Tag: missing

  • سوئٹزرلینڈ میں 75 برسوں سے لاپتہ ایک جوڑے کی حنوط شدہ لاشیں مل گئیں

    سوئٹزرلینڈ میں 75 برسوں سے لاپتہ ایک جوڑے کی حنوط شدہ لاشیں مل گئیں

    جنیوا : سوئٹزرلینڈ میں 75 برسوں سے لاپتہ ایک جوڑے کی حنوط شدہ لاشیں مل گئیں۔

    ایلپس کے پہاڑی سلسلے میں سوئٹزرلینڈ کے ایک گلیشیئر سے ملنے والی دو حنوط شدہ لاشوں کی حتمی شناخت ہوگئی ، یہ لاشیں مقامی شادی شدہ جوڑے 40 سالہ مارسیلیں دُومُولیں اور اس کی 37 سالہ بیوی فرانسین کی ہیں، جو تین چوتھائی صدی قبل اچانک لاپتہ ہو گیا تھا۔

    ان دونوں افراد کی لاشیں قریب سانفلوئے رون نامی گلیشیئر کے علاقے میں سطح سمندر سے 8,580 فٹ کی بلندی سے ملی ہیں، اس جوڑے نے ایسے لباس پہن رکھے تھے، جو دوسری عالمی جنگ کے دور میں استعمال کیے جاتے تھے، اس کے علاوہ ان لاشوں کے قریب سے ایک بیک پیک، ایک گھڑی، ایک بوتل اور ایک کتاب بھی ملی۔‘‘

    سوئس پولیس کے مطابق آج سے 75 برس قبل 15 اگست 1942ء کے روز یہ سوئس جوڑا اس وقت اچانک لاپتہ ہو گیا تھا، جب وہ اپنے گھر سے پہاڑی علاقے میں قائم ایک باڑے میں رکھے گئے اپنے جانوروں کو چارہ ڈالنے کے لیے نکلا تھا جبکہ اسی علاقے میں ایک اسکیئنگ ایریا کی انتظامیہ کے ملازمین بھی تھے۔

    والیس کی پولیس کے مطابق شاید یہ جوڑا ساڑھے سات عشرے قبل کسی پہاڑی حادثے کا شکار ہو کر ہلاک ہوگیا تھا، یہ لاشیں اس وقت ملی تھیں، جب اسکیئنگ گراؤنڈ کے ملازمین علاقے کے اسکیئنگ کے لیے محفوظ ہونے کا جائزہ لے رہے تھے۔

    علاقائی پولیس کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس 1925ء سے لے کر اب تک لاپتہ ہو جانے والے ایسے کئی مقامی اور غیر مقامی افراد کے ناموں کی فہرست موجود ہے، جو اچانک غائب ہوگئے تھے۔

    خیال رہے کہ ایلپس کے پہاڑی علاقے میں اچانک کسی بڑے برفانی تودے کے گرنے یا گلیشیئر کے ٹوٹ جانے سے تحفظ کے لیے ایسے معائنے اسکیئنگ کے ہر سیزن میں کیے جاتے ہیں  اور اور جب موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث گلیشیئر پگھلنے لگتے ہیں تو لاپتہ افراد کی لاشیں بھی ملنا شروع ہو جاتی ہیں، جو اکثر کئی دہائیاں گزر جانے کے باوجود انتہائی کم درجہ حرارت کی وجہ سے گلی سڑی ہوئی بھی نہیں ہوتیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکی بحری جنگی جہاز تجارتی جہاز سے ٹکرا گیا،7 اہلکار لاپتہ

    امریکی بحری جنگی جہاز تجارتی جہاز سے ٹکرا گیا،7 اہلکار لاپتہ

    ٹوکیو : امریکا کا بحری جنگی جہازجاپان کےساحل کے قریب فلپائن کے تجارتی جہاز سے ٹکرا گیا، حادثے میں جہاز کے کمانڈنگ افسر سمیت تین افراد زخمی ہوئے جبکہ عملے کے سات اہلکار لاپتہ ہیں۔

    امریکی بحریہ کا تباہ کن جنگی جہاز یو ایس ایس فٹزجیرلڈ سنیچر کو جاپان کے جنوب مغربی ساحل یوکوسوکا سے 56 ناٹیکل میل یعنی 103 کلومیٹر دور اے سی ایکس کرسٹل نامی تجارتی جہاز ٹکرا گیا۔

    حادثے میں جہاز کے عملے کے سات اہلکار لاپتہ ہیں جبکہ زخمیوں میں جہاز کے کمانڈنگ افسر بھی شامل ہیں جنھیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے ہسپتال پہنچایا گیا ہے۔

    تصادم میں امریکی جنگی جہازدائیں حصے کوشدید نقصان پہنچا، حادثے کا شکارامریکی جہاز دنیا کے جدید ترین جنگی جہازوں میں شامل ہے جس میں انتہائی جدید ریڈارسسٹم بھی نصب ہے۔

    امریکی بحریہ کے آپریشن چیف ایڈمیرل جان ریچرڈسن نے سماجی رابطے پر جاری پیغام میں کہا ہے کہ مزید معلومات کیلئے ہم فٹزجیرلڈ کے اہل خانہ سے رابطہ کریں گے اور ابھی ہماری ساری توجہ فٹزجیرلڈ کے عملے اور ان کے اہل خانہ پر موکوز ہے، اگر مناسب ہوا تو عوام سے شیئر کریں گے۔

    کوسٹ گارڈ نے کہا کہ اے سی ایکس کرسٹل کنٹینر جہاز پر فلپائن کا پرچم لہرا رہا تھا اور اس کا وزن 30 ہزار ٹن سے قدرے کم تھا لیکن یہ امریکی جنگی جہاز سے تین گنا وزنی تھا۔

    جاپانی میڈیا کے مطابق اس حادثے میں تجارتی جہاز کو بہت کم نقصان ہوا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • حکومت کے کمزور دلائل،  لاپتا رہنماؤں کے اہل خانہ پریشان ہیں، ، پی پی رہنما

    حکومت کے کمزور دلائل، لاپتا رہنماؤں کے اہل خانہ پریشان ہیں، ، پی پی رہنما

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کوئی بھی شخص لاپتا ہو ذمہ داری پولیس پر عائد ہوتی ہے، پیپلزپارٹی کے لاپتا ہونے والے رہنماؤں کے اہل خانہ پریشان ہیں جبکہ خورشید شاہ نے کہا کہ لاپتا افراد کے معاملے پر حکومت کمزور دلائل دے رہی ہے۔

    سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ آصف علی زرداری کے قریبی ساتھیوں کو لاپتا کردیا گیا، لاپتا ہونے والوں میں غلام مری بھی شامل ہیں جو کینسر اور شوگر کے مریض ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کوئی بھی شخص لاپتا ہوتا ہے تو اُس کی ذمہ داری پولیس پر عائد ہوتی ہے، تینوں افراد کی گمشدگی کی تحقیقات جاری ہیں تاہم ابھی تک جیو فینسنگ رپورٹ موصول نہیں ہوئی۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ بائیس اگست کی رات جو کچھ ہوا وہ سب کو معلوم ہے، متحدہ کے رکن کنور نوید کو دہشت گردی کے الزامات میں رینجرز نے گرفتار کیا تاہم ایم کیو ایم نے ملک دشمنوں سے لاتعلقی کا اظہار کرکے بہت اچھا فیصلہ کیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ ڈاکٹر عاصم کو دو سال جھوٹے مقدمے میں ملوث کر کے جیل میں رکھا گیا، کوئی بھی شخص کسی ادارے کے پاس ہے تو اُسے سامنے لایا جائے۔ ایم کیو ایم نے لاپتا افراد کے معاملے پر باضابطہ رابطہ نہیں کیا تاہم اب میں خود اس معاملے کے لیے ملاقاتیں کروں گا۔

    خورشید شاہ کا ردعمل

    قومی اسمبلی کے اجلاس کا پیپلزپارٹی نے بائیکاٹ کیا اور خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت کا مؤقف ہے کہ پی پی رہنماؤں کو طالبان اٹھا کر لے گئے ایسے کمزور دلائل دے کر حکومت جان نہیں چھڑا سکتی۔

    انہوں نے کہا کہ پی پی کی خواہش ہے حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے مگر افسوس ایسا دکھ نہیں رہا، فوجی عدالتوں کی توسیع کے وقت فیصلہ کیا گیا تھا کہ کسی بھی شخص کو 24 گھنٹے کے اندر عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ لاپتا افراد کے معاملے پر حکومت کو جواب دینا ہوگا اور عدالت میں پیش کرنے کی یقین دہانی پر فوری عملدرآمد کروانا ہوگا۔

  • کارکنان کی گرفتاریوں کے خلاف ایم کیو ایم کی تادمِ مرگ بھوک ہڑتال

    کارکنان کی گرفتاریوں کے خلاف ایم کیو ایم کی تادمِ مرگ بھوک ہڑتال

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے کارکنان کی گرفتاریوں اور چھاپوں کے خلاف پریس کلب کے باہر تادمِ بھوک ہڑتال کا آغاز کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے مشترکہ اجلاس میں کارکنان کی بلاجواز گرفتاریوں اور چھاپوں کے خلاف تادمِ مرگ بھوک ہڑتال کا فیصلہ کیا گیا، بھوک ہڑتال کے پہلے مرحلے میں رابطہ کمیٹی کے رکن اسلم آفریدی کی سربراہی میں مختلف شعبہ جات کے ذمہ داران ، ٹاؤن اور یوسی کے ذمہ داران، اسمبلی اراکین اور بلدیاتی انتخابات میں منتخب ہونے والے امیدواران سمیت ہمدرد حصہ لے رہے ہیں۔

    MQM-3

    علاوہ ازیں بھوک ہڑتالی کیمپ کے پہلے روز ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے سنیئر ڈپٹی کنونیر ڈاکٹر فاروق ستار، ڈپٹی کنونیئرز بھی بھوک ہڑتالی کیمپ پر موجود ہیں، بھوک ہڑتال میں بیٹھے شرکاء نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے ہیں جن پر ایم کیو ایم اورمہاجروں کے خلاف ہونے والے مظالم، کارکنان کو لاپتہ کرنے اور پارٹی قائد کے خطاب پر عائد پابندی کے حوالے سے نعرے درج ہیں۔

    MQM-1

    اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنماء کا کہنا تھا کہ ’’اس سے قبل بھی ہم نے دو روزہ بھوک ہڑتال کی مگر کسی ادارے یا جماعت نے ہم سے اُس کی وجہ نہیں پوچھی، اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’جب تک مہاجروں کے خلاف ظلم، جبرو ناانصافی کا سلسلہ جاری رہے گا ہم اسی طرح بھوک ہڑتال پر بیٹھے رہیں گے‘‘۔

    MQM-2

    ایم کیو ایم کے رہنماؤں اور کارکنان کی جانب سے اسلم آفریدی سمیت دیگر بھوک ہڑتال میں بیٹھنے والے کارکنان و رہنماؤں کو پھولوں کے ہار پہنائے گئے۔ دوسری جانب ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے مشترکہ اجلاس میں اسمبلیوں سے استعفی دینے کی تجویز پر بھی غور کیا گیا ہے، قبل ازیں ایم کیو ایم نے اپنے جاری کردہ اعلامیے میں پانامہ لیکس کے حوالے سے بننے والی ٹی اور آر کمیٹی سے علیحدگی کا بھی اعلان کیا ہے۔

     

  • شاہ فیصل سےحیدرآباد جانے والے 4 کارکنان لاپتہ کردیے گئے، ایم کیو ایم

    شاہ فیصل سےحیدرآباد جانے والے 4 کارکنان لاپتہ کردیے گئے، ایم کیو ایم

    کراچی : شاہ فیصل ٹاؤن سے حیدرآباد جانے والے چار کارکنان لاپتہ ہونے پر ایم کیو ایم نے شدید تحفظات کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مورخہ 13 اگست کی صبح کراچی سے حیدرآباد جاتے ہوئے4کارکنان اور ایک ہمدرد سمیت 5 افراد لاپتہ ہوگئے۔

    اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ لاپتہ ہونے والے کارکنان میں شاہ فیصل کالونی یوسی 11 کے آرگنائزر کامران خانزادہ، یوسی کمیٹی کے رکن کمال خانزادہ دو کارکنان حارث خانزادہ، عمیر اور ایک ہمدرد گڈو شامل ہیں۔

    ایم کیو ایم نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ’’کراچی سے حیدرآباد جاتے ہوئے قانون کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے ہمارے کارکنان اور ہمدرد کو گرفتار کرنے کے بعد لاپتہ کردیا ہے اور وہ جس گاڑی میں سوار تھے اُس کا بھی تاحال کوئی سراغ نہیں لگایا جاسکا۔‘‘۔

    ایم کیو ایم نے 4 کارکنان کے لاپتہ ہونے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’لاپتہ کارکنان اور ہمدردوں کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے غیر قانونی طور پر گرفتار کرکے لاپتہ کیا، رابطہ کمیٹی نے مزید کہا کہ ’’کراچی آپریشن کی آڑ میں ایم کیو ایم کے کارکنان کو بلاجواز گرفتار اور جبری طور پر لاپتہ کیا جارہا ہے‘‘۔

    ایم کیو ایم نے وزیراعظم پاکستان، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار اور وزیر اعلیٰ سندھ سے اپیل کی ہے کہ وہ کارکنان کے لاپتہ ہونے کا کا نوٹس لیں اور اُن کی بازیابی کے لیے ہر سطح پراقدامات کریں۔

  • کراچی : رواں سال 136 بچے لاپتہ

    کراچی : رواں سال 136 بچے لاپتہ

    کراچی: سی پی ایل سی کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال کے دوران شہر قائد میں  بچے گمشدہ اور اغواء ہونے کے 136 مقدمات درج کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سی پی ایل سی کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال شہر کراچی سے 136 بچوں کے اغواء یا گمشدہ ہونے کے مقدمات شہر کے مختلف تھانوں میں درج کیے گئے ہیں۔

    رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ 136 میں سے 111 بچے بازیاب کروائے گئے ہیں، سی پی ایل سی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’’بچوں کی گمشدگی کے حوالے سے سب سے زیادہ 46 واقعات ضلع سینٹرل میں پیش آئے  ہیں۔

    جبکہ ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں 38، ڈسٹرکٹ ایسٹ میں 4، ڈسٹرکٹ ملیر کورنگی میں 1 اور ڈسٹرکٹ ویسٹ میں 19 بچوں کی گمشدگی یا اغواء کی رپورٹس متعلقہ تھانوں میں درج کروائی گئی ہیں۔

    یاد رہے گزشتہ سال کراچی سے 199 بچے لاپتہ ہونے کے رپورٹ درج کیے گئے تھے جبکہ پولیس ذرائع کے مطابق رواں سال کے 25 اغواء کے مقدمات اب بھی زیر تفتیش ہیں۔


    136 children reported missing since last one… by arynews
    پولیس ذرائع نے مزید بتایا کہ زیادہ تر بچوں کو تاوان کی غرض سے اغواء کیا گیا ہے جبکہ  بقیہ بچوں کو بازیاب کروانے کے حوالے سے کام جاری ہے اور جلد اُن کو بھی بازیاب کروالیا جائے گا۔

  • ہرنائی سیلابی ریلے سے 7 افراد ہلاک، 11 افراد لاپتہ

    ہرنائی سیلابی ریلے سے 7 افراد ہلاک، 11 افراد لاپتہ

    زیارت : دو روز سے مسلسل بارشوں کے باعث بلوچستان کے علاقے ہرنائی میں سیلابی ریلے نے تباہی مچادی جس کے باعث 7 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے علاقے ہرنائی میں سیلابی ریلا داخل ہونے سے متعدد مکانات تباہ جبکہ پانی کے تیز بہاؤ میں کئی گاڑیاں بہہ گئی، سیلابی ریلا گزشتہ رات ہرنائی میں داخل ہوا جس کے باعث گھروں میں سوئے ہوئے کئی افراد ریلے میں بہہ گئے، ریسکیو حکام کے مطابق اب تک 7 افراد جاں بحق اور 11 افراد لاپتہ ہوئے ہیں جبکہ 3 افراد کو بچا لیا گیا ہے۔

    صوبائی اور ضلعی انتظامیہ نے ہرنائی میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے اور ڈاکٹرز کی ٹیم سمیت ریسکیو اداروں نے کارروائیاں شروع کردی ہیں۔ کوئٹہ کے سول اسپتال کی انتظامیہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے اب تک 4 لاشیں لائیں گئی ہیں جن کی شناخت ہوگئی ہے۔

    اسپتال منتقل کی گئی لاشوں کی شناخت 2 مقامی صحافیوں سمیت مزید دو افراد کی ہیں جنہیں ابتدائی پوسٹ مارٹم مکمل ہونے کے بعد لواحقین کے حوالے کیا جائے گا۔ صوبائی حکومت کی جانب سے متاثرین کے لیے امدادی پیکج کا اعلان بھی کیا گیا ہے جبکہ جاں بحق افراد کے لواحقین کو معاوضے دینے کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔

    دوسری جانب محکمہ موسمیات کی جانب سے ملک کے مختلف علاقوں میں آج بھی بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔