Tag: Modern Technology

  • ’’نامعلوم نمبر سے آنے والی کال بالکل نہ اٹھائیں‘‘

    ’’نامعلوم نمبر سے آنے والی کال بالکل نہ اٹھائیں‘‘

    وقت کے ساتھ ساتھ پاکستان میں اب ڈیبِٹ اور کریڈٹ کارڈ کے استعمال میں خاطر خواہ اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے، جس کی وجہ سے کچھ بدعنوان عناصر نے بھی دھوکہ دہی اور لوٹ مار کا بازار گرم کر رکھا ہے۔

    سائبر کرائم میں ملوث لوگ سادہ لوح افراد کو مختلف بہانوں کے ذریعے ذاتی معلومات حاصل کرکے ان کے اکاؤنٹ کا صفایا کرجاتے ہیں اور جب تک لُٹنے والے کو خبر ہوتی ہے اس وقت تک بہت دیر ہوچکی ہوتی ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں ماہرِ امورِ بینکاری اور ٹرینر راشد اقبال نے بتایا کہ کس طرح ایک عام شہری ان دھوکہ باز عناصر کے چنگل سے بچ سکتا ہے؟

    انہوں نے بتایا کہ سال 2017 اور 2018 سے بینکنگ شعبے میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال بڑھتا جارہا ہے، جس کا ناجائز استعمال بھی بہت زیادہ کیا جارہا ہے تاہم اس سے بچنے کا بھی طریقہ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس فراڈ میں ہوتا یہ ہے کہ صارف کے نام سے اس کی ڈپلیکیٹ سم نکلوالی جاتی ہے اور ہیکرز اس کے ذریعے اکاؤنٹ ہولڈر کی ساری معلومات حاصل کرلیتے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ ہیکر بار بار کال کرتا ہے تاکہ صارف کا ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) حاصل کرسکے، لہٰذا کسی بھی نامعلوم نمبر سے آنے والی کال بالکل نہ اٹھائیں، اگر صارف نے کال ریسیو کرلی یا کاٹ دی تو دونوں صورتوں میں اس کا او ٹی پی ہیکر کے علم میں آجائے گا۔

    راشد اقبال نے کہا کہ اس کا حل یہی ہے کہ فون کو بجنے دیا جائے اور جیسے کال ختم ہو اس نمبر کو بلاک کرکے متعلقہ ادارے اور اپنے بینک کی ہیلپ لائن کو مطلع کریں۔

  • ملک بھر میں جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ موبائل ٹیکس مراکز کا آغاز

    ملک بھر میں جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ موبائل ٹیکس مراکز کا آغاز

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو ایف بی آر نے ٹیکس دہنگان کی سہولت کیلئے ملک بھر میں جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ موبائل ٹیکس مراکز شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس حوالے سے ترجمان ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ایف بی آر ملک بھر میں155موبائل ٹیکس سہولت مراکز شروع کررہی ہے۔

    ترجمان کے مطابق ٹیکس دہندگان کو ٹیکس سے متعلق معمول کی سروسز ان کی دہلیز پر ہی میسر ہوں گی، موبائل ٹیکس سہولت مراکز جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہونگے۔

    ایف بی آر ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ مذکورہ پروگرام سے ملک میں ٹیکس کلچر کو فروغ ملے گا، موبائل ٹیکس سہولت سے ٹیکس دہندگان کو سسٹمز تک آسان رسائی میسر ہوگی۔

  • موٹرسائیکل خود آپ کو حادثے سے محفوظ رکھے گی، حیرت انگیز ایجاد

    موٹرسائیکل خود آپ کو حادثے سے محفوظ رکھے گی، حیرت انگیز ایجاد

    ٹوکیو : جاپانی ماہرین نے موٹر سائیکل سواروں کو حادثے سے محفوظ رکھنے کیلئے ایک نئی حکمت عملی مرتب کرتے ہوئے جدید نظام متعارف کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان میں موٹر سائیکل ساز کمپنیاں موٹر سائیکلوں کو استعمال میں زیادہ محفوظ بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کی مدد حاصل کر رہی ہیں۔

    اس حوالے سے غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یاہاما کمپنی موٹر بریک لگانے میں مدد دینے والا نظام تیار کر رہی ہے جو ریڈار سے لیس ہے۔

    یہ نظام آگے چلنے والی گاڑی سے فاصلے کی از خود پیمائش کرتا ہے، ٹکراؤ کا خطرہ محسوس ہونے کی صورت میں یہ نظام اگلے اور پچھلے پہیوں کو بریک لگانے کی معیاری قوت مہیا کرتا ہے۔

    اس کے علاوہ بائیک رائیڈر کو حادثے سے محفوظ رکھنے کے لیے مذکورہ نظام سسپینشن سسٹم کو بھی کنٹرول کرتا ہے۔

    کمپنی ترجمان کا کہنا ہے کہ یاماہا کو آئندہ سال کے وسط کے لگ بھگ جاپان میں اپنے چند بڑے ماڈلوں میں یہ نظام متعارف کرانے کی امید ہے۔

    کاواساکی موٹرز نے اپریل سے اپنے چند بڑے ماڈلوں میں ایک انتباہی نظام نصب کیا ہے، پیچھے سے کوئی گاڑی نزدیک آنے کی صورت میں یہ نظام ڈرائیور کو خبردار کردیتا ہے۔

    اس کے علاوہ ہنڈا اور سوزوکی کمپنی نے بھی اپنے ماڈلوں کی حفاظتی خصوصیات کو مزید بہتر بنایا ہے۔

  • چہرہ دکھائیں گے تو ٹکٹ ملے گا، جدید ٹیکنالوجی کی شاندار کامیابی

    چہرہ دکھائیں گے تو ٹکٹ ملے گا، جدید ٹیکنالوجی کی شاندار کامیابی

    ماسکو : روسی ٹرانسپورٹ حکام نے ملک میں جدید نظام کی بدولت مسافروں کے چہرے کی شناخت کے بعد میٹرو سروس کے ٹکٹ کی فراہمی کے طریقہ کار پر عمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس حوالے سے روسی دارالحکومت کے محکمہ ٹرانسپورٹ کی پریس سروس کی نائب سربراہ انا لاپوشکینا نے صحافیوں کو بتایا کہ ماسکو کی زیر زمین میٹرو میں سفر کی ادائیگی کے لیے “فیس پے” سسٹم (یعنی چہرے کی شناخت کے ذریعے ٹکٹ کی ادائیگی) کی جانچ جو رواں سال 31 جولائی کو ماسکو میٹرو کی فائلواسکایا لائن پر شروع کی گئی تھی، اب بہت جلد مستقبل قریب میں دیگر اسٹیشنز کی لائنز پر بھی شروع کر دیا جائے گا۔

    روسی حکام کے مطابق اس جدید فیس پے سسٹم پرجانچ پڑتال کا کام تیزی سی جاری ہے اور جیسے ہی کام مکمل ہوگا اس سروس کو مکمل طور پر شروع کردیا جائے گا۔

    انا لاپوشکینا کے مطابق ماسکو میٹرو دنیا میں میٹرو کے لیے ادائیگی کے طریقوں کی تعداد کے لحاظ سے دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ ہی وجہ ہے کہ پچھلے کچھ سالوں میں ماسکو میٹرو میں مسافروں کی قطاروں کی تعداد انتہائی کم کرنا ممکن رہا ہے۔

    لاپوشکینا نے وضاحت کی کہ ماسکو میٹرو ملازمین میں اس سروس کا پہلے ہی تجربہ کیا جا چکا ہے۔ جس میں 60ہزار سے زیادہ ملازمین اب اس نئی سروس کا استعمال کرتے ہوئے میٹرو سے گزر رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس جدید نظام کے تحت تقریبا 10 لاکھ سے زائد تجربات کامیابی سے مکمل ہوچکے ہیں اور ہم جانچ کے اگلے مرحلے کی طرف بڑھے ہیں جس میں اب ہم ماسکو میٹرو کے مسافروں کے ساتھ مل کر سروس کی جانچ کر رہے ہیں۔

  • کورونا وائرس کی تشخیص اب جدید ٹیکنالوجی سے کی جائے گی

    کورونا وائرس کی تشخیص اب جدید ٹیکنالوجی سے کی جائے گی

    ابوظبی : محکمہ صحت کے حکام نے ابوظبی کی عوام کو بہتر سہولیات کی فراہمی کیلئے اہم اقدام کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ کورونا وائرس انفیکشن کی تشخیص اب جدید طریقے اور ٹیکنا لوجی سے کی جائے گی۔

    اس حوالے سے ابوظبی کے حکام صحت نے کورونا وائرس انفیکشن کا پتہ لگانے کے لیے مقامی طور پر تیار کردہ ای ڈی ای اسکینرز کے استعمال کی منظوری دے دی ہے۔

    سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق یہ اسکیننگ سسٹم ای ڈی ای ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ابو ظبی نے تیار کیا ہے جو برقی مقناطیسی لہروں(الیکٹرومیگنیٹک ویوز) کی مدد سے انفیکشن کا پتہ لگا سکتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق جسم میں جب کورونا وائرس کے آراین اے ذرات ہوتے ہیں تو الیکٹرو میگنیٹک ویوز میں تبدیلیاں رونما ہو جاتی ہیں۔ لہٰذا ای ڈی ای اسکینرز ان الیکٹرو میگنیٹک ویوز سے کورونا وائرس کا فوری پتہ لگا سکتے ہیں۔

    ابوظبی میں حکام نے یہ فیصلہ شہر میں دیگر مقامات پر کیے جانے والے پائلٹ ٹرائل کے نتائج کو سامنے رکھتے ہوئے کیا ہے۔ ان مقامات میں غنٹوٹ انٹری پوائنٹ، یاس آئی لینڈ پر کچھ مقامات اور مسافاہ کے علاقے میں داخلی اور خارجی راستے شامل ہیں۔ یہ ٹرائل 20 ہزار سے زائد افراد پر کیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ٹرائل کے نتائج میں دکھایا گیا ہے کہ کورونا وائرس کا پتہ لگانے کے لیے ای ڈی ای سکینرز کا استعمال کافی مؤثر رہا ہے۔ نتائج میں وائرس سے متاثرہ افراد کی شناخت میں 93.5 فیصد اور غیر متاثرہ افراد کی شناخت میں 83 فیصد درستی ظاہر ہوئی ہے۔

    اس حوالے سے ابوظبی محکمہ صحت کے سکریٹری جمال محمد الکابی کا کہنا ہے کہ ہمیں ابوظبی میں بنائی گئی ای ڈی ای سکیننگ ٹیکنالوجی کو احتیاطی اقدامات میں شامل کرتے ہوئے خوشی ہورہی ہے۔ ان کے بقول اس سے علاقوں کو محفوظ رکھنے اور عوامی صحت کو برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ای ڈی ای اسکینرز کو پی سی آر اور ڈی پی آئی جیسے دیگر منظور شدہ جانچ کے طریقوں کے ساتھ استعمال کیا جائے گا۔

  • اخروٹ کی فارمنگ کیسے کی جائے ؟

    اخروٹ کی فارمنگ کیسے کی جائے ؟

    امریکا کے ایک شہری ہیل کرین جو اخروٹوں اور بادام کے شعبے سے وابستہ ہیں، ان کا کہنا ہے کہ اس کام میں پہلے بہت سی دشواریاں درہیش تھیں لیکن جدید ٹیکنالوجی نے کام بے حد آسان کردیا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ کیلیفورنیا میں میرا اخروٹوں اور بادام کا کھیت ہے۔ جب اخروٹ کی کٹائی کا وقت ہوتا ہے، تو ہم روز صبح اٹھ کر کھیتوں کا دورہ کرتے ہيں۔

    میرے اخروٹ کے کھیت میں ہر مرحلے پر مشینوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔ سب سے پہلے مشینیں اخروٹوں کو  زمین پر گرانے کے لیے درختوں کو ہلاتی ہیں اور پھر میکانیکی جھاڑو کی شکل کی دوسری مشینیں نیچے گرے ہوئے اخروٹوں کو سمیٹتی ہیں۔

    اس کے بعد ایک تیسری مشین ان اخروٹوں کو اٹھا کر انہيں صاف کرتی ہے اور پھر ایک ٹریلر میں لادتی ہے، پھر ان کے چھلکے اتارے جاتے ہیں اور انہیں اچھے سے دھویا جاتا ہے۔ آخر میں بڑے ڈبوں میں گرم ہوا گزار کر ان اخروٹوں کو سکھایا جاتا ہے۔

    اس کے بعد ان اخروٹوں کو پراسیسنگ کے لیے ایک گودام بھیجا جاتا ہے، جہاں انہیں توڑ کر پیک کیا جاتا ہے، ہمارے 95فیصد اخروٹوں پر خول نہيں چڑھا ہوتا اور انہیں ہر ممکنہ حد تک خوبصورت بنانے کے لیے قدرتی کیمیکلز کے ساتھ پالش کیا جاتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ میرے والد بھی اخروٹ کی فارمنگ کیا کرتے تھے۔ جب میں چھوٹا تھا تو درختوں سے اخروٹ توڑنے کی مشینیں ایجاد نہيں ہوئی تھیں۔ میری عمر اس وقت 51 سال ہے اور میں اس جدید ٹیکنالوجی کی بدولت اس کام کو مزید بہتر اور منافع بخش بنانے میں مدد ملی۔

    والد صاحب کے دور میں ہم کئی مہینے ان کے خود سے گرنے کا انتظار کرتے اور آخرکار تنگ آ کر ڈنڈے استعمال کرنے لگ جاتے۔ جب میرے والد حیات تھے تو کٹائی کی ہر ٹیم درختوں سے روزانہ صرف دو ہزار پونڈ اخروٹ توڑتی تھی۔ آج ہم روزانہ پانچ لاکھ پونڈ اخروٹ توڑتے ہيں۔

    آج ہم والنٹ ٹیک نامی خصوصی لیزز کی مدد سے خراب اخروٹوں کی چھانٹی کرتے ہيں۔ اخروٹوں کے خولوں کی بھی ٹیسٹنگ کی جاتی ہے۔ ہم خول توڑے بغیر یہ بھی معلوم کرسکتے ہيں کہ اندر موجود اخروٹ ٹوٹا ہوا تو نہيں ہے۔ اس کے علاوہ دیگر کمی بیشیوں کی نشاندہی بھی مشین کے ذریعے کی جاتی ہے۔

    ہیل کرین نے بتایا کہ میں درخت میں ایک آلہ لگاتا ہوں جس سے مجھے معلوم ہوجاتا ہے کہ اسے کتنے پانی کی ضرورت ہے۔ اس کے بعد میں حسب ضرورت آبپاشی میں کمی بیشی کرسکتا ہوں۔ آسان الفاظ میں یہ کہ درخت مجھے خود بتاتا ہے کہ وہ کتنا پیاسا ہے۔

  • فضائی مسافروں کو جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے عالمی سفری سہولیات کی فراہمی

    فضائی مسافروں کو جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے عالمی سفری سہولیات کی فراہمی

    کراچی : سول ایوی اتھارٹی نے مسافروں کو جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے عالمی سفری سہولت متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے اس سلسلے میں ملک کے بڑے ایئرپورٹس پر مسافروں کے لیے جدید ٹیکنالوجی متعارف کرائی جائے گی۔

    اس حوالے سے سی اے اے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک کے بڑے انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر ای گیٹ نصب کئے جائیں گے، پہلے مرحلے میں ای گیٹ جناح انٹرنیشنل، نیو اسلام آباد اور لاہور کے علامہ اقبال ائیرپورٹ پر نصب ہوں گے، سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ای گیٹ کے لئے ٹینڈر بھی طلب کرلئے ہیں۔

    پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے منصوبے کے لیے ٹینڈر نوٹس کے اشتہارات بھی جاری کردیئے دلچسپی رکھنے والی کمپنیاں15 جنوری تک ٹینڈرز جمع کروا سکیں گی۔

    ملک کے ائیر پورٹ پر اب مسافروں کو نہ پاسپورٹ دکھانا پڑے گا نہ ٹکٹ دکھانے کی زحمت کرنا ہوگی، مسافر ایئرپورٹ پر داخل ہوتے ہی ای گیٹ کے ذریعے پاسپورٹ اسکین ،ٹکٹ اسیکن کرکے بورڈنگ کارڈ حاصل کرکے جہاز میں سوار ہوسکتے ہیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ اس جدید ٹیکنالوجی سے مسافروں کو عالمی سفری سہولت میسر ہوں گی، ای گیٹس خود بخود سیلف سروس رکاوٹیں ہیں جو مسافر کی شناخت کی تصدیق کے لئے بائیو میٹرک پاسپورٹ میں چپ میں موجود ڈیٹا کو استعمال کرتی ہیں۔

    مسافر چہرے ، فنگر پرنٹ ، آئیرس پہچان یا اس طریقہ کار کا مجموعہ استعمال کرکے بائیومیٹرک تصدیق سے گزرتے ہیں۔ شناخت کا عمل مکمل ہونے کے بعد جسمانی رکاوٹ جیسے گیٹ یا ٹرنسٹائل گزرنے کی اجازت دینے کے لئے کھل جاتی ہے۔

  • سعودی ایئر لائن کی جانب سے مسافروں کیلئے بڑی سہولت کا اعلان

    سعودی ایئر لائن کی جانب سے مسافروں کیلئے بڑی سہولت کا اعلان

    ریاض : سعودی ایئر لائن نے مسافروں کی سہولت کیلئے نئے اقدامات اٹھاتے ہوئے خدمات میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے، یہ تمام سہولیات ایک ایپلی کیشن کے ذریعے فراہم کی جائیں گی۔

     سعودی عریبین ایئرلائنز (السعودیہ) نے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے مسافروں کے لیے نئی خدمات کا اضافہ کیا ہے جو اسمارٹ آلات پر ایپلی کیشن کے ذریعے مہیا ہوں گی۔

    السعودیہ شہری ہوا بازی کی دنیا میں جدید ترین تبدیلیوں کے سنگ چلتے ہوئے جدید ڈیجیٹل خدمات میں مسلسل اضافہ کررہی ہے۔

    سعودی خبررساں ادارے کے مطابق السعودیہ نے گیسٹ ڈیجیٹل سروس میں سفری سہولت بہتر بنانے کا موقع فراہم کیا ہے، ڈیجیٹل سروس کے ذریعے یہ پتہ لگایا جاسکتا ہے کہ آپ کا سامان کب کہاں پہنچا۔ علاوہ ازیں متعدد پروازوں کی بکنگ میں بھی سہولت دی جانے لگی ہے۔

    السعودیہ کا کہنا ہے کہ پاسپورٹ کے مطابق معلومات کی سکریننگ کے ذریعے مسافروں کے کوائف کا اندراج تیزی سے کیا جا رہا ہے۔ مسافر کو بتایا جاتا ہے کہ ایئرپورٹ پر گاڑی کہاں کھڑی ہوگی۔

    بیان میں کہا گیا کہ سابقہ خدمات کے ساتھ نئی خدمات بھی مسافروں کو مہیا ہوں گی۔ ریزرویشن، ٹکٹ خریدنے، آن لائن ادائیگی، کریڈٹ کارڈز کا خود کار سسٹم کے ذریعے استعمال، سفری کارروائی تیزی سے نمٹانا، بورڈنگ کارڈ کا ایپ میں اندراج، ریزرویشن وغیرہ سے متعلق تمام معلومات کا حصول اور ریزرویشن میں ھجری تاریخ کے استعمال کی سہولت بھی دی ہے۔

    السعودیہ نے اپنی ایپ میں یہ تمام سہولیات مہیا کردی ہیں جسے ایپل اور اینڈرائڈ سسٹم پر اب تک 66 لاکھ سے زیادہ افراد ڈاؤن لوڈ کر چکے ہیں۔

  • امریکہ : فوجی لڑاکا کتوں کیلئے حیران کن ٹیکنالوجی کا استعمال

    امریکہ : فوجی لڑاکا کتوں کیلئے حیران کن ٹیکنالوجی کا استعمال

    لندن : امریکی فوج میں شامل لڑاکا کتوں کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جارہا ہے، اس سلسلے میں خصوصی چشمے تیار کیے گئے ہیں تاکہ فاصلے پر رہ کر بھی ہدایات دی جاسکیں۔

    اس حوالے سے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق امریکی فوج میں شامل لڑاکا کتوں کے لیے آگمینٹڈ ریئلٹی یعنی (حقیقت کو بڑھا کر دکھانے والے) چشمے تیار کیے جا رہے ہیں تاکہ انہیں خطرناک صورتِ حال میں فاصلے پر رہ کر ہدایات دی جاسکیں۔

    یہ چشمے کمانڈ سائٹ نامی ایک فرم نے تیار کیے ہیں جس کا انتظام امریکی فوج کی ریسرچ لیبارٹری سنبھالتی ہے، فوجی کتے دھماکہ خیز مواد اور دیگر خطرات کا پتہ لگانے میں مدد کرتے ہیں، لیکن انھیں ہدایات کی ضرورت ہوتی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق مذکورہ آگمینٹڈ ریئلٹی چشموں کو ایسے ڈیزائن کیا گیا ہے کہ کتوں سے کام لینے والے فوجی خطرے سے دور رہتے ہوئے ان کو آسانی سے گائیڈ کرسکیں۔

    واضح رہے کہ موجودہ جنگی تعیناتیوں میں فوجی عام طور پر اپنے جانوروں کو ہینڈ سگنل (ہاتھ کے اشارے) یا لیزر پوائنٹر کے ذریعہ ہدایات دیتے ہیں جس کے لیے فوجی کو ان کتوں کے نزدیک رہنا پڑتا ہے۔

    ان چشموں کے اندر کتے بصری اشارے دیکھ سکتے ہیں جنھیں سمجھنے کے لیے انھیں تربیت دی جا سکتی ہے اور جس سے انھیں کسی مخصوص مقام پر بھیجا جاسکتا ہے، اس دوران ہینڈلر ریموٹ ویڈیو فیڈ کے ذریعے دیکھ سکتا ہے کہ کتا کیا دیکھ رہا ہے۔

    اس حوالے سے فوجی حکام کا کہنا ہے کہ اگر فوج میں پروٹو ٹائپ اے آر چشموں کو بڑے پیمانے پر استعمال کیا جائے تو کتوں سے کام لینے والے فوجیوں کو خطرہ مول لینے کی ضرورت نہیں ہو گی۔

    آرمی ریسرچ لیبارٹری (اے آر ایل) کے ایک سینئر سائنس دان ڈاکٹر سٹیفن لی نے کہا آگمینٹڈ ریئلٹی کو کتوں کو کمانڈز اور اشارے فراہم کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا اور کتا اس کے ساتھ اس طرح انٹر ایکٹ نہیں کرے گا جس طرح انسان کرتے ہیں۔‘

  • کورونا وائرس : سعودی عرب میں جدید ٹیکنا لوجی کا استعمال

    کورونا وائرس : سعودی عرب میں جدید ٹیکنا لوجی کا استعمال

    ریاض : سعودی عرب میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے پیش نظر شہری خریداری کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال  کررہے ہیں، سامان کی نقد کے بجائے بینک کارڈ سے ادائیگی کی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کی روک تھام کے پیش نظر سعودی عرب میں خریداری کے بعد ادائیگی کا نیا طریقہ کامیابی سے رائج ہو رہا ہے۔

    خریداروں نے اپنے طرز زندگی میں بہت سی عادات میں تبدیلیوں کو اپنانا شروع کردیا ہے۔ مارکیٹوں سے خریداری کے بعد نقد ادائیگی کے بجائے بینک کارڈ سے ٹچ سسٹم پے منٹ کا طریقہ اپنایا جا رہا ہے۔

    فنانشل سروسز کمپنی ماسٹر کارڈ کے سروے کے مطابق کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے خریداری کے بعد ادائیگی کے اس بہترین حفاظتی ٹیکنالوجی کے طریقہ کار کو اپنایا جا رہا ہے۔

    سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ65 فیصد سعودی صارفین روزمرہ کی خریداری کے بعد ادائیگی کے اس محفوظ ، تیز رفتار اور صاف ستھرے ٹچ فری طریقے کوترجیح دے رہے ہیں۔

    81فیصد صارفین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد سعودی عرب میں آن لائن خریداری کی طرف جانا پڑرہا ہے اور اب ہم خریداری کے اس طریقہ کار کو جاری رکھیں گے۔

    ماسٹر کارڈ برائے سعودی عرب اور بحرین کے جنرل مینجر جے کے خلیل نے بتایا ہے کہ ہمارے ادائیگی کے اس طریقہ کار کی پیشکش کو سعودی مانیٹری اتھارٹی(ساما) کی جانب سے مکمل تائید و حمایت حاصل ہے۔

    تمام مقامی بینکوں کو ادائیگی کے لیے بلامعاوضہ خدمات پیش کرنے اور ادائیگی کی حد میں اضافہ کا فیصلہ مقامی معیشت کے ساتھ اس کا پختہ عزم ظاہر کرتا ہے۔

    سعودی عرب میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے سلسلے میں ادائیگی کی جدید ٹیکنالوجی کا یہ طریقہ کار مناسب طریقے سے اپنایا جا رہا ہے۔