Tag: miunt everest

  • برفانی تودہ گرنے کے باعث اس موسم میں کے ٹو سر کرنا بہت بڑا خطرہ ہے، مرزا علی

    برفانی تودہ گرنے کے باعث اس موسم میں کے ٹو سر کرنا بہت بڑا خطرہ ہے، مرزا علی

    کراچی: پاکستانی خاتون کوہ پیما ثمینہ بیگ کے بھائی مرزا علی نے کہا ہے کہ اس موسم میں کے ٹو سر خطرہ مول لینے کے برابر ہے ۔

    ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون کوہ پیما ثمینہ بیگ کے بھائی مرزا علی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ برفانی چٹانوں  کے گرنے کی وجہ سے اس موسم میں کے ٹو کو سر کرنا ایک بہت بڑا خطرہ ہے، جس کے باعث ہمیں پیچھا ہٹنا پڑاجبکہ اس سے قبل ثمینہ بیگ نے بھی زخمی ہونے کے بعد پروگرام کو منسوخ کرنے کا اعلان کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ چند دن قبل پاکستانی کوہ پیما ثمینہ بیگ دنیاکی دوسری بلند ترین اور مشکل چوٹی کے ٹو کو سر کرنے کی کوشش میں زخمی ہوگئیں۔ ثمینہ بیگ ایک چٹان کو کود کر پار کرنے کی کوشش کر رہی تھیں کہ اپنا توازن برقرار نہ رکھ سکیں اور نوکیلی چٹان سے ٹکرا کر زخمی ہوگئی تھیں۔

    ثمینہ بیگ نے آٓٹھ رکنی گروپ کے ساتھ کے ٹو کیلئے سفر شروع کیا تھا تو بہت بارش اور برفباری ہو رہی تھی، سب خوش اور فٹ تھے، بدقسمتی سے چوٹ لگنے کے باعث انہیں پروگرام منسوخ کرنا پڑا۔

     ثمینہ بیگ اور مرزاعلی سمیت کے ٹو سر کرنے کیلئے جانے والے کوہ پیماؤں کا آٹھ رکنی گروپ برفانی تودے کی زد میں آ گیا تھا،حادثے میں ثمینہ بیگ کے علاوہ جاپانی اور چینی کوہ پیما بھی زخمی ہوئے تھے۔

     زخمی ہونے والی ثمینہ بیگ کو سی ایم ایچ سکردو منتقل کر دیا گیا تھا، جہاں کمبائنڈ ملٹری اسپتال میں ان کے کندھے اور گردن کے ایکسرے کئے گئے تھے۔ مرزاعلی کے مطابق ثمینہ بیگ کو سخت تکلیف کی حالت میں اسپتال پہنچایا گیا تھا جبکہ ڈاکٹرز نے ثمینہ بیگ کو تین ہفتے آرام کا مشورہ دیا ہے۔

     

    سمینہ بیگ کی عیادت کے لئے کورکمانڈر برگیڈیر احسان نے اپنے فیملی کے ہمراہ سی ایم ایچ پہنچے جہاں انہوں نے سمینہ بیگ کی عیادت کی ۔

  • ثمینہ بیگ کے بھائی مرزاعلی نے کے ٹو سر کرنے کے عزم کا اظہار ٹوئٹر پر کردیا

    ثمینہ بیگ کے بھائی مرزاعلی نے کے ٹو سر کرنے کے عزم کا اظہار ٹوئٹر پر کردیا

    پاکستانی مایہ ناز کوہ  پیما  ثمینہ بیگ ان گرمیوں میں اپنے بھائی اورنامورکوہ پیما مرزا علی کے ہمراہ دنیاکی دوسری سب سے بلند چوٹی کےٹو سرکرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

    ثمینہ بیگ دنیا کی سب سے بلند چوٹی ماونٹ ایورسٹ کو سرکرنے والی پہلی مسلم خاتون ہیں اور تیسری پاکستانی ہیں، انہوں نے 21 سال کی عمر میں کوہِ ہمالیہ کو سرکیا تھا اوراب 24 سال کی عمر میں وہ دنیا کی دوسری بلند لیکن دشوارترین چوٹی کے ٹو کو سرکرنے کا عزم کئے بیٹھی ہیں۔

    سمینہ بیگ کے ساتھ ماونٹ ایورسٹ کو سرکرنے والے ان کے بھائی مرزا علی نے اس عزم کا اظہار ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ کے ذریعے بھی کیا ۔

    سن 2009 میں انہوں نے ہندو کش اور قراقرم کی چوٹیوں کے لئے ایک کوہ پیما گائیڈ کی حیثیت سے ملازمت کا آغاز کیا۔

    ثمینہ بیگ ایک پیشہ ورکوہ پیما ہے اورکوہِ ہندوکش اورکوہِ قراقرم میں ماوئنٹین گائیڈ اور مہم کے سربراہ کے فرائض انجام دے رہیں ہیں۔

    کے ٹو اگرچہ ماونٹ ایورسٹ سے بلند نہیں ہے لیکن زیادہ دشوار گزار ہونے کی وجہ سے ہر کوہ پیما کی طرح ثمینہ کی بھی ترجیح ہے۔

    K2

    کے ٹو دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ہے۔ یہ سلسلہ کوہ قراقرم، پاکستان میں واقع ہے، اس کی بلندی 8611 میٹر/28251 فٹ ہے۔ اسے پہلی بار 31 جولائی 1954ء کو دو اطالوی کوہ پیماؤں لیساڈلی اور کمپانونی نے سر کیا، اسے ماؤنٹ گڈون آسٹن اور شاہگوری بھی کہتے ہیں۔

    K2 Baltoro

    کے ٹو پر چڑھنے کی پہلی مہم 1902 میں ہوئی جو کہ ناکامی پر ختم ہوئی۔ اسکے بعد 1909، 1934، 1938، 1939 اور 1953 والی کوششیں بھی ناکام ہوئیں۔ 31 جولائی 1954 کی اطالوی مہم بالاخر کامیاب ہوئی۔

    Baltoro K2

    کے ٹو کو ماؤنٹ ایورسٹ کے مقابلے میں زیادہ مشکل اور خطرناک سمجھا جاتا ہے۔ کے ٹو پر 246 افراد چڑھ چکے ہیں جبکہ ماؤنٹ ایورسٹ پر 2238۔

    K2

  • مایہ کی مایہ نازکوہ پیما ثمینہ بیگ کے ٹو فتح کریں گی

    مایہ کی مایہ نازکوہ پیما ثمینہ بیگ کے ٹو فتح کریں گی

    پاکستانی مایہ ناز کوہ  پیما  ثمینہ بیگ ان گرمیوں میں اپنے بھائی اورنامورکوہ پیما مرزا علی کے ہمراہ دنیاکی دوسری سب سے بلند چوٹی کےٹو سرکرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

    ثمینہ بیگ دنیا کی سب سے بلند چوٹی ماونٹ ایورسٹ کو سرکرنے والی پہلی مسلم خاتون ہیں اور تیسری پاکستانی ہیں، انہوں نے 21 سال کی عمر میں کوہِ ہمالیہ کو سرکیا تھا اوراب 24 سال کی عمر میں وہ دنیا کی دوسری بلند لیکن دشوارترین چوٹی کے ٹو کو سرکرنے کا عزم کئے بیٹھی ہیں۔

    ثمینہ بیگ ایک پیشہ ورکوہ پیما ہے اورکوہِ ہندوکش اورکوہِ قراقرم میں ماوئنٹین گائیڈ اور مہم کے سربراہ کے فرائض انجام دے رہیں ہیں۔