Tag: modi

  • بھارت نے 4 ہزارہندؤں کوشہریت دے دی

    بھارت نے 4 ہزارہندؤں کوشہریت دے دی

    نئی دہلی: بھارتی حکومت نے پاکستان اور افغانستان سے تعلق رکھنے والے چارہزار سے زائد ہندؤں اور سکھوں کو ملک کی شہریت جاری کردی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی حکومت نے 4،300 ہندو اور سکھوں کو ہندوستانی شہریت عطا کی ہے، اس وقت بھارت میں پاکستان ، افغانستان اور بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے دو لاکھ سے زائد ہندو اورسکھ بھارت میں رہائش پذیرہیں۔

    یہ فیصلہ بھارتی وزیرِ داخلہ راج ناتھ سنگھ نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی پالیسی اعلان کے بعد کیا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ ’’ بھارت ستائے ہوئے ہندؤں کا قدرتی گھر ہے‘‘ اور انہیں یہاں خوش آمدید کہا جائے گا۔

    وزیراعظم نریندرمودی نے عام انتخابات میں وعدہ کیا تھا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش سے آئے ہوئے ہندو مہاجرین کو شہریوں کے برابریکساں حقوق حاصل ہوں گے۔

    اس وقت بھارت میں پاکستان سے ہجرت کرنے والے ہندؤں کی 400 سے زائد آبادیاں ہیں جو کہ جودھپور، جیسلمیر، بکنیر اورجے پور میں ہیں۔ بنگلہ دیش سے آنے والے ہندو مہاجر ویسٹ بنگال اورشمال مشرقی ریاستوں میں رہنا پسند کرتا ہیں۔

    سکھ مہاجرین عموماً پنجاب، دہلی اورچندی گڑھ میں رہنا پسند کرتے ہیں۔

  • بھارت کے ٹاپ 10 کرمنلز میں وزیراعظم مودی سرفہرست

    بھارت کے ٹاپ 10 کرمنلز میں وزیراعظم مودی سرفہرست

    کراچی: کیا آپ جانتےہیں بھارت کے ٹاپ ٹین کرمنلز میں پہلا نام کس کا ہے،تو وہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی ہیں۔

     جب آپ گوگل کےسرچ انجن پرٹاپ ٹین انڈین کریمنلز لکھ کر امیجز میں جائیں گے اورسرچ کریں گے، تو پہلی تصویر بھارت کےوزیراعظم نریندرا دامودرداس مودی کی ہوگی ۔

    بھارت میں بھی جب لوگوں کوجھٹکا لگا تو فیس بک اورٹوئیٹرپربحث چھڑ گئی، ایک صاحب نے تولکھا کہ میں نام آنے پر کہیں نیتا جی خود کو عالمی سطح کا لیڈر نہ سمجھنے لگیں۔

     

    ‘ ایک اورٹوئیٹ تھا ’دم ہے تو گوگل پر بھی پابندی لگادو ہم بھلے مودی جی کی تاریخ بھول جائیں، انٹرنیٹ کبھی نہیں بھولےگا۔

    ‘ آخروزیراعظم نریندرمودی کی تاریخ ہےکیا، یہ وہی مودی ہیں جو 2002 میں گجرات کےوزیراعلٰی تھےجب مسلمانوں پرقیامت ٹوٹی پڑی تھی،درجنوں بےگناہ مسلمانوں کوہلاک اوران کاکاروبارلوٹ لیا گیا تھا۔

    مودی مسلمانوں کی جان تو کیا بچاتے، واقعےپرشرمندگی کااظہارکرنے سے بھی انکار کردیاتھا۔

     

     یہی مودی بابری مسجد کی شہادت میں بھی پیش پیش تھے مودی جی کوگجرات کاقصائی کا لقب بھی انہیں کرتوتوں کی وجہ سے ملاتھا۔

    #Indian #PrimeMinister #Modi shows up on Google’s #Top10Criminals list… #Shame #India Google includes the Indian…

    ویسےان کےحامیوں کی بھی کمی نہیں ایک صاحب نےلکھا یہ کوئی ہنسی مذاق کی بات نہیں،انتہائی شرمناک بات ہے،اسی لیے میں گوگل پربھروسہ نہیں کرتا۔

  • نئی دہلی: نریندر مودی کی صدارت میں اعلی سطحی اجلاس

    نئی دہلی: نریندر مودی کی صدارت میں اعلی سطحی اجلاس

    نئی دہلی:نریندرمودی کی سربراہی میں اعلی سطحی اجلاس میں انفراسٹرکچر کی بحالی سمیت مختلف منصوبوں کی تکمیل پرغورکیا گیا۔

    انڈیا کے دارالحکومت نئی دہلی میں ایک اعلی سطحی اجلاس بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں ہوا، میٹنگ میں دیہی علاقوں میں انفرا اسٹرکچر کی بحالی، توانائی کے منصوبوں ، کو ئلہ کی پیداوار اور بجلی ، پیٹرول، قدرتی گیس کی پیداوارسمیت ان رکے ہوئے منصوبوں کی بحالی پر بھی غور کیا گیا جو فندز کی قلت کے باعث رکے ہو گئے تھے۔

    نریندر مودی نے دیہی علاقوں میں ٹوائلٹ، کم لاگت والے گھر وں کی تکمیل جسے منصوبوں کو جلد مکمل کرنے پر بھی زور دیا۔

  • کنگ خان نے ٹویٹر پر بھارتی وزیراعظم کو پیچھے چھوڑدیا

    کنگ خان نے ٹویٹر پر بھارتی وزیراعظم کو پیچھے چھوڑدیا

    بالی وڈ: کنگ خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر 12 ملین فالوورز کا سنگِ میل عبور کرلیا ہے جس کے بعد وہ ٹویٹر پر وزیر اعظم نریندر مودی سے بھی زیادہ پاپولر ہوگئے ہیں۔

    شاہ رخ خان سوشل میڈیا پر نا صرف یہ کہ اپنے کیرئر اور پیشے کی تفصیلات اہنے مداحوں سے شیئر کرتے ہیں بلکہ وہ اپنی خاندانی زندگی کے بارے میں بھی باتیں شیئر کرتے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ مشہور لوگوں کے اقوال بھی۔

    شاہ رخ خان نے 12 ملین مداحوں کا سنگِ میل عبور کیا ہے جس کے سبب وہ وزیر اعظم مودی کو سوشل میڈیا پر پپیچھے چھوڑ گئے ہیں اور اب ان کا ہدف ہیں بگ بی یعنی امیتابھ بچن جنہیں ہرانے کے لئے شاہ رخ خان کو دو ملین فالوورز مزید چاہئیں۔

  • بھارتی حکمران جماعت مسلم اکثریتی کشمیرمیں اتحاد بنانے میں کامیاب

    بھارتی حکمران جماعت مسلم اکثریتی کشمیرمیں اتحاد بنانے میں کامیاب

    جموں : ہندوستان کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی پہلی بار ملک کی واحد مسلم اکثریتی ریاست میں روایتی حریف جماعت کے ساتھ اشتراک میں برسر اقتدار آنے میں کامیاب ہوگئی ہے

    وزیر عظم نریندر مودی کی حکمران جماعت اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے دو ماہ قبل ہونے والے انتخابات کے نتیجے میں اتحادی حکومت بنانے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

    اتحاد کے نتیجے میں مفتی محمد سید علاقے کے وزیر اعلیٰ بنے ہیں، واضح رہے کہ یہ ایک ایسا علاقہ ہے جہاں 1989 ست بھارتی حکومت کے خلاف تحریک ِآزادی چل رہی ہے۔

    اس موقع پر مفتی سید کا کہنا تھا کہ آج قطب شمالی اور قطب جنوبی ایک دوسرے کے نزدیک آگئے ہیں۔

  • اوبامہ سے ملاقات کے دوران پہنا سوٹ، مودی نے نیلامی میں پیش کردیا

    اوبامہ سے ملاقات کے دوران پہنا سوٹ، مودی نے نیلامی میں پیش کردیا

    احمد آباد: بھارتی وزیراعظم نریندرمودی امریکی صدراوبامہ سے ملاقات کے وقت جو لباس زیب تن کیا تھا اسے فروخت کے لئے پیش کردیا ہے، لباس کی خاصیت یہ ہے کہ اس کی دھاریوں میں مودی کا نام لکھا ہے۔

    ذرائو کا کہنا ہے کہ بدھ کے روز وزیراعظم کا لباس نیلامی کے لئے پیش کیا جائے گا نیلامی کا مقصد گنگا کی صفائی کے لئے پسے جمع کرنا ہے۔

    لباس کی دھاریوں میں ان کا مکمل نام ’’نریندر دامودراس مودی‘‘ باریک حرفوں میں لکھا ہواتھا۔ ان کا یہ لباس دنیا بھرکی خبروں کی زینت بنا تھا۔

    نمائش کے آرگنائزرز کا کہنا ہے کہ سوٹ کے ساتھ مزید 450 تحائف بھی نیلام کیے جائیں گے اور یہ نیلامی سورت میں وزیراعظم کی رہائش گاہ پرتین دن تک جاری رہے گی۔

    بھارتی وزیراعظم کا ماننا ہے کہ مقدس دریا کا آلودہ ہونا پوری قوم کے لئے شرمندگی کا مقام ہے لہذا نیلامی سے حاصل ہونے والی رقم گنگا کی صفائی میں خرچ کی جائے گی۔

    یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ جب مودی نے اپنے تحائف نیلام کیے ہوں اس سے قبل جب گجرات کے وزیراعلیٰ تھے تب انہوں نے لڑکیوں کی تعلیم کے لئے اپنے 18 ہزار کے لگ بھگ تحائف نیلام کرکے تقریباً تیس لاکھ روپے اکھٹے کیے تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سورت سے تعلق رکھنے والے بزنس مین نے ایک کروڑ 21 لاکھ روپے کی بولی لگا دی ہے۔

    دوسری جانب کانگریس کا کہنا ہے کہ نیلامی کا گنگا سے کوئی تعلق نہیں بلکہ لاکھوں کا سوت پہنے سے مودی کی پبلک امیج کو پہنچنے والے نقصان کو درست کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

  • سارک سربراہ کانفرنس کا اختتام ، 36 نکاتی اعلامیہ جاری

    سارک سربراہ کانفرنس کا اختتام ، 36 نکاتی اعلامیہ جاری

    کھٹمنڈو: اٹھارہویں سارک سربراہ کانفرنس خطے میں خوراک کی کمی پوری کرنےسمیت چھتیس اہم نکات پر اتفاق کے ساتھ میں ختم ہو گئی ۔

    سارک سربراہ کانفرنس کے اختتام پر جاری چھتیس نکاتی اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سارک ممالک ریل اور سڑک کے ذریعے روابط میں اضافہ کریں گے جس سے خطے کے عوام کو آمد و رفت اور تجارت کے فوائد حاصل ہوں گے ۔ اعلامیہ میں علاقائی تعاون بڑھانے، جنوبی ایشیا اقتصادی یونین کے قیام پراتفاق کیا گیا، اس اقدام سے خطے کے غریب ممالک کو اپنی مالی ضروریات پوری کرنے اور اہم منصوبوں کیلئے فنڈ کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔

     سارک ممالک نے سارک ترقیاتی فنڈ کے قیام پر اتفاق کیا ہے،سارک ممالک میں توانائی کی ضرورت پوری کرنے کے لئے رکن ممالک میں دستیاب وسائل جیسے ہوا،پانی،شمسی منصوبوں کے قیام پرا تفاق کیا گیا ہے تاکہ خطے کے عوام کو جدیدسہولتوں کے ساتھ ا ن کی معاشی ترقی کی راہیں کھل سکیں۔

  • وزیراعظم اور مودی کے درمیان آخری لمحات میں مسکراہٹ اور مصحافہ

    وزیراعظم اور مودی کے درمیان آخری لمحات میں مسکراہٹ اور مصحافہ

    کھٹمنڈو: سارک سربراہ کانفرنس کا اختتامی سیشن کے دوران وزیراعظم نوازشریف اور بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے خوشگوار موڈ میں مصافحہ اور جملوں کا تبادلہ کیا۔

    نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں سارک سربراہ کانفرنس کے اختتامی سیشن میں وزیراعظم نواز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مہمان نوازی پر نیپال کی حکومت اورعوام کے شکرگزارہیں، کانفرنس میں بھرپور شرکت پر سارک وفود کےبھی شکرگزارہیں۔

     وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ کانفرنس ترقی اور خوشحالی کیلئے منصفانہ اور مساویانہ شراکت داری کے عزم کا اعادہ ہے، خطاب کے بعد وزیراعظم نوازشریف اور بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے خوشگوار موڈ میں مصافحہ بھی کیا، دونوں رہنماؤں کے درمیان خوشگوار موڈ میں جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔

     اختتامی سیشن میں سارک ممالک میں توانائی میں تعاون کے فریم ورک کے معاہدوں پردستخط کیے گئے، پاکستان کی طرف سے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے معاہدے پردستخط کئے، اس موقع پر نیپال کے وزیراعظم سُشیل کوئرالہ نے کہا کہ سارک ایجنڈے کے فروغ میں بھرپور کردار ادا کریں گے، مواصلات کے بہترذرائع ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں، آئندہ سارک سربراہ کانفرنس پاکستان میں ہوگی۔

  • مذاکرات کی منسوخی بھارت کایکطرفہ فیصلہ ہے، نواز شریف

    مذاکرات کی منسوخی بھارت کایکطرفہ فیصلہ ہے، نواز شریف

    کھٹمنڈو: وزیراعظم نوازشریف کاکہناہےمذاکرات کی منسوخی بھارت کایکطرفہ فیصلہ تھا،مذاکرات سےمتعلق سوال بھارت سےپوچھاجائے،بال بھارت کے کورٹ میں ہے۔

    وزیراعظم نوازشریف سارک سربراہ کانفرنس میں شرکت کیلئےنیپال پہنچ گئے،کھٹمنڈو پہنچنے پرنیپال کےنائب وزیراعظم نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔اس موقع پرگفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کاکہناتھامذاکرات کی منسوخی بھارت کایکطرفہ فیصلہ تھامذاکرات کے حوالے سے گیند بھارت کےکورٹ میں ہے۔

    وزیراعظم نے بتایا سیکریٹری خارجہ مذاکرات کا فیصلہ دونوں وزرائےاعظم کاتھا،نوازشریف نے سارک کو مزید مؤثر بنانےکی ضرورت پرزور دیا،پاک بھارت حکام نے کھٹمنڈو میں سارک کانفرنس کے دوران نوازمودی کی ملاقات کاامکان ظاہرکیاہےدونوں ممالک کے درمیان موجود کشیدگی کے باعث اس ملاقات کی اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے۔

    دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم کا ہفتہ وار بریفنگ میں کہنا تھاکہ دونوں سربراہان مملکت میں ملاقات ہو گی یانہیں، اس بارےمیں ابھی کچھ نہیں کہاجاسکتا،بھارتی دفترخارجہ کےترجمان کاکہناہےکہ پاکستان کیجانب سے ملاقات کی درخواست نہیں کی گئی لیکن مسئلہ کشمیر کےحوالےسے پیشرفت کیلئےپاکستان اور بھارت کے پاس صرف شملہ معاہدہ اوراعلان لاہور ہی دو راستےہیں۔

  • وزیراعظم نوازشریف سارک میں شرکت کیلئے کھٹمنڈو پہنچ گئے

    وزیراعظم نوازشریف سارک میں شرکت کیلئے کھٹمنڈو پہنچ گئے

    کھٹمنڈو: پاکستان کے وزیراعظم سارک سربراہ کانفرنس میں شرکت کے لیے کھٹمنڈو پہنچ گئے ہے اور ان کی آمد پر شاندار استقبال کیا گیا  ہے۔ کانفرنس کے دوران پاک بھارت وزرا اعظم کے درمیان ملاقات کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے جس میں مسئلہ کشمیر سمیت دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات پر بات چیت ہوگی۔

    وزیراعظم نواز شریف نے کھٹمنڈو جانے سے پہلے میڈیا سے بات چیت کے کرتے ہو ئے کہا کہ خطےمیں امن و استحکام چاہتے ہیں اور سارک کو یورپی یونین کی طرح خوشحال بنانے کی خواہش ہے۔

    پاکستان اور بھارت کے حکام نے کھٹمنڈو میں سارک کانفرنس کے دوران نوازشریف اور مودی کی اسٹیک آؤٹ ملاقات کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔ اسٹیک آؤٹ ماضی میں بھی پاکستان بھارت سربراہان حکومت کے درمیان رابطے کا اہم ذریعہ ثابت ہوا ہے۔

    پاکستان اور بھارت کے درمیان موجودہ کشیدگی کے باعث اس اسٹیک آؤٹ کی اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے، لیکن دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم کا ہفتہ وار بریفنگ میں کہنا تھاکہ دونوں سربراہان مملکت میں ملاقات ہو گی یانہیں، اس بارےمیں ابھی کچھ نہیں کہاجاسکتا۔

    ادھر بھارتی دفترخارجہ کےترجمان سید اکبر الدین کاکہناہےکہ پاکستان کیجانب سے ملاقات کی درخواست نہیں کی گئی لیکن مسئلہ کشمیر کےحوالےسے پیشرفت کیلئےپاکستان اور بھارت کے پاس صرف شملہ معاہدہ اوراعلان لاہور ہی دو راستےہیں ،پاکستان کا ہمیشہ یہ موقف رہا ہے کہ خطے میں پائیدار امن کیلئے مسلئہ کشمیر کا حل ضروری ہے۔