Tag: modi

  • سارک کانفرنس کے دوران نواز شریف اور مودی کی ملاقات کا امکان

    سارک کانفرنس کے دوران نواز شریف اور مودی کی ملاقات کا امکان

    کھٹمنڈو/اسلام آباد/نئی دہلی: سارک کانفرنس میں اسٹیک آؤٹ سیاحتی مقام ہوتا ہے جہاں سربراہان دوران کانفرنس خوش گپیوں اور ہلکی پھلکی گفتگو میں باہمی امور نمٹانے کی کوشش کرتے ہیں۔کھٹمنڈو میں کیا پاک بھارت وزرا اعظم اسٹیک آؤٹ میں ملاقات کرسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بھارت کے حکام نے کھٹمنڈو میں سارک کانفرنس کے دوران نوازشریف اور مودی کی اسٹیک آؤٹ ملاقات کا امکان ظاہر کیاہے۔ اسٹیک آؤٹ ماضی میں بھی پاکستان بھارت سربراہان حکومت کے درمیان رابطے کا اہم ذریعہ ثابت ہوا ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان موجودہ کشیدگی کے باعث اس اسٹیک آؤٹ کی اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے۔

    ادھر دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم کا ہفتہ وار بریفنگ میں کہنا تھا کہ دونوں سربراہان مملکت میں ملاقات ہو گی یانہیں، اس بارےمیں ابھی کچھ نہیں کہاجاسکتا ہے۔

    بھارتی دفترخارجہ کے ترجمان سید اکبر الدین کا کہنا ہے کہ پاکستان کیجانب سے ملاقات کی درخواست نہیں کی گئی لیکن مسئلہ کشمیر کےحوالے سے پیشرفت کیلئے پاکستان اور بھارت کے پاس صرف شملہ معاہدہ اوراعلان لاہور ہی دو راستےہیں، پاکستان کا ہمیشہ یہ موقف رہا ہے کہ خطے میں پائیدار امن کیلئے مسلئہ کشمیر کا حل ضروری ہے۔

  • بھارتی وزیر اعظم بھی  ہیکرزسے محفوظ نہ رہ سکے

    بھارتی وزیر اعظم بھی ہیکرزسے محفوظ نہ رہ سکے

    نئی دہلی: پاکستانی ہیکرز نے بھارتی وزیر اعظم نریندر کی ویب سائٹ ٹیم مودی ہیک کرلی ۔

    ہیکرز نے ویب سائٹ پیغام لکھا ہے کہ انڈیا ایک دہشتگرد ملک ہے اور معصوم کشمیریوں کو نشانا بنا رہے ہیں ۔ انھوں نے یہ بھی پیغام چھوڑا ہے کہ کشمیری عوام آزادی چاہتے ہیں معصوم کشمیریوں کا قتل عام بند کیا جائے۔بھارتی فوج کشمیر میں روزانہ معصوم بچوں پر تشدد اور عورتوں کو زیاتی کا نشانا بناتی ہیں۔

    ہیکرز نے یہ بھی کہا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے اپنی فوج کو واپس بلاؤ اور کشمیریوں کو آزاد کرو ورنہ پاکستانی سائبر اٹیکرز نہیں روکیں گے اور مزید سائٹز ہیک کریں گے، ہیکرزنے پیغام میں پاکستان زندہ باد کے بھی نعرے لکھیں ہیں ۔

  • ملالہ کی نواز شریف اور نریندر مودی کو تقریب میں شرکت کی دعوت

    ملالہ کی نواز شریف اور نریندر مودی کو تقریب میں شرکت کی دعوت

    اوسلو: لڑکیوں کی تعلیم کے لئے بے مثال جدوجہد کرنے والی طالبہ ملالہ یوسف زئی نے امن کا نوبل انعام جیت کر ہر پاکستانی کا سرفخر سے بلند کر دیا ہے۔

    گزشتہ روز نوبل انعام جیتنے والی ملالہ نے اوسلو میں خطاب کیا، جس میں پاک بھارت سرحدی کشیدگی پر افسوس کرتے ہوئے ملالہ نے نواز شریف اور نریندر مودی کو تقریب میں شرکت کی دعوت دی، ملالہ کو ایوارڈ بھارت کے بچوں کے حقوق کے لئے کام کرنے والے کیلاش ستیارتھی کے ساتھ مشترکہ طورپردیا گیا۔

    انعام ملنے پر ملکی اور غیر ملکی رہنماؤں نے ملالہ یوسفزئی کو مبارکباد دی ہے۔

    وزیرِاعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ملالہ پاکستان کا فخر ہے، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے بھی نوبل انعام ملنے پرملالہ کومبارکباد دی ہے۔

    بھارتی وزیرِاعظم نے بھی ملالہ کی جرات کا اعتراف کیا اور کہا کہ ملالہ کی زندگی جدوجہد اور بہادری کی مثال ہے، صدر اوباما نے ملالہ یوسف زئی اور بھارتی رضاکار کیلاش ستیارتھی کو امن کا نوبل انعام ملنے پر مبارک باد دیتے ہوئے اسے انسانی عظمت کی کامیابی قرار دیا ہے۔

    ملالہ کو نوبل کا امن انعام باقاعدہ تقریب میں دس دسمبرکو دیا جائے گا۔

  • وزیراعظم کشمیر نے بھارتی امداد کی پیشکش مسترد کردی

    وزیراعظم کشمیر نے بھارتی امداد کی پیشکش مسترد کردی

    مظفرآباد: آزاد کشمیرمیں شدید بارش اورسیلاب نےتباہی مچا دی، اب تک ساٹھ سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، آزاد کشمیر کے وزیراعظم چوہد ری عبداُلمجید نے سیلاب زدگان کی مدد کیلئے بھارتی مدد کی پیشکش مسترد کردی۔

    حالیہ شدید بارشوں، سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ سے آزاد کشمیر کے علاقے بھی متاثر ہوئے ،شدید بارشوں کے باعث سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئیں اور زمینی راستے منقطع ہوگئے، سیلابی ریلے زیر آب آئےعلاقہ مکینوں نے سیلاب سے بچاؤ کے اقدامات نہ ہونے پر دہائی دی۔

    وزیراعظم آزاد کشمیرچو ہدری عبدلمجید نےبارشوں سےمتا ثرہ علاقوں کا فضائی جا ئزہ لیا، وزیراعظم نےبارشوں اورلینڈ سلائیڈنگ سےجاں بحق ہو نے والےافراد کےلواحقین کوفی کس پانچ لاکھ روپےامداد دینےکا اعلان کیا، سیلاب سےمتاثرہ علاقوں کو بچانےکے لئےبند تو باندھے جارہے ہیں لیکن مٹی کے بند ،سیلاب کی رکاوٹ میں ناکام ہیں، شدید بارشوں سےبجلی کا نظام شدید متاثر ہوا۔وزیراعظم نے بجلی کی بحالی اور لینڈ سلائیڈنگ سے بند ہو نے والی شاہراہوں کوفوری طور پر کھو لنے کے احکامات دئیے۔

    چوہدری عبدالمجید نے بھارتی وزیراعظم کی جانب سےکی جانے والی پیش کش کو قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ چاہے جتنی بھی آفت آجائے ہماری امیدوں کا مرکز اسلام آباد ہی ہے اوراگر بھارت کچھ دینا ہی چاہتا ہے تو مقبوضہ کشمیر کو آزادکردے۔