Tag: model town incident

  • پاکستان عوامی تحریک آج 5 شہروں میں دھرنا دے رہی ہے

    پاکستان عوامی تحریک آج 5 شہروں میں دھرنا دے رہی ہے

    اسلام آباد : پاکستان عوامی تحریک آج اسلام آباد سمیت پانچ شہروں میں دھرنا دے رہی ہے، طاہرالقادری کا کہنا ہے کہ قاتل حکمرانوں سےقصاص لے کردم لیں گے۔


     مزید پڑھیں : تحریک قصاص حکمرانوں کو منطقی انجام تک پہنچائے گی، طاہر القادری


    پاکستان عوامی تحریک سانحہ ماڈل ٹاؤں میں مارے گئے کارکنوں کا قصاص لینے سڑکوں پر نکل آئی، لاہور کی انتظامیہ نے چیئرنگ کراس سے مسجدِ شہدا تک مال روڈ خاردار تاریں اور کنٹینر لگا کر بند کردیا۔

    اےآر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہا کہ حکمران قاتل ہوں تو قصاص مشکل ضرور ہے ناممکن نہیں۔

    سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ احتجاج کے پہلے راؤنڈ میں وہ خودشریک نہیں ہونگے، پہلے مرحلے میں عوامی تحریک کے کارکن اسلام آباد سمیت پانچ شہروں میں دھرنے دیں گے۔

    یاد رہے کہ علامہ طاہرالقادری نے کہا کہ حکومت کے خلاف تحریک قصاص کا اعلان کیا تھا، اُنکا کہنا تھا کہ ’’6 اگست سے شروع ہونے والی تحریک حکمرانوں کو منطقی انجام تک پہنچائی گی۔


     مزید پڑھیں : جنرل راحیل شریف فوجی عدالت سے انصاف دلائیں، طاہر القادری کا مطالبہ


    واضح رہے کہ رواں سال 17 جون کو پاکستان عوامی تحریک نے سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی دوسری برسی پر بھی دھرنا دیا تھا۔

    عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ دو برس گزرنے کے باوجود سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ایک قدم بھی انصاف کی قدم کی جانب نہیں بڑھ سکا، متاثرین کو انصاف دلانے کے لیے ہر حد تک جائیں گے،جنرل راحیل شریف فوجی عدالتوں کے ذریعے متاثرین کو انصاف دلائیں۔

    یاد رہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری نے جنوری دو ہزار تیرہ میں چار دن اور اگست دو ہزار چودہ میں ستر دن دھرنا دیا تھا۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن کی منصوبہ بندی وزیراعظم ہاؤس میں ہوئی: ڈاکٹرقادری

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کی منصوبہ بندی وزیراعظم ہاؤس میں ہوئی: ڈاکٹرقادری

    لاہور: شریف بردران کو سزا دلوانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری نےالزام لگایا ہےکہ ماڈل ٹاؤن قتل وغارت کی منصوبہ بندی وزیراعظم ہاؤس میں کی گئی۔

    گزشتہ سال قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ستھا جھڑپ میں عوامی تحریک کے 14 کارکن قتل اور کم سے کم 80افراد گولیاں لگنے کے سبب زخمی ہوئے تھے۔ یہ واقعہ 17 جون 2014 کو پیش آیا تھا

    وطن واپسی پرحامیوں سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرطاہرالقادری نے کراچی کی طرز پر لاہورمیں بھی رینجرز آپریشن کا مطالبہ کیا۔

    انہوں نے اپنے کارکنان سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی صفوں میں اتحاد برقرار رکھتے ہوئے ریاستی جبر کے خلاف صف آراء رہیں۔

    انہوں نے گرمی کے سبب کراچی میں ہونے والی اموات پرحکومت کو مرد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا کہ یہ اموات پیش بندی اقدامات نا کرنے کے سبب ہوئی ہیں۔

    ڈاکٹرطاہرالقادری لگ بھگ سات ماہ بعد وطن واپس آئے ہیں اور ان کی لاہور آمد کے موقع پر کارکنان کی ایک کثیر تعداد موجود تھی۔

  • وزیراعلیٰ پنجاب اور رانا ثناءاللہ کو جے آئی ٹی میں بری قراردینا افسوسناک ہے، عمران خان

    وزیراعلیٰ پنجاب اور رانا ثناءاللہ کو جے آئی ٹی میں بری قراردینا افسوسناک ہے، عمران خان

    اسلام آباد: تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں وزیراعلیٰ پنجاب اور رانا ثناءاللہ کو بے قصور قرار دینا افسوسناک ہے

    اپنے ٹوئٹر پیغام میں پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جے آئی ٹی رپورٹ سے ناانصافی کی انتہا ہوگئی ہے، پولیس کو پیغام ملا ہے وہ سانحہ ماڈل ٹاؤن طرز کے واقعات کی آڑ میں شہریوں کوآئندہ بھی قتل کرسکتی ہے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور رانا ثنااللہ کو جے آئی ٹی میں بری قراردیناکسی دھچکے سے کم نہیں۔

  • گلو بٹ نے ضمانت پر رہائی کیلئے ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی

    گلو بٹ نے ضمانت پر رہائی کیلئے ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی

    لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن کے اہم کردار گلو بٹ نے ضمانت پر رہائی کیلئے ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی ہے۔

    گلو بٹ کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اس کیخلاف معمولی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا مگر بعد میں پولیس نے اقدام قتل اور دہشتگردی کی دفعات شامل کر لیں جبکہ اس کے خلاف مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات لاگو نہیں ہوسکتیں۔

    عدالت نے اقدام قتل کے مقدمے میں اسے بری کر دیا ہے۔

    گلو بٹ کے مطابق اس نے انسدادِ دہشتگردی عدالت کی جانب سے سزا کیخلاف ہائیکورٹ میں اپیل کر رکھی ہے، جس کے فیصلے تک عدالت سزا معطل کرے اور ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے۔

    انسداد دہشتگردی عدالت نے گلو بٹ کو مختلف دفعات کے تحت مجموعی طور پر 11 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

  • لاہور:گلو بٹ کی ضمانت کیلئے دائر درخواست مسترد

    لاہور:گلو بٹ کی ضمانت کیلئے دائر درخواست مسترد

    لاہور: سانحہ ٘ماڈل ٹاؤن کے مرکزی کردار گلو بٹ کی جانب سے ہائیکورٹ میں درخواست ضمانت دائر کی، جس پر ہائیکورٹ نے اعتراض عائد کرتے ہوئے درخواست مسترد کردی ہے۔

    گلوبٹ کی جانب کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ انسدادِ دہشت گردی عدالت نے اسے اقدام قتل کی دفعات میں باعزت بری کردیا تھا جبکہ اسے معمولی دفعات کے تحت گیارہ سال کی سزا سنائی گئی جرم معمولی نوعیت کا تھا، جس پر انسداد دہشت گردی کی دفعات لاگو نہیں ہوتیں ۔

    عدالت انسدادِ دہشت گردی کی جانب سے دی گئی سزا معطل کرکے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے۔

    گلو بٹ کی درخواست پر ہائیکورٹ نے درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پہلے بھی گلو بٹ کی جانب سے درخواست ضمانت دائر کی گئی جو واپس لے لی گئی موجودہ درخواست کے ساتھ پہلی درخواست کے حوالے سے عدالتی فیصلے کی کاپی لگائی جائے۔

    گلو بٹ کو انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے مختلف دفعات کے تحت مجموعی طور پر گیارہ سال قید کی سزا سنائی تھی، سزا کے خلاف گلو بٹ نے ہائیکورٹ میں اپیل بھی دائر کرررکھی ہے۔

    واضح رہے کہ گلوبٹ کو انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے گزشتہ ماہ منہاج القرآن سیکریٹریٹ کے باہر پولیس آپریشن کے دوران گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کرنے کے جرم میں 11 سال اور 3 ماہ قید بامشقت اور ایک لاکھ 11 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن، وزیرِاعلیٰ پنجاب نے جے آئی ٹی کو بیان قلمبند کرادیا

    سانحہ ماڈل ٹاؤن، وزیرِاعلیٰ پنجاب نے جے آئی ٹی کو بیان قلمبند کرادیا

    لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن پر وزیرِاعلیٰ پنجاب نے جے آئی ٹی کو بیان قلمبند کرادیا ہے، وزیرِاعلیٰ پنجاب شہباز شریف جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کے سامنے خود پیش ہوئے۔

    ماڈل ٹاؤن سانحے کے نو ماہ بعد وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سامنے پیش ہوئے، وزیرِاعلیٰ پنجاب نے اپنی ہی بنائی ہوئی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو کر حلفیہ بیان ریکارڈ کرایا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے جے آئی ٹی کو حلفیہ بیان میں کیا بتایا یہ معلوم نہیں ہو سکا، پنجاب حکومت نے پریس ریلیز جاری کی، جس کے مطابق وزیرِاعلیٰ پنجاب شہباز شریف حلفیہ بیان ریکارڈ کرانے کیلئے خود جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کے دفتر گئے۔

    یاد رہے کہ پاکستان عوامی تحریک شہباز شریف کو سانحہ کا براہ راست ذمہ دار سمجھتی ہے، پاکستان عوامی تحریک اس جے آئی ٹی کو بھی نہیں مانتی، حال ہی میں آئی جی پنجاب نے جے آئی ٹی سے تعاون کے لئے عوامی تحریک کے قائدین کو خط لکھا تھا۔

    جس  کے جواب میں عوامی تحریک کا کہنا تھا کہ پولیس وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر ڈاکٹر طاہر القادری کو قتل کرنے کی نیت سے ماڈل ٹاؤن آئی، سانحے میں پولیس خود ملزم ہے۔

    پی اے ٹی کا کہنا تھا کہ پولیس نمائندوں پر مشتمل جے آئی ٹی متعصب ہے، آئی ایس آئی، ایم آئی کے نمائندوں پر مشتمل جے آئی ٹی ہی انصاف دے سکتی ہے۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن کے6ماہ مکمل، پی اےٹی کاملک گیرمظاہروں کااعلان

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کے6ماہ مکمل، پی اےٹی کاملک گیرمظاہروں کااعلان

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک نے سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے چھ ماہ مکمل ہونے پر سترہ دسمبر کو ملک گیر احتجاجی مظاہرے کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    علامہ ڈاکٹر طاہر القادری کی ہدایت پر عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ لاہور میںشیخ زاہدفیاض کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس فیصلہ کیا گیا کہ 17 دسمبر کو ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے، ریلیاں نکالی جائینگی اورسانحہ ماڈل ٹاﺅن کے شہداءکی ایف آئی آر کے مطابق تحقیقات کا آغاز نہ ہونے اور حکومتی جے آئی ٹی کی تشکیل پر شدید احتجاج کیا جائیگا۔

     اجلاس میں قراردیا گیا کہ سانحہ ماڈل ٹاون کے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو چھپانا وزیراعلیٰ پنجاب کا اعتراف جرم ہے، سانحہ ماڈل ٹاﺅن میں شہداءکے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیں گے۔اتحادی جماعتوں کو بھی احتجاج میں شرکت کی دعوت دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ حکومت مخالف احتجاجی تحریک کے آئندہ شیڈول کا اعلان 17دسمبر کو ہی کیا جائیگا۔ اجلاس میںڈاکٹر طاہر القادری کی جلد صحت یابی اور شہدائے ماڈل ٹاﺅن کی درجات کی بلندی کیلئے دعا کی گئی۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن پر قائم جے آئی ٹی نے تمام گواہان6دسمبر کو طلب کرلیے

    سانحہ ماڈل ٹاؤن پر قائم جے آئی ٹی نے تمام گواہان6دسمبر کو طلب کرلیے

    لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن پر قائم جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم نے تمام گواہان چھ دسمبر کو طلب کر لئے،پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ انہیں کوئی نوٹس ملا نہ وہ اس جے آئی ٹی کو تسلیم کرتے ہیں۔

    لاہور میں سانحہ ماڈل ٹاؤن پر قائم جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ عبدالرزاق چیمہ اجلاس میں شرکت کیلئے جمعے کو کوئٹہ سے لاہور پہنچیں گے۔ پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ انہیں کوئی نوٹس نہیں ملا، اگر آیا بھی تو وہ وصول نہیں کرینگے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ جے آئی ٹی کو مسترد کر چکے ہیں، اس لئے انکوائری میں شامل ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔

  • لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ منظر عام پر لانے کیلئے درخواستوں کی سماعت

    لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ منظر عام پر لانے کیلئے درخواستوں کی سماعت

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کیلئے درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ پنجاب حکومت اہم دستاویزات کی حفاظت نہیں کر سکتی، کیوں نہ سانحہ ماڈل ٹاؤن جوڈیشل انکوائری رپورٹ عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنا دی جائے۔

    لاہور ہائیکورٹ کے 3 رکنی بنچ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کیلئے درخواستوں کی سماعت کی ہے۔ درخواست گزاروں کے مطابق عوام کو معلومات تک رسائی کا آئینی حق حاصل ہے، رپورٹ منظر عام پر نہ لانا بنیادی حقوق اور آئین کی خلاف ورزی ہے۔

    عدالت نے قرار دیا پنجاب حکومت کا یہ ریکارڈ رہا ہے کہ وہ اہم دستاویزات کی حفاظت نہیں کر سکتی، اس سے پہلے ڈاکٹر طاہرالقادری پر فائرنگ کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ گم کی جا چکی ہے، کیوں نہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنا دی جائے۔

    عدالت نے انکوائری ٹریبونل تشکیل دینے کے حوالے سے تمام ریکارڈ رجسٹرار ہائیکورٹ سے طلب کرتے ہوئے قرار دیا دیکھنا یہ ہے کہ کیا پنجاب حکومت ہائیکورٹ کے کسی جج کو بطور انکوائری ٹریبونل تعینات کر سکتی ہے۔ جس کے بعد عدالت نے سماعت 15 دسمبر تک ملتوی کر دی ہے۔

  • جے آئی ٹی میں پاکستان عوامی تحریک کا پیش ہونے سے انکار

    جے آئی ٹی میں پاکستان عوامی تحریک کا پیش ہونے سے انکار

    لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بنائی گئی جے آئی ٹی میں پاکستان عوامی تحریک نے پیش ہونے سے انکار کردیا ہے، جس پر گواہان اور ملزمان کو نوٹس جاری کردیئے گئے ہیں۔

    سی سی پی او کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ کی سربراہی میں ہونے والے جے آئی ٹی کے اجلاس میں پاکستان عوامی تحریک کو پیش ہونے کے لیے کہا گیا، جس پر انہوں نے انکار کردیا اس سے پہلے بھی پی اے ٹی چار مرتبہ جے آئی ٹی میں شرکت سے انکار کرچکی ہے۔

    جس جے آئی ٹی نے تفتیش کو آگے بڑھانے کے لیے گواہان اور ملزمان کو نوٹس جاری کردیئے کہ وہ اپنے بیان قلمبند کروائیں جے آئی ٹی نے دیگر برانچ سے بھی رابطہ کیا ہے اور ان سے رائے لی گئی ہے کہ جے آئی ٹی کی قانونی حیثیت کے بارے میں آگاہ کیا جائے۔