Tag: modi

  • پاکستانی نے مودی کا نفسیاتی علاج مفت میں کرنے کی پیشکش کردی

    پاکستانی نے مودی کا نفسیاتی علاج مفت میں کرنے کی پیشکش کردی

    حالیہ پاک بھارت جنگ اور اس کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال نے بھارتی عوام خصوصاً بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کے اوسان خطا کردیے۔

    اس حوالے سے مودی کے حالیہ بیانات اس کی ذہنی پسماندگی کے عکاس ہیں، لیکن دوسری جانب پاکستان کے عوام کا جذبہ اور جوش و خروش قابل دید ہے اور انہوں نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مودی سے اپنی شدید نفرت کا کھل کر اظہار کیا۔

    مودی کا نفسیاتی علاج مفت کروں گا 

    پروگرام کے میزبان وسیم بادامی سے شہریوں نے اپنے دل کی بات کُھل کر بیان کی۔ مودی کی جانب سے پاکستانی نوجوانوں کو روٹی کھانے کا مشورہ دینے پر ایک شہری کا کہنا تھا کہ میں ایک مقامی اسپتال میں کام کرتا ہوں جہاں ذہنی مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے میں مودی کو یہ پیشکش کرتا ہوں کہ وہ کراچی آئیں میں ان کا پورا علاج بالکل مفت کروں گا۔

    طیارے گرنے سے مودی کا دماغی توازن خراب ہوگیا

    ایک اور خاتون شہری نے کہا کہ ہمیں مودی یا بھارت سے کسی قسم کا کوئی ڈر نہیں کیونکہ ہمارے فوجی جوان اتنے بہادر ہیں تو ہمارے ڈرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، ایک صاحب نے کہا کہ طیارے گرنے سے اس کا دماغی توازن خراب ہوگیا ہے۔

    مودی چائے بیچے، جنگیں لڑنا اس کا کام نہیں

    ایک نوجوان نے کہا کہ مودی کا کام ہے چائے بیچنا جنگیں لڑنا اس کا کام نہیں، ایک شہری نے کہا کہ اگر اس نے ہمارا پانی بند کیا تو یاد رکھے ہم ان کی سانس بند کردیں گے۔

    پاک فوج کو غصہ آگیا تو آپ کا کیا ہوگا؟

    ایک اور شہری نے بھارتی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مودی پاگل آدمی ہے یہ آپ کو تباہ کردے گا اس سے اپنی جان چھڑائیں کیونکہ اگر ہماری پاک فوج کو غصہ آگیا تو آپ کا کیا ہوگا؟

    مزید پڑھیں : نریندر مودی پاک بھارت جنگ بندی کے بعد پھر ہرزہ سرائی پر اتر آیا

    یاد رہے کہ بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی نے گزشتہ روز ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت سیاحت کو گلے لگاتا ہے، پاکستان دہشت گردی کو سیاحت سمجھتا ہے، یہ ذہنیت دنیا کے لیے خطرہ ہے، پاکستانی عوام سے کہتا ہوں سکھ چین کی زندگی جیو، روٹی کھاؤ، ورنہ میری گولی تو ہے ہی۔

    ’گجرات کے قصائی‘ کا لقب پانے والے بھارتی وزیراعظم نے سنگین الزام عائد کیا کہ دہشت گردی آپ (پاکستان) کی حکومت اور فوج کے لیے پیسہ کمانے کا ذریعہ ہے، پاکستانی عوام کو آگے آکر دہشت گردی کا خاتمہ کرنا چاہیے۔

  • پاکستان نے کتنے بھارتی طیارے تباہ کیے؟ بھارتی سیکریٹری خارجہ کا جواب دینے سے انکار

    پاکستان نے کتنے بھارتی طیارے تباہ کیے؟ بھارتی سیکریٹری خارجہ کا جواب دینے سے انکار

    نئی دہلی: عبرت ناک شکست چھپانے کے لیے مودی سرکار نے صدر ٹرمپ پر وار کر دیا، امریکی ثالثی مسترد کر دی، بھارتی سیکریٹری خارجہ نے اس سوال کا جواب دینے سے بھی انکار کر دیا کہ پاکستان کتنے بھارتی طیارے مار گرائے۔

    تفصیلات کے مطابق مودی سرکار نے ایک بار پھر جنگ بندی میں امریکی ثالثی ماننے سے انکار کر دیا ہے، بھارتی سیکریٹری خارجہ وکرم مسری نے اپنے پارلیمان کو اس سلسلے میں بوگس بریفنگ دی ہے، تاہم غیر تسلی بخش جوابات پر بھارتی اپوزیشن نے سوالوں کی بوچھاڑ کر دی، اور مودی سرکار کو جھوٹا قرار دے دیا۔

    پارلیمان میں بھارتی سیکریٹری خارجہ وکرم مسری نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ سیز فائر مکمل طور پر دو طرفہ تھی، امریکا سمیت کسی تیسرے ملک کا کوئی کردار نہیں تھا۔

    تاہم اپوزیشن نے سوالات کی بوچھاڑ کر دی کہ امریکی صدر نے بار بار کشمیر اور جنگ بندی کا کریڈٹ لیا، مودی کو ثالثی پسند نہیں تھی تو چیلنج کیوں نہ کیا، دنیا کو سیز فائر پر امریکی مداخلت کا تاثر کیوں دینے دیا؟سیکرٹری خارجہ نےکہا ٹرمپ نے ہماری اجازت نہیں لی، خود ہی مرکزِ توجہ بننا چاہا۔


    بھارتی عدالت کا آپریشن سندور کیخلاف پوسٹ کرنے والے مسلمان پرفیسرعلی خان کو بڑا ریلیف


    اپوزیشن نے چینی ہتھیاروں کے استعمال پر سوال پر سوال اٹھائے، سیکریٹری خارجہ نے جھوٹا دعویٰ کیا کہ پاک چین دفاعی تعاون بے اثر رہا، بھارتی حملوں میں ایئر بیسز کو نشانہ بنایا گیا۔

    اس جواب پر اپوزیشن نے سوالوں کی بھرمار کر دی، اپوزیشن نے پوچھا پاکستان نے کتنے بھارتی طیارے تباہ کیے؟ سیکریٹری خارجہ نے جواب دینے سے انکار کیا۔ لیکن یہ اعتراف کر لیا پاکستان کی طرف سے جوہری دھمکی یا اسٹرائکنگ کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

    اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا تھا کہ مودی سرکار نے امریکی مداخلت پر جان بوجھ کر آنکھیں بند رکھیں، مودی سرکار صرف میڈیا میں جنگ جیت رہی ہے، حقائق چھپائے جا رہے ہیں۔

  • پاکستان نے بھارتی وزیراعظم مودی کے من گھڑت الزامات مسترد کر دیئے

    پاکستان نے بھارتی وزیراعظم مودی کے من گھڑت الزامات مسترد کر دیئے

    پاکستان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے اشتعال انگیز اور من گھڑت الزامات کو مسترد کر دیئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی وزیراعظم مودی کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیراعظم کے اشتعال انگیز، من گھڑت الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہیں، مودی کا بیان خطے میں امن و استحکام کی کوششوں کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ مودی کا بیان غلط معلومات، سیاسی مفاد پرستی ،عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، بھارت جھوٹے بیانیے سے جارحیت کو جواز دینے کی کوشش کر رہا ہے جبکہ پاکستان سیز فائر معاہدے، خطے میں استحکام کیلئے اقدامات پر اب بھی قائم ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ سیز فائر کئی دوست ممالک کی سہولت کاری سے ممکن ہوا ہے اور پاکستان پر مایوسی، ناکامی میں سیز فائر مانگنے کا الزام سراسر جھوٹ ہے اس کے علاوہ پہلگام حملے کو بغیر ثبوت پاکستان کو بدنام کرنے کیلئےاستعمال کیا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت دہشتگردی کا بہانہ بنا کر فوجی مہم جوئی کو جواز دے رہا ہے، بھارت اندرونی ناکامی سے توجہ ہٹانے کیلئے بیرونی خطرے کا جھوٹا بیانیہ بنارہا ہے، پاکستان نے بھارت کی بلااشتعال فوجی جارحیت کے باوجود تحمل کا مظاہرہ کیا ہے۔

    معرکہ حق کے دوران شہدا اور زخمیوں کی تفصیلات جاری کر دی گئیں

    پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے پاکستانی فوجی اڈوں کو نشانہ بنا کر خطرناک صورتحال پیدا کی، بھارت کی حرکتوں سے خطے میں امن کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں، بھارتی اقدامات جنوبی ایشیا میں اسٹریٹجک استحکام کو ختم کرنے کی کوشش ہیں۔

    ترجمان نے کہا کہ بھارت خواتین، بچوں سمیت معصوم شہریوں کے قتل کو معمول بنانے کی کوشش کررہا ہے لیکن پاکستان اپنی خود مختاری، علاقائی سالمیت، شہریوں کے تحفظ کا ہر صورت دفاع کرےگا، بھارت کے اقدامات پر پاکستان اور عالمی برادری گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔

    دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کی جوابی کارروائی فوجی اہداف کیخلاف تھی اور مکمل طور پر جائز تھی، پاکستان نے بھارتی فوجی صلاحیت کو نشانہ بنا کر اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا اور بھارتی پروپیگنڈا پاکستان کی عسکری کامیابیوں پر پردہ نہیں ڈال سکتا۔

    سندھ طاس معاہدہ

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت سندھ طاس جیسے کئی بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے لیکن پاکستان سندھ طاس معاہدے کے تحت حقوق کے تحفظ کیلئے تمام اقدامات کرے گا۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان خود دہشتگردی کا شکار ہے جس کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے، پاکستان کی انسداد دہشتگردی میں قربانیاں اور کردار عالمی سطح پر تسلیم شدہ ہے۔

    مسئلہ کشمیر

    ترجمان نے کہا کہ یواین قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کا پُرامن حل چاہتے ہیں، پاکستان امریکی صدر ٹرمپ کی مسئلہ کشمیر کے حل کی کوششوں کی مکمل حمایت کرتا ہے، امن ہی اصل طاقت ہے جبکہ فوجی نمائشی اقدامات خطے اور دنیا کے مفاد میں نہیں۔

    ” پاکستان کی امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھیں، ہر جارحیت کا بھرپور جواب دینگے، بھارت کو چاہیے علاقائی استحکام اور اپنے عوام کی فلاح کو ترجیح دے”

  • بھارتی وزیر اعظم کے طیارے کا پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے کا انکشاف

    بھارتی وزیر اعظم کے طیارے کا پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے کا انکشاف

    اسلام آباد: بھارتی وزیر اعظم کے طیارے کا پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نریندر مودی کا پاکستانی فضائی حدود سے گزرنے کا انکشاف ہوا ہے، پولینڈ سے واپسی پر بھارتی وزیر اعظم کے طیارے نے پاکستانی فضائی حدود استعمال کی۔

    سول ایوی ایشن کے ذرائع کے مطابق بھارتی وزیر اعظم کا طیارہ صبح سوا دس بجے پاکستان کی حدود میں داخل ہوا، اور11 بج کر ایک منٹ پر بھارت میں داخل ہوا، بھارتی وزیر اعظم کا طیارہ 46 منٹ تک پاکستان کی حدود میں رہا۔

    ذرائع نے کہا کہ نریندر مودی کا طیارہ چترال کے اوپر سے پاکستان کی حدود میں داخل ہوا تھا، طیارہ اسلام آباد اور لاہور کے ایئر کنٹرول ایریا سے گزرا، طیارہ لاہور سے ہوتا ہوا امرتسر میں داخل ہوا۔

    پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ عالمی قوانین کے مطابق وی آئی پی مومنٹ کے طیاروں کو اجازت دی جاتی ہے، اس طرح کی موومنٹ سے متعلق پاکستان کی ایئرپورٹ اتھارٹی کو پہلے سے روٹ سے متعلق آگاہ کر دیا جاتا ہے۔

  • زیادتی کے بڑھتے واقعات، ممتا بنرجی نے مودی کو کیا مشورہ دیا؟

    زیادتی کے بڑھتے واقعات، ممتا بنرجی نے مودی کو کیا مشورہ دیا؟

    بھارت میں خواتین سے زیادتی کے بڑھتے واقعات پر اظہارِ فکر کرتے ہوئے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے وزیر اعظم مودی کے نام ایک خط لکھ کر انہیں مشورہ دیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے خط میں مودی کو مشورہ دیا کہ ایسا قانون بنایا جائے جس میں زیادتی کے جرائم میں گرفتار ملزمان کو 15دن کے اندر سخت سزا مل سکے۔

    کلکتہ کے آر جی کر میڈیکل کالج میں ٹرینی ڈاکٹر کا زیادتی کے بعد قتل اور احتجاج کے درمیان ممتا بنرجی نے وزیر اعظم کو خط لکھا جس میں انہوں نے کہا کہ ”میں آپ کے توجہ میں لانا چاہتی ہوں کہ ملک بھر میں عصمت دری کے واقعات لگاتار بڑھ رہے ہیں اور دستیاب اعداد و شمار کے مطابق کئی معاملوں میں عصمت دری کے ساتھ قتل بھی کیا جاتا ہے۔

    خط میں اُن کا کہنا تھا کہ یہ دیکھنا خوفناک ہے کہ ملک بھر میں روزانہ تقریباً 90 زیادتی کے واقعات پیش آتے ہیں۔ اس سے سماج اور ملک کا بھروسہ اور شعور ڈگمگاتا ہے۔ ہم سبھی کی یہ ذمہ داری ہے کہ اس جرم کا خاتمہ کیا جائے تاکہ خواتین کو تحفظ کو احساس ہوسکے۔

    انہوں نے کہا کہ ایسے بہیمانہ جرائم میں شامل ملزمان کے خلاف سخت سزا کا مرکزی قانون بنایا جائے۔ فوری انصاف یقینی بنانے کے لیے ایسے معاملوں میں فوراً سماعت کے لیے فاسٹ ٹریک خصوصی عدالتوں کے قیام پر بھی مجوزہ قانون میں غور کیا جانا چاہیے۔ اس طرح کے کیسز میں سماعت 15 دنوں کے اندر پوری کی جانی چاہیے۔

    ’ایکس‘ ہینڈل پر ابھشیک بنرجی کا کہنا تھا کہ جب پورا ملک ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ پیش آئے زیادتی کے واقعے پر احتجاج کررہا ہے، اسی مدت کے دوران ملک کے مختلف حصوں میں 900 زیادتی کے واقعات درج کئے گئے ہیں۔

    طلاق یافتہ خاتون کا ہر ماہ 6 لاکھ دینے کا مطالبہ، عدالت نے کیا فیصلہ دیا؟

    ابھشیک بنرجی کا ایکس ہینڈل پر مزید کہنا تھا کہ مستقل حل سے متعلق اب بھی وسیع پیمانے پر کچھ نہیں ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ روزانہ 90 عصمت دری کے کیسز، ہر گھنٹے 4 اور 15 منٹ میں 1، ایسے میں نتیجہ خیز کارروائی کی اشد ضرورت ہے۔

  • پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم کے جارحانہ ریمارکس مسترد کر دیے

    پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم کے جارحانہ ریمارکس مسترد کر دیے

    اسلام آباد: حکومت پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے جارحانہ ریمارکس مسترد کر دیے۔

    ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے لداخ دراس میں نریندر مودی کے بیان پر کہا کہ جہالت علاقائی امن کو نقصان پہنچاتی ہے، دہشت گردی کے لیے دوسروں کو بدنام کرنے کی بجائے بھارت خود کو دیکھے۔

    انھوں نے کہا پاکستان کسی بھی جارحیت کے خلاف پر عزم ہے، ہمارے عزم کی مثال فروری 2019 میں بھارتی دراندازی پر مضبوط ردعمل سے ملتی ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارتی جارحانہ اقدامات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔

    واضح رہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان نے اپنی تاریخ سے کوئی سبق نہیں سیکھا، پاکستان دہشت گردی کے ذریعے اپنی اہمیت قائم رکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔

  • مودی سرکار کے مسلم مخالف بیانیے کو بھارتی عوام نے مسترد کر دیا

    مودی سرکار کے مسلم مخالف بیانیے کو بھارتی عوام نے مسترد کر دیا

    مودی سرکار کے مسلم مخالف بیانیے کو بھارتی عوام نے مسترد کر دیا ہے، بھارت میں انتخابات سے قبل مودی سرکار کا ہندوتوا نظریہ زور پکڑنے لگا، مودی سرکار مسلمانوں کے خلاف گھیرا تنگ کر کے بھارتی عوام میں مسلمانوں کے خلاف زہر گھول رہی ہے، حال ہی میں راجستھان میں انتخابی ریلی کے دوران مودی نے مسلمانوں کو نشانے پر رکھا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق مودی سرکار انتخابات کی مہم کے دوران فرقہ وارانہ نظریے کے فرغ کا کوئی موقع جانے نہیں دیتی، سوشل میڈیا پر بھارتی عوام نے مودی کے مسلم مخالف بیانیے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار کے پاس کوئی اتھارٹی نہیں ہے کہ وہ بھارتی مسلمانوں کے خلاف غلط معلومات پھیلائے۔

    عوام کا کہنا ہے کہ مودی فرقہ وارایت کی بنیاد پر منتخب ہونے والے سیاسی رہنما کے طور پر عہد پورے کر رہے ہیں، مودی کے جھوٹے دعووٴں کی حقائق پر مبنی فوری جانچ پڑتال کی جائے، بھارتی عوام کی رائے ہے کہ بھارت کے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کہا تھا کہ بھارت پر مسلمانوں کا پہلا حق ہے جب کہ مودی کون سے بھارت کو دنیا کے سامنے لانا چاہتا ہے۔

    بھارتی جریدے دی وائر کے مطابق مودی نے نیشنل ڈیولپمنٹ کونسل کی میٹنگ میں منموہن سنگھ کے خطاب کی جان بوجھ کر غلط تشریح کی، مودی اپنے انتہا پسند نظریے کے تحت ہمارے لوگوں کو ذات پات، نسل، جنس اور مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرنا چاہتے ہیں، اگر ہم ایک خوش حال اور مساوی بھارت کی امید رکھتے ہیں تو ہمیں اس متعصب سوچ سے باہر نکلنا ہوگا۔

    ممتاز صحافیوں، مبصرین اور سماجی کارکنوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مودی سرکار کے اس اشتعال انگیز رویے پر اختیار کیے جانے والی خاموشی پر سوال اٹھایا، صحافی شبنم ہاشمی نے سوال کیا کہ راجستھان پولیس نے اپنی آئینی ذمہ داری کے مطابق مودی کے خلاف پہلی اطلاعاتی رپورٹ کیوں درج نہیں کی، بھارتی عوام نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ مودی کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے کے خلاف کارروائی کرے۔

    امریکا کا طالبان رجیم کو تسلیم کرنے سے صاف انکار

    مذہبی منافرت حکومتی مرکزی دھارے میں شامل ہو گئی ہے جس کے نتائج بھارت کے لیے منفی ثابت ہوں گے، اس طرح کی باتوں کا سہارا ایک وزیر اعظم اور اس کی پارٹی کے لیے سب سے بڑی مایوسی کی علامت ہے، مودی سرکار یہ سب الیکشن کی جیت اور عوام کی توجہ حاصل کرنی کے لیے کر رہی ہے، پوری دنیا نے دیکھا کہ مودی کی وجہ سے کس طرح پورے بھارت کو فرقہ وارایت کا سامنا کرنا پڑا، بھارتی عوام نے انتخابی مہم کے دوران مودی کے متعصبانہ رویے پر شدید مایوسی کا اظہار کیا۔

  • مظفر نگر فسادات کے صرف 6 ماہ بعد مودی نے افسوس کا اظہار کیا کہ …..

    مظفر نگر فسادات کے صرف 6 ماہ بعد مودی نے افسوس کا اظہار کیا کہ …..

    بھارتی مسلمان مودی کے عتاب کا شکار چلے آ رہے ہیں، مودی کے بھارت میں ہمیشہ سے مسلمانوں کو نفرت اور انتہا پسندی کی بھینٹ چڑھایا گیا، اتر پردیش کے مظفر نگر فسادات کے صرف 6 ماہ بعد مودی نے افسوس کا اظہار کیا کہ ’’ووٹ بینک کی سیاست‘‘ کی وجہ سے ’’ہماری بہو بیٹیاں‘‘ آزادانہ طور پر چلنے کے قابل نہیں ہیں، مسلمانوں کے خلاف نفرت کو ہوا دینے کی یہی حکمت عملی مودی کے 2014 میں انتخابات جیتنے کے بعد بھی جاری رہی۔

    بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق خطے کی جغرافیائی سیاست اب تبدیل ہو چکی ہے لیکن بھارت آج بھی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف نفرت پر مبنی سیاست کا شکار ہے۔ مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیر قیادت حکومت اکثر بھارت کی اقلیتی برادریوں خصوصاً مسلمانوں کو نشانہ بناتی رہی ہے، 2002 کے گجرات فسادات کے بعد ہونے والے انتخاباتی مہم کے دوران مودی نے مسلمانوں کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کیا سرکار کو ریلیف کیمپ چلانا چاہیے؟ کیا ہمیں مسلمان بچے پیدا کرنے کے مراکز کھولنے چاہیں؟

    مودی نے 2013 میں کھلے عام مسلمانوں کے خلاف بغض کا اظہار کرتے ہوئے ان کو دراندازوں سے تشبیہ دی تھی، گجرات کے وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے مودی نے آسام میں بنگلا دیشی تارکین وطن خصوصی مسلمانوں کے حوالے سے کہا کہ یہ لوگ ووٹ بینک کی سیاست میں لائے گئے، بھارتی عوام کو مسلمانوں کے خلاف بھڑکاتے ہوئے مودی نے سوال کیا کہ کیا یہ وہ لوگ نہیں جنھوں نے یہاں کے مقامی ہندووٴں کی نوکریاں اور حقوق چھینے ہیں۔

    اتر پردیش کے مظفر نگر فسادات کے صرف چھ ماہ بعد مودی نے افسوس کا اظہار کیا کہ ’’ووٹ بینک کی سیاست‘‘ کی وجہ سے ’’ہماری بہو بیٹیاں‘‘ آزادانہ طور پر چلنے کے قابل نہیں ہیں، مسلمانوں کے خلاف نفرت کو ہوا دینے کی یہی حکمت عملی مودی کے 2014 میں انتخابات جیتنے کے بعد بھی جاری رہی، 2017 کے یوپی اسمبلی انتخابات میں مودی نے اعلان کیا تھا کہ اگر گاوٴں میں قبرستان بنتا ہے تو شمشان بھی بننا چاہیے، اگر رمضان کا مطلب بلاتعطل بجلی کی فراہمی ہے تو دیوالی میں بھی ہونی چاہیے۔

    2019 کی لوک سبھا مہم میں مودی نے راہول گاندھی کو نوایناڈ سے الیکشن لڑنے کو تضحیک کا نشانہ بنایا۔ یہ وہ دن تھا جب ان کی حکومت نے آرٹیکل 370 کو منسوخ کر دیا تھا، 2020 میں مودی سرکار نے ایودھیا میں رام مندر کا سنگ بنیاد رکھا۔ 5 اگست 2021 کو یوپی اسمبلی انتخابات کی مہم کے دوران مودی نے اپنی منفی انتخابی مہم کا آغاز کیا، مودی سرکار نے ہندو عوام کو بھڑکاتے ہوئے کہا کہ ’’اگر کانگریس اقتدار میں آ گئی تو یہ مسلمانوں کو ہندووٴں کے ملکی اثاثے بھی دے دے گی۔‘‘

    وزیر اعظم نے مالیگاوٴں دھماکے کے ملزم پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو بھوپال سے کھڑا کرنے کے بی جے پی کے فیصلے کا یہ کہہ کر دفاع کیا کہ یہ 5000 سال پرانی ثقافت کو بدنام کرنے والے دہشت گرد ہیں، مودی نے رواں سال جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کے دوران کہا تھا کہ CAA مخالف مظاہروں کے شعلوں کو بھڑکانے والوں کو ان کے کپڑوں سے پہچانا جا سکتا ہے۔

    کرناٹک اسمبلی انتخابات کے لیے مہم چلاتے ہوئے مودی نے کانگریس پر الزام لگایا کہ بھاگ رام کو بند کر دیا اور بھگوان ہنومان کو بند کرنے کا منصوبہ بنایا گیا۔ واضح رہے کہ مودی سرکار آنے والے انتخابات میں کسی بھی طرح جیتنا چاہتی ہے اور جیت کو لازم بنانے کے لیے ہندوتوا نظریے کو استعمال کر رہی ہے۔

  • جب کرونا وبا بھارتیوں کو نگل رہی تھی، مودی کیا کر رہا تھا؟ نیویارک ٹائمز کی سنسنی خیز رپورٹ

    جب کرونا وبا بھارتیوں کو نگل رہی تھی، مودی کیا کر رہا تھا؟ نیویارک ٹائمز کی سنسنی خیز رپورٹ

    مودی کے جھوٹ کا مندر نیویارک ٹائمز نے بے نقاب کر دیا، 18 اپریل 2024 کو شائع ہونے والے نیو یارک ٹائمز کے آرٹیکل میں مودی کے جھوٹوں کا پلندہ کھول کر رکھ دیا گیا ہے۔

    نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق تاریخی بابری مسجد کے لیے پہچانے جانے والے شہر ایودھیا کو مودی کے شاؤنسٹ ہندو شہر میں تبدیل کر دیا گیا ہے، 2020 میں کرونا وائرس سے جب ہر روز ہزاروں کی تعداد میں بھارتی شہری ہلاک ہو رہے تھے تب مودی ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کی شروعات کر رہا تھا۔

    نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی کے ہندوتوا نظریے نے بھارتی شہریوں کے دل میں ہر غیر ملکی چیز اور انسان کے لیے نفرت اور بے اعتباری کے بیچ بو دیے ہیں، ایودھیا کے ہوٹلوں میں صرف ویجیٹیرین کھانا دستیاب تھا اور سڑکوں پر گائے کھلی گھوم رہی تھیں، یہ دونوں باتیں مسلمانوں کے خلاف تعصب اور ہندو انتہا پسندی کی واضح مثالیں ہیں۔

    رام مندر کے باہر دکانوں پر نفرت انگیز ہندو مردانگی کو ظاہر کرتی رام اور ہنومان کی مورتیاں بیچی جا رہی تھیں جس میں رام کو 6 پیک اور مسلز کے ساتھ پیش کیا گیا ہے، اپنی دس سالہ حکومت کے دوران مودی نے جمہوریت کا دعویٰ کیا ہے لیکن ایودھیا میں جمہوریت کے برعکس ہر شہری چاہے ہندو ہو یا مسلم کو ہندوتوا پالیسی پر چلنے کے لیے مجبور کیا جاتا ہے۔

    مودی کا ہندوستان شدید عدم مساوات، بیروزگاری، صحت عامہ کی ابتر صورت حال اور موسمیاتی تبدیلی کی بڑھتی ہوئی تباہ کاریوں سے دوچار ہے، مودی دنیا کے متنوع ترین ملک انڈیا کو کلسٹروفوبک اور انتہا پسند ہندوستان میں تبدیل کر کے ان بحرانوں کو حل نہیں کر سکتا، بھارت کو درپیش مسائل اور اپنی ناقص کارکردگی سے مودی سرکار خود بھی واقف ہے اور اسی لیے انتخابات کے پیش نظر خوف زدہ نظر آتی ہے، اپوزیشن جماعتوں کے خلاف کریک ڈاوٴن، الیکٹورل رولز اور ووٹنگ مشینوں میں چھیڑ چھاڑ اور اپوزیشن کے مالی وسائل منجمد کرنا کسی خود اعتماد گروپ کی نشانی نہیں ہے۔

    جنوری 2024 میں ہندوستان میں بابری مسجد کی جگہ رام مندر کے افتتاح کا جشن منایا گیا جب کہ اس تاریخی مقام پر رام مندر یا خود رام کے وجود کا کوئی ٹھوس ثبوت موجود نہیں ہے، پورے ملک میں تمام دفاتر اور تعلیمی اداروں کی چھٹی، میڈیا چینلز پر لائیو کوریج اور آتش بازی، ان سب کے بیچ رام مندر سے زیادہ مودی کو سپاٹ لائٹ دی گئی، افتتاحی تقریب کی تاریخ بھی نہایت احتیاط سے رکھی گئی تاکہ 26 جنوری رپبلک ڈے کی اہمیت کو کم کیا جا سکے، 14 اگست کو انتہاپسند ہندووٴں کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

    بھارتی پارلیمنٹ کی پرانی عمارت کے ڈیزائن کو بھی گزشتہ برس تبدیل کر دیا گیا جس میں ہندو، بدھ، مسلم اور عیسائی کے مابین ہم آہنگی کا حوالہ دیا جاتا تھا، نئی عمارت میں کنول کے پھول کا ڈیزائن تشکیل دیا گیا ہے جو ہندوتوا بھارت اور بی جے پی کی نمائندگی کرتا ہے، ہندوستان میں مسلمانوں کے نام والی تمام شاہراہوں کے نام تبدیل کر کے ہندو نام رکھ دیے گئے ہیں، بالی ووڈ، ٹیلی ویژن اور پرنٹ میڈیا بھی ہندوتوا پالیسی پر چلتے ہوئے محض ہندو مذہب پر مبنی مواد بنا رہا ہے، جو صحافی اور ادارے ہندوتوا پالیسی پر کام کرنے کو تیار نہیں انھیں قانونی اداروں کی جانب سے دھمکیوں اور پولیس کے چھاپوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    شعبہ تعلیم میں، سرکاری اداروں کو مودی سرکار کے جاہل کارکنان چلاتے ہیں، اور اسکول کی نصابی کتابوں سے لے کر سائنسی تحقیقی مقالوں تک، ہندوستان کے ہندو قوم پرست ورژن کو آگے بڑھایا جاتا ہے، 2019 میں کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی، نئے قوانین برائے بھارتی شہریت، مسلمانوں کی حق رائے دہی سے محرومی اور رام مندر کی تعمیر سے مودی نے مکمل طور پر انڈیا کو محض ایک ہندو ریاست میں تبدیل کر دیا ہے، مودی کے چمک دار رام مندر کے پیچھے انتہا پسند اور پر تشدد ہندوؤں کی کاروائیاں اور غریب اقلیتوں پر ظلم و جبر کی داستان لاکھ کوششوں کے باوجود بھی چھپائی نہیں جا سکتی۔

  • مودی سرکار بھارت میں جمہوریت کو ختم کر دے گی: ملکارجن کھڑگے

    مودی سرکار بھارت میں جمہوریت کو ختم کر دے گی: ملکارجن کھڑگے

    ناگپور: کانگریس پارٹی کے سربراہ ملکارجن کھڑگے نے مودی سرکار کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی بھارت میں جمہوریت کو ختم کر دے گی۔

    ملکارجن کھڑگے نے ناگپور میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر غلطی سے بی جے پی دوبارہ اقتدار میں آئی تو آئین اور جمہوریت کو تباہ کردے گی اور دوبارہ انتخابات نہیں ہوں گے۔

    بھارت میں لوک سبھا انتخابات سے قبل کانگریس پارٹی کے سربراہ ملکارجن کھڑگے نے حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی سے ملک میں جمہوریت کو خطرہ لاحق ہے۔ انھوں نے اپوزیشن کے 23 لیڈروں کی بی جے پی میں شمولیت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ لیڈر اس وقت بھی بدعنوان تھے جب یہ ہمارے ساتھ تھے اور اب وہ بی جے پی میں شامل ہو گئے ہیں۔

    کانگریس سربراہ نے کہا کہ مودی جی نے ان لیڈروں کو دھمکا کر بی جے پی میں شامل کروایا ہے، جنھیں مودی جی چور کہتے تھے آج وہ ان کی گود میں بیٹھے ہیں۔

    2 لاکھ بھارتیوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند

    ملکارجن کھڑگے نے کہا کانگریس ملک کے آئین کو بچانے کی جنگ لڑ رہی ہے، کانگریس کی لڑائی مودی اور بی جے پی سے نہیں بلکہ اس ملک کے آئین کو بچانے اور جمہوریت کو برقرار رکھنے کے لیے ہے، کانگریس چاہتی ہے کہ سب کو یکساں مواقع ملیں اور سب متحد رہیں۔