Tag: mistake

  • اس تصویر میں کیا غلطی ہے؟

    اس تصویر میں کیا غلطی ہے؟

    تصاویر میں چھپی اشیا ڈھونڈنا، یا ان میں غلطی تلاش کرنا، دماغ کے لیے ایک اچھی خاصی مشق ہوتی ہے۔

    یہ ایک طرف تو تصویر بنانے والے کی مہارت کی عکاس ہوتی ہیں، تو دوسری طرف دیکھنے والے کی حاضر دماغی اور مشاہدے کی عادت کا بھی علم دیتی ہیں۔

    آج آپ کے لیے ایسی ہی ایک تصویر پیش کی جارہی ہے۔

    اوپر دی گئی تصویر میں 2 خواتین شام کی چائے پی رہی ہیں، میز پر کھانے پینے کی مختلف اشیا رکھی ہیں جبکہ دونوں خواتین محو گفتگو ہیں۔

    تاہم اس تصویر میں ایک غلطی ہے، اور آپ کو وہ غلطی 9 سیکنڈز میں تلاش کرنی ہے۔

    کیا آپ وہ غلطی ڈھونڈنے میں کامیاب ہوگئے؟

    تصویر میں پیچھے کچن کے سلیب پر ایک کیتلی رکھی ہے جس میں دھواں نکل رہا ہے، اور یہی تصویر کی غلطی ہے۔ کیونکہ کیتلی کو چولہے پر رکھے بغیر ہی اس میں سے دھواں نکل رہا ہے۔

  • گاڑی کی اس تصویر میں کیا گڑبڑ ہے؟

    گاڑی کی اس تصویر میں کیا گڑبڑ ہے؟

    پہیلیاں بوجھنا دماغی صحت کے لیے نہایت فائدہ مند ہوتا ہے کیونکہ اس سے دماغ فعال ہوتا ہے، ماہرین کے مطابق اپنے ذہن کو مشکل میں ڈالنے والی پہیلیاں بوجھتے رہنا چاہیئے۔

    تصویری پہیلیاں انسان کی ذہنی صلاحیتوں کو پرکھنے اور ان کو بہتر بنانے کے لیے فائدے مند ثابت ہوتی ہیں، اس لیے آج ہم ایک پہیلی لائے ہیں جو آپ کی ذہنی قابلیت کو ٹیسٹ کرے گی۔

    اس تصویر کو غور سے دیکھیں اور چھپے ہوئے راز کو تلاش کریں کہ اس پرانی نظر آنے والی گاڑی میں ایسی کیا بات ہے جس کو تلاش کرنا اتنا مشکل ہے۔

    اگر آپ تھوڑا غور کریں تو آپ درست جواب تک پہنچ سکتے ہیں۔

    اس کا جواب یہ ہے کہ کار کی ایک ہیڈ لائٹ بالکل ٹھیک ہے لیکن دوسری ہیڈ لائٹ میں کچھ گڑ بڑ ہے، کار کی دوسری ہیڈ لائٹ میں کار کے مالک نے ایک بوتل کاٹ کر لگائی ہے جسے دیکھ کر اندازہ نہیں لگایا جاسکتا کہ یہ بوتل ہے یا پھر ہیڈ لائٹ۔

  • کیا آپ نے فلم کل ہو نہ ہو میں یہ غلطی پکڑی؟

    کیا آپ نے فلم کل ہو نہ ہو میں یہ غلطی پکڑی؟

    سنہ 2003 میں ریلیز ہونے والی فلم کل ہو نہ ہو سب ہی نے دیکھ رکھی ہے جس میں شاہ رخ خان، سیف علی خان اور پریتی زنٹا نے اداکاری کے جوہر دکھائے تھے۔

    اس فلم کے ایک جذباتی منظر میں ہوئی ایک بڑی غلطی پکڑی گئی۔

    فلم میں ایک آبدیدہ کردینے والا اور کہانی کا رخ بدل دینے والا سین ہے جس میں امن (شاہ رخ خان) ایک خالی ڈائری پڑھ کر نینا (پریتی زنٹا) کو سنا رہے ہیں جس میں وہ بتا رہے ہیں کہ یہ سب کچھ روہت (سیف علی خان) نے نینا کے لیے لکھا ہے۔

    اس سین میں دیکھا جاسکتا ہے کہ امن ایک خالی ڈائری پڑھ رہا ہے لیکن بعد میں امن اس بارے میں روہت کو وضاحت بھی دے دیتا ہے۔

    اسی سین میں سوشل میڈیا صارفین نے ایک غلطی نکال لی جو شاید آج بھی اس فلم کو دیکھنے والوں کی نظروں سے اوجھل ہوگی۔

    اس سین میں دیکھا جاسکتا ہے کہ شاہ رخ خان کھڑے ہوکر ڈائری پڑھ رہے ہیں جبکہ ڈائری کے کلوز شاٹ میں دیکھا جاسکتا ہے کہ یہ ڈائری کسی کھڑے ہوئے شخص کے ہاتھ میں نہیں بلکہ کسی کی گود میں رکھی ہوئی ہے۔

    اس غلطی کے سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر مزیدار تبصروں کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوگیا۔

    ایک صارف نے لکھا کہ میں نے تو کبھی اس پر توجہ ہی نہیں دی، ایک صارف نے کہا کہ آنسوؤں نے اندھا کردیا تھا۔

    فلم کل ہو نہ ہو محبت کی تکون پر مبنی ہے جس میں امن (شاہ رخ خان) کینسر کا شکار ہو کر دم توڑ دیتا ہے جبکہ نینا (پریتی زنٹا) اپنے دوست روہت (سیف علی خان) سے شادی کرلیتی ہے۔

  • اس تصویر میں کیا گڑبڑ ہے؟

    اس تصویر میں کیا گڑبڑ ہے؟

    انٹرنیٹ پر اکثر اوقات ایسی چیزیں وائرل ہوجاتی ہیں جو ذہن اور نگاہوں کو دھوکا دیتی ہیں، یہ تصویر بھی کچھ ایسی ہی ہے۔

    اس تصویر میں ایک گڑبڑ ہے اور اس نے انٹرنیٹ پر متعدد افراد کے ذہنوں کو الجھا کر رکھ دیا ہے۔

    اس تصویر کو کچھ عرصہ قبل ایک ویب سائٹ پر پوسٹ کیا گیا تھا، تصویر میں لوگ کسی بس اسٹاپ پر کھڑے ہیں مگر اس میں ایک غیر معمولی چیز چھپی ہوئی ہے۔

    ذرا غور کریں۔

    کیا آپ نے اس گڑبڑ کو پکڑ لیا؟

    تصویر کو غور سے دیکھیں، خاص طور پر تصویر کے درمیان میں۔

    آپ دیکھیں گے کہ وہاں کسی کا سایہ تو نظر آرہا ہے مگر وہ شخص نہیں جس کا سایہ وہاں ہے۔

    اب یہ کیسے ہوا یہ تو واضح نہیں مگر بظاہر یہ فوٹو شاپ کا کمال لگتا ہے۔

  • ایران ہمارے تحمل کو کمزوری نہ سمجھے، جان بولٹن

    ایران ہمارے تحمل کو کمزوری نہ سمجھے، جان بولٹن

    واشنگٹن : امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ وہ امریکا کی جانب سے تحمل اور تدبر کے مظاہرے کو اس کی کم زوری سمجھنے کی غلطی نہ کرے۔

    غیرملکی خبررساں دارے کے مطابق امریکا کی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کا ایران سے متعلق یہ سخت بیان فقط تہران حکومت ہی کے لیے تنبیہ نہیں بلکہ خطے میں امریکی اتحادی ممالک کے لیے یقین دہانی بھی ہے کہ امریکا خلیج کے خطے کے استحکام کا عزم رکھتا ہے۔

    امریکی قومی سلامتی کے مشیر کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے تحمل اور تدبر کے مظاہرے کو اس کی کم زوری سمجھنے کی غلطی نہ کرے،ایران کی جانب سے امریکی ڈرون طیارہ مار گرائے جانے کے بعد امریکی صدر نے ایران کے خلاف طے شدہ اہداف پر حملوں کا حکم دیا تھا، تاہم بعد میں یہ ہدایات آخری لمحات میں واپس لے لی گئیں۔

    مزید پڑھیں: ٹرمپ اور بن سلمان کا ٹیلی فونک رابطہ، ایرانی سرگرمیوں پر تبادلہ خیال

    واضح رہے کہ ایران کی جانب سے امریکی ڈرون گرائے جانے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا، ایک روز قبل ٹرمپ نے ایران پر حملے کا حکم دے کر واپس لیا جس کے بعد صورتحال مزید کشیدہ ہوگئی۔

    امریکا نے ایران پر دباؤ بڑھانے کے لیے مشرق وسطیٰ میں بحری بیڑے اور 1500 فوجی تعینات کر رکھے ہیں جبکہ مزید ایک ہزار اہلکاروں کو بھیجنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

    واضح رہے کہ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے انکشاف کیا تھا کہ امریکی ڈرون گرائے جانے کے بعد ٹرمپ نے ایران پر حملے کا حکم دیا تھا لیکن حملے کا فیصلہ اچانک واپس لے لیا۔

    امریکی اخبار کا کہنا تھا امریکی طیارے فضاؤں میں آگئےتھے اور بحری جہازوں نے پوزیشن لےلی تھی تاہم آپریشن کے آغاز سے چندگھنٹے قبل ہی صدرٹرمپ نے حملے کا فیصلہ اچانک واپس لے لیا۔

    یہ بھی پڑھیں: ایران نے امریکی ڈرون گرا کر بہت بڑی غلطی کی، ٹرمپ کا ردعمل

    اس سے قبل ایران کی جانب سے امریکی ڈرون گرائے جانے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایران نے امریکی ڈرون گرا کر بہت بڑی غلطی کی۔

  • وینزویلا کو نئے الیکشن کا الٹی میٹم دینا یورپی یونین کی غلطی ہے، نکولس ماڈورو

    وینزویلا کو نئے الیکشن کا الٹی میٹم دینا یورپی یونین کی غلطی ہے، نکولس ماڈورو

    کراکس : وینزویلا کے صدر نکولس ماڈورو نے یورپی ممالک کی جانب سے ملک میں دوبارہ انتخابات کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’وینزویلا یورپ کی قید‘ میں نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی امریکی ملک وینزویلا میں صدر نکولس مدورو کیخلاف احتجاج جاری ہے جبکہ حزب اختلاف کے حامیوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی ہیں اور نکولس میڈورو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا ہے وینزویلا کے صدر نکولس ماڈورو نے یورپی ممالک کے دوبارہ انتخابات کے مطالبے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’یورپی ممالک اپنا الٹی میٹم واپس لیں، ہمیں کوئی الٹی میٹم نہیں دے سکتا‘۔

    وینزویلن صدر نے گزشتہ روز امریکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یورپی ممالک کا ہمیں الٹی میٹم دینا ایک غلطی ہے، یورپی ممالک یہ نہ بھولیں کہ وینزویلا یورپی یونین کا حصّہ نہیں ہے۔

    فرانس، نیدرلینڈز اور جرمنی سمیت یورپی طاقتوں نے کہا تھا کہ اگر ماڈورو نے آٹھ روز میں دوبارہ انتخابات نہیں کرائے تو یورپی یونین اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کو وینزویلا کا صدر تسلیم کرلیں گے۔

    مزید پڑھیں : وینزویلا کے صدرنکولس میڈورو کا امریکا سے سفارتی تعلقات ختم کرنےکا اعلان

    خیال رہے کہ اپوزیشن لیڈر جون گوئیڈو نے رواں ماں خود کو عوام کے سامنے قیام مقام صدر کا تھا اور جلد ہی فوج کی نگرانی میں صاف اور شفاف الیکشن کرانے کا اعلان کیا ہے، جس کے چند منٹ بعد ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے اپوزیشن لیڈر جان گائیڈو کی حکومت کو تسلیم کرلیا۔

    وینزویلا کی حزبِ اختلاف نے اس انتخاب کو تسلیم کرنے سے انکارکیا تھا کیوں کہ انتخاب سے قبل حزبِ اختلاف کے بیشتر رہنماؤں اور امیدواروں کو یا تو قید کردیا گیا تھا۔ اس پر صدر نکولس ماڈور نے امریکا کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کردیے تھے۔

    مزید پڑھیں : امریکا میں تعینات وینزویلا کے ملٹری اتاشی نے بھی اپوزیشن رہنما کی حمایت کردی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکا واقع وینزویلن سفارت خانے میں تعینات وینزویلا کے ملٹری اتاشی نے حکومت کے خلاف تحریک چلانے والے اپوزیشن رہنما جون گائیڈو سے وفاداری کا اعلان کیا تھا۔

    امریکا میں تعینات ملٹری اتاشی نے وینزویلن افواج سے اپیل کی ہے کہ وہ صدر نکولس ماڈورو سے وفاداری ختم کرکے اپوزیشن رہنما (خود ساختہ قائم مقام صدر) جون گائیڈو اظہار وفاداری کریں۔

  • یمن جنگ میں شامل فوجیوں کی غلطیوں پر عام معافی کا شاہی فرمان جاری

    یمن جنگ میں شامل فوجیوں کی غلطیوں پر عام معافی کا شاہی فرمان جاری

    ریاض : شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے یمن میں برسرپیکار حوثی ملیشیاء سے لڑنے والے فوجیوں کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے معمولی غلطیوں پر سزا نہ دینے کا اعلان کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے حاکم وقت شامہ سلمان بن عبدالعزیز نے گذشتہ روز ایک حکم صادر کیا ہے کہ جس کے تحت حوثی جنگجوؤں کے خلاف جنگی کارروائیوں میں حصّہ لینے والے فوجیوں سے سرزد ہونے والی غلطیوں کو بخش دیا جائے گا۔

    عربی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے جاری ہونے والے شاہی فرمان میں کہا گیا ہے کہ جو فوجی افسران و جوان یمن میں ’بحالی امید آپریشن‘ میں شرکت میں کررہے ہیں ان کی پیشہ وارانہ عسکری یا پھر مسلکی بنیادوں پر سرِزد ہونے والی معمولی کوتاہیوں میں انہیں عام معافی ہے۔

    یاد رہے کہ یمن کی سرکاری فوج نے سعودی اتحادی افواج کے تعاون سے چند روز قبل یمن کی حبل بندرگاہ پر اہم کارروائی کی تھی، جس کے باعث ایران نواز باغی بندرگاہ چھوڑ کر فرار ہوگئے تھے جبکہ متعدد کو گرفتار بھی کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ یمن جنگ میں گذشتہ تین برسوں کے دوران 10 ہزار سے زائد بے گناہ شہری لقمہ اجل بن چکے ہیں، جس کے بعد اقوام متحدہ نے یمن کی موجودہ صورتحال کو ’بدترین انسانی تباہی‘ کہا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • پانچ معمولی غلطیاں، جنھوں نے تاریخ کا رخ بدل دیا

    پانچ معمولی غلطیاں، جنھوں نے تاریخ کا رخ بدل دیا

    کیا آپ کو لگتا ہے کہ ایک معمولی غلطی، جیسے کوئی چابی کھو جانا، کسی لفظ کا غلط ترجمہ یا ڈرائیونگ کے دوران ایک غلط موڑ تاریخ کا دھارا بدل سکتا ہے؟

    شاید آپ کا جواب نفی میں ہو۔ اس نوع کی غلطیاں تو ہم روز ہی کرتے ہیں۔ بھلا یہ اتنی خطرناک اور اثر انگیز کیسے ہوسکتی ہیں؟ مگر سچ یہی ہے جناب۔ انسانی تاریخ پر چند معمولی غلطیوں نے ان مٹ نقوش چھوڑے۔ یہاں ایسی ہی پانچ غلطیوں کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

    ٭ کیوں ہوا ہیروشیما پر ایٹمی حملہ؟

    ہیروشیما پر گرایا جانے والا ایٹم بم انسانی تاریخ کا سب سے بڑا المیہ ہے، جس نے نہ صرف ہزاروں زندگیاں نگل لیں، بلکہ کئی نسلوں کو متاثر کیا۔ حیرت انگیز امر یہ ہے کہ یہ حملہ فقط غلط فہمی کی وجہ سے رونما ہوا۔

    قصہ کچھ یوں ہے کہ دوسری جنگ عظیم میں اتحادی فوج کی جانب سے محوری قوتوں (جرمنی، جاپان، اٹلی) سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا۔

    اس کے جواب میں جاپانی وزیر اعظم کانتروسوزوکی نے جاپانی زبان کا لفظ Mokusatsu استعمال کیا، جس کے معنی تھے :” میں اس پر غور کروں گا۔

      المیہ یہ رہا کہ اس لفظ کا ایک معنی خاموشی سے قتل کرنا یا رعونت سے نظرانداز کرنا بھی تھا۔ اتحادی فوج میں تعینات مترجم کی غلطی کے باعث امریکا اسے دھمکی سمجھا ، جس کے نتیجے میں امریکا نے جاپان پر ایٹم بم داغ دیا۔

    ٭ جب روس نے خزانہ کوڑیوں کے مول بیچ دیا


    گو سرد جنگ کی وجہ سے روس اور امریکا کو ایک دوسرے کا دشمن تصور کیا جاتا ہے، مگر ان کے درمیان کاروباری معاہدوں کی تاریخ بھی موجود ہے۔ اور ایک معاہدہ تو ایسا ہے، جس پر روس کو بعد میں بہت پچھتانا پڑا۔ الاسکا کی فروخت ایسا ہی معاملہ تھا۔ کینیڈا کے شمال مغرب میں موجود یہ ریاست 19 ویں صدی میں روس کا حصہ ہوا کرتی تھی۔

    سلطنت سے دور اور بے آباد ہونے کی وجہ سے یہ خطہ روسی خزانے پر بوجھ تھا، مگر اس زمانے میں پے در پے جنگوں کی وجہ سے روس شدید مالی مسائل سے دوچار تھا۔ سو اس نے فقط 7 ملین کے عوض اسے امریکا کو فروخت کر دیا۔

    یہ فیصلہ بعد میں غلط ثابت ہوا، کیوں کہ امریکی ماہرین اور سائنس دانوں کو جلد احساس ہوگیا کہ الاسکا معدنی ذخائر سے مالامال ہے۔ آج ان ذخائر کی مالیت کئی بلین ڈالرز میں ہے۔

    ٭مریخ کے پراسرار باشندے


    خلائی مخلوق کا تصور صدیوں پرانا ہے، مگر یہ تصور کہ ہمارے قریبی سیارے مریخ پر بھی خلائی مخلوق کا بسیرا ہے، دراصل اطالوی ہیئت داں کے الفاظ کی غلط تفہیم سے پیدا ہوا۔ 1877 میں مریخ پر تحقیق کرنے والے ایک اطالوی ہیئت داں نے سیارے کی سطح پر نظر آنے والی لکیروں کے لیے جو لفظ استعمال کیا تھا، وہ کینال یعنی انگریزی لفظ نہروں کے قریب تر تھا۔ امریکی ماہرفلکیات نے برسوں بعد جب اس کی تحریر پڑھی، تو وہ سمجھا، محقق اس طرز کی نہروں کا تذکرہ کر رہا ہے، جیسی نہریں انسان زمین پر کھودتے ہیں۔ اسی سے اس خیال نے جنم لیا کہ ضرور مریخ پر بھی کوئی مخلوق آباد ہوگی اور پھر یہ تصور پوری دنیا میں پھیل گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: اسکول میں دوبارہ پراسرار مخلوق کی موجودگی؟ ویڈیو وائرل

    ٭چابی، جو ٹائی ٹینک کو بچا سکتی تھی


    عشرے گزر جانے کے باوجود ٹائی ٹینک کی غرقابی آج بھی موضوع بحث ہے۔ یوں تو اس کے کئی اسباب ہیں، مگر اس کا بڑا سبب ایک اعلیٰ عہدے دار کی معمولی غلطی تھی۔ وہ افسر، جس کے پاس کیبنٹ کی چابیاں تھیں، جہاں دوربین رکھی جاتی تھیں، اُسے آخری وقت میں، نامعلوم وجوہات کے باعث عملے سے الگ کر دیا گیا۔ شومئی قسمت وہ شخص اپنی جگہ آنے والے افسر کو اس الماری کی چابی فراہم کرنا بھول گیا اور ٹائی ٹینک اپنے سفر پر روانہ ہوگیا۔ دوربین نہ ہونے کے باعث عرشے پر تعینات افسر وہ برفانی تودا نہیں دیکھ سکا۔ اس کا نتیجہ ایک ہولناک حادثہ کی صورت نکلا۔

    ٭ جنگ کے دنوں میں بیوی کی سال گرہ


    دوسری جنگ عظیم کے دوران 6 جون 1944 کو(جسے ڈی ڈے کہا جاتا ہے) اتحادی فوج نے شمال مغربی یورپ کو نازی فوج سے آزاد کروانے کے لیے نارمنڈی کے ساحل پر اپنی فوج اتاری۔ بہ ظاہر جرمن فوج پوری طرح تیار تھی۔ بس، ان کا کمانڈر غائب تھا۔ وہ اپنی بیوی کی سال گرہ کی وجہ سے چھٹی پر تھا۔ اس کی عدم موجودگی اتحادی فوج کے حق میں گئی، جس نے فرنچ ساحل پر قبضہ کر لیا اور اسی سے ان واقعات کا سلسلہ شروع ہوا، جو جرمنی کی شکست پر منتج ہوا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عراق پرحملہ داعش کے وجود کا سبب بنا ،ٹونی بلیئرکا اعتراف

    عراق پرحملہ داعش کے وجود کا سبب بنا ،ٹونی بلیئرکا اعتراف

    لندن : سابق برطانوی وزیراعظم نے عراق پر حملے کو بڑی غلطی تسلیم کرتے ہوئےعراق جنگ کو داعش کے وجود کی بنیادی وجہ قراردے دیا۔

    برطانوی وزیراعظم نے بالاآخربارہ سال بعد عراق پر حملے کو بڑی غلطی تسلیم کرلیا۔امریکی ٹی وی کو انٹر ویو دیتے ہوئے ٹونی بلئیر کا کہنا تھا کہ عراق میں صدام حسین کے اقتدار کا تختہ الٹنا سنگین غلطی تھا جس پر معافی مانگتا ہوں۔

    ٹونی بلئیر نے کہا کہ انٹیلی جنس اداروں نے عراق سے متعلق غلط معلومات فراہم کیں اورعراق پر حملے کی حکمت عملی میں بھی غفلت برتی گئی۔

    ٹونی بلئیر نے عراق پر حملے کو داعش کے وجود میں آنے کی بنیادی وجہ قرار دیا۔ٹونی بلئیر کو متعدد بار عراق پر حملے کے باعث شدید تنقید کا سامنا رہا تاہم ہر بار ٹونی بلئیر نے عراق پر حملے کو غلطی تسلیم کرنے سے انکار کیا۔

    عراق پر امریکا ،برطانیہ اور اتحادی ممالک نے تیس مارچ دوہزار تین میں حملہ کیا گیا تھا۔