Tag: mithi

  • تھر:مزید دو بچوں کی ہلاکت، تعدادایک سوتینتیس تک جا پہنچی

    تھر:مزید دو بچوں کی ہلاکت، تعدادایک سوتینتیس تک جا پہنچی

    مٹھی: تھرپارکر میں بچوں کی ہلاکتیں نہ رک سکیں ،آج بھی دوبچوں نے دم توڑ دیا۔ہلاکتوں کی تعدادایک سو تینتیس ہوگئی۔سول اسپتال مٹھی میں چونسٹھ بچے زیر علاج ہیں۔

    صحرائے تھر میں بھوک ،موت کا پیٹ بھر رہی ہے۔کھانے کو لقمہ نہیں۔پانی کی بوند نہیں۔بیمار ہوجائیں تو دوا تک نہیں ملتی ۔ایسا لگتا ہے تھر واسی اس سرزمین کا حصہ نہیں۔

    روز مائوں کی گود اجڑتی ہے اور روز ان کی آہ و بکا سنائی دیتی ہے مگر حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔اقدامات کئے جاتے ہیں تو دوروں کی حد تک محدود رہتے ہیں۔

    سول اسپتال مٹھی میں چھیالیس بچے موت سے لڑرہے ہیں مگر انکیوبیٹر اورسہولیات کی کمی سے کئی بچے موت کے منہ میں چلےجاتے ہیں۔

    سرکاری و نجی سطح پر امدادتوملتی ہے مگر شہر سے قریب تر علاقوں میں، مگر دوردراز کے گاؤں والوں کا کوئی حال تک نہیں پوچھتا اور بس تھر واسی روز جیتے ہیں روز مرتے ہیں۔

  • تھرمیں مزید تین بچے چل بسے، حکومت کی بے حسی برقرار

    تھرمیں مزید تین بچے چل بسے، حکومت کی بے حسی برقرار

    مٹھی : تھر میں قحط نےآج مزید تین معصوم بچوں کی جان لے لی ۔ مرنے والے بچوں کی تعداد ایک سوچودہ ہوگئی، تھر کے واسیوں کے لئے اعلانات ہوں یا بڑے بڑے اجلاس ، بلند و بانگ دعوؤں کے باوجود تھری باشندوں کی حالت بہتر بنانے کے تمام دعوے صرف دعوے ہی رہ گئے۔

      قحط قہر بن کر ٹوٹ پڑا، تھر واسیوں کو نہ خوراک میسر ہے اور نہ اسپتالوں میں سہولتیں موجود ہیں، ہر طرف فقدان ہی فقدان نظر آتا ہے،اسپتالوں میں ایمرجنسی کے باوجود نہ عملے کو ہوش آیا نہ ہی ڈاکٹر سنجیدہ ہوئے۔

    یہی وجہ ہے کہ تھر میں معصوم بچوں کی اموات کا سلسلہ تاحال نہ رک سکا۔آج بھی مٹھی کے سول اسپتال میں چار روز کی بچی بروقت طبی امداد نہ ملنے کے باعث دم توڑ گئی۔

    چھاچھرو کے گاؤں ارنرو میں بھوک نے ایک اور ماں کی گود سُونی کردی ۔ سول اسپتال مٹھی میں سینتالیس سے زائد بچے اب بھی زیرعلاج ہیں۔

  • مٹھی: قحط نے مزید 2بچے نگل لئے،تعداد 113ہوگئی

    مٹھی: قحط نے مزید 2بچے نگل لئے،تعداد 113ہوگئی

    مٹھی :سول اسپتال مٹھی میں آج مزید دو بچے دم توڑ گئے ۔ غذائی قلت سے مرنے والے بچوں کی تعداد اب تک ایک سو تیرہ تک جا پہنچی۔
    تھر کا قحط بچوں کی جان کے در پے ہے۔

    غذائی قلت کے باعث ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے۔مٹھی کے سول اسپتال میں چار روز کی بچی دم توڑ گئی جبکہ چھاچھرو کے گائوں میں نوزائیدہ بچہ چل بسا۔

    قحط نے اب تک ایک سو تیرہ بچوں کو نگل لیاہے۔اور تھر کی موجودہ صورتِ حال سے نمٹنے کیلئے حکومتی اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں، اس وقت سول اسپتال مٹھی میں سینتالیس سے زائد بچے زیر علاج ہیں۔

  • سندھ کابینہ کا اجلاس: کتے کی آمد پرپولیس افسران میں کھلبلی

    سندھ کابینہ کا اجلاس: کتے کی آمد پرپولیس افسران میں کھلبلی

    مٹھی : سندھ کابینہ کے اجلاس سے پہلے ایک کتا سرکٹ ہاؤس میں گھس آیا۔ جس نے پولیس کی دوڑیں لگوادیں۔ مٹھی میں سندھ کابینہ کے اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی آمد سے پہلے ایسا واقعہ ہوا کہ دیکھنے والے دیکھتے ہی رہ گئے اور پولیس کی دوڑیں لگ گئیں ۔

    سائیں کی آمد سے پہلے انتظامی تیاریوں کا جائزہ لینے ایک کتا بھی آن پہنچا ، جسے دیکھ کرپولیس مشکل میں پڑگئی۔مگر کتا بھی کم نہ تھا کبھی یہاں کبھی وہاں بھاگتا رہا۔جھاڑیوں کے پیچھے بھی چھپنے کی کوشش کی ،لیکن آخر کار پولیس کے مستعد افسر نے تن تنہا ہی اسے مار بھگایا۔

    تب ہی سکون ملا۔اس سے قبل بھی  سندھ اسمبلی میں بھی  ایک کتے نے سیکیورٹی اہلکاروں کی دوڑیں لگوادی تھیں۔ مگرکتوں کی اس بے جا مداخلت پر سندھ انتظامیہ سوچ میں پڑ گئی ہے۔ کہ اب ان کا کچھ انتظام۔ کرنا پڑے گا ۔کیونکہ آئین نہ قانون اورنہ سرکاری عمارتوں کے باہرکہیں لکھاہے کہ کتوں کا داخلہ منع ہے

  • رابطہ کمیٹی کی اقوام متحدہ،این جی اوز سے تھر واسیوں کی مددکی اپیل

    رابطہ کمیٹی کی اقوام متحدہ،این جی اوز سے تھر واسیوں کی مددکی اپیل

    کراچی:ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے اقوام متحدہ اوربین الاقوامی این جی اوز سے تھر واسیوں کی مدد کی اپیل کردی،خالد مقبول صدیقی کہتے ہیں کہ تھر کی صورتحال کی ذمے دار سندھ حکومت ہے،وزیراعلی محل سے باہر نکلیں،ایم کیوایم کی جانب سے نگرپارکرمیں بھی طبی کیمپ لگا دیاگیا

    تھر پارکر میں حالات کی سنگینی اورالطاف حسین کی ہدایت پر تھرمیں امدادی کارروائیاں مستقل جاری رکھنے کے عزم کےاظہار سمیت پریس کانفرنس میں ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سندھ حکومت پر برس بھی پڑے اور صوبائی حکومت کو تھرپارکر کی صورتحال کا ذمہ دار قراردیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومتی بے حسی پر خاموش رہنا بھی قومی جرم ہوگا،وزیر اعلی کی نااہلی اورحکومت کی کرپشن نے صحراء کے باسیوں کو موت کے منہ میں دھکیل دیا ہے۔

    انھوں نے وزیراعظم سے فوری طور پر خصوصی پیکجج کےاعلان کا مطالبہ بھی کیا، خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیوایم تھر کی صورتحال پرسیاست نہیں کر رہی۔

    متحدہ کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ الطاف حسین نے ہدایت کی ہےکہ امدادی کارروائیاں مستقل بنیادوں پرجاری رہیں گی،انہوں نے اقوام متحدہ اورعالمی این جی اوز سے بھی امداد کی اپیل کی،خالد مقبول صدیقی نے بتایا کہ ایک کروڑ سے زائد کی امدادی اشیاء متاثرہ علاقوں میں بھجوائی جا چکی ہیں۔

  • تھرکےعوام کو ملنے والی گندم کی بوریوں میں مٹی نکلی

    تھرکےعوام کو ملنے والی گندم کی بوریوں میں مٹی نکلی

    تھر پارکر:حکومت سندھ کی جانب سے تھر کے عوام کو پہنچائی جانے والی گندم کی بوریوں سےگندم کی جگہ مٹی نکلی .حکومت سندھ کی بے حسی پر ایک اور سوالیہ نشان بن گیا۔

    مٹھی میں حکومت سندھ نے تو بھیجی گندم کی بوریاں تھیں۔ لیکن بوریوں میں گندم نہیں بلکہ مٹی کی اطلاع ملی ۔بوریوں میں مٹی کی موجودگی کی اطلاع ملتے ہی ریلیف انسپکٹر جج میاں فیاض ربانی اور جو ڈیشل مجسٹریٹ نے گندم کے سرکاری گودام پر چھا پہ مارا۔

    انہوں نے گندم کی خراب بوریاں برآمد کر کے قبضے میں لے لیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گند م کے گودام میں رکھی ہوئی چار ہزارآٹھ سو پچانوے بوریوں میں دو سو بانوے بوریوں میں خراب گندم تھا۔

  • صحرائے تھر:ایک اوربچہ چل بسا،ہلاکتوں کی تعداد پینتالیس ہوگئی

    صحرائے تھر:ایک اوربچہ چل بسا،ہلاکتوں کی تعداد پینتالیس ہوگئی

    مٹھی: تھر میں غذائی قلت کے باعث اموات کا سلسلہ تھم نہ سکا، آج بھی سول اسپتال میں ایک اور نومولود بچہ دم توڑ گیا۔ ہلاکتوں کی تعداد اب تک پینتالیس ہو چکی ہے۔

    تھر میں قحط سالی سے تھرتھراتی زندگی بچوں کے لئے موت کا پیغام بن رہی ہے۔ حکمرانوں کی جانب سے غذائی اجناس کی قلت کو ختم کرنے دعوؤں کے باوجود موت کا کھیل جاری ہے ۔

    آج بھی سول اسپتال میں طبی امداد نہ ملنے کے باعث ایک اور نومولود نے دم توڑ دیا۔ اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پچپن بچے اسپتال میں اب بھی زیر علاج ہیں۔ قحط سالی کے باعث سوا ماہ میں ہلاکتوں کی تعداد پینتالیس ہو گئی ہے۔

    محکمہ صحت اور حکومت سندھ نے تھر میں ایک سو پانچ ڈسپنسریز میں سےصرف بائیس ڈسپینسریز کو فنڈز فراہم کئے ہیں۔

  • مٹھی: قحط سالی سے ایک اور بچی دم توڑ گئی

    مٹھی: قحط سالی سے ایک اور بچی دم توڑ گئی

    مٹھی: سرکاری اسپتال میں آج ایک اور بچی دم توڑ گئی جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد چھتیس ہوگئی ہے۔

    تھر میں قحط سالی کی صورت حال برقرار ہے، آج ایک اور بچی سول اسپتال مٹھی میں پانی کی قلت اور صحت کے ناقص انتظامات کی نظر ہوگئی، جس کےبعد ہلاکتوں کی تعداد چھتیس تک جا پہنچی ہے۔

    سول اسپتال مٹھی کے ڈاکٹر دیال کےمطابق صرف ان کے اسپتال میں اکتالیس بچے زیرِ علاج ہیں، اس کے علاوہ مٹھی کے دیگر سرکاری اور نجی اسپتالوں میں بھی سینکڑوں بچے علاج کی غرض سے داخل کئے گئے ہیں۔

    دوسری جانب حکومت نے پینے کے صاف پانی کے ٹینکرز تھر کے مختلف علاقوں میں روانہ کردیئے ہیں جبکہ پاکستان ریلیف فاونڈیشن کے سربراہ حلیم عادل شیخ بھی امدادی کاموں میں حصہ لینے کے لئے تھر پہنچ گئے۔