Tag: Model town report

  • سابق صدر آصف زرداری آج ڈاکٹر طاہر القادری سے ملاقات کریں گے

    سابق صدر آصف زرداری آج ڈاکٹر طاہر القادری سے ملاقات کریں گے

    لاہور : سابق صدر آصف علی زرداری آج ڈاکٹر طاہر القادری سے لاہور میں ملاقات کریں گے جبکہ سابق صدر نے طاہر القادری کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کیساتھ کھڑے ہونے کا یقین دلا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن پر پیلزپارٹی بھی میدان میں آگئی،عمران خان کےبعدسابق صدرآصف زرداری نےبھی ڈاکٹرطاہرالقادی کی حمایت کااعلان کردیا۔

    آصف علی زرداری نے رات گئے طاہر القادر ی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور سانحہ ماڈل ٹاؤن اور باقر نجفی رپورٹ پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ ملک کی سیاسی صورتحال پر بھی بات چیت ہوئی۔

    پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین نے طاہرالقادری کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کیساتھ کھڑے ہونے کا یقین دلایا اور کہا سانحےکے ذمہ داران کو کیفرکردار تک پہنچناچاہیے ۔

    ٹیلیفون پر بات چیت کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کیلئے سابق صدر آصف علی زرداری آج طاہرالقادری سےانکی رہائشگاہ پر ملاقات کریں گے

    ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو ہوگی  جبکہ پی پی پی اورپی اےٹی میں انتخابی تعاون پر بھی بات چیت کا امکان ہے۔


    مزید پڑھیں :  شہباز شریف و رانا ثناء کا جرم ثابت ہوگیا، کارکنان کال کے لیے تیاررہیں، طاہر القادری


    یاد رہے کہ گذشتہ روز سربراہ پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا تھا کہ شہباز شریف و رانا ثناء کا جرم ثابت ہوگیا، میرا کنٹینر تیار ہے اور اب کارکنان بھی تیار رہیں انہیں کسی بھی وقت کسی بھی قسم کی کال دی جاسکتی ہے اور جب اصل رپورٹ ملے گی تو کاپی سے اس کا موازنہ کیا جائے گا۔

    طاہر القادری نے کہا کہ عمرہ نفلی عمل ہے جب کہ شہیدوں کے خون کا حق فرض ہے اس لیے اس فرض کی ادائیگی کے لیے سب لوگ کمر کس لیں اور شہداء کا قصاص لینے کا وقت آگیا ہے جو وزیر اعلیٰ پنجاب اور وزیر قانون رانا ثنا کے استعفیٰ سے پورے ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ  پاکستان عوامی تحریک کے رہنماؤں کے حوالے

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ پاکستان عوامی تحریک کے رہنماؤں کے حوالے

    لاہور : پاکستان عوامی تحریک کا دیرینہ مطالبہ پورا ہوگیا۔ جسٹس باقر نجفی رپورٹ کی مصدقہ نقل حکومت پنجاب نے بالاخر فراہم کردی، سول سیکرٹریٹ کے باہر شہدا ماڈل ٹاون کے ورثا اور کارکنان کی نعرے بازی کی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ کی کاپی لینے سول سیکریٹریٹ پہنچے، لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر سانحہ ماڈل ٹاون کی رپورٹ ساڑھے تین سال بعد پاکستان عوامی تحریک کے رہنماوں کے حوالے کردی گئی۔

    سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لئے وزیراعلیٰ پنجاب اور صوبائی وزیرقانون مستعفی ہوں۔

    سول سیکرٹریٹ کے باہر تنظیم کے کارکنوں نے عدالتی حکم کوسراہا جبکہ پاکستان عوامی تحریک اور شہدا کے ورثا انصاف کے حصول کے لئے مزید جدوجہد کے لئے پرعزم دکھائی دیئے۔

    اس سے قبل خرم نوازگنڈاپور کا کہنا تھا کہ رپورٹ کے ہر صفحے پر اختلاف ہے، رپورٹ کی لاہورہائی کورٹ سے تصدیق کرائیں گے۔


    مزید پڑھیں : لاہور ہائیکورٹ کا سانحہ ماڈل ٹاؤن انکوائری رپورٹ 30 دن میں شائع کرنے کا حکم


    کارکنان کا کہنا تھا رپورٹ کی تصدیق کر کے لائحہ عمل طے کرینگے۔

    ، گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ ماڈل کی رپورٹ منظر عام پر لانے کا حکم جاری کیا تھا جس کے بعد حکومتِ پنجاب کی جانب سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی باقرنجفی کمیشن کی رپورٹ جاری کردی تھی اور ماڈل ٹاؤن واقعہ ملکی تاریخ کا بدترین سانحہ قراردیا گیا۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ حکومت نے حقائق کو چھپانے کی کوشش کی،رانا ثنا اللہ کی سربراہی میں اجلاس بھی سانحہ کا سبب بنا۔

    باقرنجفی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ خونی پولیس آپریشن روکنے کیلئے وزیراعلٰی کےاحکامات کہیں نہیں ملے، شہبازشریف بروقت ایکشن لیتےتوبہیمانہ قتل وغارت کو روکا جاسکتا تھا۔


    مزید پڑھیں : فائرنگ و تشدد سے ثابت ہوا کہ پولیس نے وہی کیا جس کا حکم دیا گیا، رپورٹ


    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ فائرنگ اور تشدد اس بات کی نشاندہی کرتا ہے پولیس حکام نے وہ ہی کیا جس کا حکم دیا گیا جب کہ حکومت پنجاب نےعدالتی احکامات کے باوجود بیریئز ہٹانے کیلئے ایڈووکیٹ جنرل سے رائے نہیں لی گئی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پنجاب حکومت کو مارچ سے پہلے کِک مارچ ہوجائے گا، شیخ رشید

    پنجاب حکومت کو مارچ سے پہلے کِک مارچ ہوجائے گا، شیخ رشید

    اسلام آباد : لاہور ہائیکورٹ کے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوائری پورٹ منظر عام پر لانے کا حکم کے بعد سیاسی رہنماوں کا کہنا ہے حکومت کو لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کا احترام کرنا چاہئیے، فیصلے سے لوگو ں کو انصاف ملے گا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوائری پورٹ منظر عام پر لانے کے فیصلے پر سیاسی رہنماؤں نے درعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کا احترام کرنا چاہئیے۔

    ہائیکورٹ کے فیصلے پر عمل ہوناچاہئے،سیاست نہیں کرناچاہتا، خورشید شاہ

    اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا رپورٹ منظر عام پر آنی چاہئیے، حکومت کی کوشش تھی کہ اہم رپورٹ منظر عام پر نہ آئے، سانحہ ماڈل ٹاؤن پر انکوائری رپورٹ بہت اہم ہے، ہائیکورٹ کے فیصلے پر عمل ہوناچاہئے،سیاست نہیں کرناچاہتا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرناپنجاب حکومت کا حق ہے ، اہم فیصلے پر امن وامان کی پرواہ نہیں کرنی چاہئے۔

    پنجاب حکومت کو مارچ سے پہلے کِٰک مارچ ہوجائے گا، شیخ رشید

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے پہلے ہی کہا تھا ان کا تابوت نکلے گا اب سپریم کورٹ بھی ان کا کیس نہیں سنے گا، یہ لوگ اپنے آپ کو خدا سمجھتے تھے ، پنجاب حکومت نے ماڈل ٹاؤن میں ظلم کیا تھا۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کو مارچ سے پہلے کِٰک مارچ ہوجائے گا۔

    آج انصاف کی جیت ہوئی ہے ہر شہری چاہتا ہے کہ ماڈل ٹاؤن متاثرین کو انصاف ملے، فواد چوہدری

    تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر درعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج انصاف کی جیت ہوئی ہے ہر شہری چاہتا ہے کہ ماڈل ٹاؤن متاثرین کو انصاف ملے، انکوائری رپورٹ میں ملزمان کا تعین ہوچکا ہے۔

    فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ ملزمان کا تعین ہوچکا ہے اس لئے حکومت ہچکچارہی ہے، پہلے ایک جج اور اب 3ججز نے فیصلہ دیا ہے، رپورٹ منظر عام پر آنے سے امن وامان کیسے خراب ہوگا سمجھ سے باہرہے، پنجاب حکومت کا مؤقف مضحکہ خیز ہے۔

    باقرنجفی رپورٹ آج ہی حاصل کرکےرہیں گے، خرم نواز گنڈا پور

    خرم نواز گنڈا پور کا سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کے فیصلہ پر کہنا ہے کہ باقرنجفی رپورٹ آج ہی حاصل کرکےرہیں گے، عدالتی حکم کے مطابق متاثرین کوفوری رپورٹ کی کاپی دی جائے۔

    دوسری جانب سیاسی رہنما کا کہنا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے سے لوگو ں کو انصاف ملے گا۔


    مزید پڑھیں : لاہور ہائیکورٹ کا سانحہ ماڈل ٹاؤن انکوائری رپورٹ 30 دن میں شائع کرنے کا حکم


    یاد رہے کہ لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس عابد سعیدشیخ کی سربراہی میں3رکنی بینچ نے حکومتی اپیل پر فیصلہ سناتے ہوئے رپورٹ شائع کرنے کا سنگل بینچ کا حکم برقرار رکھا۔

    لاہور ہائکیورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن رپورٹ شائع کرنے کے حکم کیخلاف حکومتی اپیل مسترد کردی اور باقرنجفی رپورٹ 30 دن میں شائع کرنے کا حکم دیدیا۔

    عدالت نے یہ بھی حکم دیا کہ متاثرین کو فوری طور پر رپورٹ کی کاپی فراہم کی جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئرکریں۔

  • آج تین بجے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کروں گا،  طاہرالقادری

    آج تین بجے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کروں گا، طاہرالقادری

    لاہور : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری کا کہنا ہے کہ آج کاعدالتی فیصلہ ہوا کا خوشگوار جھونکا ہے، آج تین بجے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے،انشااللہ جلد دونوں بھائی جیل میں ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کے فیصلے کے سربراہ پاکستان عوامی تحریک طاہرالقادری نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہائیکورٹ نے مظلوموں کی مدد کی ہے، حکومت نے معصوم لوگوں کی جانیں لی ہیں۔

    انشااللہ جلد دونوں بھائی جیل میں ہوں گے

    ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ حکومت لوگوں کے جان ومال سے کھیل رہی ہے ، حکومت سے خیر کی توقع نہیں ہے ، حکومت رہنے کا جواز17جون 2014کو ہی ختم ہوگیا تھا، انشااللہ جلد دونوں بھائی جیل میں ہوں گے ، بڑابھائی پاناماکیس،چھوٹااب ماڈل ٹاؤن کیس میں پکڑاجائیگا۔

    آج کاعدالتی فیصلہ ہواکاخوشگوارجھونکاہے

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ آج کاعدالتی فیصلہ ہواکاخوشگوارجھونکاہے، شدید دباؤ کے باوجود قابل احترام عدلیہ نے ردعمل نہیں دیا ، سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوائری رپورٹ متاثرین کو دی جائے، ہائیکورٹ نے ساڑھے3سال کی جدوجہد کو ایک مقام تک پہنچایا ہے۔

    انکا کہنا تھا کہ انصاف کا دروازہ کھلتا ہوا نظر آرہا ہے ، لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے ، رپورٹ جسٹس باقر نجفی کےدستخط سے مکمل ہے ، آج سے پہلے تک حکومت نے نہیں کہا کہ رپورٹ نامکمل ہے، حکومت قانون کی بالادستی سے کھلا انکار کررہی ہے، حکومتی وزیر3سال تک کہتے رہے رپورٹ شائع کرنےمیں اعتراض نہیں۔

    آج تین بجے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے

    سربراہ پی اےٹی نے کہا کہ آج تین بجے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، ہمارا ہر لائحہ عمل پر امن ہوتا ہے ، ہم قانون اورآئین کی بالادستی چاہتے ہیں، حکومت سے رپورٹ لے کر رہیں گے۔

    رپورٹ میں فرقہ واریت کا کوئی وجود نہیں،یہ ان کی بددیانتی ہے

    انکا مزید کہنا تھا کہ رپورٹ میں فرقہ واریت کا کوئی وجود نہیں،یہ ان کی بددیانتی ہے، ان کے کارناموں سے پردہ اٹھے تو کہتے ہیں ملک کو نقصان ہورہاہے، یہ لوگ جہاں جائیں گے ٹھوکر لگے گی ،ظالم بے نقاب ہونگے، ثالثی کی درخواست کریں گے نہ کوئی اس کی امید رکھے ،قانون ہمارا ثالث ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئرکریں۔

  • ماڈل ٹاؤن رپورٹ پبلک نہ کرنے پرتوہین عدالت درخواست دائر

    ماڈل ٹاؤن رپورٹ پبلک نہ کرنے پرتوہین عدالت درخواست دائر

    لاہور : پاکستان عوامی تحریک نے ماڈل ٹاؤن جوڈیشل رپورٹ پبلک نہ کرنے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان عوامی تحریک نے سانحہ ماڈل ٹاؤن جوڈیشل رپورٹ عام نہ کرنے پروزیراعلیٰ پنجاب، چیف سیکریٹری کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی۔

    پاکستان عوامی تحریک نے سیکریٹری داخلہ پنجاب کے خلاف بھی درخواست دائر کی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سیکریٹری داخلہ نے عدالتی حکم کی تعمیل نہیں کی۔

    درخواست میں پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ رپورٹ عام نہ کرنے پر توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔


    ماڈل ٹاؤن رپورٹ پبلک کرنےکےخلاف پنجاب حکومت کی اپیل دائر


    دوسری جانب سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ پبلک کرنے کے فیصلے کے خلاف پنجاب حکومت کی جانب سے انٹراکورٹ اپیل دائر کی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سنگل بینچ نے حکومت کا موقف پوری طرح نہیں سنا جبکہ درخواستیں فل بینچ میں زیرسماعت ہیں اس لیے سنگل بینچ فیصلہ نہیں کرسکتا۔


    عدالت کا سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کا حکم


    یاد رہے کہ دو روز قبل ہائی کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقاتی رپورٹ منظرعام پر لانے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے کہ 3 سال قبل لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں پولیس کی جانب سے منہاج القرآن مرکز کے ارد گرد سے رکاوٹیں ہٹانے کے نام پر آپریشن کیا گیا تھا جہاں کارکنوں اور پولیس کے درمیان مزاحمت ہوئی اور اس دوران پولیس کے شدید لاٹھی چارج کے سبب 14 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ماڈل ٹاؤن رپورٹ پبلک کرنےکےخلاف پنجاب حکومت کی اپیل دائر

    ماڈل ٹاؤن رپورٹ پبلک کرنےکےخلاف پنجاب حکومت کی اپیل دائر

    لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقاتی رپورٹ کو منظر عام پر لانے کے خلاف پنجاب حکومت نےانٹرا کورٹ اپیل دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ پبلک کرنے کے فیصلے کے خلاف پنجاب حکومت کی جانب سے انٹراکورٹ اپیل دائر کردی گئی۔

    پنجاب حکومت کی جانب سے دائر کی گئی اپیل میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سنگل بینچ نے حکومت کا موقف پوری طرح نہیں سنا جبکہ درخواستیں فل بینچ میں زیرسماعت ہیں اس لیے سنگل بینچ فیصلہ نہیں کرسکتا۔

    انٹراکورٹ اپیل میں دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ تحریری جواب سنے بغیر ہی فیصلہ جاری کیا گیا۔

    پنجاب حکومت کی جانب سے دائر کی گئی اپیل میں موقف اختیار کیا گیا ہےکہ حکومت نے جوڈیشل انکوائری حقائق جاننےاورمستقبل میں ایسے واقعات سےبچنے کے لیے کرائی۔


    عدالت کا سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کا حکم


    یاد رہے کہ دو روز قبل ہائی کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقاتی رپورٹ منظرعام پر لانے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے کہ 3 سال قبل لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں پولیس کی جانب سے منہاج القرآن مرکز کے ارد گرد سے رکاوٹیں ہٹانے کے نام پر آپریشن کیا گیا تھا جہاں کارکنوں اور پولیس کے درمیان مزاحمت ہوئی اور اس دوران پولیس کے شدید لاٹھی چارج کے سبب 14 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ماڈل ٹاؤن رپورٹ سے نہیں حکمرانوں کی باتوں سےفساد ہوگا، مولا بخش چانڈیو

    ماڈل ٹاؤن رپورٹ سے نہیں حکمرانوں کی باتوں سےفساد ہوگا، مولا بخش چانڈیو

    کراچی : پیپلز پارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ ماڈل ٹاؤن رپورٹ سے نہیں بلکہ حکمرانوں کی باتوں سےفساد برپا ہوگا، عدالتی فیصلہ ہے کہ ماڈل ٹاؤن رپورٹ کومنظرعام پرلایاجائے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ پنجاب کے حکمرانوں کو کسی کی پرواہ نہیں وہ صرف اپنی مرضی کرتے ہیں، ان کو سپریم کورٹ، آئین اور قانون سے کوئی لینا دینا نہیں، ان کے پاس عجیب وغریب قوت ہے، یہ ضیاءالحق کے وارث ہیں جو فرقہ پرستی کو ہوا دیتے ہیں۔

    بینظیرقتل کیس کےفیصلے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بینظیرقتل کیس میں قاتل کی نشاندہی نہیں ہوئی، قتل کیس میں صرف فرائض میں غفلت برتنے کے ذمہ داروں کو سزا ہوئی ہے، غفلت کس کے کہنے پرہوئی اس کی نشاندہی نہیں ہوسکی۔

    انہوں نے کہا کہ بے نظیر قتل کیس کےفیصلے کو پیپلزپارٹی نے تسلیم ہی نہیں کیا، پوری پیپلزپارٹی بی بی کے قتل کا ذمہ دارپرویز مشرف کوسمجھتی ہے۔


    مزید پڑھیں: سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کا حکم


    انہوں نے کہا کہ مشرف نے للکارنے پر آصف زرداری کا نام لیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں مولابخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا بحران پیدا کرنے سواکوئی اور کام نہیں ہے۔


    مزید پڑھیں: ماڈل ٹاؤن رپورٹ، پنجاب حکومت کا عدالت جانے کا فیصلہ


    واضح رہے کہ ہائیکورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ کو منظر عام پر لانے کا حکم دے دیا ہے جس کے رد عمل میں صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ پوری رپورٹ منظر عام پر نہیں لاسکتے کیونکہ رپورٹ کے کچھ حصے ایسے ہیں کہ جس سے فرقہ وارانہ فسادات کا خدشہ پیدا ہو سکتا ہے۔


    مزید پڑھیں: رپورٹ سے فرقہ واریت پھیلنے کا خدشہ ہے، رانا ثناء اللہ


    پنجاب حکومت نے ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف عدلیہ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔