Tag: MM ALAM 1965 WAR

  • ایم ایم عالم کو خراج عقیدت : پاک فضائیہ کا خصوصی پرومو جاری

    ایم ایم عالم کو خراج عقیدت : پاک فضائیہ کا خصوصی پرومو جاری

    کراچی : پاک فضائیہ نے اپنے غازیوں اور شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے 1965 کی جنگ کے ہیرو ایئر کموڈور محمد محمود عالم (ایم ایم عالم) سے متعلق ایک خصوصی پرومو جاری کیا ہے۔

    ترجمان پاک فضائیہ کے مطابق ایم ایم عالم نے 1965 کی جنگ کے دوران ایک منٹ میں بھارتی فضائیہ کے 5 طیاروں کو گرانے کا شاندار کارنامہ سر انجام دیا تھا۔ جبکہ 11 روزہ جنگ میں کُل 9 بھارتی طیاروں کو نیست و نابود کیا اور یہ ایک ایسا ریکارڈ جو آج تک ناقابل شکست ہے۔

    پاک فضائیہ کے مایہ ناز ہواباز نے اپنے F-86 طیارے میں پرواز کرتے ہوئے 5 بھارتی لڑاکا طیاروں کو ایک منٹ سے کم وقت میں تباہ کیا اور گیارہ روزہ جنگ میں کل 9 بھارتی طیاروں کو نیست و نابود کیا جو آج تک ایک ناقابلِ شکست ریکارڈ ہے۔ آپکی ان بہادرانہ خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان نے آپکو دو بار ستارۂ جرأت سے نوازا۔

    یاد رہے کہ ایم ایم عالم جن کی عرفیت Little Dragon تھی 6 جولائی 1935 کو کلکتہ جو اُس وقت برطانوی انڈیا کا حصہ تھا کے ایک تعلیم یافتہ خاندان میں پیدا ہوئے۔ عالم پانچ بھائیوں اور چھ بہنوں میں سب سے بڑے تھے۔

    انہوں نے 1951 میں پاکستان فضائیہ میں شمولیت اختیار کی، 2 اکتوبر1953 کو پاک فضائیہ میں کمیشن حاصل کیا،1954 میں پائلٹ آفیسر ایم ایم عالم نے نمبر19 سکواڈرن میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔

  • آج ہوائی جنگ کے انوکھے ریکارڈ کے حامل ’ایم ایم عالم‘ کی تیسری برسی ہے

    آج ہوائی جنگ کے انوکھے ریکارڈ کے حامل ’ایم ایم عالم‘ کی تیسری برسی ہے

    آج اسکواڈرن لیڈرمحمد محمودعالم کی دوسری برسی ہے، آپ پاکستان کے مایہ نازجنگی ہواباز ہیں اورآپ کی وجہ شہرت گنیزبک ورلڈریکارڈ کے مطابق ایک منٹ میں سب سے زیادہ طیارے مارگرانے کا ریکارڈ ہے۔

    وہ 6 جولائی 1935 کو کلکتہ کے ایک خوشحال اورتعلیم یافتہ گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ثانوی تعلیم 1951 میں سندھ گورنمنٹ ہائی اسکول ڈھاکہ (سابقہ مشرقی پاکستان ) سے مکمل کی۔ 1952 میں فضائیہ میں آئے اور 2 اکتوبر 1953 کو کمیشنڈ عہدے پرفائز ہوئے۔ ان کے بھائی ایم شاہد عالم معاشیات کے پروفیسرتھے نارتھ ایسٹرن یونیورسٹی میں اور ایک اور بھائی ایم سجاد عالم البانی میں طبعیات دان تھے۔ 1965 کی جنگ میں پاکستان کے لیے نمایاں کارنامہ انجام دیا۔ سقوطِ ڈھاکہ کے بعد ان کا خاندان پاکستان میں قیام پذیررہا۔

    1965کی جنگ کے بعد 1967 میں آپ کا تبادلہ بطوراسکواڈرن کمانڈربرائے اسکواڈرن اول کے طورپرڈسالٹ میراج سوئم لڑاکا طیارہ کے لیے ہوا جوکہ پاکستان ایئرفورس نے بنایا تھا۔ 1969 میں ان کو اسٹاف کالج کے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ 1972 میں انہوں نے 26ویں اسکواڈرن کی قیادت دو مہینے کے لیے کی۔ 1982 میں ریٹائر ہو کرکراچی میں قیام پذیرہوئے۔

    سکواڈرن لیڈر محمد محمودعالم کو یہ اعزازحاصل ہے کہ انھوں نے 1965 کی پاک بھارت جنگ میں سرگودھا کے محاذ پرپانچ انڈین ہنٹرجنگی طیاروں کوایک منٹ کے اندراندرمارگرایا جن میں سے چارابتدائی تیس سیکنڈ کے اندر مارگرائے گئے تھے اوریہ ایک عالمی ریکارڈ تھا۔

    اس مہم میں ایم ایم عالم صاحب ایف 86 سیبرطیارہ اڑا رہے تھے۔

    مجموعی طور پرآپ نے نو طیارے مارگرائے اور دو کو نقصان پہنچایا جن میں چھ ہاک ہنٹرطیارے تھے۔

    سن 1965 کی جنگ کے مذکورہ بے مثال جرات اوربہادری سے بھرپور کارنامے پرایم ایم عالم کو ستارہ جرات سے نوازا گیا۔

    طویل عرصے تک علیل رہنے کے بعد 18 مارچ 2013ء کو پھیپھڑوں کے مرض کے سبب کراچی میں ان کاانتقال ہوگیا، انہوں نے سوگواران میں تین بھائی اورایک بہن چھوڑے ہیں۔