Tag: modi govt

  • کانگریس صدر نے مودی حکومت کو آئینہ دکھادیا

    کانگریس صدر نے مودی حکومت کو آئینہ دکھادیا

    نریندر مودی حکومت پر کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے ایک بار پھر عوام سے وعدہ خلافی کا سنگین الزام عائد کردیا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے کچھ پرانے اور بڑے وعدوں کے ساتھ ساتھ 2014 کے عام انتخابات میں کیے گئے اعلانات مودی حکومت کو یاد دلائے۔

    اُن کا مودی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ملک کی بدحالی ایسی ہے کہ ’اچھے دن‘ ایک ’خوفناک خواب‘ ثابت ہوئے ہیں۔ 140 کروڑ عوام کا ہر طبقہ پریشان حال ہے۔

    کانگریس صدر نے مودی حکومت پر یہ حملہ اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل پر کرتے ہوئے لکھا کہ ”26 مئی 2014 سے آج تک 11 سالوں میں بڑے بڑے وعدوں کو کھوکھلے دعوؤں میں بدل کر مودی حکومت نے ملک کی ایسی حالت کی، کہ اچھے دن کی بات اب ایک خوفناک خواب بن چکی ہے۔

    اُن کا اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں کہنا تھا کہ نوجوانوں کے لیے سالانہ 2 کروڑ ملازمتوں کا وعدہ کیا گیا تھا، لیکن حقیقت یہ ہے کہ انھوں نے کروڑوں ملازمتوں کو ختم کردیا ہے۔

    کھڑگے نے کہا کہ اسی طرح کسانوں سے حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ اقتدار میں آنے کے بعد آمدنی دوگنی ہو جائے گی۔ آمدنی تو دوگنی ہوئی نہیں، اوپر سے ربر بلیٹ کھانے کی نوبت آگئی۔

    کھڑگے نے خواتین کے تعلق سے لکھا ہے کہ ان کے ریزرویشن پر شرطیں نافذ کر دی گئیں، اور ان کی سیکورٹی کو بھی تار تار کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح کمزور طبقات، مثلاً ایس سی/ایس ٹی/او بی سی/اقلیت پر خوفناک مظالم کا سلسلہ جاری ہے، ان کی حصہ داری کو ختم کیا جارہا ہے۔

    کانگریس صدر نے معیشت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ مہنگائی اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے، صارفیت ٹھپ ہے، میک اِن انڈیا فلاپ ہو گیا،بے روزگاری کا سیلاب ہے اور عدم مساوات بھی عروج پر ہے۔ ہر طرف لوگ پریشان حال ہیں۔

    بھارتی خواتین نے مودی کے جنگی بیانیے کی دھجیاں اڑا دیں

    اُن کا کہنا تھا کہ حکومت نے 2014 سے پہلے خارجہ پالیسی کو لے کر وعدہ کیا تھا کہ ’وشو گرو‘ بنا کر رہیں گے۔ اب حالت یہ ہے کہ ہر ملک سے رشتے بگاڑ دیے ہیں۔

  • غیر ملکی سرزمین پر بھارتی دہشتگردی کے نئے انکشافات منظر عام پر آگئے

    غیر ملکی سرزمین پر بھارتی دہشتگردی کے نئے انکشافات منظر عام پر آگئے

    مودی سرکار کی غیر ملکی سرزمین پر دہشتگردی ایک بار پھر بے نقاب ہو گئی۔

    اے بی سی نیوز کی حالیہ دستاویزی فلم میں مودی کے دہشت گرد نیٹ ورک کو عالمی سطح پر بے نقاب کر دیا گیا، فلم میں دکھایا گیا کہ کیسے مودی بھارت کے اندر اور دیگر ممالک میں اقلیتوں کو اپنی انتہا پسندی کا نشانہ بنا رہا ہے۔

    دستاویزی فلم کا آغاز ساؤتھ ایشیا میں اے بی سی نیوز کی رپورٹر اوانی ڈیاس نے اپنی کہانی سناتے ہوئے کیا، اوانی ڈیاس گزشتہ ڈھائی برس سے بھارت میں سچ پر مبنی صحافت کرنے میں مصروف عمل ہیں لیکن مودی سرکار کو سچ برداشت نہیں۔

    مودی سرکار نے اوانی ڈیاس کی رپورٹنگ کو روکنے اور انہیں ملک سے نکالنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا دیا، مودی سرکار نے اوانی ڈیاس کو انتخابات کے دوران رپورٹنگ سے روکنے کے لیے انکے ویزے کی مدت بڑھانے سے بھی انکار کر دیا اور اسے اپنے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا۔

    اوانی ڈیاس کا کہنا تھا کہ مودی کو بھارت میں بے حد مقبولیت حاصل ہے لیکن اسکے باوجود مودی جواب طلبی کو برداشت نہیں کر سکتا، مودی سرکار نے ہمیں یہ کہہ کر ویزا دینے سے انکار کیا کہ اے بی سی اس وقت بھارت میں سب سے زیادہ مودی مخالف تنظیم ہے، مودی سرکارنے اے بی سی نیوز پر بندش عائد کردی اور یوٹیوب اور ایکس اکاؤنٹس سے بھی میری وڈیوز ڈیلیٹ کردی گئیں۔

    رپورٹ کے مطابق مودی سرکار نے دس سالہ دور اقتدار میں غیر ملکی صحافیوں کیخلاف منظم کریک ڈاؤن کیا جس کے نتیجے میں بے شمار صحافیوں کو نہ صرف بھارت سے نکالا گیا بلکہ دوبارہ ویزا دینے سے بھی انکار کردیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ رواں برس مودی سرکار نے فرانسیسی صحافی وینیسا ڈوگنیک کے مستقل ویزہ کو منسوخ کردیا اور بھارت سے نکل جانے کا حکم دیا، الجزیرہ کے صحافیوں کو بھی انتخابات کے دوران رپورٹنگ کرنے کیلئے پاس نہیں دیا گیا تھا۔

    مودی سرکار کی جانب سے اے بی سی نیوز کے متعدد نمائندوں کو جان سے مارے جانے کی بھی دھمکیاں دی گئیں، اوانی ڈیاس نے ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے معاملے پر جب تحقیقاتی رپورٹ شائع کرنے کی کوشش کی تو مودی سرکار کے حکم پر یوٹیوب اور فیس بک سے ویڈیو ڈیلیٹ کروادی گئی۔

    اوانی ڈیاس کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل سے چند ماہ پہلے بھارتی حکام نے گاؤں میں اسکے گھر جاکے اہل خانہ کو دھمکایا تھا، سوشل میڈیا پر سے ویڈیو کے ڈیلیٹ ہونے کے بعد اوانی ڈیاس کو بھی بھارتی حکام کی جانب سے دھمکی آمیز کال موصول ہوئی۔

    رپورٹ کے مطابق بھارتی حکام نے اوانی ڈیاس کو کہا کہ اسے پریس پاس ملنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا لیکن جیسے آسٹریلین حکومت نے مداخلت کی تو میڈیا پر ویزہ افسران نے جھوٹا دعوی کیا کہ مجھے جلد از جلد پاس دیا جائے گا، اوانی ڈیاس کیخلاف مودی میڈیا نے بھی بھرپور مہم چلائی انتہائی سنگین انداز میں بدنام کرنے کی کوشش کی گئی۔

    بھارتی صحافی مندیپ پونیا کو 2021 میں بی جے پی کے کارکنوں کی جانب سے شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا، اوانی ڈیاس کی خصوصی ڈاکیومنٹری میں مودی سرکار کے سکھوں کیخلاف منظم کریک ڈاؤن کا بھی تفصیلی ذکر کیا گیا۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ آر ایس ایس اور ایچ ایس ایس جیسی ہندو انتہا پسند تنظیموں میں بھارتی نوجوانوں کو باقاعدہ ٹریننگ دی جاتی ہے جس کے بعد اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں پر پرتشدد حملے کیے جاتے ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ مودی سرکار نے تحریک خالصتان کو دبانے کیلئے دنیا بھر میں سکھ رہنماؤں کی ٹارگٹ کلنگ کے آرڈرز جاری کیے، جون 2023 میں کینیڈا میں ہردیپ سنگھ نجر کو قتل کیا گیا اور دوسری جانب امریکہ میں گرپتونت سنگھ پنوں کو بھی قتل کرنے کی ناکام کوشش کی گئی، کینیڈین اور امریکی تحقیقاتی رپورٹس میں شواہد کے ساتھ ثابت کیا گیا کہ دونوں واقعات میں مودی سرکار براہ راست ملوث تھی۔

    دستاویزی فلم میں بتایا گیا کہ مودی سرکار نے آسٹریلیا میں بھی سکھوں کو قتل کی دھمکیاں دینا شروع کردی ہیں، کینیڈین شہری اور سکھ رہنما منندر سنگھ کو کینیڈین حکام کی جانب سے مطلع کیا گیا کہ اسے اور دیگر 8 سکھ شہریوں کی جان کو سنگین خطرہ ہے، ہردیپ سنگھ نجر کے قتل سے دو ماہ قبل بھارتی سیکرٹری خارجہ کی جانب سے امریکہ میں بھارتی کونصلیٹ کو ایک خفیہ حکم نامہ بھیجا گیا۔

    حکم نامے میں بھارتی کونصلیٹس جو راء کے ایجنٹس کے ساتھ مل کر تحریک خالصتان کے حامی سکھوں کو قتل کرنے کا حکم دیا گیا، آسٹریلیا میں مقیم ٹیکسی ڈرائیور اور خالصتان کے حامی ہرجندر سنگھ کو بھی بھارتی حکام کی جانب سے مسلسل دھمکیاں موصول ہورہی ہیں۔

    اے بی سی کی رپورٹ کے مطابق 2020 میں 4 بھارتی انٹیلیجنس افسران کو آسٹریلیا سے بے دخل کردیا گیا تھا، بھارتی انٹیلیجنس افسران نے حساس دفاعی ٹیکنالوجی کو غیر قانونی طور پر حاصل کرنے کی کوشش کی تھی، آسٹریلیا کے چیف آف سیکیورٹی انٹیلیجنس آرگنائزیشن نے بھارتی جاسوسوں کو بے نقاب کر کے ملک بدر کرنے کا انکشاف کیا تھا۔

    اے بی سی کی رپورٹ مودی سرکار کی غیر ملکی سرزمین پر دہشتگردی کا منہ بولتا ثبوت ہے لیکن آخر کب تک مودی ان تمام شواہد کو مسترد کرنے کی ناکام کوشش کرتا رہے گا؟

  • مودی سرکار کی فرانسیسی صحافی کو ملک بدر کرنے کی دھمکی

    مودی سرکار کی فرانسیسی صحافی کو ملک بدر کرنے کی دھمکی

    مودی سرکار نے فرانسیسی صحافی کو ملک بدر کرنے کی دھمکی دے دی، صحافی وینیسا ڈوگناک نے مودی سرکار کی پالیسیوں پر تنقید کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق مودی سرکار کے آزادی صحافت پر تابڑ توڑ حملے جاری ہیں ، غیر ملکی صحافی بھی بھارت میں غیر محفوظ نہیں۔

    مودی سرکار نے فرانسیسی صحافی کوملک بدر کرنے کی دھمکی دے دی ، وینیسا ڈوگناک پچھلے بائیس سال سے ہندوستان میں بطور صحافی کام کر رہی ہیں۔

    صحافی وینیسا ڈوگناک کی جانب سے مودی سرکار کی پالیسیوں پر تنقید کی گئی تھی، جسے بھارتی حکومت نے اپنی سلامتی پر حملہ قرار دیا۔

    بھارتی حکومت نے ڈیڑھ سال سے صحافی وینیسا ڈوگناک کا ورک پرمٹ منسوخ کر رکھا ہے ، اس سے قبل مودی سرکار پر تنقیدی کوریج کرنے والے صحافیوں کو مقدمات کے ساتھ ساتھ قید کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ غیر ملکی صحافیوں کو ویزا جیسے مسائل کا سامنا ہے۔

    فروری دوہزارتئیس میں بھی مودی مخالف ڈاکومنٹری نشر کرنے پر بی بی سی کے دفاتر پر چھاپے مارے گئے۔

    گزشتہ سال ہی مودی پر تنقید کرنے پر کانگریس رہنما راہول گاندہی کی پارلیمنٹ کی رکنیت بھی معطل کر دی گئی تھی جبکہ دوہزاربیس میں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے حکومتی جابرانہ ہتھکنڈوں سے تنگ آکر بھارت میں اپنا دفتر بند کر دیا تھا ۔

    مودی سرکا رحکومت میں آنےکے بعد منظم طریقے سے آزادی اظہار کو نشانہ بنا رہی ہے، جس پر سوال اٹھتا ہے کیا مودی سرکار عالمی میڈیا میں ہندوانتہا پسندی کےخلاف بڑھتی آوازوں پربوکھلاہٹ کا شکار ہے؟ کیا مودی سرکار ہندوستانی جمہوریت کا گلا گھونٹ کر آمریت قائم کرنا چاہتی ہے؟

  • مودی سرکار کی سیاسی مقاصد کے حصول کیلئے اوچھی سازشوں کا بھانڈا پھوٹ گیا

    مودی سرکار کی سیاسی مقاصد کے حصول کیلئے اوچھی سازشوں کا بھانڈا پھوٹ گیا

    معروف جریدے دی گارڈین نے مودی سرکار کی سیاسی مقاصد کے حصول کیلئے اوچھی سازشوں کا بھانڈا پھوڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق رام مندر پر مودی کی سیاسی چال سامنے آگئی، معروف جریدے دی گارڈین نے مودی سرکار کے سیاسی مقاصد کے حصول کیلئے اوچھی سازشوں کا بھانڈا پھوڑ دیا۔

    دی گارڈین کی رپورٹ میں کہا گیا کہ رام مندرکی افتتاحی تقریب کی آڑمیں مودی اپنی الیکشن مہم کاآغازکررہاہے اور الیکشن جیتنے کے لیےمودی ہندوستان کی اسی فیصد ہندوعوام کے مذہبی جذبات کا استعمال کررہا ہے۔

    معروف جریدے کا کہنا تھا کہ 2014 میں اقتدارمیں آتے ہی بھارت کوہندوراشٹربنانےکی مہم کاثبوت رام مندرسے مودی سرکارکی گہری وابستگی ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہندوستان کی دیگرسیاسی جماعتوں نے مودی کی سیاسی چال کو بے نقاب کرتے ہوئے افتتاحی تقریب میں شرکت سے انکار کردیا جبکہ ہندوستان کے بڑے مندروں کے سربراہوں اورپنڈتوں نے بھی افتتاح کوغیر مذہبی قراردیتے ہوئے شرکت سےانکار کیا۔

    دی گارڈین کے مطابق بی جے پی ایودھیا میں رام مندر کے افتتاح کو ہندوستان اور دنیا بھر میں اپنی مقبولیت بڑھانے کے لیے استعمال کررہی ہے۔

    انتہا پسند ہندووٴں نے 1992 میں بابری مسجد کو شہید کردیا اور احتجاج کرنے والے ہزاروں مسلمانوں کو بھی شہید کردیا تھا۔

  • مودی سرکار مخالفین کو کیسے گرفتار کرتی تھی؟ برطانوی اخبار نے بھانڈا پھوڑ دیا

    مودی سرکار مخالفین کو کیسے گرفتار کرتی تھی؟ برطانوی اخبار نے بھانڈا پھوڑ دیا

    مودی سرکار نے بھی مخالفین کیخلاف اسرائیلی ہیکنگ سافٹ ویئر استعمال کیا،برطانوی اخبار گارڈین کی رپورٹ میں ہوشربا انکشاف سامنے آئے ہیں۔

    مودی سرکار نے بھی مخالفین کیخلاف اسرائیلی ہیکنگ سافٹ ویئر استعمال کیا،برطانوی اخبار گارڈین کی رپورٹ میں ہوشربا انکشاف سامنے آئے ہیں۔

    برطانوی اخبار گارڈین نے تہلکہ خیز انکشاف کیا کہ اسرائیلی ہیکنگ سافٹ ویئر کی مدد سے مودی سرکار نے مخالفین کا ڈیٹا ہیک کیا، مودی سرکار نے یونیورسٹی کے سرگرم رکن عمر خالد کا فون ہیک کرایا اور اس پر بغاوت کا الزام لگا کر گرفتار کرکےجیل میں ڈالا۔

    اس کے علاوہ مودی سرکار نے نچلی ذات کیلئےآواز اٹھانیوالے رائٹرز، وکلا اور اداکاروں کے فونز ہیک کرائے، مودی کو ہراساں کرنے کے الزام پر کئی افراد کو گرفتار بھی کیا گیا۔

    گارڈین کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ اسرائیلی سافٹ ویئر کے زریعے دنیابھر میں انسانی حقوق کے وکلا ، کارکن کے فونز ہیک کئےگئے، اسرائیلی کمپنی این ایس او سے مختلف حکومتی صارفین نے فونزہیک کرائے، پیگاسس کا سافٹ ویئر مطلوبہ ہدف کےفونز کی آڈیو، ویڈیو ریکارڈ کرتا ہے۔

    برطانوی اخبار نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ دو ہزار انیس میں آذربائیجان کی خاتون سماجی کارکن کی تصاویر بھی ہیک کی گئیں، برطانیہ کے مشہور وکیل کا فون بھی پیگاسس کےسافٹ ویئر سے ہیک کیاگیا۔

    گارڈین نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ قتل کئےجانیوالےصحافی جمال خشوگی کی بیوی کا فون بھی ہیک کیاگیا، دو ہزار انیس میں گارڈین نےپیگاسس کےپاکستان میں استعمال سےمتعلق خبر شائع کی تھی جس میں مختلف پاکستانی سیاستدانوں،حساس اداروں کےافسران کیخلاف بھی پیگاسس استعمال کئے جانے کا انکشاف کیا گیا تھا۔

  • مودی سرکار نے قائداعظم کا گھر ’جناح ہاوس‘ ہتھیا لیا

    مودی سرکار نے قائداعظم کا گھر ’جناح ہاوس‘ ہتھیا لیا

    نئی دہلی : بھارت کی متعصب مودی سرکار نے ممبئی میں واقع قائداعظم محمد علی جناح کا گھر ’جناح ہاؤس‘ ہتھیا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی سرکار اپنی غنڈہ گردی جاری رکھتے ہوئے ممبئی میں واقع پاکستان کے بانی قائد اعظم کا گھر ’جناح ہاؤس‘ بھارتی وزارت خارجہ کے نام کررہی ہے۔

    بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کا کہنا ہے کہ جناح ہاؤس میں تبدیلیاں کرکے وہاں سرکاری تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ ممبئی میں واقع جناح ہاؤس قائداعظم محمد علی جناح کی ملکیت تھا۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ قائد اعظم کی بیٹی دینا واڈیا نے سنہ 2007 میں ’جناح ہاؤس‘ کے سلسلے میں بھارتی حکومت کے خلاف مقدمہ درج دائر کیا تھا تاہم وہ گذشتہ برس انتقال کرگئیں، جس کے بعد وہ مقدمہ غیر موثر ہوگیا تھا۔

    بھارتی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ جناح ہاؤس ممبئی کوسنہ 1930 میں یورپی طرزپر2.5 ایکڑز کے وسیع رقبے پرتعمیرکیا گیا تھا، جس کی مالیت کا تخمینہ 40 کروڑ امریکی ڈالرز بتایا جارہا ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ تاریخی جناح ہاؤس میں قائداعظم محمد علی جناح، جواہرلال نہرو، مہاتما گاندھی کی ملاقاتیں ہوتی تھیں۔

    یاد رہے کہ پاکستانی نے بارہا دہلی سرکارسے کہا تھا کہ ’جناح ہاؤس‘ پاکستانی حکومت کو فروخت کرکے لیزکردیا جائے تاکہ وہاں پاکستانی قونصل خانہ کھولا جاسکے تاہم بھارتی حکومت نے پاکستان کی درخواست کو قبول نہیں کیا۔

  • نوازشریف کے جانے سے بھارت پریشان، کشمیرہاتھ سے نکلنے جانے کا خوف

    نوازشریف کے جانے سے بھارت پریشان، کشمیرہاتھ سے نکلنے جانے کا خوف

     نئی دہلی : جے آئی ٹی کی رپورٹ میں دیئے جانے والے ناقابل تردید ثبوتوں کے بعد بھارت میں بھی نواز شریف کے بارے میں تشویش پائی جاتی ہے، اور مودی سرکار کو نوازشریف کے جانے سے پاکستانی فوج مزید مضبوط ہونے اور کشمیر ہاتھ سے نکلنے جانے کا خوف ہے۔

    پانامہ کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ میں موجود ناقابل تردید ثبوتوں کے بعد جہاں ملک میں موجود نواز شریف خاندان کےحامی میڈیاگروپس پاکستان میں مہم چلارہے ہیں، وہیں بھارتی حکمرانوں میں بھی تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

    بھارتی اخبار لکھتا ہے کہ سپریم کو رٹ میں پیش کردہ ثبوتوں کی موجودگی میں نواز شریف کا بچنا مشکل نہیں ناممکن ہے،شریف خاندان زیادہ ترسوالات کااطمینان بخش جواب نہ دے سکا۔

    ٹائمز آف انڈیا کا کہنا ہے کہ نوازشریف مسند اقتدار سے الگ ہوئے تو کشمیر کی جدوجہدآزادی کو اور تقویت ملے گی اور کشمیریوں کی آزادی کو روکنا ناممکن ہوجائے گا، نوازشریف کے جانے سے بھارت کو کشمیر ہاتھ سے نکلنے کا خوف ہے۔

    جریدے کا کہنا ہے کہ پاک بھارت سرد تعلقات کے باوجود نواز، مودی تعلقات بہترین رہے لیکن نواز کے مسند اقتدار سے الگ ہونے کی صورت میں پاکستانی فوج مضبوط ہوگی، بھارت تو بخوبی جانتا ہے کہ پاکستانی افواج مضبوط و نا قابل تسخیر ہے اور اپنا کام بطریق احسن انجام دے رہی ہے۔

    دوسری جانب نوازحکومت نے اس مشکل صورتحال سےنکلنے کیلئے بیرونی مدد کی کوششیں شروع کردیں، اس ضمن میں متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، امریکہ، برطانیہ اور بھارت سے بھی رابطہ کیا تاکہ دباؤ بڑھایا جاسکے۔

    یہ کیس سپریم کو رٹ میں ہے اور عدلیہ کے حکم پر جے آئی ٹی بنی اور آزاد عدلیہ ہی اس کیس کا فیصلہ سنائے گی، سوال یہ ہے کہ کیا نواز شریف کشمیری حریت پسندوں کی جدوجہد میں رکاوٹ ہیں؟دہلی انکے اقتدار سے ہٹنے کی صورت میں پریشان کیوں ہے؟؟ کیا نوازشریف اور مودی کی دوستی کشمیریوں کی جدوجہد میں حائل ہے؟ کیا نوازشریف فیملی کے بھارت سے مبینہ کاروباری تعلقات کی بنا پر بھارت پریشان ہے ؟


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔