Tag: modi

  • مودی نے ہندوستان میں مذہبی تقسیم کی گہری دراڑ ڈال دی

    مودی نے ہندوستان میں مذہبی تقسیم کی گہری دراڑ ڈال دی

    بھارتی ریسرچ انسٹیٹیوٹ سی ایس ڈی ایس کے ایک حالیہ سروے نے بھارت میں بڑھتی ہندو مسلم نفرت کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندوستان میں مذہبی تقسیم کی گہری دراڑ ڈال دی ہے، اقتدار کی خاطر مودی نے ہندو اکثریت کو اقلیتوں کے سامنے لا کھڑا کر دیا ہے۔

    ریسرچ انسٹیٹیوٹ سینٹر فار اسٹڈی آف ڈیویلپمنٹ سوسائیٹیز نے حال میں ایک سروے کیا ہے، سروے میں کیے گئے سوالات کے جوابات میں ہندو اور مسلمانوں کے درمیان واضح فرق پایا جاتا ہے۔

    سروے کے مطابق صرف 2 فی صد ہندوؤں کے مقابلے میں 28 فی صد بھارتی مسلمانوں نے مودی دور میں معاشی حالات کو خراب ترین قرار دیا، بی جے پی کی کارکردگی سے 59 فی صد ہندو مطمئن جب کہ 57 فی صد مسلمان نالاں دکھائی دیے۔

    سروے کے مطابق بی جے پی کو ووٹ ڈالنے کے معاملے پر 45 فی صد ہندو جب کہ صرف 15 فی صد مسلمانوں نے مثبت جواب دیا، مسلمانوں کی اکثریت کانگریس جب کہ ہندو اکثریت بی جے پی کو ووٹ ڈالنے کی خواہاں نظر آئی۔

    سروے کے مطابق 50 فی صد ہندو جب کہ صرف 15 فی صد مسلمان مودی کو دوبارہ وزیر اعظم دیکھنا چاہتے ہیں، 68 فی صد ہندو مودی کو پسند جب کہ 70 فی صد مسلمان مودی سے شدید نفرت کرتے ہیں۔

    سروے سے معلوم ہوتا ہے کہ بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد ہندو نواز پالیسیوں اور مسلم کُش اقدامات کی بدولت مذہبی تقسیم مزید گہری ہو چکی ہے۔

  • اپوزیشن رہنما کی مودی پر شاعرانہ تنقید

    اپوزیشن رہنما کی مودی پر شاعرانہ تنقید

    نئی دہلی: بھارت میں اپوزیشن پارٹی کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دور حکومت میں ارب پتیوں کی مدد کی اور غریبوں کو دھوکا دیا۔

    کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے مودی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ مودی نے اپنے 9 سالہ دور حکومت میں امیروں کی مدد کی ہے اور غریبوں کے ساتھ صرف دھوکا کیا ہے۔

    انہوں نے تک بندی کرتے ہوئے مودی حکومت کی مدت کو متر کال قرار دیا اور کہا کہ اس دوران کیا کیا ہوا یہ یاد دلانا ضروری ہے۔

    کھڑگے نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ یاد دلانا ضروری ہے کہ پچھلے 9 برسوں کے متر کال میں ارب پتیوں کو ملی ڈھیروں سوغات اور غریبوں سے کیا گیا صرف وشواس گھات، معاشی عدم مساوات کی خلیج کو کیا اتنا گہرا، عوام نے دیکھا اچھے دن کا اصلی چہرہ۔

    کانگریس کی طرف سے پہلے بھی مودی حکومت کی 9 سال کی مدت کو ناکامیوں سے پر قرار دیا گیا ہے۔

    ایک ٹویٹ میں راہول گاندھی نے کہا تھا کہ مہنگائی، نفرت اور بے روزگاری، وزیر اعظم جی، اپنی ان ناکامیوں کی لیجیئے ذمہ داری۔

    اس ٹویٹ کے ساتھ انہوں نے 9 سال، 9 سوال کے عنوان سے پی ایم مودی کی 9 ناکامیوں کا تذکرہ بھی کیا ہے۔

    ان 9 ناکامیوں کا تعلق معیشت، زراعت و کسان، بدعنوانی / مترواد، چین و قومی سیکورٹی، سماجی خیر سگالی، سماجی انصاف، جمہوری ادارے، مفاد عامہ کے منصوبے، کرونا مینجمنٹ سے ہے۔

  • کرناٹک انتخابات: جن علاقوں میں مودی نے انتخابی مہم چلائی، وہاں منہ کی کھائی

    کرناٹک انتخابات: جن علاقوں میں مودی نے انتخابی مہم چلائی، وہاں منہ کی کھائی

    نئی دہلی: بھارتی ریاست کرناٹک میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو عبرت ناک شکست دی ہے، بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں وزیر اعظم مودی اور ان کے دست راست امت شاہ نے انتخابی مہم چلائی وہاں پارٹی کو بری طرح شکست ہوئی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی نے ریاست کرناٹک میں شکست قبول کر لی ہے اور وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی نے اعتراف کیا ہے کہ وزیر اعظم مودی اور پارٹی کارکنوں کی تمام تر کوششوں کے باوجود ہم جیت نہیں سکے۔

    انہوں نے کہا کہ تمام نتائج سامنے آنے کے بعد ہم اس کا تفصیلی تجزیہ کریں گے، ہم نتائج کو خوش اسلوبی سے قبول کریں گے اور لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہو جائیں گے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک طرح سے کرناٹک انتخابات میں مہم کی کشش وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی ریلیاں تھیں۔ بی جے پی کے اپنے اعداد و شمار کے مطابق پارٹی نے کرناٹک میں کل 9 ہزار 125 ریلیاں اور 13 سو 77 روڈ شو منعقد کیے۔

    انتخابی مہم کے آخری دو ہفتوں کے دوران وزیر اعظم مودی نے 42 ریلیاں منعقد کیں، جبکہ شاہ بھی پیچھے نہیں رہے اور انہوں نے 30 ریلیوں میں حصہ لیا۔

    جن 42 حلقوں میں وزیر اعظم مودی نے ریلیاں منعقد کیں ان میں سے بی جے پی کم از کم 22 سیٹوں پر پیچھے ہے اور دوپہر ایک بجے تک وہ صرف 20 سیٹوں پر آگے تھی۔ اس طرح وزیر اعظم کی کارکردگی صرف 47 فیصد رہی ہے۔

    وزیر اعظم مودی کے دائیں ہاتھ امت شاہ کا ریکارڈ اور بھی خراب رہا ہے، انہوں نے جن علاقوں میں ریلیاں کیں وہاں بی جے پی کی برتری کی شرح صرف 37 فیصد ہے۔ امت شاہ کی 30 ریلیوں میں سے بی جے پی 19 سیٹوں پر پیچھے تھی اور دوپہر ایک بجے تک صرف 11 سیٹوں پر آگے تھی۔

    اس دوران اپنی مودی نے اپنی تقاریر میں کیا کیا کہا، یہ بھی دیکھتے ہیں۔

    اپنی ابتدائی تقاریر میں انہوں نے رونا رویا کہ اپوزیشن لیڈروں نے انہیں 91 مرتبہ گالیاں دیں۔ انہوں نے کانگریس پر الزام لگایا کہ وہ کرناٹک میں ایک بااثر برادری لنگایت کی توہین کر رہی ہے، لیکن جب کانگریس کی جنرل سیکریٹری پریانکا گاندھی نے وزیر اعظم کی تقریر کا ترکی بہ ترکی جواب دیا تو وزیر اعظم نے گول پوسٹ تبدیل کر دیا۔

    اس کے بعد کی ریلیوں میں انہوں نے کانگریس پر شاہی خاندان کے تابع ہونے کا الزام لگایا لیکن لوگوں کو ان کا اشارہ اور بیان دونوں پسند نہیں آئے۔

    مودی یہیں نہیں رکے، انہوں نے کانگریس لیڈروں پر الزام لگایا کہ وہ کرناٹک کو ملک سے الگ کرنا چاہتے ہیں اور خود مختاری کا مسئلہ اٹھانے کی کوشش کی، لیکن اس معاملے پر بھی بی جے پی کو منہ کی کھانی پڑی۔

    اس کے بعد مودی نے ایک طرح سے آخری تیر چلاتے ہوئے بجرنگ بلی کا نعرہ لگایا، انہوں نے ساحلی کرناٹک میں ملکی اور بیلگاوی ضلع کے بیل ہونگل کے انکولہ میں اپنی تقریروں کی شروعات اور اختتام پر جے بجرنگ بلی کا نعرہ لگایا۔

    انہوں نے ووٹروں سے اپیل کی کہ وہ جب ووٹ ڈالنے جائیں تو جے بجرنگ بلی کا نعرہ لگاتے ہوئے بٹن دبائیں۔ انہوں نے کانگریس کے منشور کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس بجرنگ بلی کے عقیدت مندوں کو جیل میں ڈالنا چاہتی ہے۔

    دلچسپ بات یہ ہے کہ بی جے پی اس الیکشن میں حجاب اور ٹیپو سلطان جیسے پولرائزنگ ایشوز سے دور رہی۔ حالانکہ وزیر اعظم نے بیلاری میں اپنی تقریر میں ’دی کیرالہ اسٹوری‘ کا ذکر کرتے ہوئے ’لو جہاد‘ کا مسئلہ اٹھانے کی کوشش کی۔ مودی نے دعویٰ کیا کہ فلم نے معاشرے میں دہشت گردی کے اثرات کو اجاگر کیا ہے۔

  • راجوڑی میں فوجی ٹرک میں لگنے والی آگ کی ہزیمت مٹانے کی خاطر جعلی آپریشن کی تیاری

    راجوڑی میں فوجی ٹرک میں لگنے والی آگ کی ہزیمت مٹانے کی خاطر جعلی آپریشن کی تیاری

    اسلام آباد: مودی سرکار نے اپنے عوام کو ایک اور دھوکا دینے کی تیاری شروع کر دی ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع راجوڑی میں ایک فوجی ٹرک میں لگنے والی آگ کی ہزیمت مٹانے کی خاطر جعلی آپریشن کی تیاری کی جا رہی ہے۔

    ذرائع کے مطابق جمعرات کے روز مقبوضہ کشمیر کے راجوڑی سیکٹر کی نیشنل ہائی وے پر توتا گلی کے مقام پر راشٹریہ رائفلز یونٹ کی گاڑی پر آسمانی بجلی گرنے سے 5 فوجی جل کر ہلاک ہو گئے تھے، تاہم بعد ازاں، مودی سرکار نے اسے کشمیری مجاہدین کے گرنیڈ حملے کا نتیجہ قرار دے دیا تھا۔

    اب ذرائع کا کہنا ہے کہ اس واقعے کی آڑ میں مودی سرکار ایک بار پھر جعلی آپریشن کی تیاری کر رہی ہے، اور جعلی آپریشن میں پہلے سے چھپائے گئے گولہ بارود کی برآمدگی ظاہر کی جائے گی۔

    ذرائع نے بھی بتایا ہے کہ جعلی آپریشن میں بھمبر گلی میں واقع 120 انفنٹری بریگیڈ حصہ لے گا، جعلی برآمدگی کے بعد تصاویر اور ویڈیوز میڈیا کو ریلیز کی جائیں گی، اس جعلی برآمدگی کو ایک بڑی کامیابی کے طور پر پیش کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق جعلی برآمدگی کا ملبہ پاکستان اور تحریک آزادئ کشمیر پر ڈالنے کے بھی امکانات ہیں، اس جعلی آپریشن کا مقصد راجوڑی واقعے میں ناکامی پر پردہ ڈالنا اور بھارتی عوام کو رام کرنا ہے۔

    واضح رہے کہ بھارت عالمی میڈیا میں اپنے جعلی آپریشن کی وجہ سے پہلے ہی کافی بدنام ہے۔

  • مودی کو یوکرین کے دورے کی دعوت دی جائے گی

    مودی کو یوکرین کے دورے کی دعوت دی جائے گی

    نئی دہلی: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو یوکرین کے دورے کی دعوت دی جائے گی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرینی نائب وزیر خارجہ ایمن زھپارووا اتوار سے بھارت کا دورہ کریں گی، اس دوران وزیر اعظم مودی کو کیف کے دورے کی دعوت کا بھی امکان ہے۔

    یوکرین پر روسی حملے کے بعد سے یہ کسی یوکرینی عہدے دار کا پہلا دورہ بھارت ہوگا، زھپارووا کا دورہ بھارت 4 روز پر مشتمل ہے، دورے کا مقصد ہندوستان اور یوکرین کے درمیان دو طرفہ تعلقات اور یوکرین کی موجودہ صورت حال پر تبادلۂ خیال کرنا اور باہمی دل چسپی کے عالمی مسائل کو تلاش کرنا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین میں جنگ نے ملک کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو کافی نقصان پہنچایا ہے، اور نائب وزیر خارجہ سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ اپنے دورے کے دوران بحالی کے لیے انسانی امداد کو ممکن بنائیں گی۔

    واضح رہے کہ رواں برس جی 20 بلاک کی صدارت سنبھالنے کے باوجود بھارت نے یوکرین پر حملے کے لیے اپنے سابق اتحادی روس کو مورد الزام ٹھہرانے سے انکار کیا ہے، اور روسی تیل کی خریداری جاری رکھتے ہوئے سفارتی حل تلاش کرنے پر زور دیا ہے۔

  • بی بی سی کے بعد نیویارک ٹائمز بھی مودی انتہا پسندی کے خلاف بول پڑا

    بی بی سی کے بعد نیویارک ٹائمز بھی مودی انتہا پسندی کے خلاف بول پڑا

    اسلام آباد: معروف امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے مودی کا بھارت کو ہندو ملک بنانے کا منصوبہ بے نقاب کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی میڈیا نے بھارت میں بڑھتی انتہا پسندی پر خطرے کی گھنٹی بجا دی، بی بی سی کے بعد نیویارک ٹائمز بھی مودی انتہا پسندی کے خلاف بول پڑا۔

    امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کے کالم میں مودی سرکار پر شدید تنقید کی گئی ہے، بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے بھارت میں مذہبی شدت پسندی اور اقلیتوں کے خلاف رجحانات میں شدید اضافہ ہو گیا ہے۔

    مودی کے بھارت میں مسلمانوں کے خلاف جرائم پر سزا کا کوئی رواج نہیں، نہرو کا سیکولر بھارت ہندو انتہا پسندی کی بھینٹ چڑھ گیا ہے۔

    رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ مودی سرکار نے جان بوجھ کر مسلمان مخالف قوانین بنائے، رپورٹ میں شہریت کے قوانین کی تبدیلی اور کشمیر کے ناجائز غاصبانہ انضمام کا بھی حوالہ دیا گیا ہے۔

    لیڈیا پولگرین کے مطابق مودی ہندو انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس کا سر گرم رکن ہے، مودی سرکار نے منظم انداز میں آزادی اظہار پر کریک ڈاؤن کیا، اور تنقیدی آوازوں کو دہشت گردی قوانین سے دبایا، میڈیا کو کنٹرول کرنے کے لیے ایمرجنسی پاورز کا سہارا لیا گیا۔

    ہندو انتہا پسند ہمیشہ سے بھارت کی سیکولر آئینی حیثیت ختم کر کے اسے ہندو ملک کا درجہ دینا چاہتے ہیں، پولگرین کے مطابق مودی تیسری مرتبہ الیکشن جیت کر آئین تبدیل کر کے بھارت کو ہندو ملک قرار دے دے گا۔

    پے درپے چھپنے والے مضامین ظاہر کرتے ہیں کہ عالمی میڈیا میں مودی کی ہندو انتہا پسندانہ پالیسیوں پر شدید اضطراب پایا جاتا ہے، اس حوالے سے کئی سوال اٹھتے ہیں کہ کیا عالمی میڈیا اور مغرب مودی کی 2024 میں جیت پر پریشان ہے؟

    کیا مودی تیسری مرتبہ وزیر اعظم بننے کی ہوس میں پاکستان کے خلاف ایک اور فالس فلیگ آپریشن کا ڈراما رچائے گا؟ کیا ایک اور مودی دور حکومت بھارت میں ہندو انتہا پسندی کو خطرناک حد تک فروغ نہیں دے گا؟

    کیا ہندوتوا کے تحت چلنے والا ایٹمی بھارت خطے بالخصوص پاکستان اور باقی دنیا کی سلامتی کے لیے خطرہ تو نہیں؟

  • مودی نے فوج پر آر ایس ایس کی اسکیم مسلط کی، سابق فوجیوں کا انکشاف

    مودی نے فوج پر آر ایس ایس کی اسکیم مسلط کی، سابق فوجیوں کا انکشاف

    نئی دہلی: کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے انکشاف کیا ہے کہ سابق فوجیوں نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے فوج پر آر ایس ایس کی اسکیم مسلط کی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے پیر کے روز اگنی ویر اسکیم پر نریندر مودی حکومت پر سخت تنقید کی، اور دعویٰ کیا کہ اسے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) اور وزارت داخلہ نے فوج پر مسلط کیا تھا۔

    لوک سبھا میں خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ اگنی ویر اسکیم کے حوالے سے ’’ہمیں سنیئر افسران نے بتایا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ آئیڈیا آر ایس ایس سے آیا اور فوج پر مسلط کر دیا گیا۔‘‘

    راہول گاندھی نے کہا کہ افسران نے بتایا کہ ’’وہ ایک ہزار افراد کو ہتھیاروں کی تربیت دے رہے ہیں، اور اس کے بعد وہ اتنی بے روزگاری کے دوران بھی عام شہری بن جائیں گے (یعنی فوج کا حصہ نہیں بنیں گے)۔‘‘

    راہول نے مزید کہا ’’افسران نے مجھے یہ بھی بتایا کہ اس آئیڈیا کے پیچھے اجیت دووَل ہے۔‘‘

    کانگریس رہنما نے ایک ہفتہ قبل پارلیمنٹ میں صدر مملکت دروپدی مرمو کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’حیرت ہے کہ ان کی تقریر میں اگنی ویر اسکیم کا صرف ایک بار ذکر ہوا اور بے روزگاری اور مہنگائی کا تو کوئی ذکر ہی نہیں ہوا۔‘‘

    راہول گاندھی نے نریندر مودی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ بھارت میں کرپشن، بے روزگاری اور بدامنی کے ذمہ دار مودی ہیں۔

  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے جرائم کا مرتکب ہے: پاکستان

    بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے جرائم کا مرتکب ہے: پاکستان

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا مقبوضہ کشمیر سے متعلق متنازعہ بیان نہ صرف جھوٹ پر مبنی بلکہ گمراہ کن ہے، بھارت 9 لاکھ فوج کے ساتھ انسانی حقوق کے جرائم کا بھی مرتکب ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا بیان مسترد کردیا، ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیر اعظم کا متنازعہ بیان نہ صرف جھوٹ پر مبنی بلکہ گمراہ کن ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ تنازعہ کشمیر 1948 سے اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر ہے، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے باوجود بھارت کشمیر پر ناجائز طور پر قابض ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 9 لاکھ فوج کے ساتھ بھارت انسانی حقوق کے جرائم کا بھی مرتکب ہے، عالمی برادری بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ مقبوضہ وادی میں جبر کے خاتمے کے لیے کردار ادا کرے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے تنازعے کا واحد حل کشمیری عوام کا حق خود ارادیت ہے۔

  • معذرت کی ضرورت نہیں: شکست پر آبدیدہ کھلاڑی کو نریندر مودی کا دلاسہ

    معذرت کی ضرورت نہیں: شکست پر آبدیدہ کھلاڑی کو نریندر مودی کا دلاسہ

    کامن ویلتھ گیمز 2022 میں سونے کا تمغہ نہ جیت پانے پر بھارتی ریسلر آبدیدہ ہوگئیں، ان کے معذرت کرنے پر وزیر اعظم نریندر مودی نے انہیں دلاسہ دیا اور حوصلہ افزائی کی۔

    بھارتی ریسلر پوجا گہلوٹ نے 50 کلو گرام کی کیٹگری کے مقابلوں میں حصہ لیا تھا تاہم وہ سونے کا تمغہ حاصل کرنے میں ناکام رہیں۔

    میچ کے بعد ہونے والی پریس کانفرنس میں وہ آبدیدہ ہوگئیں اور انہوں نے معذرت کی کہ ان کی وجہ سے ایونٹ میں بھارتی قومی ترانہ نہیں گونج سکا۔

    کانسی کا میڈل حاصل کرنے کے بعد انہوں نے کہا کہ میں اپنی غلطیوں سے سیکھنے کی کوشش کروں گی، میری خواہش تھی اس موقع پر ہمارے ملک کا قومی ترانہ بجے، مگر۔۔

    اس کے ساتھ ہی وہ جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں اور ان کے آنسو بہہ نکلے۔

    ان کی یہ ویڈیو سامنے آنے کے بعد بے شمار بھارتیوں نے ان کے جذبے کو سراہا اور حوصلہ دیا جن میں ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی بھی شامل ہیں۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں وزیر اعظم مودی نے کہا کہ پوجا آپ کا میڈل جشن کا متقاضی ہے، معذرت کا نہیں۔ آپ کی زندگی کا سفر ہمارے لیے حوصلہ افزا ہے۔

    پوجا کے کانسی کا تمغہ جیتنے پر بھارتی وزیر اعظم نے جو ٹویٹ کیا تھا اس میں انہوں نے کہا کہ پوجا گہلوٹ کو ریسلنگ میں کانسی کا تمغہ جیتنے پر مبارکباد، انہوں نے بڑی بہادری سے مقابلہ کیا اور ان کی تکنیکی برتری بھی دکھائی دی۔

    کامن ویلتھ گیمز 2022 میں ریسلنگ کے دوسرے اور آخری روز بھارت نے 6 سونے کے تمغے جیتے جبکہ 1 چاندی اور 5 کانسی کے تمغے حاصل کیے۔

  • مودی کی تصویر کچرے میں، ویڈیو وائرل

    مودی کی تصویر کچرے میں، ویڈیو وائرل

    اترپردیش: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور یو پی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی تصاویر کچرے میں سے نکل آئیں، جس پر غریب صفائی ملازم کو نوکری سے ہاتھ دھونے پڑ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع متھرا میں مودی اور یوگی کی تصاویر کچرے کے ٹھیلے میں لے جاتی ہوئی پائی گئیں، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔

    بھارتی وزیر اعظم اور یو پی کے وزیر اعلیٰ کی تصاویر کچرے سے برآمد ہونے پر ہل چل مچ گئی، سوشل میڈیا پر وڈیو وائرل ہونے کے بعد محکمہ صفائی کا ملازم بر طرف کر دیا گیا۔

    تاہم، بعد ازاں غریب کنٹریکٹ ورکر کی جانب سے معافی مانگنے اور سوشل میڈیا پر اس کے لیے آوازیں اٹھنے پر اسے دوبارہ بحال کر دیا گیا، اس سلسلے میں اس سے متھرا نگر نگم میں سٹی ہیلتھ آفیسر نے ایک حلف نامہ بھی لیا۔

    ملازم بابی گلیچند نے بتایا کہ اسے بغیر کسی انکوائری یا تفتیش کے برطرفی کا لیٹر تھمایا گیا، اس بات کی تحقیق ہونی چاہیے تھی کہ کس نے یہ تصاویر کچرے میں پھینکیں، میں تو ان پڑھ آدمی ہوں، میرا کام تو بس کچرے کو اٹھا کر لے جانا ہے۔