Tag: modi

  • کشمیریوں کی لاشوں کے بدلے اقتصادی پیکج منظور نہیں، مشال ملک

    کشمیریوں کی لاشوں کے بدلے اقتصادی پیکج منظور نہیں، مشال ملک

    اسلام آباد: حریت رہنما مشال ملک نے کہا ہے کہ نریندر مودی کا دورہِ مقبوضہ کشمیر شہریوں کے لیے کوئی معنی نہیں رکھتا، لاشوں کے بدلے اقتصادی پیکج منظور نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ نے مودی کے دورہِ کشمیر کو بے سود قرار دیتے ہوئے کہا کہ لاشوں کے بدلے مقبوضہ کشمیر میں اقتصادی پیکج کسی بھی شہری کو منظور نہیں، بھارت ترقیاتی کاموں کے نام پر دکھاوا کررہا ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انڈین فورسز نے رمضان کےدوسرے دن آزاد کشمیر میں معصوم شہریوں کونشانہ بنایا جبکہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیرمیں مسلسل انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کررہی ہے۔

    مشال ملک کا کہنا تھا کہ بھارت جو مرضی کرلےکشمیری حق آزادی حاصل کرکے رہیں گے اور وہ مودی سرکار کی باتوں میں کسی صورت نہیں آئیں گے کیونکہ شہری بھارت کا مکروہ چہرہ اچھے طریقے سے جاتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا دورہ مقبوضہ کشمیر، وادی سراپا احتجاج بن گئی

    واضح رہے کہ بھارتی وزیراعظم  نریندر مودی مقبوضہ کشمیر کے سرکاری دورے پر آج وادی پہنچے جہاں اُن کی آمد پر شہریوں نے پرامن احتجاج ریکارڈ کرایا جبکہ کشمیریوں نے لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف احتجاجی ریلیاں بھی نکالیں۔

    مودی کے دورے کے موقع پر وادی میں مکمل ہڑتال رہی جبکہ حریت رہنماؤں نے عوام سے سری نگر کے لال چوک تک احتجاجی مارچ کی اپیل کی جس کو مدنظر رکھتے ہوئے بھارتی فورسز نے لال چوک سیل کرکے وہاں اہل کاروں کی بھاری نفری تعینات کردی جبکہ فورسز نے مختلف علاقوں میں غیراعلانیہ کرفیو لگاکر موبائل اور انٹرنیٹ کی سہولت بھی بند کردی۔

    آل پارٹیز حریت کانفرنس نے ڈپلومیٹک انکلیو کے مرکزی دروازے پر احتجاج کیا جس کی قیادت کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر کے کنوینئر نے کی، مظاہرے میں حریت رہنماؤں سمیت سول سوسائٹی کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور ہاتھوں میں سیاہ پرچم تھامے کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے بھی لگائے۔

    آل پارٹیز حریت کانفرنس کے کنوینر غلام محمد صفی کا کہنا تھا کہ مودی کا دورہ دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے، ہم بھارتی حکومت کے کسی چکمے میں آنے والے نہیں ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مودی حکومت کبھی مسئلہ کشمیر حل نہیں کرے گی، عمران خان

    مودی حکومت کبھی مسئلہ کشمیر حل نہیں کرے گی، عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ کشمیر کے تنازع کا پر امن حل ضروری ہے مگر مودی حکومت کبھی مسئلہ کشمیر حل نہیں کرے گی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے برطانیہ میں آل پارٹیز پارلیمنٹیرین سے خطاب کرتے ہوئے کیا، عمران خان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق کشمیریوں کو ان کا حق ملنا چاہئے، مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت جاری ہے جسے روکنا ہوگا۔

    چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ پاکستان میں منی لانڈرنگ ایک بڑا مسئلہ ہے، پاکستان میں ادارے تباہ کرکے کرپشن کی راہ ہموار کی گئی، شریف خاندان نے ملک کا پیسہ لوٹ کر اپنی جائیداد بنائی، ملک جس صورتحال سے گزر رہا ہے اس کے ذمہ دار کرپٹ حکمران ہیں۔

    عمران خان نے کہا امریکا نے نائن الیون کے بعد افغانستان پر حملہ کیا، پاکستان نے افغان جنگ میں فرنٹ لائن اسٹیٹ کا کردار ادا کیا، افغان جنگ سے پاکستان کو 100 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے، افغان جنگ سے 70 ہزار جانیں ضائع ہوئیں، قبائلی عوام متاثر ہوئے، پاکستانی فورسز نے قبائلی علاقوں میں کنٹرول حاصل کیا۔

    مزید پڑھیں: گزشتہ رات تقریباً 15 کروڑ کے عطیات اکٹھا کرنے پر شکرگزارہوں، عمران خان

    واضح رہے کہ گزشتہ روز لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ برطانیہ دورے کا بنیادی مقصد نمل یونیورسٹی کے لیے فنڈز اکٹھا کرنا ہے، پاکستان کے حالات ایسے ہیں کہ ملک سے زیادہ دیر باہر نہیں رہ سکتا ہوں۔

    پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ 29 اپریل کو لاہور میں ملکی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ کرنے جارہے ہیں، جلسے کے بعد ملک میں تیزی سے تبدیلی آئے گی، ہم نے ایک دن رائے ونڈ میں جلسہ کیا تھا جس کی گونج ’’مجھے کیوں نکالا‘‘ کی صورت میں اب بھی سنائی دے رہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بھارتی حکومت دہشت گردی کو بطور ریاستی پالیسی استعمال کرتی ہے: خواجہ آصف

    بھارتی حکومت دہشت گردی کو بطور ریاستی پالیسی استعمال کرتی ہے: خواجہ آصف

    اسلام آباد: وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ مودی دنیا میں گجرات کا قاتل کے طور پر پہچانا جاتا ہے، وہ بھات میں زیادتی کرنے والوں کا سرپرست ہے، بھارتی حکومت دہشت گردی کو بطور ریاستی پالیسی استعمال کرتی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ نریندر مودی کی سرپرستی میں کشمیر میں نسل کشی ہو رہی ہے، قابض بھارتی فوج کی جانب سے نہتتے اور معصول کشمیریوں کا قتل عام جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت کا یہ حال ہے ہے کہ وہاں مذہبی اقلیتوں کو زندہ جلایا جاتا ہے، ظلم وجبر کے باعث وہاں لوگ محفوظ نہیں ہیں، مودی ایک ایساجاہل ہے جو سرجیکل اسٹرائیک کا مطلب تک نہیں جانتا۔

    لندن: نریندر مودی کی آمد پر کشمیریوں کا برطانوی پارلیمنٹ کے باہر احتجاج

    خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ مودی بھارتی جنرلوں کےجھوٹ کو طوطے کی طرح رٹتا جارہا ہے، مودی خود کو بے وقوف ثابت کر کے دنیا بھر میں اپنا مذاق خود اڑوا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں ہی بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے علاقے شوپیاں میں 17 سے زائد نوجوانوں کو شہید کیا گیا تھا جس کے بعد سے وادی میں ہنگامے پھوٹ پڑے ہیں۔

    جنسی زیادتی کے واقعات پر مودی سرکار کی خاموشی، انسانی حقوق کے علم بردار چیخ اٹھے

    خیال رہے کہ رواں سال جنوری میں مقبوضہ کشمیر میں ایک 8 سالہ ننھی بچی آصفہ بانو کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا، آصفہ بانو کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے مقبوضہ کشمیر، پاکستان اور بھارت میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور ملزمان کا کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بھارت میں جمہوریت خوف بن گئی ہے، برطانوی حکومت مودی پر مسلمانوں پر مظالم رکوانے کیلئے دباؤ ڈالے،برطانوی اخبار

    بھارت میں جمہوریت خوف بن گئی ہے، برطانوی حکومت مودی پر مسلمانوں پر مظالم رکوانے کیلئے دباؤ ڈالے،برطانوی اخبار

    لندن : بھارت میں مسلمانوں پر بڑھتے مظالم، برطانوی میڈیا میں بھی آوازیں اٹھنے لگیں، برطانوی اخبار میں شائع ہونے والے آرٹیکل میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارت میں جمہوریت خوف بن گئی، برطانوی حکومت مسلمانوں پر مظالم رکوانے کیلئے مودی پر  دباؤ ڈالے ۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں مسلمانوں پرانتہاپسند ہندوؤں کے مظالم پرعالمی میڈیا بھی بول اٹھا، برطانوی اخبار میں شائع ہونے والے مضمون میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں ہندوانتہا پسندوں نے مندر میں آٹھ سالہ مسلمان بچی کوزیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کردیا گیا، بی جےپی انتہاپسندہندوؤں کیخلاف کارروائی نہیں کرتی بلکہ حکمران جماعت بی جے پی کے وزیر قاتلوں کو بچانے کے لئے مہم چلارہے ہیں۔

    آرٹیکل میں کہنا ہے ہندوانتہا پسندوں کا ہجوم گائے کا گوشت کے بہانے مسلمانوں کوقتل کرتا ہے، 15سال کےمسلمان لڑکےکوچلتی ٹرین میں ہجوم نے قتل کیا لیکن مودی سرکار نے کوئی کارروائی نہیں کرتی۔

    مضمون میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ برطانوی حکومت مودی پرمظالم رکوانے کیلئے دباؤڈالے۔

    برطانوی اخبار کے مطابق بھارت میں جمہوریت خوف بن گئی ہے ان واقعات سے ظاہرہے کہ مسلمانوں کا قتل عام منصوبہ بندی کے تحت کیا جا رہا ہے تاکہ بھارت کی ہندواسٹیٹ بننے کی راہ ہموارہوسکے۔


    مزید پڑھیں : لندن: نریندر مودی کی آمد پر کشمیریوں کا برطانوی پارلیمنٹ کے باہر احتجاج


    گذشتہ روز بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی لندن آمد کے موقع پر کشمیریوں نے کشمیر میں بھارتی فوج کی جارحیت اور ننھی آصفہ کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے برطانوی پارلیمنٹ کے باہر احتجاجی مظاہرے کیے، مشتعل مظاہرین نے بھارتی پرچم پھاڑ ڈالا۔

    مظاہرین نے نریندر مودی اور کشمیریوں کےقتل کیخلاف بینرز اٹھارکھے تھے اور کشمیراورخالصتان کی آزادی کے حق میں نعرے بازی بھی کی۔

    آزادکشمیر کی قیادت، برطانوی ارکان پارلیمنٹ اور سیاسی وسماجی رہنماؤں نےتاریخی احتجاج کےدوران میڈیا سے گفتگومیں عالمی برادری سے مسئلہ کشمیر حل کرانے کا مطالبہ کیا۔

    احتجاجی مظاہرہ برطانیہ کی سکھ برادری اور کشمیری کمیونٹی کی جانب سے کیا گیا۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں ہی بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے علاقے شوپیاں میں 17 سے زائد نوجوانوں کو شہید کیا گیا تھا جس کے بعد وادی میں ہنگامے پھوٹ پڑے تھے۔

    خیال رہے کہ رواں برس جنوری میں مقبوضہ کشمیر میں ایک 8 سالہ ننھی بچی آصفہ بانو کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا، آصفہ بانو کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

     

  • مودی کے لیے خطرے کی گھنٹی، گجرات انتخابات میں چار مسلمان کامیاب

    مودی کے لیے خطرے کی گھنٹی، گجرات انتخابات میں چار مسلمان کامیاب

    گجرات: گو ہندوستانی ریاست گجرات کے اسمبلی انتخابات میں حکمراں جماعت بی جے پی فاتح ٹھہری، مگر ماضی کے برعکس اس بار کانگریس پارٹی بھی ایک مضبوط اپوزیشن کے طور پر سامنے آئی ہے۔ مبصرین اسے راہول گاندھی کی کاوشوں کا نتیجہ ٹھہرا رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ گجرات اسمبلی کی 182 نشستوں میں سے بی جے پی نے 99 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی، کانگریس کے حصے میں 77 نشستیں آئیں۔ البتہ اہم بات یہ ہے کہ ان انتخابات میں چار مسلم امیدوار کامیاب رہے، جب کہ گذشتہ انتخابات میں دو مسلم امیدوار منتخب ہوئے تھے۔ گجرات میں مسلم آبادی 9.67 فیصد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جیتنے والے تمام مسلم امیدوار کانگریس پارٹی کے رکن ہیں۔ اس بار انتخابات میں کانگریس پارٹی نے چھ مسلمان امیدوار کو انتخابات میں میں ٹکٹ دیا تھا۔ البتہ بی جے پی کی جانب سے مسلم دشمنی کا ثبوت دیتے ہوئے کسی امیدوار کو ٹکٹ نہیں دیا گیا۔ انتخابی مہم میں بھی ان کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔ اندازوں کے مطابق گجرات کی 80 فیصد مسلم آبادی روایتی طور پر کانگریس کی ووٹر ہے۔

    کامیاب ہونے والے امیدواروں میں شیخ غیاث الدین ، پیرزادہ محمد جاوید عبدالمطلب، نوشاد جی بالاجی بھائی اور عمران یوسف بھائی شامل ہیں۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق ایسے میں جب گجرات کو ہندو ریاست قرار دیا جارہا تھا، کانگریس کی کارکردگی اور مسلمانوں کی کامیابی تبدیلی کی ہوائیں چلا سکتی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • گائے کا تحفظ، مودی حکومت کا وزارت قائم کرنے پر غور

    گائے کا تحفظ، مودی حکومت کا وزارت قائم کرنے پر غور

    لکھنؤ: بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماء امت شاہ نے کہا ہے کہ گائے کے حوالے سے الگ وزارت قائم کرنے کے بارے میں سوچا جارہا ہے۔

    بھارت کے شہر لکھنؤ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بے جے پی کے رہنماء نے کہا کہ گائے سے متعلق معاملات کو حل کرنے کے لیے سفارشات آرہی ہیں کہ اس متعلق ایک باقاعدہ وزارت قائم کی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ سفارشات کی روشنی میں حکومت ملک بھر میں گائے کی دیکھ بحال اور تحفظ سے متعلق وزارت قائم کرنے کے بارے میں غور و خوض کررہی ہے جس کا فیصلہ جلد کرلیا جائے گا۔

    پڑھیں: گائے کے بعد بھینس بھی مقدس: ذبح کرنے کے شبہ میں ہجوم کا بدترین تشدد

    یاد رہے بھارت میں مودی حکومت آنے کے بعد سے ہندو انتہاء پسندوں نے اب تک کئی مسلمانوں کو گائے ذبح کرنے اور اس کا گوشت رکھنے کے الزام میں تشدد کر کے شہید کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: بھارت، گائے کی خرید وفروخت پر پابندی عائد

    بھارت کے مختلف علاقوں خصوصاً لکھنؤ میں گائے کے گوشت کی فروخت پر پابندی بھی عائد کی گئی ہے جبکہ شدت پسند تنظیم ملک بھر میں گائے کے گوشت کی فروخت روکنے کا مطالبہ بھی کررہی ہے۔ مودی حکومت نے گائے کو تحفظ دینے کے لیے گزشتہ ماہ اُن کے باقاعدہ شناختی کارڈ جاری کرنے کا اعلان کیا تھا تاکہ انہیں ہر صورت تحفظ دیا جاسکے۔

    یہ بھی پڑھیں: گائے کے نام پر مسلمانوں کا قتل، بھارت میں مظاہرے

    واضح رہے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی 2014 کی انتخابی مہم میں یہ وعدہ کیا تھا کہ بے جے پی کی حکومت آتے ہی بھارت میں گائے کے گوشت کی فروخت اور اس کے ذبیحہ پر پابندی لگا دی جائے گی۔

  • مودی عالمی رہنماؤں کے گلے پڑنے لگے

    مودی عالمی رہنماؤں کے گلے پڑنے لگے

    نئی دہلی: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی جس ملک میں بھی جاتے ہیں وہاں ملنے والے رہنماؤں کے گلے پڑ جاتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی گزشتہ دنوں امریکہ کے دورے پر تھے جہاں انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی۔

    زیادہ تر سیاست دان اپنے ہم منصب سے ملاقات کے وقت مصافحہ کو ترجیح دیتے ہیں لیکن یہاں صورتحال مختلف ہے مودی کے معاملے میں دیکھا گیا ہے کہ وہ عالمی رہنماؤں کے گلے پڑجاتے ہیں۔

    ٹرمپ سے بھی ملتے وقت مودی نے ہاتھ نہیں ملایا بلکہ پریس کانفرنس کے دوران ان سے ایک نہیں بلکہ دو ںہیں‌ بلکہ تین بار گلے پڑے تاہم ٓٹرمپ  نے گلے تو مل لئے لیکن ہاتھ ملانے کو زیادہ بہتر محسوس کیا۔

    مودی کا گلے ملنا ان دنوں عالمی میڈیا اور سوشل میڈیا پر بھی ان کے گلے پڑنے یا گلے ملنے کے چرچے ہیں۔ لندن کے اخبار ڈیلی ٹیلی گراف نے بھی مودی کے ٹرمپ سے گلے ملنے کی خبر کو شہ سرخیوں میں جگہ دی۔

    واشنگٹن وال اسٹریٹ جنرل نے بھی فرنٹ پیج پر ٹرمپ اور مودی کے ملنے کی خبر کو ہائی لائٹ کیا۔

    گزشتہ سال کی تصاویر پر نظر دوڑائیں تو پتہ چلتا ہے کہ مودی 2015 ء میں برطانوی وزیر اعطم ڈیوڈ کیمرون، سابق امریکی صدر بارک اوبامہ، جاپان کے وزیر اعطم شینزو ایبی، سابق آسٹریلوی وزیراعظم ٹونی ایبٹ، ملائیشیا کے وزیر اعظم نجیب رزاق، متحدہ عرب امارات کے پرنس شیخ محمد بن زید النہیان، فیس بک کے سی ای او مارک زکربرگ سے بھی گلے ملتے نظر آئے ہیں۔

    سوشل کمنٹیٹر سنتوش دیسائی نے مودی کے گلے پڑنے کو اس طرح بیان کیا کہ ہاتھ ملانا فاصلے ظاہر کرتا ہے جبکہ گلے ملنے سے اپنے پن کا اظہار ہوتا ہے۔

  • پاکستان اپنی سرزمین دیگر ممالک پر حملوں کے لیے استعمال نہ ہونے دے، امریکہ

    پاکستان اپنی سرزمین دیگر ممالک پر حملوں کے لیے استعمال نہ ہونے دے، امریکہ

    واشنگٹن : امریکہ بھی بھارت کی زبان بولنے لگا، امریکا کا کہنا ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین دیگر ممالک پر حملوں کے لیے استعمال نہ ہونے دے۔

    نریندر مودی کا رنگ ڈونلدڈ ٹرمپ پر چھانے لگا، امریکہ نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان یقینی بنائے کہ اس کی سرزمین دیگر ممالک میں دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے استعمال نہ ہو۔

    وائٹ ہاؤس نے یہ بیان بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کے امریکا سے جانے کے بعد دیا۔

    بیان کے مطابق صدر ٹرمپ اور وزیراعظم مودی نے پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ دو ہزار آٹھ کے ممبئی حملوں اور پٹھان کوٹ کے فضائی اڈے پر حملہ کرنے والوں کو جلد از جلد قانون کے کٹہرے میں لا کر سزا دے۔


    مزید پڑھیں : ٹرمپ نے بھارت کو امریکا کا سچا دوست قرار دیدیا


    دوسری جانب اکستان کے دفترِ خارجہ نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ کسی بھی قسم کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا عزم واضح رہا ہے اور پاکستانی حکومت اور عوام نے اس کے خاتمے کے لیے جان و مال کی وہ بڑی قربانیاں دی ہیں۔

    یاد رہے کہ وائٹ ہاؤس میں بھارتی وزیراعظم سے ملاقات کے بعد امریکی صدر ٹرمپ نے بھارت کو امریکا کا سچا دوست قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکا اور بھارت کے درمیان اس وقت بہترین تعلقات ہیں، امریکی اور بھارتی افواج دہشتگردی کے خلاف مل کرکام کررہی ہیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • ٹرمپ نے بھارت کو امریکا کا سچا دوست قرار دیدیا

    ٹرمپ نے بھارت کو امریکا کا سچا دوست قرار دیدیا

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وائٹ ہاؤس میں بھارت کا مخلص دوست بیٹھا ہے، دونوں ممالک کے درمیان بہترین تعلقات ہیں، امریکہ اور بھارت ملکرانتہاپسنداسلامی دہشت گردی کوختم کرینگے۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس میں بھارتی وزیراعظم سے ملاقات کے بعد امریکی صدر ٹرمپ نے بھارت کو امریکا کا سچا دوست قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکا اور بھارت کے درمیان اس وقت بہترین تعلقات ہیں، امریکی اور بھارتی افواج دہشتگردی کے خلاف مل کرکام کررہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امریکہ اوربھارت کو دہشتگردی کے عفریت کا سامنا ہے، شمالی کوریا بہت سنگین مسائل پیدا کررہا ہے۔

    امریکی صدر نے آئندہ ماہ بھارت اور جاپان کے ساتھ تاریخ کی سب سے بڑی بحری مشقیں کرنے کا اعلان کیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کے خطاب کے جواب میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ ان کے اور ٹرمپ کے وژن میں کوئی فرق نہیں، دونوں ممالک امن کے خواہ ہیں، امریکی اور بھارتی معاشروں کو دہشت گردی سے بچانا انکی اور صدرٹرمپ کی ترجیح ہے۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان میں عدم استحکام پر تشویش اور اس پر امریکی صدر سے بات ہوئی ہے، سیکیورٹی مسائل کے باوجود افغانستان میں امریکا کے ساتھ کام کرتے رہیں گے۔

    امریکی صدر نے بھارتی وزیراعظم کو عشایہ دیا اور ان کو دوبارہ امریکا آنے کی دعوت دی، دونوں رہنماؤں نے معاشی ترقی دفاع میں تعاون اور دیگر شعبوں میں ملک کر کام کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • مودی کی مضحکہ خیز تصویر شیئر: 2 افراد گرفتار

    مودی کی مضحکہ خیز تصویر شیئر: 2 افراد گرفتار

    نئی دہلی: بھارت میں واٹس ایپ گروپ کا ایڈمن ہونا خطرے سے خالی نہیں، کیونکہ گروپ میں وزیراعظم نریندر مودی کی تصویر شیئر ہونے پر پولیس نے گروپ ایڈمن کو حراست میں لے لیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق  پولیس نے کرناٹک کے رہائشی کرشنا سننا تھاما نائیک کو گرفتار کرلیا کیونکہ وہ اُس گروپ کے ایڈمن ہیں جس میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی مزاحیہ تصویر شیئر کی گئی تھی۔

    دی بالس بوائز نامی گروپ میں گزشتہ ہفتے مودی کی ایک تصویر شیئر کی گئی تھی جس پر گروپ کے ایک ممبر نے مقامی تھانے میں مقدمہ درج کروایا اور  پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے گروپ کے ایڈمن کو گرفتار کرلیا۔

    پولیس کے مطابق بھارتی وزیر اعظم کی تصویر شیئر کرنے والے گنیش نامی نوجوان کو بھی پولیس نے حراست میں لے کر مقدمہ درج کرلیا  جبکہ بل کرشنا نامی نوجوان تاحال مفرور ہے۔ کرناٹک کے پولیس افسر کا کہنا ہے کہ یہ بھارتی تاریخ میں پہلی بار ہوا کہ  واٹس ایپ کے گروپ ایڈمن کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    واضح رہے بھارت میں واٹس ایپ استعمال کرنے والے افراد کی تعداد تقریباً 160 ملین کے قریب ہے، گزشتہ برس پولیس نے واٹس ایپ پر افواہیں پھیلانے والے دو نوجوانوں کو گرفتار کیا تھا جنہیں دہلی کورٹ کی جانب سے سزا بھی سنائی گئی تھی۔