Tag: moeed yusuf

  • معیشت کی بہتری کے لیے پاکستان اور ہمسایہ ممالک میں امن کی ضرورت ہے: معید یوسف

    معیشت کی بہتری کے لیے پاکستان اور ہمسایہ ممالک میں امن کی ضرورت ہے: معید یوسف

    اسلام آباد: سابق مشیر قومی سلامتی معید یوسف کا کہنا ہے کہ اچھے تعلقات ہونے کی وجہ سے ہم چین سے زیادہ معاشی فائدے اٹھا سکتے ہیں، معیشت کی بہتری کے لیے پاکستان اور ہمسایہ ممالک میں امن کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین کے ساتھ ہمارے تعلقات اچھے ہیں، زیادہ معاشی فائدے اٹھا سکتے ہیں۔

    معید یوسف کا کہنا تھا کہ پاکستان کا بڑا مسئلہ بیرون ممالک ترسیلات کا آنا ہے، تکنیکی ماہر بیرون ممالک بھجوانے سے ترسیلات زر دگنی ہوسکتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ معیشت کی بہتری کے لیے پاکستان اور ہمسایہ ممالک میں امن کی ضرورت ہے، ہمسایہ ممالک میں امن قائم کرنا ہمارے کنٹرول میں نہیں، ہمیں اپنے ملک میں امن قائم کرنا ہوگا۔

    معید یوسف کا مزید کہنا تھا کہ فیصلوں کا اختیار نچلی سطح پر منتقل کرنا ہوگا، معیشت کو نجی شعبہ ہی بہتر کر سکتا ہے۔

  • "ایسا غیر ذمہ دار ملک کیسے ایٹمی صلاحیت رکھتا ہے”؟

    "ایسا غیر ذمہ دار ملک کیسے ایٹمی صلاحیت رکھتا ہے”؟

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر قومی سلامتی معید یوسف کا کہنا ہے کہ بھارت سے ایک سپر سانک میزائل 250 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے پاکستان میں گرا، ایسا غیر ذمہ دار ملک کیسے ایٹمی صلاحیت رکھ سکتا ہے؟

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے کہا کہ 9 مارچ کو خطرناک واقعہ ہوا، بھارت سے ایک سپر سانک میزائل 250 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے پاکستان میں آگرا۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت کیسا ملک ہے؟ کہ جس کا میزائل چل گیا اور وہ تین دن بعد وضاحت کر رہا ہے، نئی دہلی کو پاکستان کو اعتماد میں لینے کی بھی توفیق نہیں ہوئی۔

    معید یوسف نے بھارتی میزائل کے غلطی سے فائر ہوجانے کی بھارتی وضاحت کو مشکوک قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی میزائل کا روٹ عالمی فضائی روٹ تھا اور اس واقعے کے وقت کمرشل فلائٹس محو پرواز تھیں۔

    مشیر قومی سلامتی کا مزید کہنا تھا کہ ہم کئی بار دنیا کو بھارت کےناقص دفاعی نظام کی طرف توجہ دلاتے رہے، بھارت میں اکثر یورینیم کی خریدوفروخت کے واقعات دنیا کے سامنے آئے ، بھارت کے ایسے غیر ذمہ دارانہ اقدامات خطے سمیت دنیا بھر کے لیے خطرہ بن چکے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں میزائل گرنے کا واقعہ، بھارت نے غلطی تسلیم کر لی

    مشیر قومی سلامتی امور نے دنیا اس معاملے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ بھارتی غیر ذمہ داری کی انتہا ہے کہ انہوں نے ایک ایٹمی ملک پر میزائل برسا دیا، یہ ایک بہت سنجیدہ واقعہ ہے۔

    گذشتہ روز بھارتی وزارت دفاع نے غلطی تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ‘تکنیکی خرابی’ کے باعث غلطی سے پاکستان پر میزائل داغا

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارتی وزارت دفاع کی جانب سے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار نے بتایا تھا کہ 9 مارچ 2022 کو 6 بج کر 33 منٹ پر میاں چنوں میں یہ واقعہ پیش آیا تھا، جہاں ایئر فورس نے بھارت سے آنے والے ایک فلائنگ اوبجیکٹ کو ڈیٹیکٹ کیا تھا۔

  • قومی سلامتی پالیسی عام پاکستانی کے تحفظ کی ضامن ہے: معید یوسف

    قومی سلامتی پالیسی عام پاکستانی کے تحفظ کی ضامن ہے: معید یوسف

    اسلام آباد: مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی پالیسی پاکستان کے مستقبل کی راہوں کا تعین کرتی ہے، پالیسی عام پاکستانی کے تحفظ کی ضامن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے سلامتی پالیسی پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی سلامتی پالیسی سیاست اور سیاسی پارٹیوں سے بالاتر ہوگی، کسی سیاسی جماعت نے اس پالیسی پر اختلاف نہیں کیا۔

    معید یوسف کا کہنا تھا کہ پالیسی پر عمل درآمد کے حوالے سے شاید کچھ تحفظات ہوسکتے ہیں، پالیسی کا مقصد ملک کو آگے لے کر جانا ہے، وسائل کی منصفانہ تقسیم سلامتی پالیسی کا حصہ ہے تاکہ حق تلفی نہ ہو۔

    انہوں نے کہا کہ نیشنل سیکیورٹی پالیسی پاکستان کے مستقبل کی راہوں کا تعین کرتی ہے، دنیا کے لیے بھی اس کے ذریعے ہمارے ملک کو سمجھنے میں آسانی ہوگی، پالیسی عام پاکستانی کے تحفظ کی ضامن ہے۔

    مشیر قومی سلامتی کا کہنا تھا کہ ہمارے مالی ذرائع کم اور چیلنجز زیادہ ہیں، ہمیں جیو اکنامک کی طرف تیزی سے رخ کرنا ہوگا، جیو اسٹریٹجک اور جیو پالیٹکس ساتھ ساتھ چلیں گے۔ ہمیں دنیا کے ساتھ ڈیویلپمنٹ پارٹنر شپ کی طرف جانا ہوگا، اپنے گھر میں ارتعاش ختم کر کے سکون لانا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ مشرقی اور مغربی بارڈرز پر چیلنجز ہیں مگر ملکی ترجیحات پر فیصلے ہوں گے، وزیر اعظم کی ہدایات ہیں سیکیورٹی پالیسی پر رپورٹ کیا جائے۔ دیکھا جائے کون سی وزارت، ڈپارٹمنٹ ذمہ داری پوری کر رہا ہے، پالیسی میں سب کا کردار واضح طور پر متعین کیا گیا ہے جس کی جانچ ہوگی۔

    معید یوسف نے مزید کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر اجاگر کرتا رہے گا، کشمیر ایشو سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد ہونا چاہیئے۔

  • افغانستان ایک اورتباہی کی طرف جارہا ہے، مغرب رویہ بدلے ، ڈاکٹر معید یوسف نے  خبردار کردیا

    افغانستان ایک اورتباہی کی طرف جارہا ہے، مغرب رویہ بدلے ، ڈاکٹر معید یوسف نے خبردار کردیا

    اسلام آباد : مشیرقومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے ایک بار بھر خبردار کیا ہے کہ افغانستان ایک اورتباہی کی طرف جارہا ہے، مغرب رویہ بدلے، افغانستان کو بدترین انسانی بحران کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیرقومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے ہارڈ ٹاک بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا پاکستان ہمیشہ کہتا رہا افغانستان کا کوئی فوجی حل نہیں، پاکستان افغانستان سےمتعلق پھر خبردار کر رہا ہے ،افغانستان ایک اورتباہی کی طرف جارہاہے،مغرب رویہ بدلے۔

    ڈاکٹر معید یوسف کا کہنا تھا کہ افغانستان کو بدترین انسانی بحران کا سامنا ہے ، افغانستان میں 22.8 ملین افرادکو خوراک کی شدید قلت کاسامنا ہے، پیسہ ہے لیکن افغانستان میں بینکنگ چینلز کوچلنے نہیں دیا جا رہا۔

    پاک امریکا تعلقات کے حوالے سے مشیرقومی سلامتی نے کہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات کا حامی ہے،امریکی انتظامیہ پاکستان کے ساتھ رابطے میں ہے، پاکستان امریکا سےوسیع بنیاد تعلقات چاہتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے جیواسٹریٹجک سےجیو اکنامکس کی طرف مثالی تبدیلی کی ، پاکستان کی اکنامک بیسزپوری دنیا کے لیے کھلی ہیں۔

    مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے حوالے سے ڈاکٹر معید یوسف نے کہا کشمیر میں بھارتی مظالم کو اجاگر کرنا پاکستان کا حق ہے ، کشمیر کے لوگ ہمارے  لوگ ہیں۔

    پاک چین تعلقات سے متعلق مشیرقومی سلامتی کا کہنا تھا کہ چین سے دیرینہ اسٹریٹجک تعلقات ہیں اور ہمیشہ رہیں گے، سی پیک پاکستانی معیشت کے لیے انتہائی اہم منصوبہ ہے ، سی پیک کو ہم ہر صورت مکمل کریں گے۔

  • ‘افغانستان میں خوراک اورادویات شدید قلت  ،  مائیں بچوں کو بیچنے پر مجبور’

    ‘افغانستان میں خوراک اورادویات شدید قلت ، مائیں بچوں کو بیچنے پر مجبور’

    اسلام آباد : مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹرمعیدیوسف کا کہنا ہے کہ افغانستان میں خوراک اورادویات شدید قلت کے باعث گھریلو اشیا کیلئے مائیں بچوں کو بیچنے پر مجبورہیں، دنیا سے گزارش کروں گا ، 35ملین افغان مرد،خواتین ،بچوں کا سوچیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹرمعیدیوسف نے امریکی سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں خوراک اورادویات شدید قلت ہے، افغانستان میں گھریلو اشیا کیلئے مائیں بچوں کو بیچنے پر مجبورہیں۔

    معید یوسف کا کہنا تھا کہ افغان عوام کی انسانی امدادسیاست سےبالاترہونی چاہیے، عالمی تنظیموں کوہیلتھ ورکرکی معاونت کرنے اور تنخواہیں فراہم کرنے کی اجازت دی جائے۔

    مشیر برائے قومی سلامتی نے کہا کہ وزیراعظم نےافغانستان کےعوام کےلیےامدادی پیکیج کااعلان کیا،پاکستان نے فضائی اور زمینی پل بننے کی پیشکش کردی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ عالمی ادارے افغانستان کو خوراک اور ادویات کی فراہمی کےلیےپاکستانی سرزمین استعمال کرسکتےہیں، دنیا سے گزارش کروں گا ، 35ملین افغان مرد،خواتین ،بچوں کا سوچیں۔

  • 20 سال سے ہم نے سرحد پار سے دہشت گردی کا سامنا کیا: معید یوسف

    20 سال سے ہم نے سرحد پار سے دہشت گردی کا سامنا کیا: معید یوسف

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف کا کہنا ہے کہ 20 سال سے پاکستان کو سرحد پار سے دہشت گردی کا سامنا رہا، اب پاکستان سے کہا جا رہا ہے کہ افغانستان سے لوگ آنے دیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف کا کہنا ہے کہ افغانستان کے زمینی حقائق نظر انداز کر کے وہاں غلطیاں کی گئیں۔

    معید یوسف کا کہنا تھا کہ افغانستان میں طالبان کی تحریک قندھار سے شروع ہوئی۔ سنہ 1980 کی دہائی سے پاکستان نے افغان مہاجرین کی میزبانی شروع کی، افغان مہاجرین امریکی حملوں سے بچنے کے لیے پاکستان آئے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان افغان جنگ سے سب سے زیادہ متاثر ہوا، پاکستان نے افغانستان کے امن و استحکام کے لیے معاونت کی، سنہ 2001 کے بعد سے پاکستان کو ہر دن دہشت گردی کا سامنا کرنا پڑا۔

    مشیر قومی سلامتی کا کہنا تھا کہ سنہ 2001 میں پاکستان امریکا کے اتحادیوں میں سے سب سے معتبر اتحادی بن کر سامنے آیا، مذاکرات سے متعلق جو کردار ہم ادا کر سکتے تھے وہ ادا کیا۔

    انہوں نے کہا کہ آج افغانستان کی سرحد پر باڑھ لگانے کا کام 97 فیصد مکمل ہوچکا ہے، 20 سال سے پاکستان کو سرحد پار سے دہشت گردی کا سامنا رہا، اب پاکستان سے کہا جا رہا ہے کہ افغانستان سے لوگ آنے دیں۔ داعش یا کالعدم ٹی ٹی پی کے لوگ آئیں گے تو ہمیں کیسے معلوم ہوگا۔

  • افغانستان پر طالبان کا قبضہ ،   ‘بھارت کو سانپ سونگھ گیا ، دہلی میں مکمل سناٹا ‘

    افغانستان پر طالبان کا قبضہ ، ‘بھارت کو سانپ سونگھ گیا ، دہلی میں مکمل سناٹا ‘

    اسلام آباد : مشیر قومی سلامتی معید یوسف کا کہنا ہے کہ کابل پر توقع سے بہت پہلے قبضہ ہوگیا، جس کے بعد بھارت کو سانپ سونگھ گیا ہے اور دہلی میں مکمل سناٹا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر قومی سلامتی معید یوسف کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں، کابل میں پھنسے تمام ممالک کے شہریوں کو ویزہ سہولت دے رہے ہیں ، کابل پر توقع سے بہت پہلے قبضہ ہوگیا۔

    معید یوسف کا کہنا تھا کہ طالبان کے قبضے کے بعد بھارت کو سانپ سونگھ گیا ہے اور دہلی میں مکمل سناٹا ہے، پاکستان کیخلاف کسی ملک نے کوئی بیان نہیں دیا جوہماری کامیابی ہے ، آئی ایم ایف ورلڈبینک حکام پاکستان سےافغانستان کومانیٹرکرناچاہتاہے۔

    یاد رہے افغانستان کے موجودہ حالات کے تناظر میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت کو موجودہ حالات میں ذمےداری کا ثبوت دينا چاہيے، عالمی برادری افغانستان میں امن و استحکام کی خواہاں ہے اور توقع کرتی ہے کہ بھارت بھی مثبت کردار ادا کرے، خطے کي بہتری کيلئے بھارت کو ذمےداری دکھانی ہوگی۔

    خیال رہے افغان طالبان افغان دارالحکومت کابل اور بعد ازاں صدارتی محل کا کنٹرول حاصل کرچکے ہیں، افغانستان میں عبوری حکومت کے قیام کا اعلان ہوچکا ہے، طالبان کا کہنا تھا کہ کابل میں کوئی عبوری حکومت قائم نہیں ہوگی بلکہ فوری اورمکمل طور پر ‏انتقال اقتدارچاہتےہیں۔

  • افغان مسئلے پر ماضی بھلا کر آگے دیکھنے کی ضرورت ہے، معید یوسف

    افغان مسئلے پر ماضی بھلا کر آگے دیکھنے کی ضرورت ہے، معید یوسف

    واشنگٹن : مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے کہا ہے کہ افغان مسئلے پر ماضی بھلا کر آگے دیکھنے کی ضرورت ہے، وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر امریکا کا دورہ کیا۔

    یہ بات انہوں نے واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ دنیا کو پاکستان کے بیانیے سےمسلسل آگاہ کررہے ہیں، افغان مسئلے پرماضی بھلا کر آگےدیکھنے کی ضرورت ہے۔

    معید یوسف کا کہنا تھا کہ5اگست 2019کے بھارتی اقدام کیخلاف وزیراعظم نے ہر فورم پرآواز اٹھائی اور وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف دنیا بھر میں بھرپور آواز اٹھائی۔

    صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرا دورہ امریکا بہت مثبت رہا، وزیر اعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت پر امریکا کا دورہ کیا ہے۔

    مشیرقومی سلامتی نے کہا کہ سرمایہ کاروں سے ملاقات میں معاشی سیکیورٹی پر اچھی گفتگو ہوئی، پاکستان کے افغانستان میں منفی رویے کا کوئی الزام سننے کو نہیں ملا، ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں پاکستان کا بیانیہ مثبت طریقے سے پیش نہیں کیا گیا۔

  • سیاحت کے حوالے سے پاکستان کا مثبت تاثر اجاگر کرنے کی ضرورت ہے: معید یوسف

    سیاحت کے حوالے سے پاکستان کا مثبت تاثر اجاگر کرنے کی ضرورت ہے: معید یوسف

    واشنگٹن: مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف نے پاکستانی سفارتخانے میں عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاحت کے حوالے سے پاکستان کا مثبت تاثر اجاگر کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف کے اعزاز میں پاکستانی سفارتخانے میں عشائیہ دیا گیا، عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے معید یوسف کا کہنا تھا کہ سیاحت کے حوالے سے پاکستان کا مثبت تاثر اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔

    مشیر قومی سلامتی نے کہا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں۔

    امریکا میں پاکستانی سفیر اسد مجید خان نے عشائیے سے خطاب کیا، انہوں نے کہا کہ اوور سیز پاکستانی انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، بیرون ملک مقیم پاکستانی نوجوانوں کے لیے پلیٹ فارم کا آغاز کر رہے ہیں۔

    پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی میں پاکستانی امریکی نوجوان، پاکستان کی مدد کر سکتے ہیں، پاکستان میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ سیاسی طور پر پاکستانی امریکی نوجوان متحرک نظر آرہے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ نوجوانوں کو متحرک کرنے کے لیے رابطوں کو بڑھایا جائے گا۔

  • نئی امریکی انتظامیہ کے بعد پاکستان اور امریکی حکام کے درمیان پہلا اعلیٰ سطح کا رابطہ

    نئی امریکی انتظامیہ کے بعد پاکستان اور امریکی حکام کے درمیان پہلا اعلیٰ سطح کا رابطہ

    جنیوا : نئی امریکی انتظامیہ کے بعد پاکستان اور امریکی حکام کے درمیان پہلے رابطے میں قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے اپنے امریکی ہم منصب سے ملاقات کی، جس میں پاک امریکہ تعلقات سمیت مجموعی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نئی امریکی انتظامیہ کے آنے کے بعد پاکستان اور امریکا کی بڑی بیٹھک ہوئی ، مشیرقومی سلامتی معید یوسف نے امریکی قومی سلامتی کے مشیر سے ملاقات کی، ملاقات سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں ہوئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں پاک امریکہ تعلقات سمیت افغانستان اور خطے کی مجموعی صورتحال پر بات چیت ہوئی۔

    خیال رہے جوبائیڈن کی انتظامیہ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب پاکستان اور امریکی حکام کےدرمیان پہلی اعلیٰ سطح ملاقات ہوئی ہے۔

    یاد رہے 14 اپریل کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور امریکی وزیر خارجہ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا تھا ، رابطے میں باہمی دلچسپی، علاقائی سیکیورٹی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا گیا تھا اور افغان مفاہمتی عمل کی پیشرفت،باہمی تعاون کے امور پر غور ہوا تھا۔

    آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان افغان عوام کی منشا کے تحت امن عمل کی حمایت کرتا رہے گا، امن عمل میں فریقین کے باہمی اتفاق رائے کی حمایت کرتے رہیں گے۔

    امریکی وزیرخارجہ نے خطے میں امن واستحکام کے لیے پاکستانی کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے باہمی تعلقات کو مزید فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔