیس نے تحقیقات شروع کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ انٹر پول کے چیف کی اہلیہ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ’میرے شوہر کی جان خطرے میں ہے‘۔

    انٹرپول چیف کی اہلیہ ’لیون‘ کا کہنا کہ ہے کہ مینگ ہونگ وی نے گذشتہ ماہ 25 ستمبر کو سوشل میڈیا پر ایک ’ایموجی‘ پیغام بھیجا تھا جس کا مطلب تھا ’میں خطرے میں ہوں‘۔

    چینی حکام نے  انٹرپول کے صدر کی گرفتار ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجرمانہ سرگرمیوں، کرپشن اور رشوت خوری میں ملوث ہونے کے شبے میں زیر تفتیش ہیں۔

    نیشنل سپروائزری کمیشن کی ویب سائٹ کے مطابق مینگ ہوننگ تاحال چینی قوانین کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں زیر تفتیش ہیں، انٹرپول چیف چین کی پبلک سروس کمیشن میں ملازمت کرتے تھے۔

    خیال رہے کہ مینگ ہوننگ پہلے چینی شہری ہیں جنہیں انٹرنیشنل پولیس کا چیف بنایا گیا تھا، ہوننگ وی سنہ 2016 انٹرپول چیف منتخب ہونے کے بعد سے اپنی اہلیہ اور بچوں کے ہمراہ فرانس میں ہی مقیم تھے۔

    انٹرپول چیف مینگ ہوننگ وی چائنا میں اہم عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں اس سے قبل وہ پبلک سیکیورٹی کے نائب وزیر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔


    مزید پڑھیں : انٹرپول چیف لاپتا، فرانسیسی پولیس نے تحقیقات شروع کردیم

    واضح رہے کہ نومبر 2016 میں مینگ ہوننگ وی چار سال کے لیے انٹرپول کے صدر منتخب ہوئے تھے، انہوں نے منتخب ہوتے ہی انٹرپول کے صدر مرلی بالیسٹرزی سے چارج لیا تھا۔

    تنظیم کے نئے صدر کے طور پر مینگ کا فرض جنرل اسمبلی میں ہونے والے فیصلوں کے نفاذ کو یقینی بنانا اور ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کی صدارت شامل تھا۔

  • ’دی واشنگٹن پوسٹ‘ میں صحافی کی گمشدگی کے خلاف ’خالی کالم‘ شائع

    ’دی واشنگٹن پوسٹ‘ میں صحافی کی گمشدگی کے خلاف ’خالی کالم‘ شائع

    واشنگٹن : نامور امریکی اخبار ’دی واشنگٹن پوسٹ‘ نے اپنے صحافی جمال خاشقجی کی گمشدگی کے خلاف تصویر اور نام کے ساتھ ’خالی کالم‘ چھاپ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں موجود سعودی سفارت خانے سے لاپتہ ہونے والے معروف سعودی صحافی جمال خاشقجی سے اظہار یکجہتی کرنے کے لیے امریکا کے مشہور خبر رساں ادارے واشنگٹن پوسٹ نے اخبار میں خالی کالم شائع دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دی واشنگٹن پوسٹ نے اپنے صافی کی گمشدگی کے خلاف اخبار میں ایک جملہ’ایک گمشدہ آواز‘ تحریر کرکے صحافی کا نام اور تصویر کے ساتھ شائع دیا، اخبار انتظامیہ کے اس خاموش احتجاج کا مقصد گمشدہ صحافی کے حق میں مؤثر آواز اٹھانا اور گمشدگی کا معاملہ دنیا کے سامنے لانا ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی پالیسیوں کو ہدف تنقید بنانے کے جرم میں سعودی صحافی جمال خاشقجی منگل کے روز ترکی کے دارالحکومت میں واقع سعودی سفارت میں داخل ہوئے تھے جس بعد لاپتہ ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سفارت خانے کے باہر انتظار میں کھڑی صحافی کی منگیتر نے کئی گھنٹے گزرنے کے بعد شام کے اوقات مقامی پولیس اسٹیشن میں امریکی اخبار کے لیے خدمات انجام دینے والے صحافی کی گمشدہ کی شکایت درج کروائی تھی۔

    گمشدہ صحافی کی منگیتر نے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرواتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا کہ سعودی صحافی کو سفارت خانے میں ہی گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ امریکا میں سعودی سفارت خانے کے ایک اہلکار نے ان کی گمشدگی کے بارے میں سامنے آنے والی اطلاعات کو جھوٹی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ استنبول میں سعودی سفارت خانے سے کچھ دیر بعد واپس چلے گئے تھے۔

    ترک حکام کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق جمال خاشقجی تاحال سفارت خانے کے اندر موجود ہیں، حالات کو جاننے کے لیے ترک حکام سعودی سفارت خانے سے رابطہ کررہے ہیں۔

    ترک حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات سفارت کاری کے اصولوں اور قواعد و ضوابط کی پاسداری کرتے ہوئے کی جارہی ہے اور سعودی سفارت خانے کو مکمل تعاون کرنے کے لیے درخواست دی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ولی عہد محمد بن سلمان اور حکومتی پالیسیوں پر تنقید کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہونے کے بعد جمال خاشقجی خود ساختہ جلا وطن ہوکر امریکا منتقل ہوگئے تھے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی شہری حالیہ دنوں معروف امریکی اخبار ’دی واشنگٹن پوسٹ‘ سے وابستہ تھے۔

  • پاکستانی شہری ترکی کے ائیرپورٹ سے لاپتہ

    پاکستانی شہری ترکی کے ائیرپورٹ سے لاپتہ

    لاہور:  پاکستانی شہری نظر حسین استبول کے ائیرپورٹ پراسرار طور پر لاپتہ ہوگیا وہ پاکستان سے روزگار کے سلسلے میں رومان جارہا تھا۔

    نمائندہ اے آر وائی کے مطابق پاکستانی نوجوان ترکی ائیرلائن کے ذریعے لاہور ائیرپورٹ سے بذریعہ استنبول رومان جارہا تھا کہ اچانک ائیرپورٹ پہنچنے کے بعد اُس کا رابطہ اہل خانہ سے منتقطع ہوگیا۔

    والد فاروق نظر کے مطابق میرا بیٹا 20 روز قبل لاہور سے رومان جانے کے لیے روانہ ہوا اور استنبول ائیرپورٹ تک وہ اہل خانہ سے رابطے میں رہا مگر اُس کے بعد سے رابطہ بالکل منقطع ہوگیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے ترکی کے شہر استنبول میں واقع پاکستانی سفارت خانے پر رابطہ کرنے کی کوشش کی مگر کوئی شنوائی نہ ہوسکے البتہ ترکش ائیرلائن جواب دیا کہ نظر حسین نے ائیرپورٹ پہنچنے پر بورڈنگ نہیں کروائی اور نہ ائیرپورٹ پر اُس کا کوئی ریکارڈ موجود ہے۔

    نظر حسن کے صاحبزادے نے والد دس برس سے اٹلی کے شہر روم میں محنت مزدوری کررہے تھے اور وہ گزشتہ دنوں چھٹیوں پر پاکستان آئے ہوئے تھے، استنبول ائیرپورٹ کی انتظامیہ گمشدگی کے حوالے سے کوئی تعاون نہیں کررہی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ارجنٹائن کی پولیس نے چوہوں پربھنگ کھانے کا الزام عائد کردیا

    ارجنٹائن کی پولیس نے چوہوں پربھنگ کھانے کا الزام عائد کردیا

    بیونس آئرس : ارجنٹائن کی عدالت نے چوہوں پر بھنگ کھانے کا الزام عائد کرنے پر پولیس کمشنر سمیت آٹھ اعلیٰ افسران کو برطرف کرکے 540 کلو منشیات گمشدگی کی تحقیقات کا حکم جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاطینی امریکا کے ملک ارجنٹائن کے شہر بیونس آئرس پولیس افسران نے دعویٰ کیا ہے پولیس ہیڈکوارٹر کے گودام میں محفوظ کی گئی 6000 کلو منشیات میں سے 540 کلو بھنگ چوہے کھا گئے۔

    شہر کے سابق پولیس کمشنر جاویئرسمیت آٹھ پولیس افسران کو 540 کلو گرام منشیات کے غائب ہونے کا الزام چوہوں پر عائد کرنے پر معطل کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    سابق پولیس کمشنر جاویئر نے مقامی عدالت میں جج کے سامنے مؤقف اختیار کیا تھا کہ غائب شدہ منشیات کسی نے چوری نہیں کی بلکہ چوہوں نے کھائی ہے۔ تفتیس کاروں نے پولیس گودام سے 5،460 کلو گرام منشیات برآمد کی ہے۔

    بیونس یونیورسٹی کے ماہرین کا کہنا تھا کہ ’چوہے اگر بھنگ کو خوراک سمجھ کر کھالیتے تو پولیس اہکاروں کو گودام میں ان کی لاشیں نظر آتیں‘، پولیس افسران کے بیان پر حیرانگی ہے کہ انہوں نے ایسی احمقانہ بات کہی ہے۔

    منشیات گمشدگی کی سماعت کے دوران جج ایڈرائن گونزالویز کا کہنا تھا کہ ’چوہے کبھی بھی منشیات کو خوراک کے طور پر نہیں کھا سکتے، وہ بھی اتنی زیادہ مقدار میں ہرگز نہیں اور اگر ایسا ہوتا تو چوہے گودام میں مردہ حالت میں پائے جاتے۔

    عدالت کا کہنا ہے کہ گذشتہ دو برس قبل محفوظ کی گئی 6000 کلو گرام منشیات کا پولیس گودام سے بھاری مقدار میں غائب ہونا افسران اور ہلکاروں کی ’غفلت اور لاپرواہی‘ کا نتیجہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ جاویئر کی برطرفی کے بعد تعینات کیے گئے پولیس کمشنر ایمیلیو پورٹیرو کو عہدہ سنبھالنے کے کچھ روز بعد ہی بڑی مقدار میں منشیات کی گمشدگی کا علم ہوگیا تھا۔


    دلکش اور سنہرے رنگ کا سانپ منظرعام پر آگیا، ویڈیو وائرل


    جس کے بعد پولیس کمنشر نے اہلکاروں کو گودام کی تلاشی لینے کا حکم دیا، پولیس گودام کی تلاشی کے دوران افسران کو5،460 کلومنشیات برآمد ہوئی۔

    ایمیلیو پورٹیرو نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ منشیات کی گمشدگی میں سابق کمشنر جاویئر ملوث ہیں، کیوں کہ انہوں نے اپریل 2017 میں عہدہ چھوڑتے ہوئے ڈرگز کی فہرست پر دستخط نہیں کیے تھے۔

    واضح رہے کہ سابق پولیس کمشنر کے خلاف پہلے ہی اپنی آمدنی کے ذرائع چھپانے پر تحقیقات جاری تھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔