Tag: model town

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تاریخ دوبارہ نہ دہرائی جائے، چوہدری شجاعت حسین

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تاریخ دوبارہ نہ دہرائی جائے، چوہدری شجاعت حسین

    مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنما چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ ملک میں جوحالات ہیں ایسے حالات پہلے کبھی نہیں دیکھے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تاریخ دوبارہ نہ دہرائی جائے۔

    ملک کی حالیہ سیاسی اور معاشی صورتحال کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور سیاسی جماعتیں جس سمت جارہی ہیں اس سے افراتفری مزید بڑھےگی۔

    چوہدری شجاعت نے کہا کہ عدلیہ اور فوج کو مل بیٹھ کر ان تمام مسائل کا مستقل حل نکالنا چاہیے، پاکستان کے معاشی حالات انتہائی سنگین ہوگئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بڑھتی قیمتوں سے عام آدمی کا جینا تو پہلے ہی مشکل ہے، یہ نہ ہو خدانخواستہ عوام کا مرنا بھی مشکل ہوجائے۔

    رہنما ق لیگ نے کہا کہ سارا ملک بند ہونے کی وجہ سے اشیائے خورد ونوش کی قلت کا خدشہ ہے، آمدورفت مفلوج ہے، ایمبولینس تک کو راستہ میسر نہیں، لوگ جنازوں کو لے کر پیدل جانے پر مجبور ہیں۔

    چوہدری شجاعت کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر پاکستان کی صورتحال کو غور سے دیکھا جا رہا ہے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تاریخ دوبارہ نہ دہرائی جائے، پولیس کو چاہیے وہ شیلنگ فوری طور پر بند کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ شیلنگ سے گلیوں اور محلوں میں رہنے والے بھی اذیت کا شکار ہیں، پولیس ایمبولینس اور جنازوں کو نکالنے کا راستہ فراہم کرے، جو قافلے گزریں یا جائیں گجرات کے پارٹی رہنما پانی اور کھانے کا انتظام کریں۔

  • لاہور: ماڈل ٹاؤن کچہری سے خطرناک مقدمات کے متعدد قیدی فرار

    لاہور: ماڈل ٹاؤن کچہری سے خطرناک مقدمات کے متعدد قیدی فرار

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی ماڈل ٹاؤن کچہری سے خطرناک مقدمات کے درجن سے زائد قیدی فرار ہو گئے، قیدی سیکیورٹی اہلکاروں کی عدم موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بخشی خانے کا دروازہ توڑ کر فرار ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی ماڈل ٹاؤن کچہری میں مختلف مقدمات میں جیل سے قیدیوں کو پیشی کے لیے لایا گیا۔

    قیدیوں کو بخشی خانے میں بند کرنے کے بعد سیکیورٹی اہلکار پیشیوں پر عدالتوں میں حاضر ہوئے تو سیکیورٹی اہلکاروں کی عدم موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے قیدیوں نے بخشی خانے کا دروازہ توڑا اور وہاں سے فرار ہوگئے۔

    عینی شاہدین وکلا کے مطابق درجن سے زائد قیدی بخشی خانے سے فرار ہوئے۔

    ہنگامہ آرائی کے بعد ماڈل ٹاؤن کچہری کی سیکیورٹی پر معمور پولیس اہلکار موقع پر پہنچے اور فرار نہ ہونے والے قیدیوں کو دوبارہ بخشی خانے میں بند کیا۔

    واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور تفتیش شروع کر دی گئی۔ سی سی پی او لاہور نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے غفلت کے مرتکب پولیس اہلکاروں کے متعلق انکوائری شروع کر دی ہے۔

  • جس طرح ایک جان کا خیال رکھا گیا کاش14جانوں کا بھی رکھا جاتا، ڈاکٹر طاہرالقادری

    جس طرح ایک جان کا خیال رکھا گیا کاش14جانوں کا بھی رکھا جاتا، ڈاکٹر طاہرالقادری

    لاہور : تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ کاش اس نظام میں غریب اور امیر کیلئے پیمانہ ایک جیسا ہوتا، ایک جان کا جتنا خیال رکھا گیا کاش14جانوں کا بھی رکھا جاتا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک بیان میں کیا، ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ پاکستان کے قانونی، عدالتی اور ریاستی نظام نے جتنا خیال ایک انسانی جان کا رکھا ہے کاش یہ نظام اتنا ہی خیال سانحہ ماڈل ٹاؤن میں شہید کی جانے والی 14 جانوں اور سانحہ ساہیوال کی چار جانوں کا بھی رکھتا۔

    انہوں نے کہا کہ پانچ سال کے بعد سانحہ ماڈل ٹاؤن کی شروع ہونے والی غیرجانبدارانہ واحد تفتیش کو بھی روک دیا گیا، اس نظام میں مظلوموں کی غیر جانبدار تفتیش کو بھی مکمل ہونے کی اجازت نہیں ہے۔ یہ تفتیش اس لیے معطل ہے کہ مدعی بیٹھا نہ گواہوں نے سرنڈر کیا۔

    انہوں نے کہا کہ جتنا خیال اس نظام نے ایک انسانی جان کا رکھا کاش یہ نظام اتنا ہی خیال سانحہ ساہیوال کی سات انسانی جانوں کا بھی رکھتا جن کے سارے قاتل بری ہو گئے ہیں کیونکہ ملزمان کے خلاف اس نظام میں کوئی شہادت اور گواہی دستیاب نہیں ہوتی۔ کاش اس نظام میں غریب اور امیر کیلئے پیمانہ ایک جیسا ہوتا۔

    انہوں نے کہا کہ جن غریبوں نے ماڈل ٹاؤن کے شہیدوں کے بے گناہ قتل پر احتجاج کیا تھا وہ سوا سو افراد پنجاب کی جیلوں میں پانچ پانچ سال کی قید کی سزا بھگت رہے ہیں۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن، عدالت نے جے آئی ٹی کو تحقیقات سے روک دیا، پنجاب حکومت سے جواب طلب

    سانحہ ماڈل ٹاؤن، عدالت نے جے آئی ٹی کو تحقیقات سے روک دیا، پنجاب حکومت سے جواب طلب

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاون کی نئی جے آئی ٹی کو تحقیقات سے روکتے ہوئے چیف سیکرٹری پنجاب کا نوٹی فکیشن معطل کرتے ہوئے پنجاب حکومت سے جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس محمد قاسم خان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، جس کے دوران ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس نےبینچ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ کی سو سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ اہم مقدمے کے بارے میں عدالتی عملے نے ایڈووکیٹ جنرل آفس کو اطلاع تک دینا گوارا نہیں کیا، میں اونچی آواز میں اس لیے بول رہا ہوں تاکہ عدالت سب کچھ سُنے اور  اگر مجھے نہ سنا گیا تو عدالت کا واک آوٹ کروں گا۔

    مزید پڑھیں: سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس : جی آئی ٹی نے کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف کا بیان ریکارڈ کرلیا

    بینچ کے رکن جسٹس ملک شہزاد احمد نے ایڈوکیٹ جنرل کے اونچی آواز میں بات کرنے پر ریمارکس دیے کہ آپ عدالت کو دباو میں لانا چاہتے ہیں، اپنی آواز نیچی رکھیں ورنہ توہین عدالت کے نوٹس جاری کئے جائیں گے۔

    بینچ کے رکن کے ریمارکس سُن کر ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ آپ مجھے توہین عدالت کے نوٹس جاری کریں ۔ عدالت نے قرار دیا کہ  فیصلے کو متعلقہ فورم پر چیلنج کرنا چاہئیں توکر سکتے ہیں۔

    ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے فیصلہ سنتے ہی عدالت سے واک آوٹ کیا۔ جس پر بینچ کے سربراہ جسٹس قاسم خان نے اختلافی نوٹ دیا۔

    عدالت نے چیف سیکرٹری پنجاب کی جانب سے جےآئی ٹی کی تشکیل کا جاری کردہ نوٹیفیکیشن معطل کرتے ہوئے حکومت پنجاب سے جواب طلب کر لیا۔

    پولیس انسپکٹر رضوان اور کانسٹیبل خرم رفیق کے وکلاء نے موقف اختیار کیا تھا کہ نئی جے آئی ٹی کی تشکیل سے متعلق سپریم کورٹ کا کوئی حکم موجود نہیں ہے۔ نئی جے آئی ٹی کی وجہ سے ماڈل ٹاون کا ٹرائل متاثر ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں: سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس : شہبازشریف نے نئی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرادیا

    درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ عدالت نئی جے آئی ٹی کو کالعدم قرار دے  اور  عدالتی فیصلہ آنے تک نئی جے آئی ٹی کو تحقیقات سے روکا جائے۔

    یاد رہے کہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں نامزد ملزم نوازشریف سے دو روز قبل کوٹ لکھپت جیل میں تفتیش کی تھی قبل ازیں شہباز شریف نے بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرایا تھا۔ علاوہ ازیں جبکہ اس سے قبل خواجہ آصف، رانا ثناء اللہ اور پرویز رشید سے بھی پوچھ گچھ کی گئی تھی۔

    خیال رہےجی آئی ٹی کی تفتیش پر پرعدم اطمینان کے بعد 19 نومبر 2018 کو سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت کے دوران سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لیے نئی جے آئی ٹی بنانے کے لیے 5 رکنی لارجر بنچ تشکیل دینے کا حکم جاری کیا تھا۔حکومت کی جانب سے 5 دسمبر تک نئی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کی یقین دہانی کے بعد سپریم کورٹ نے درخواست نمٹا دی تھی۔

    قبل ازیں سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس میں نامزد ملزم نوازشریف، شہبازشریف ، حمزہ شہباز، راناثناءاللہ، دانیال عزیز، پرویز رشید اور خواجہ آصف سمیت دیگر 139 ملزمان کو نوٹس جاری کیے گئے تھے۔ بعد ازاں 3 جنوری 2019 کو محکمہ داخلہ پنجاب نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر نئی جے آئی ٹی تشکیل دی جس کی سربراہی  آئی جی موٹر ویز اے ڈی خواجہ کو دی گئی تھی۔

    اسے بھی پڑھیں: سانحہ ماڈل ٹاؤن: مقدمے میں نامزد 7 سیاسی شخصیات طلب

    واضح رہے کہ جون 2014 میں لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں واقع منہاج القرآن کے  مرکزی دفتر  اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری کی رہائش گاہ کے باہر بیرئیر ہٹانے کے لیے خونی آپریشن کیا گیا تھا، جس میں خواتین سمیت 14 افراد جاں بحق جب کہ 90 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

  • ماڈل ٹاؤن میں قبرستانوں کے تمام پختہ احاطے مسمار کرنے کا حکم

    ماڈل ٹاؤن میں قبرستانوں کے تمام پختہ احاطے مسمار کرنے کا حکم

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے ماڈل ٹاؤن میں قبرستانوں کے تمام پختہ احاطے مسمار کرنے کا حکم دے دیا اور کہا مسماری کے وقت اسلامک سوسائٹی کے تمام عہدیدار موقع پر موجود ہوں ورنہ انہیں عہدوں سے ہٹا دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں ماڈل ٹاؤن میں قبرستانوں کے تمام پختہ احاطوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، عدالتی حکم پر اسلامک فاؤنڈیشن کے صدر، سیکرٹری اور دیگر عہدیدار عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت نے قرار دیا کہ بیس سال سے عہدوں سے چمٹ کر غیر قانونی طور پر قبضے کیوں کرا رہے ہیں، اگر قبضہ مافیا کے خلاف کہیں شکایت درج نہیں کرائی تو اس کا واضح مطلب آپ سب کی ملی بھگت ہے۔

    عدالت نے قبرستانوں کے تمام پختہ احاطے مسمار کرنے کا حکم دیتے ہوئے قرار دیا کہ مسماری کے وقت اسلامک سوسائٹی کے تمام عہدیدار موقع پر موجود ہوں ورنہ انہیں عہدوں سے ہٹا دیا جائے گا۔

    عدالت نے دوبارہ قبضہ کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کرانے کا بھی حکم دیا ہے، عدالت نے اے سی ماڈل ٹاؤن کو فوری عمل درآمد کا حکم دے دیا

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن میں جو ہوا وہ ناانصافی ہے: رانا مشہود

    سانحہ ماڈل ٹاؤن میں جو ہوا وہ ناانصافی ہے: رانا مشہود

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما رانا مشہود نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے سلسلے میں کہا ہے کہ ماڈل ٹاؤن میں جو ہوا وہ ناانصافی ہے، ماضی میں قوم کے ساتھ جھوٹ پر جھوٹ بولے گئے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، رانا مشہود کا کہنا تھا کہ ماڈل ٹاؤن کو نوگو ایریا کیوں بنایا گیا اس کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن میں ہزاروں افراد کو کیوں جمع کیا گیا تھا؟ پولیس نیچے موجود تھی، گولیاں اونچائی سے چلائی گئیں۔

    لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر پولیس کے بیانات اور زخمی بھی موجود ہیں، اس سانحے میں جو قتل ہوئے ان کو انصاف ضرور ملنا چاہیے۔

    سانحہ ماڈل ٹاؤن: جے آئی ٹی رپورٹ سے غائب صفحات کی تحقیقات کرائیں گے، شہریار آفریدی

    رانا مشہود کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں جائے وقوع پر موجود لوگوں کی نااہلی سامنے آئی تھی، سانحہ ماڈل ٹاؤن کی اطلاع میڈیا سے معلوم ہوئی تھی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس سے رابطہ کیا تھا، رابطے پر پولیس کی جانب سے بتایا گیا ہم پر فائرنگ ہورہی ہے۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس، لاہور ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا

    سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس، لاہور ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا

    لاہور: ہائی کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاون استغاثہ کیس میں میاں محمد نواز شریف ، شہباز شریف سمیت13 سیاستدانوں کو طلب نہ کرنے کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس قاسم خان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے منہاج القرآن کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی۔

    درخواست گزار کے وکلا نے دلائل دیے کہ سانحہ ماڈل ٹاون ایک سوچی سمجھی سازش تھی جس میں میاں نوازشریف اور شہباز شریف سمیت ن لیگ کی اعلی سیاسی شخصیات شامل تھیں۔

    درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ سانحہ ماڈل ٹاون کے حوالے سے انسداد دہشت گردی عدالت میں استغاثہ دائر کیا گیا جس میں ان تمام سیاسی شخصیات کو فریق بنایا گیا مگر عدالت نے ان کو طلب نہیں کیا اور محض پولیس افسران کو ہی نوٹس جاری کیے۔

    مزید پڑھیں: چیف جسٹس کا سانحہ ماڈل ٹاؤن سےمتعلق زیرالتوا مقدمات 2 ہفتےمیں نمٹانےکا حکم

    منہاج القرآن کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل نے بینچ کو بتایا کہ میرے مؤکل کی جانب سے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں تمام تر ثبوت پیش کیے گئے۔

    انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ثبوتوں سے ثابت ہوتا ہے کہ میاں نواز شریف ، شہباز شریف ، رانا ثنااللہ ، خواجہ آصف، چوہدری نثار ، خواجہ سعد رفیق سمیت ن لیگی رہنما ہی اس قتل عام کے ماسٹر مائنڈ ہیں لہذا عدالت حکم دے کہ ان تمام شخصیات کو طلب کیا جائے۔

    سابق آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا نے بھی انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے طلب کیے جانے کے خلاف درخواست دائر کر رکھی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ ان کا سانحہ سے کوئی تعلق نہیں کیونکہ واقعے کے وقت وہ آئی جی پنجاب کے عہدے پر تعینات نہیں تھے۔

    اسے بھی پڑھیں: سانحہ ماڈل ٹاؤن، چار سال بیت گئے، لواحقین انصاف کے منتظر

    عدالت میں منہاج القرآن کی جانب سے متعدد دستاویزی اور ویڈیو ثبوت بھی پیش کیے گئے، بینچ نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔

    واضح رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے معاملے کا ازخود نوٹس لے کر ہائی کورٹ کو دوہفتوں میں سماعت مکمل کر کے فیصلہ سنانے کے احکامات جاری کیے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن اور عدلیہ مخالف مقدمات کی پیروی کرنے والے وکیل کے دفتر میں چوری

    سانحہ ماڈل ٹاؤن اور عدلیہ مخالف مقدمات کی پیروی کرنے والے وکیل کے دفتر میں چوری

    لاہور: سانحہ ماڈل ٹاون اور نواز مریم عدلیہ مخالف بیانات کیس سمیت اہم مقدمات میں حکومت کے خلاف پیش ہونے والے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کے دفتر میں چوری کی واردات، نامعلوم شخص نقب لگا کر لیپ ٹاپ اور دستاویزات لے اڑا۔

    تفصیلات کے مطابق اظہر صدیق ایڈووکیٹ کے دفتر میں گزشتہ شب ایک نامعلوم شخص نقب لگا کر داخل ہوا ، اور لیپ ٹاپ سمیت اہم دستاویز لے کر رفو چکر ہوگیا، خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ واردات میں ملوث شخص کو معاونت فراہم کی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کو موصول ہونے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دیوار میں سوراخ کرنے کے بعد نامعلوم شخص دفترمیں گھسا اور لیپ ٹاپ کے علاوہ قیمتی دستاویزات لے کر رفو چکر ہوگیا، دوسری فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص اپنے موبائل کیمرے سے اظہر صدیق کے دفتر کے چکر لگاتے ہوئے فوٹیج اور تصاویر بنانے میں مصروف ہے،فوٹیجز سے ظاہر ہوتا ہے کہ واردات کرنے والے شخص کو معاونت فراہم کی گئی۔

    واقعہ سے متعلق بات کرتے ہوئے اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ یہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے اور مختلف مقدمات کی پیروی سے باز رہنے کی دھمکی ہے،واقعہ سے قبل کی جانے والی ریکی سے سارے معاملے کی قلعی کھل جاتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چند دن قبل اسلام آباد ائر پورٹ پر پرویز رشید نے انھیں حکومت مخالف مقدمات میں پیش ہونے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دی تھیں تاہم وہ کسی قسم کی دھمکیوں کو خاطر میں نہیں لائیں گے۔

    نوازشریف/مریم نواز کی عدلیہ مخالف تقاریرنشرکرنے پرعبوری پابندی عائد

    یاد رہے کہ اظہر صدیق ایڈووکیٹ لاہور ہائی کورٹ میں نواز شریف اور مریم نواز کی عدلیہ مخالف تقریروں کی روک تھام کے لیے دائر کردہ درخواست کی پیروی کررہے ہیں ، گزشتہ سماعت میں انہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پیمرا عدلیہ مخالف تقاریر نشر کرنے سے روکنے میں ناکام رہا، اس حوالے سے متعدد درخواستیں دیں مگر اس پر کارروائی نہیں کی گئی، آئین کے آرٹیکل 19 اے کے تحت آزادی اظہار رائے کا حق قانون اور ضابطے سے مشروط ہے۔

    فریقین کے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے عبوری طور پر پیمرا کو نواز شریف مریم نواز سمیت سولہ اراکین اسمبلی کی توہین آمیز نشریات روکنے کا حکم دے دیا تھا ۔ ساتھ ہی ساتھ عدالت نے پیمرا کو عدلیہ مخالف تقاریر سے متعلق درخواستوں پر پندرہ روز میں فیصلہ کرنے کی ہدایت بھی کی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • حکمران بہت جلد جیلوں‌ میں‌ ہوں‌ گے: علامہ طاہر القادری

    حکمران بہت جلد جیلوں‌ میں‌ ہوں‌ گے: علامہ طاہر القادری

    لاہور: جلد حکمرانوں کا مواخذہ ہوگا، موجودہ حکمران جیلوں میں جائیں گے، جھوٹ اورمہلت کے دن ختم ہوگئے ہیں، ان خیالات کا اظہار پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری نے کیا۔

    طاہر القادری کا کہنا تھا کہ پاکستان کی پوری قوم حکمرانوں کااحتساب کرے گی، وہ دن دور نہیں، جب حکمران جیلوں میں ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق انھوں نے اپنی پریس کانفرنس میں میاں نواز شریف پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ فیصلہ حق میں آئے تو نوازشریف خاموش رہتے ہیں،خلاف آئے تو عدل کی بات شروع کردیتے ہیں، انھیں عدل کی بات کرتے ہوئے ماضی کودیکھنا چاہیے۔

     یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت گرا دیں گے، طاہر القادری

    انھوں نے سوال کیا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کےمتاثرین کے ساتھ عدل کیوں نہیں کیا گیا، وہاں خونیں کھیل کھیلا گیا، اس وقت نوازشریف اقتدار میں تھے، مگر انھوں نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی مذمت تک نہیں کی۔

    یاد رہےچند روز قبل طاہر القادری نے عوامی احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ سیاسی حریف عمران خان اور آصف علی زرداری بھی اس تحریک میں ان کے ساتھ شامل ہوں گے اور وہ انھیں اپنے دائیں بائیں بٹھا کر دکھائیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن پرپاناماکیس کی طرزپرجےآئی ٹی بنائی جائے‘ طاہرالقادری

    سانحہ ماڈل ٹاؤن پرپاناماکیس کی طرزپرجےآئی ٹی بنائی جائے‘ طاہرالقادری

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری کا کہنا ہے کہ جسٹس باقرنجفی کی رپورٹ سےسچ بےنقاب ہوگیا، پنجاب حکومت نے کمیشن کی رپورٹ کو دبا کر رکھا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹرطاہرالقادری نے لاہور میں اپنی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس باقرنجفی کی رپورٹ میں شہبازشریف، راناثنااللہ کو ذمہ دار قراردیا گیا۔

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ پنجاب حکومت نے کمیشن کی رپورٹ کو دبا کر رکھا ہے، رپورٹ کے ہر صفحے پر درج ہے کہ انہوں نے قتل عام کی سازش کی۔


    حکومت نے باقر نجفی کمیشن رپورٹ میں تبدیلی کی، ڈاکٹرطاہرالقادری


    ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہا کہ کمیشن رپورٹ کہتی ہے تاریخ میں اتنا سیاہ باب کبھی نہیں لکھا گیا، رپورٹ میں واضح لکھا ہے جو بھی اسےپڑھےگا ملزمان کا تعین ہوجائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ شہبازشریف ، راناثنااللہ ودیگر حکمران فوری طورپرمستعفی ہوں، سانحہ ماڈل ٹاؤن پرپاناماکیس کی طرز پر جےآئی ٹی بنائی جائے۔

    اس موقع پرعوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ عوامی تحریک نےظلم اور بربریت کے خلاف آدھی جنگ جیتی ہے۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ظلم اپنے انجام کو پہنچے گا ، میں اور میری پارٹی طاہرالقادری کے ساتھ ہے، جومرضی چاہے کرلیں یہ لوگ 30 مارچ سے پہلے حکومت سے باہر ہوں گے۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا کہنا تھا شریف خاندان کی سیاست پاکستان سے ہمیشہ کےلیے ختم ہوجائے گی۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پورا پاکستان ڈاکٹر طاہرالقادری کے ساتھ کھڑا ہے، نوازشریف خدا کی پکڑ میں آچکا ہے اب انجام سے نہیں بچ سکتا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔