Tag: Mohammad bin Salman

  • ایرانی وزیر خارجہ کی محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

    ایرانی وزیر خارجہ کی محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

    جدہ: ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے سعودی ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے جدہ میں اہم ملاقات کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اپنے دورہ سعودی عرب کے دوران سعودی ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود سے ملاقات کی۔

    سعودی پریس ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے باہمی روابط اور دو طرفہ تعاون کے مستقبل کے مواقع، علاقائی اور بین الاقوامی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

    ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’’میں نے شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ نتیجہ خیز اور مفید بات چیت کی۔‘‘ ایرانی وزیر خارجہ نے سعودی ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو دورہ ایران کی دعوت بھی دی جسے انھوں نے قبول کر لیا۔

    انھوں نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا تہنیتی پیغام پہنچایا، جب کہ شہزادہ محمد بن سلمان نے خادم حرمین شریفین کی طرف سے ایرانی صدر کے لیے مبارک باد اور تحسین کا پیغام دیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ریاض میں سعودی ہم منصب فیصل بن فرحان کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران امیر عبداللہیان نے ایران اور سعودی عرب کے مشترکہ مفادات کے مطابق مختلف شعبوں میں اپنے تعلقات کو آگے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔

  • محمد بن سلمان کو الوداع : تھائی وزیراعظم نے یہ انداز کیوں اپنایا؟

    محمد بن سلمان کو الوداع : تھائی وزیراعظم نے یہ انداز کیوں اپنایا؟

    بنکاک : سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ تھائی لینڈ سے واپسی کے موقع پر وزیراعظم جنرل پریوتھ چان اوچا نے ان کو بہت احترام و عزت کے ساتھ الوداع کیا۔

    تھائی وزیراعظم کا یہ انداز دیکھنے والوں کو بھا گیا، تھائی وزیر اعظم نے سعودی ولی عہد کو الوداع کرتے ہوئے اپنے سر کو خاص انداز میں جھکایا۔ یہ ایک معمول کا جھکنا نہیں تھا، یہ احترام اور تعظیم کی علامت ہے اور تھائی ثقافت میں صدیوں سے مقبول ہے۔

    تھائی باشندے اپنے سر کو جسم کے سب سے قابل احترام حصے کے طور پر دیکھتے ہیں، اور کسی بھی شخص کو الوداع کرتے ہوئے وائی شکل بنانا اس شخص کی انتہائی اہمیت ظاہر کرتا ہے۔

    تھائی لینڈ کے وزیراعظم جنرل پریوتھ چان اوچا اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی یہ ملاقات دارالحکومت بنکاک کے اس گھر میں ہوئی جو 99 سال پرانی قدیم رہائش گاہ ہے، اس عمارت کو 1923 میں تھائی لینڈ میں جدید آرٹ کے گاڈ فادر مجسمہ ساز سلپا بھیراسری نے ڈیزائن کیا تھا۔

    Saudi Crown Prince Mohammed bin Salman meets Thailand's Prime Minister Prayut Chan-o-cha at Goverment House in Bangkok

    سعودی ولی عہد کو الوداع کہتے ہوئے تھائی وزیر اعظم نے اپنے ہاتھوں کی ہتھیلیوں کو ایک دوسرے سے ملایا پھر ہاتھوں کو اپنے سر کی جانب کیا پھراپنی ٹھوڑی کو اپنے انگوٹھوں سے چھوتے ہوئے باقی انگلیاں اپنی ناک کے اوپر اپنی آنکھوں کے درمیان مستحکم انداز میں اپنی انگلیاں لے آئے۔

    انہوں نے اپنا سر جُھکایا اور سلام کے دوران اسے نیچے کیا۔ "وائی” یعنی الوداع کا یہ اعلیٰ درجہ ہے جو ہر کسی سے بات چیت کرتے ہوئے یا اسے الوداع کرتے ہوئے نہیں اپنایا جاتا۔

    اس لئے کہ اس سلام کی فرد کی سماجی حیثیت کے مطابق دوسری شکلیں ہیں، عام طور پر ہاتھ کو سینے کے قریب کرکے اور سر کو جھکا کر سلام کرنا کافی ہوجاتا ہے۔

    "مسکراہٹوں کی سرزمین” تھائی لینڈ کے لوگ سر کو جسم کے سب سے قابل احترام حصے کے طور پر دیکھتے ہیں۔ وہ شخص کی اہمیت کا لحاظ کرتے ہوئے اس کی اہمیت کا متعین کرتے ہوئے اسے مختلف انداز میں سلام کرتے ہیں تو سر کو نیچا کرتے ہیں۔ وائی موومنٹ کا استعمال ہیلو کہنے، الوداع کرنے، رخصت کرنے اور شکریہ کے اظہار کے طور پر کیا جاتا ہے۔

    اس کے جواب میں سعودی ولی عہد نے سعودی رسم و رواج میں جڑی اسلامی اور عرب ثقافت کے مطابق سر جھکائے بغیر شکر گزاری کی علامت کے اس اشارے کے جواب میں ہاتھ جوڑ کر اوچا کے سلام کا جواب دیا۔

  • کرونا وائرس کے خاتمے کے لیے سعودی ولی عہد کی انتھک کوششیں

    کرونا وائرس کے خاتمے کے لیے سعودی ولی عہد کی انتھک کوششیں

    ریاض: سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کرونا وائرس سے شہریوں کے بچاؤ کے لیے خصوصی کوشش کر رہے ہیںِ، ملک بھر کے مختلف شعبوں کو اس مشکل وقت میں ان کی خصوصی توجہ حاصل ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ملک میں کوویڈ 19 کے آغاز سے ہی اپنے شہریوں اور رہائشیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے کوششوں میں مصروف رہے ہیں۔

    ولی عہد نے گزشتہ ماہ سینئیر سرکاری حکام کو بتایا کہ ہم خدا کی رضا کے ساتھ بہتری کی جانب بڑھ رہے ہیں، یہ سعودی عرب کے فوجیوں اور عام شہریوں دونوں کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔

    ان کوششوں کی قابل محسوس عملی شکل اپریل میں اس وقت دیکھنے کو ملی جب مملکت کی نیشنل یونیفائیڈ پروکیورمنٹ کمپنی اور چین کی بیجنگ جینوم انسٹی ٹیوٹ نے ایک معاہدے پر دستخط کیے جس سے مملکت ایک دن میں 60 ہزار تک ٹیسٹ کرنے کے قابل ہوئی۔

    265 ملین ڈالر کے اس معاہدے کا مطلب ہے کہ چین سعودی عرب کو 9 ملین کرونا وائرس ٹیسٹ کٹس، 500 تکنیکی ماہرین اور 6 تجربہ گاہیں فراہم کرے گا۔ چین کے تکنیکی ماہرین سعودی عملے کو کوویڈ 19 کے ٹیسٹ کرنے کی تربیت بھی دیں گے۔

    معاہدے کے تحت چین مملکت کو موبائل لیبارٹریز جنہیں ہوا بھر کے پھلایا جا سکتا ہے، فراہم کرے گا۔ ان لیبارٹریز کو کسی بھی کمرشل ہوائی جہاز سے عام سامان کی طرح ایک سے دوسری جگہ منتقل کیا جا سکتا ہے۔

    سعودی عرب کی قیادت نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے سرکاری ایجنسیوں کو اس وبائی مرض کے اثرات کو کم کرنے کے لیے 170 بلین سعودی ریال سے زائد کے مالیاتی بھی پیکج فراہم کیے۔

    ان پیکیجز سے اب تک 9 ہزار فیکٹریوں نے فائدہ اٹھایا جن میں سے 3 ہزار انتہائی ضروری خوراک اور دواؤں کی فراہمی کے لیے پوری صلاحیت سے کام کر رہی ہیں۔

    سعودی عرب کے سب سے بڑے میڈیکل ماسک، گاؤن اور میڈیکل کٹس تیار کرنے والے کمپنی عنایہ نے ہر ماہ 10 ملین ماسک اور ہر ہفتے 8 لاکھ گاؤن تیار کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

    سینی ٹائزنگ لوشن بنانے والی مملکت کی سب سے بڑی صنعت کار ایوالون فارما نے بھی اپنی پیداوار میں روزانہ 50 ٹن اضافہ کیا ہے جو عام پیداوار کی شرح سے دوگنا ہے، یہ کمپنی جی سی سی اور مینا کے ریجن میں مصنوعات کو برآمد بھی کر رہی ہے۔

  • سعودی ولی عہد کا سوڈانی قیادت سے ٹیلی فونک رابطہ، تاریخی سمجھوتے پر مبارکباد

    سعودی ولی عہد کا سوڈانی قیادت سے ٹیلی فونک رابطہ، تاریخی سمجھوتے پر مبارکباد

    ریاض: سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے سوڈانی قیادت سے ٹیلی فون پر گفتگو کی اور تاریخی عبوری سمجھوتے پر مبارک باد بھی پیش کی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے سوڈان کی نو تشکیل خود مختار کونسل کے سربراہ جنرل عبدالفتاح البرہان اورحزب اختلاف کے احتجاجی گروپوں کے اتحاد برائے تبدیلی اور آزادی کے قائد احمد ربیع سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے۔

    انہوں نے ایتھوپیا کے وزیراعظم ابی احمد اور افریقی یونین کمیشن کے چئیرپرسن سے بھی فون پرگفتگو کی ہے۔ سعودی پریس ایجنسی کے ایک بیان کے مطابق شہزادہ محمد بن سلمان نے سوڈانی فریقوں کے درمیان تاریخی سمجھوتا طے پانے پر انھیں مبارک باد دی۔

    انھوں نے اوّل الذکر سوڈانی رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے تاریخی سمجھوتے پر دست خط کے بعد سوڈان میں سلامتی اور استحکام کے لیے سعودی عرب کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ سوڈان میں استحکام خطے میں استحکام کے لیے بڑی اہمیت کا حامل ہے۔

    سوڈان کی حزبِ اختلاف نے سمجھوتے کے تحت قائم ہونے والی خود مختار کونسل کے لیے اتوار کو اپنے پانچ ارکان نامزد کردیے۔ سوڈان کی حکمراں عبوری فوجی کونسل کی قیادت اور حزب اختلاف کے لیڈروں نے ہفتے کو شراکت اقتدار کے اس سمجھوتے پر دست خط کیے تھے۔

    سوڈان میں کئی ہفتوں سے جاری مظاہرے ختم، فوج کے ساتھ سمجھوتا

    اس کے تحت پہلے عبوری حکومت تشکیل دی جارہی ہے اور پھر بتدریج ملک میں نئے عام انتخابات کے انعقاد کی راہ ہموار ہوگی۔ مجوزہ خود مختار کونسل ملک کی اعلیٰ اختیاراتی اتھارٹی ہوگی۔

    تاہم انتظامی اختیارات کابینہ کے وزراءکو حاصل ہوں گے۔ شراکت اقتدار کے فارمولے کے تحت اس کے پانچ ارکان کا عبوری فوجی کونسل انتخاب کرے گی جبکہ حزب اختلاف کے اتحاد نے اپنے پانچ ارکان نامزد کردیے ہیں۔ ایک رکن کا دونوں فریق متفقہ طور پر انتخاب کریں گے۔

  • محمد بن سلمان جی 20 اجلاس سے قبل دورہ جنوبی کوریا پر روانہ

    محمد بن سلمان جی 20 اجلاس سے قبل دورہ جنوبی کوریا پر روانہ

    ریاض : سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان جی 20 اجلاس میں شرکت سے قبل جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان کی دعوت پرسیئول روانہ ہوگئے ۔

    تفصیلات کے مطابق ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان جنوبی کوریا کے صدر مون جےان سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے باہمی دلچسپی کے امور پربات چیت کریں گے۔ جنوبی کوریا کے دورے کے بعد سعودی ولی عہد ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد کے ہمراہ جاپان کے شہر اوساکا میں جون کے آخر میں ہونے والے جی 20 اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    سعودی عرب کے شاہی دیوان کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایت پر دوست ممالک کے ساتھ تعلقات کے فروغ اور جنوبی کوریا کے صدر کی طرف سے دعوت قبول کرتے ہوئے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کوجنوبی کوریا کے دورے پرروانہ کیا ہے۔

    بیان میں کہا گیا کہ ولی عہد جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان اور دیگر اعلیٰ قیادت سے ملاقاتوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت دیگر اہم مسائل پربات چیت کریں گے۔

    عرب خبر رساں ادارے کے مطابق بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کے بعد ولی عہد جاپان میں منعقد ہونے والے جی 20 اجلاس میں شرکت کےلیے اوساکا روانہ ہوجائیں گے۔

  • محمد بن سلمان نے مانچسٹر یونائیٹڈ خریدنے کا فیصلہ کرلیا، ذرائع

    محمد بن سلمان نے مانچسٹر یونائیٹڈ خریدنے کا فیصلہ کرلیا، ذرائع

    لندن : سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے متعلق ٹویٹر پر خبریں گردش کررہی ہے ’مانچسٹر یونائیٹڈ فٹبال کلب خریدنے کے خواہش مند ہیں‘۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کا معروف مانچسٹر یونائیٹڈ فٹبال کلب اب تک 20 مرتبہ انگلش پریمئیر لیگ جیت کر اپنے نام کرچکا ہے جس کے مالک امریکا کا گلیزر خاندان ہے، جس نے سنہ 2005 میں مذکورہ کلب کو 79 کروڑ پاؤنڈز میں خریدا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان ان دنوں سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر ٹاپ ٹرینڈ بنے ہوئے ہیں جس کی وجہ ان کے نام سے منسوب فٹبال کلب خریدنے کی خبریں ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ محمد بن سلمان نے مانچسٹر یونائیٹڈ کو 3.8 ارب پاؤنڈز کے عوض خریدنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم مانچسٹر یونائیٹڈ کے ترجمان نے مذکور خبروں کو مسترد کیا ہے لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ شاید وہ 3 ارب پاؤنڈز سے زائد کی رقم کے عوض کلب فروخت کردیں۔

    برطانوی اخبار کا کہنا تھا کہ محمد بن سلمان کو اس لیے بھی مانچسٹر یونائیٹڈ فٹبال کلب میں دلچسپی ہے کیونکہ مانچسٹر سٹی کے مالک ابوظہبی کے منصور بن زائد ال نہيان کی ملکیت ہے اور وہ ان کا مقابلہ کر سکیں۔

    مانچسٹر یونائیٹڈ کے ایک مداح نے کہا کہ کلب کے کھلاڑیوں سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایسی ٹیم میں نہ آئیں اگر آگئے تو وہ ایسی حکومت کی حمایت کریں گے جو جب چاہے بے گناہ لوگوں کو قتل کردیتا ہے۔

  • وزیراعظم کی درخواست ، سعودی ولی عہدکا 2107پاکستانیوں کی فوری رہائی کاحکم

    وزیراعظم کی درخواست ، سعودی ولی عہدکا 2107پاکستانیوں کی فوری رہائی کاحکم

    اسلام آباد : وزیراعظم کی درخواست پر سعودی ولی عہد نے 2107پاکستانیوں کی فوری رہائی کاحکم دے دیا، گذشتہ روز وزیر اعظم نے شہزادہ محمد بن سلمان سے سعودی عرب میں معمولی جرائم میں قید تین ہزار پاکستانیوں کی رہائی کی درخواست کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی درخواست پر سعودی ولی عہد محمدبن سلمان نے 2107 پاکستانیوں کی فوری رہائی کا حکم دے دیا ، 2107 قیدی سعودی عرب کی مختلف جیلوں میں قید ہیں۔

    دوسری جانب وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا  سعودی ولی عہد نے 2107 پاکستانی قیدیوں کی رہائی کا حکم دیا، سعودی حکومت باقی پاکستانیوں کے کیسز کا بھی جائزہ لےگی، پاکستان کے عوام ولی عہد محمد بن سلمان کے شکرگزار ہیں، سعودی ولی عہدنےفوری وزیراعظم کی درخواست پرجواب دیا۔

    یاد رہے گذشتہ روز وزیرِ اعظم ہاؤس میں عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے سعودی ولی عہد سے معمولی جرائم میں قید 3 ہزار پاکستانیوں کی رہائی کی اور اپنی سرزمین پرموجود پچیس لاکھ پاکستانیوں کو اپنا ہی سمجھنے کی درخواست کی تھی۔

    وزیراعظم کا کہنا تھاکہ سیکیورٹی مسائل نہ ہوتے تو ہزاروں پاکستانی آپ کااستقبال کرتے، سعودی عرب پاکستانی حجاج کوپاکستان میں امیگریشن کی سہولت دے، 25 لاکھ پاکستانی سعودی عرب میں مقیم ہیں۔

    جس کے جواب میں شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیراعظم عمران خان کوہرممکن تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان، آپ مجھے سعودی عرب میں پاکستانی سفیر سمجھیں، پاکستان کونانہیں کہہ سکتے، ہم سے جو کچھ ہوسکتا ہے کریں گے۔

    شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا تھا کہ پاکستان ہمارا دوست اور بھائی ہے، پاکستان کے ساتھ دوستی اور بھائی چارے کو مزید آگے بڑھائیں گے، پاکستان میں اس طرح کی قیادت کا انتظار تھا تاکہ ہم پارٹنر بنیں اور بہت سے کام مل کر کر سکیں۔

  • سعودی ولی عہد کوآج پاکستان کا اعلیٰ ترین سول اعزازنشانِ پاکستان دیا جائے گا

    سعودی ولی عہد کوآج پاکستان کا اعلیٰ ترین سول اعزازنشانِ پاکستان دیا جائے گا

    اسلام آباد : سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان آج پاکستان میں مصروف دن گزاریں گے، صدر ڈاکٹرعارف علوی سعودی ولی عہد کے اعزاز میں ظہرانہ دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے ملاقاتیں ہوں گی۔

    ایوان صدر میں سعودی ولی عہد کے اعزاز میں ظہرانہ دیا جائے گا اور شہزادہ محمد بن سلمان کو پاکستان کے اعلیٰ ترین ایوارڈ نشان پاکستان سے نوازا جائے گا۔

    شہزادہ محمد بن سلمان آج سہ پہر3 بجے دورہ مکمل کرکے روانہ ہوں گے، وزیراعظم عمران خان اور کابینہ اراکین معزز مہمان کو نورخان ایئربیس سے رخصت کریں گے۔

    سعودی ولی عہد پاکستان پہنچ گئے، پرتپاک استقبال، اہم معاہدوں‌ پر دستخط

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچے تھے، وزیراعظم عمران خان سمیت وفاقی کابینہ کے ارکان اورآرمی چیف نے نورخان ایئربیس پر ان کا استقبال کیا تھا۔

    وزیراعظم عمران خان سعودی ولی عہد کی گاڑی خود ڈرائیو کررہے تھے، وہ گاڑی ڈرائیو کرکے وزیراعظم ہاؤس لے کر گئے، وزیراعظم ہاؤس پہنچنے پر شہزادہ محمد بن سلمان کو21توپوں کی سلامی دی گئی اور گارڈ آف آنر پیش کیا گیا تھا۔

    وزہراعظم عمران خان کی جانب سے دیے گئے عشایے میں خطاب کرتے ہوئے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ پاکستان آکر بہت خوش ہوں، ہمارے پاکستان کے ساتھ دوستانہ تعلقات ہیں۔

    سعودی ولی عہد نے سعودی عرب میں قید پاکستانیوں کے مسائل جل حل کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی۔

    پاک سعودی عرب مفاہمتی یاد داشتوں اور معاہدوں پر دستخط کی پروقار تقریب

    واضح رہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان کا ولی عہد بنے کے بعد سعودی عرب کے مشرقی ممالک کا یہ پہلا دورہ ہے جس میں پاکستان پہلا ملک ہے جہاں انہوں نے دورہ کیا ہے۔

  • سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کل پاکستان پہنچیں گے

    سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کل پاکستان پہنچیں گے

    اسلام آباد: سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان دو روزہ سرکاری دورے پر کل پاکستان پہنچیں گے، اپنے دورے کے دوران سعودی ولی عہد صدر، وزیراعظم اور آرمی چیف سے ملاقات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان وزیراعظم عمران خان کی دعوت پر پاکستان کے دو روزہ دورے پر کل اسلام آباد پہنچیں گے۔

    شہزادہ محمد بن سلمان کے ہمراہ وفد میں سعودی شاہی خاندان کے افراد، وزرا اور تاجر بھی شامل ہوں گے۔

    سعودی ولی عہد اپنے دورے کے دوران صدر ڈاکٹرعارف علوی، وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجودہ سے ملاقات کریں گے۔

    سینیٹ کا وفد بھی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کرے گا جس میں دونوں ملکوں کے درمیان پارلیمانی تعاون کے فروغ کے مختلف طریقوں پرغور کیا جائے گا۔

    سعودی ولی عہد کا دورہ پاکستان ، 6 رکنی اعلیٰ سطح سعودی وفد پاکستان پہنچ گیا

    شہزادہ محمد بن سلمان کے دورے کے دوران پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مختلف شعبوں میں کئی معاہدوں اور مفاہمت کی یاداشتوں پر دستخط کیے جائیں گے۔

    پاکستان اور سعودی عرب دو طرفہ تعاون کے مختلف شعبوں میں موثر اور فوری پیشرفت یقینی بنانے کے مختلف طریقوں پر بھی بات چیت کریں گے۔

    دونوں ممالک دوطرفہ تعاون کے مختلف شعبوں میں موثراور فوری پیشرفت یقینی بنانے کے مختلف طریقوں پر بھی بات چیت کریں گے۔

    واضح رہے کہ اپریل 2017 میں ولی عہد کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا یہ پاکستان کا پہلا سرکاری دورہ ہوگا۔

  • محمد بن سلمان خاشقجی قتل میں ملوث ہیں انہیں سزا ہونی چاہیے، لنڈسے گراہم

    محمد بن سلمان خاشقجی قتل میں ملوث ہیں انہیں سزا ہونی چاہیے، لنڈسے گراہم

    واشنگٹن : امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم نے کہا ہے کہ صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں محمد بن سلمان ملوث ہیں، ان کے خلاف کارروائی ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تزشتہ برس ترکی کے دارالحکومت استنبول میں قتل ہونے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی سے متعلق امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم کا کہنا ہے کہ خاشقجی کے قتل کی ذمہ داری محمد بن سلمان پر عائد ہوتی ہے۔

    سینیٹر لنڈسے گراہم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر سعودی عرب اور امریکا کے درمیان تعلقات میں بہتری لانی ہے تو اس کےلیے محمد بن سلمان سے نمٹنا ضروری ہے‘۔

    امریکی سینیٹر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے صحافی کے قتل میں ملوث مشتبہ افراد پر پابندیاں لگانے کا عندیہ بھی دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی اخبار کےلیے کالم تحریر کرنے والے صحافی کے قتل میں ملوث 11 افراد کے خلاف مقدمے کی سماعت شروع ہوئی ہے جبکہ اٹارنی جنرل نے پانچ ملزمان کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ جمال خاشقجی کو گزشتہ برس اکتوبر میں ترک دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے گمشدگی کے بعد قتل کیا گیا تھا، ترک حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ خاشقجی کے قتل میں 15 افراد ملوث تھے۔

    مزید پڑھیں : جمال خاشقجی سے متعلق سعودی ٹرائل اقوام متحدہ نے ناکافی قرار دے دیا

    مزید پڑھیں : جمال خاشقجی کے قتل پر مزید شواہد درکار ہیں، امریکی وزیر دفاع

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ صحافی جمال خاشقجی کی لاش ابھی برآمد نہیں ہوئی ہے، ترک حکام نے دعویٰ کی تھا کہ جمال خاشقجی کو قتل کرنے کے بعد لاش کے ٹکرے کرکے تیزاب میں ڈال دئیے گئے تھے۔

    خیال رہے کہ امریکا، برطانیہ اور کینیڈا کی جانب خاشقجی کے قتل میں ملوث 20 افراد پر پابندی عائد کی گئی ہے۔