Tag: Mobile Application

  • ملکی تاریخ میں پہلی بار سیاحت پر مبنی ایپ کا آغاز

    ملکی تاریخ میں پہلی بار سیاحت پر مبنی ایپ کا آغاز

    پشاور: ملکی تاریخ میں پہلی بار سیاحت پر مبنی ایپ کا آغاز کردیا گیا، صوبائی وزیر سیاحت عاطف خان کا کہنا ہے کہ پختونخواہ میں سیاحت کے حوالے سے بہت مواقع ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کے وزیر سیاحت عاطف خان اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے خیبر پختونخواہ ٹورازم کے لوگو کی رونمائی کی۔ یہ ملکی تاریخ کی پہلی سیاحت پر مبنی ایپ ہے۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر عاطف خان نے کہا کہ سیاحت کو بڑھانا ہے اس سے لوگوں کو روزگار ملے گا، پختونخواہ میں سیاحت کے لیے بہت مواقع ہیں، ایک کروڑ لوگ آئیں اور وہ ایک ایک ہزار ڈالرخرچ کریں تو 10 کھرب ڈالر جمع ہوں گے۔

    عاطف خان کا کہنا تھا کہ غیر ملکی سیاح بیرون ممالک میں عموماً ایک ہفتے میں 2 سے 4 ہزار ڈالر خرچ کرتا ہے، کوشش کریں تو 10 سال میں سیاحوں کی تعداد ایک کروڑ ہو سکتی ہے۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے سیاحت کو فروغ دینے کے وژن کے ثمرات بھی آنا شروع ہوچکے ہیں۔ یکم جون سے 16 جون تک 4 ہزار 500 سیاحوں نے اسکردو کا رخ کیا۔ ساڑھے 7 ہزار فٹ بلندی پر قائم اسکردو ایئرپورٹ سیاحوں کی دلچسپی کا مرکز بنا رہا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی جانب سے مسافروں کے لیے ایئر بس اے 320 کا استعمال کیا گیا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے خود بھی عید کی تعطیلات پر سیاحتی مقام کا دورہ کیا تھا۔ وزیر اعظم عمران خان نے اسکردو ایئرپورٹ کا دورہ بھی کیا تھا جہاں چیف آپریٹنگ افسر نے انہیں توسیعی منصوبے سے متعلق بریفنگ دی تھی۔

  • کراچی : اسٹریٹ کرائم کا جن بے قابو، شہریوں کی سہولت کیلئے موبائل ایپلی کیشن تیار

    کراچی : اسٹریٹ کرائم کا جن بے قابو، شہریوں کی سہولت کیلئے موبائل ایپلی کیشن تیار

    کراچی: شکایات درج کروانے کے لیے شہریوں کو اب نہ تھانے کی ضرورت پڑے گی اور نہ ہی پولیس سے الجھنے کا مسئلہ درپیش ہوگا، کراچی پولیس نے پولیس فار یو نامی موبائل ایپلی کیشن تیار کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں اسٹریٹ کرائم اور پرتشدد واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے، جس کے بعد جرائم روکنا کراچی پولیس کے لئے ایک چیلنج بن گیا ہے۔

    اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے کراچی پولیس نے کرائم ریکارڈ اور شہریوں کی سہولت کیلئے ایپلی کیشن تیار کرلی، پولیس حکام نے پولیس فار یو نامی ایپلی کیشن کی ٹیسٹنگ شروع کردی ہے۔

    اس ایپ میں موبائل، موٹرسائیکل، گاڑی، کیش چھیننے یا چوری سمیت دیگر کی وارداتیں رپورٹ ہوسکیں گی، ٹیسٹنگ کے دوران ایک شہری کی شکایت درج ہوتے ہی متعلقہ ایس ایس پی دفتر کو موصول ہوگئی۔

    ضلعی سطح پر وکٹم سپورٹ سروس ڈیسک شکایات کو مونیٹر کرے گی، مذکورہ ڈیسک شکایت درج ہوتے ہی متاثرہ شہری سے متعلقہ پولیس کا رابطہ کرائے گی، ایپ کی ٹیسٹنگ مکمل ہوتے ہی اسے شہریوں کیلئے جاری کردیا جائے گا۔

    اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ایپ کے ذریعے وہ کرائم بھی ریکارڈ ہوسکیں گے جو اب تک نہیں ہو پارہے تھے، ذرائع کے مطابق شہریوں کو اب نہ تھانے کی ضرورت پڑے گی اور نہ ہی پولیس سے الجھنے کا مسئلہ درپیش ہوگا۔

    ایپ میں شہری اپنے ساتھ پیش آنے والی واردات کی مکمل تفصیل درج کریں گے جس کے بعد پولیس از خود متاثرہ شہریوں سے رابطہ کرے گی۔

  • لمس یونیورسٹی کے طلباء نے معذور افراد کے لیے مخصوص وہیل چیئر تیار کرلی

    لمس یونیورسٹی کے طلباء نے معذور افراد کے لیے مخصوص وہیل چیئر تیار کرلی

    لاہور : لمس یونیورسٹی کے طلباء نے معذور افراد کیلئے موبائل ایپ سے چلنے والی خصوصی وہیل چیئر تیار کی ہے جس کو موبائل کلک کی آواز سے باآسانی چلایا جا سکتا ہے۔

    ویسے تو دنیا بھر میں چلنے سے معذور افراد کی مدد کے لیے الیکٹرک وہیل چیئرز بھی دستیاب ہیں، جن کی مدد سے ان افراد کو نقل و حرکت کرنے میں مدد ملتی ہے، تاہم اب معذور افراد کی آسانی کے لیے لمس یونیورسٹی کے طلباء نے ایک ایسی وہیل چیر متعارف کرائی ہے کہ جس کو موبائل ایپلیکیشن کے ذریعے آپریٹ کیا جا سکے گا۔

    مذکورہ وہیل چیئر کو صرف ایک موبائل کلک کے ذریعے چلایا جاسکتا ہے، لمس یونیورسٹی لاہور کے طلبہ کی جانب سے تیار کی جانے والی اس اینڈرائیڈ وہیل چیئر کا نام گو بی ون پوائینٹ زیرو رکھا گیا ہے۔

    مذکورہ وہیل چیئر بنانے والے طالب علم کا اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اسے سو فٹ کے فاصلے سے کنٹرول کیا جاسکتا ہے اور استعمال کرنے والا اسے اپنے پاس بلا سکتا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ ایک سائگنی نامی وہیل چیئر بھی بنا رہے ہیں جو رینج اور سہولت میں گو بی 1.0سے بھی بہتر ہوگی، اس حوالے سے ایک معذور ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ میرے ہاتھ کام نہیں کرتے ، اس ایپ میں ایک وائس کمانڈ دی گئی ہے جس کے ذریعے مجھے بہت فائدہ ہوگا اور میں کسی کی مدد لیے بغیر خود اپنے آفس میں گھوم سکتا ہوں کلاس روم بھی جاسکتا ہوں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسنیپ چیٹ کا نیا فیچر‘ واٹس ایپ کے لیے خطرہ

    اسنیپ چیٹ کا نیا فیچر‘ واٹس ایپ کے لیے خطرہ

    سان فرانسسکو: سماجی رابطے کی ویب سائٹ اسنیپ چیٹ واٹس ایپ و دیگرپر سبقت حاصل کرنے اور صارفین کی توجہ  حاصل کرنے کے لیے اپیلیکشن میں نت نئے فیچرز متعارف کروارہی ہے‘ اس بار انتظامیہ نے اسنیپ چیٹ میں صارفین کے لیے گروپ چیٹ کی سہولت متعارف کروائی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیس بک ‘ واٹس ایپ کے مد مقابل سماجی رابطے کی معروف موبائل ایپلیکشن اسنیپ چیٹ نے پہلی بار صارفین کے لیے گروپ چیٹ کی سہولت متعارف کروائی ہے جس کے بعد واٹس ایپ کے لیے مقابلہ مزید سخت ہوگیا ہے۔

    اسنیپ چیٹ کی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ ’’موبائل ایپلیکشن میں گروپ چیٹ کی سہولت متعارف کروائی گئی ہے جس کے تحت اب 16 صارفین ایک گروپ میں موجود رہ کر چیٹ کرسکیں گے اور اسکرین کے نیچے دیکھا جاسکے گا کہ گروپ میں کون سے ممبران آن لائن ہیں‘‘۔


    پڑھیں: ’’ فیس بک کا’اسنیپ چیٹ ‘کے لیے میدان سخت کرنے کا فیصلہ ‘‘


    اسنیپ چیٹ نے صارفین کو ہر شخص سے علیحدہ چیٹ کے لیے علیحدہ سے آپشن بھی فراہم کیا ہے تاہم اس کی خصوصیت یہ ہے کہ ممبران کی جانب سے گروپ میں بھیجی جانے والی تصاویر اور ویڈیوز 24 گھنٹے بعد خود ڈیلیٹ ہوجائیں گی۔

    اسنیپ چیٹ گروپ میں بھیجی جانے والی ویڈیو صرف ایک بار ہی دیکھی جاسکے گی‘ جبکہ اگر کوئی صارف چوبیس گھنٹے کے دوران پیغام کو نہیں دیکھ سکا تو بھیجا جانے والا پیغام پالیسی کے حساب سے خود بہ خود غائب ہوجائے گا۔

    علاوہ ازیں اسنیپ چیٹ نے چند فیچرز متعارف کروائے ہیں جن میں اسٹیکرز سے تصویر سجانے‘ پینٹ برش کے استعمال سے تصویر کو نیا رخ دینے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔