Tag: Mohammed bin Salman

  • دورۂ پاکستان ، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے استقبال کی تیاریاں عروج پر

    دورۂ پاکستان ، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے استقبال کی تیاریاں عروج پر

    اسلام آباد : سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے استقبال کی تیاریاں عروج پرہیں، سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان میں آئل ریفانئری سمیت دس ارب ڈالرتک کے معاہدوں کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے تاریخی دورہ پر سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے استقبال کی تیاریاں عروج پر ہے، وزیراعظم عمران خان کابینہ کے ارکان سمیت سعودی ولی عہد کا استقبال کریں گے۔

    سعودی ولی عہد اور شاہی مہمانوں کے لیے قیام و طعام کے انتظامات پر غور کیا جارہا ہے ، شاہی مہمانوں کووزیراعظم ہاؤس سمیت ایوان صدرمیں ٹھہرائےجانےکا امکان ہے جبکہ محمدبن سلمان کے ہمراہ مہمانوں کے لیے فائیو اسٹارز ہوٹلز میں کمرے بک ہوں گے۔

    دارلحکومت میں سہ درجہ سیکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے ، ولی عہدکی ذاتی سیکیورٹی ٹیم آج انتظامات کا حتمی جائزہ لےگی جبکہ وزارت خزانہ، دفتر خارجہ اور پی ایم آفس متوقع معاہدوں کی تیاری میں مشغول ہے۔

    سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان میں آئل ریفانئری سمیت دس ارب ڈالرتک کے معاہدوں کا امکان ہے۔

    خیال رہے ایک امریکی اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ سعودی عرب اور یواے ای نے پاکستان میں اربوں ڈالر سرمایہ کاری کی پیش کش کی ہے، دوست خلیجی ممالک 30 ارب ڈالر کے قرضے اور سرمایہ کاری کے لیے تیار ہیں۔

    مزید پڑھیں : سعودی عرب نے پاکستان میں اربوں ڈالرسرمایہ کاری کی پیشکش کردی، امریکی اخبار کا دعویٰ

    امریکی اخبار کا کہنا تھا کہ سعودی ولی عہد معاہدوں پر دستخط کیلئے فروری میں پاکستان آئیں گے، یہ ڈیل پاکستان کیلئے بڑا بریک تھرو ثابت ہوگی، دونوں ممالک سے مجموعی طور پر بارہ ارب ڈالر کے قرضے ملنے کا امکان ہے۔

    واضح رہے 23 اکتوبر 2018 کو وزیرِ اعظم عمران خان کے دورے کے موقع پر سعودی عرب کی جانب سے 12 ارب ڈالر کے امدادی پیکج کا وعدہ کیا گیا تھا، دونوں ممالک کے مابین اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا تھا کہ تاخیر سے ادائیگی کی بنیاد پر سعودی عرب پاکستان کو سالانہ 3 ارب ڈالر مالیت کا تیل دے گا اور یہ سلسلہ 3 سال تک جاری رہے گا۔

  • خاشقجی قتل محمد بن سلمان کی ایماء پر کیا گیا، امریکی میڈیا کا دعویٰ

    خاشقجی قتل محمد بن سلمان کی ایماء پر کیا گیا، امریکی میڈیا کا دعویٰ

    واشنگٹن : امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کا خیال ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کا قتل ولی عہد محمد بن سلمان کی ایماء پر کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے دارالحکومت استنبول میں بہیمانہ طریقے سے قتل ہونے والے صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق امریکی خفیہ ایجنسی نے مزید انکشافات کردئیے۔

    خاشقجی قتل کیس سے متعلق مزید تفصیلات منظر عام پر لاتے ہوئے امریکی خفیہ ادارے کا کہنا تھا کہ مقتول صحافی نے تی مرتبہ قاتلوں سے قتل نہ کرنے کی التجا کی تھی۔

    امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق جمال خاشقجی کے آخری الفاظ تھے ’میرا دم گھٹ رہا ہے‘۔

    امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ خاشقجی کے قتل پر مامور سعودی خفیہ ایجنسی کا اعلیٰ افسر واردات سے متعلق پل پل کی رپورٹ فون پر سعودیہ منتقل کررہا تھا۔

    امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کا خیال ہے کہ جمال خاشقجی کا قتل سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی ایماء پر کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : جمال خاشقجی قتل کے وقت سعودی ولی عہد نے پیغامات بھیجے، سی آئی اے کا دعویٰ

    یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے نے دعویٰ کیا تھا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جمال خاشقجی قتل کے وقت اسکواڈ اور اپنے مشیر کو 11 میسجز کیے۔

    مزید پڑھیں: سعودی صحافی کے قتل میں محمد بن سلمان کا ہی کردار تھا، امریکی سینیٹرز

    دوسری جانب امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ سی آئی اے کے پاس اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ سعودی ولی عہد سعود القحطائی کے ساتھ رابطے میں تھے، سعود القحطائی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان کی نگرانی میں جمال خاشقجی کا قتل ہوا۔

    خیال رہے کہ 2 اکتوبر میں سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں سعودی سفارت خانے گئے تھے جہاں انہیں قتل کردیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : جمال خاشقجی کے قتل پر مزید شواہد درکار ہیں، امریکی وزیر دفاع

    بیس اکتوبر کو سعودی عرب نے باضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سفارت خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کیا گیا۔

    خیال رہے کہ احمد العسیری انٹیلی جنس کے سربراہ جبکہ سعود القحطائی ولی عہد کے اہم مشیر تھے، سعودی عرب کی جانب سے اپنے سفارت خانے میں قتل کے اعتراف کے بعد دونوں کو برطرف کردیا گیا تھا۔

  • سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی ہلاکت؟ ویڈیو نے قیاس آرائیوں کو ختم کردیا

    سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی ہلاکت؟ ویڈیو نے قیاس آرائیوں کو ختم کردیا

    ریاض: سعودی ولی عہد کی ہلاکت کے حوالے سے اٹھنے والی افواہیں آخر کار دم توڑ گئیں، عرب میڈیا نے شہزادہ محمد بن سلمان کی حالیہ ویڈیو جاری کردی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں غیرملکی میڈیا میں یہ افواہیں زیرگردش تھیں کہ سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان پراسرار طور پر گمشدہ ہوگئے اور وہ منظر عام پر نہیں آرہے۔

    بین الاقوامی تعلقات کے ماہرین اور مبصرین کا خیال تھا کہ شہزادہ محمد بن سلمان امریکا میں مبینہ طور پر اسرائیل کی حمایت میں دیے جانے والے کے بعد سے منظر عام پر نہیں آرہے تاہم جلد دوبارہ اپنی سرگرمیوں کا آغاز کریں گے۔

    برطانوی نیوز چینل نے دو روزقبل ایک نوجوان کی تصویر جاری کی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی لاش ہے جنہیں مبینہ طور پر ہلاک کردیا گیا۔

    مزید پڑھیں: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے متعلق قیاس آرائیاں جھوٹی ثابت ہوئیں

    قبل ازیں سعوی ولی عہد  شہزادہ محمد بن سلمان کی پراسرار گمشدگی پر خاموشی توڑتے ہوئے سرکاری ادارے نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک تصویرجاری کی تھی جس میں سعودی وزیردفاع مصری صدر عبد الفتح السیسی، امیر بحرین حماد بن عیسیٰ اور متحدہ عرب امارات کے ولی عہد کے ساتھ موجود تھے۔

    بعد ازاں سعودی عرب کے سرکاری میڈیا نے تمام افواہوں کو ایک بار پھر غلط ثابت کرتے ہوئے محمد بن سلمان کی حالیہ تصویر جاری کردی جس میں وہ کونسل برائے اقتصادی کونسل کے اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔

    تاہم اب سعودی میڈیا نے محمد بن سلمان کی حالیہ ویڈیو جاری کی جس کے ساتھ ہی تمام افواہوں نے دم توڑ دیا، عرب میڈیا کے مطابق مذکورہ فوٹیج بدھ کے روز جدہ کی ہے جہاں سعودی ولی عہد نے یمنی صدر سے ملاقات کی اور اُن کا استقبال بھی کیا۔

    ویڈیو دیکھیں

     


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • سعودی ولی عہد اور فرانسیسی صدر میں رابطہ، خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال

    سعودی ولی عہد اور فرانسیسی صدر میں رابطہ، خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال

    ریاض: سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے فرانسیسی صدر سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق محمد بن سلمان اور عمانوایل ماکروں کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے، جس میں‌ دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے تبادلہ خیال کیا گیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق اس گفتگو میں خطے میں ہونے والی تازہ پیش رفت کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا ہے۔ یاد رہے کہ سعودی ولی عہد کے پاس نائب وزیراعظم اور وزیر دفاع کا قلم دان بھی موجود ہے.

    خیال رہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان نے ماہ اپریل میں امریکا کے تین ہفتے کے طویل دورے کے بعد سرکاری دعوت پر فرانس کا دورہ کیا تھا، جہاں انھوں نے فرانسیسی صدر عمانوایل ماکروں اور دوسرے اعلیٰ عہدے داروں سے ملاقاتیں کیں.

    یاد رہے کہ 21 اپریل کو سعودی شاہی محل کے نزدیک فائرنگ کی آوازیں سنائی دی تھیں، جس کے بعد ولی عہد محمد بن سلمان کئی روز تک میڈیا سے دور رہے، اس پراسرار گمشدگی نے کئی قیاس آرائیوں کو جنم دیا، روسی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ 21 اپریل کی مبینہ بغاوت میں سعودی ولی عہد شدید زخمی ہوگئے ہیں.

    سعودی حکام نے جلد ہی اس دعویٰ کی تردید کر دی اور محمد بن سلمان کی مصری صدر السیسی کے ساتھ ایک تصویر جاری کی. گذشتہ دونوں سعودی عرب کے سرکاری میڈیا نےمحمد بن سلمان کی حالیہ تصویر جاری کی تھی، جس میں وہ کونسل برائے اقتصادی کونسل کے اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔

    اب سعودی ولی عہد نے اور فرانسیسی صدر سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے، جس میں دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا.


    سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے متعلق قیاس آرائیاں جھوٹی ثابت ہوئیں


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • محمد بن سلمان طویل غیر ملکی دورے کے بعد ملک واپس پہنچ گئے

    محمد بن سلمان طویل غیر ملکی دورے کے بعد ملک واپس پہنچ گئے

    ریاض: سعودی شہزادہ محمد بن سلمان امریکا، فرانس اور اسپین کے طویل اور کامیاب دورے کے بعد سعودی عرب واپس پہنچ چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی شہزادے نے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے اور دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی شعبے کو مزید بہتر بنانے کے لیے امریکا، فرانس اور اسپین کا دورہ کیا جس کے بعد وہ وطن واپس پہنچ چکے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ محمد بن سلمان کی جانب سے کامیاب دورے کیے گئے، اس دورے میں سعودی عرب نے اسپین، فرانس اور امریکا کے ساتھ مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کے کئی معاہدوں پر دست خط کیے اس دوران عالمی قیادت سے علاقائی اور اہم امور پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔

    سعودی شہزادے کا دورہ فرانس، 18 ارب ڈالر کے معاہدے طے پاگئے

    خیال رہے کہ سعودی شہزادے محمد بن سلمان نے امریکا دورہ پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تھی جس میں دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعقات کے فروغ سمیت مشرقی وسطیٰ کے خطے کی تازہ صورت حال اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    علاوز ازیں دورہ فرانس کے موقع پر دار الحکومت پیرس میں سعودی عرب اور فرانس کی حکومتوں کے درمیان مختلف شعبوں میں 18 ارب ڈالر کے معاہدے طے پائے تاہم ابتدائی طور پر حکومتی سطح پر مکمل تفصیلات فراہم نہیں کی گئی۔

    سعودی شہزادہ کی فرانسیسی وزیر اعظم سے ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال

    واضح رہے کہ کامیاب دورے کے تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے سعودی شہزادے نے فرانس کا دورہ کیا تھا اور دار الحکومت پیرس میں ہی لبنان کے وزیر اعظم اور مراکش کے شاہ محمد سے ایک مشترکہ ہنگامی ملاقات بھی تھی، جس کے بعد اب وہ اپنے ملک واپس پہنچ چکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سعودی شہزادہ کی فرانسیسی وزیر اعظم سے ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال

    سعودی شہزادہ کی فرانسیسی وزیر اعظم سے ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال

    پیرس: سعودی شہزادہ محمد بن سلمان اپنے دو روزہ سرکاردی دورے پر پیریس میں موجود ہیں جہاں انہوں نے آج فرانس کے وزیر اعظم ایڈور فلپ سے ملاقات کی اور اہم  امور پر تبادلہ خیال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق محمد بن سلمان فرانس کے دو روزہ سرکاری دورے پر پیرس پہنچے ہیں، اپنے دورے میں سعودی ولی عہد فرانس کے صدر امانوئل ماکروں اور دیگر فرانسیسی عہدے داران سے ملاقات کریں گے۔

    گذشتہ روز شہزادہ محمد بن سلمان جب پیرس پہنچے تو ان کا پرشاندار استقبال کیا گیا، ایئر پورٹ پر فرانسیسی وزیر خارجہ کے علاوہ پیرس میں سعودی سفیر ڈاکٹر خالد العنقری سمیت ریاض میں سعودی سفیر بھی استقبالیہ وفد میں شامل تھے۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے سعودی ولی عہد کے ساتھ اپنی دوستی کو عظیم قرار دے دیا

    خیال رہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان نے حالیہ بیرون ملک دوروں کا آغاز مصر سے کیا جس کے بعد وہ برطانیہ اور امریکا بھی گئے اور اب وہ فرانس کے دار الحکومت پیرس میں موجود ہیں، سعودی شہزادے کا یہ دورہ امریکا کے کامیاب دوروں کا تسلسل ہے۔

    ولی عہد فرانس حکومت کی دعوت پر پیرس پہنچے ہیں ان کے وفد کے ہمراہ وزیر خارجہ عادل الجبیر، وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ، وزیر تجارت وسرمایہ کاری ڈاکٹر ماجد القصبی، وزیر توانائی وصنعت انجینئر خالد الفالح، وزیر خزانہ محمد الجدعان، وزیر ثقافت واطلاعات ڈاکٹر عواد العواد سمیت اعلیٰ افسران شامل ہیں۔

    سعودی عرب بھی جوہری صلاحیت حاصل کرے گا، سعودی ولی عہد

    دوسری جانب دورے سے متعلق تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس دورے میں توجہ کا مرکز دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی معاملات ہوں گے جبکہ سعودی عرب اور فرانس ایک دوسرے کے ساتھ شراکت کو مضبوط بنانے اور تعاون کے نئے دریچوں کے کھولے جانے کے واسطے مشترکہ پالیسی کی خواہش رکھتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسرائیلیوں کواپنی سرزمین کاحق حاصل ہے،شہزادہ محمدبن سلمان

    اسرائیلیوں کواپنی سرزمین کاحق حاصل ہے،شہزادہ محمدبن سلمان

    ریاض: سعودی ولی عہد شہزادہ محمدبن سلمان کا کہنا ہے کہ اسرائیلیوں کو اپنی سرزمین کا حق حاصل ہے، استحکام کے لئے امن معاہدے کو یقینی بنانا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ تمام لوگوں کوحق حاصل ہے کہ وہ ایک پرامن ریاست میں رہیں، فلسطینوں اوراسرائیلیوں کواپنی اپنی زمین کا حق حاصل ہے تاہم معمول کے تعلقات اوراستحکام کے لئے امن معاہدے کویقینی بنانا ہوگا۔

    ایک سوال کے جواب میں شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ یروشلم میں مسجد القدس محفوظ ہوتو انہیں اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے ساتھ ساتھ رہنے پر کوئی مذہبی اعتراض نہیں۔

    سعودی ولی عہد کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب اور فلسطین کے درمیان فی الحال کوئی سفارتی تعلقات مضبوط نہیں لیکن گزشتہ چند برسوں میں دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آئی ہے، ہماری ترجیحات مشترکہ ہیں جیسا کہ دونوں ممالک ایران کو دشمن اور امریکہ کو اہم اتحادی سمجھتے ہیں۔

    خیال رہے کہ 2002 میں سعودی حکومت نے مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی حمایت کرنا شروع کی تھی تاہم شہزادہ محمد بن سلمان پہلے رہنما ہیں، جنہوں اسرائیلیوں کے اپنی سرزمین کا حق تسلیم کیا ہے۔


    مزید پڑھیں: امریکی فوج کی شام میں موجودگی بہت ضروری ہے، سعودی ولی عہد


    یاد رہے کہ اس سے قبل سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ امریکی فوج کی شام میں موجودگی بہت ضروری ہے، امریکی فوج کو شام میں طویل مدت کے لیے نہیں تو مختصر مدت کے لیے ضرور رہنا چاہئے، اس سے ایران کو خطے میں اپنا اثر و رسوخ پھیلانے سے روکا جاسکتا ہے۔

    گزشتہ ماہ سعودی عرب نے پہلی مرتبہ اسرائیل جانے والی بھارتی مسافر پروازوں کو سعودی فضائی حدود سے گزرنے کی اجازت دی تھی۔

    واضح رہے کہ وژن 2025 کے تحت سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے بڑے اقدامات کیے جارہے ہیں ،جس کے باعث دھیرے دھیرے ایک روشن خیال سعودی عرب کا تاثر اجاگر ہو رہا ہے۔

    سعودی عرب میں جہاں خواتین کے کردار کو نمایاں کیا جا رہا ہے وہیں سخت قوانین میں نرمی بھی لائی جا رہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • القاعدہ کے سربراہ ڈاکٹر ایمن الظواہری اخوان المسلمون کے حق میں سامنے آگئے

    القاعدہ کے سربراہ ڈاکٹر ایمن الظواہری اخوان المسلمون کے حق میں سامنے آگئے

    کابل: عالمی دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کا مصر کی کالعدم دینی وسیاسی تنظیم اخوان المسلون کے حق میں بیان سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق القاعدہ کے سربراہ ڈاکٹر ایمن الظواہری کا سوشل میڈیا کے ذریعے ایک نیا ویڈیو پیغام سامنے آیا ہے جس میں وہ مصر کی کالعدم جماعت اخوان المسلمون کا دفاع کرتے نظر آئے۔

    ایمن الظواہری کی جانب سے یہ بیان اس وقت سامنے آٰیا کہ جب سعودی شہزادہ محمد بن سلمان نے گذشتہ دنوں مقامی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے اخوان المسلمون کے نظریے کی بیخ کنی کے عزم کا اعادہ کیا تھا۔

    انٹرویو کے ردعمل میں القاعدہ کے سربراہ ڈاکٹر ایمن الظواہری نے اپنا ایک ویڈیو بیان جاری کیا جس میں انہوں نے اخوان المسلمون کی حمایت کرتے ہوئے ان کے نظریے کا مکمل دفاع کیا اور محمد بن سلمان کے تبصروں کو رد کر دیا۔

    اخوان المسلمون دہشت گرد تنظیم ہے، مصری حکومت

    خیال رہے کہ القاعدہ کے سربراہ کی جانب سے اخوان المسلمون کے دفاع کا کوئی اچنبھے کی بات نہیں کیوں کہ  وہ  ایک عرصے سے خود کو الاخوان کے فکری اور روحانی مرشد سید قطب کا شاگرد قرار دیتے چلے آرہے ہیں۔

    واضح رہے کہ پاکستان کے شہر ایبٹ آبادمیں ماضی میں ہونے والے آپریشن کے بعد اسامہ بن لادن کے کمپاؤنڈ سے پکڑی گئی دستاویزات سے بھی القاعدہ اور مصر کی اخوان المسلمون کے درمیان مضبوط روابط کا پتا چلا ہے۔

    عدالتی فیصلے کیخلاف اخوان المسلمون کے حامی سڑکوں پر نکل آئے

    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی ایمن الظواہری کی جانب سے متعدد بیانات سامنے آچکے جس میں وہ کئی مرتبہ مصر کی کالعدم تنظیم کی حمایت کر چکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکی صدر ٹرمپ نے سعودی ولی عہد کے ساتھ اپنی دوستی کو عظیم قرار دے دیا

    امریکی صدر ٹرمپ نے سعودی ولی عہد کے ساتھ اپنی دوستی کو عظیم قرار دے دیا

    واشنگٹن : امریکی صدر ٹرمپ نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ اپنی دوستی کو عظیم قرار دے  دیا اور کہا کہ دہشتگردوں کی مالی معاونت روکنے کیلئے سعودی عرب اقدامات کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملاقات میں سعودی ولی عہدمحمدبن سلمان نے وائٹ ہاوس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی، ملاقات میں ایران، یمن، مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔

    اس موقع پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ ایران دنیا کے ساتھ مناسب طریقے سے پیش نہیں آرہا، دہشتگردوں کورقوم کی منتقلی کے معاملے کو امریکا برداشت نہیں کرے گا۔

    امریکی صدر نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ اپنی دوستی کو عظیم قرار دیا اور کہا کہ ہم مشرق وسطیٰ میں دہشتگردوں کی فنڈنگ بندکرناچاہتے ہیں، سعودی عرب دہشتگردوں کی مالی معاونت روکنے کیلئے اقدامات کر رہا ہے۔

    ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ اوباما دور میں سعودی عرب سے تعلقات پیچیدہ تھے لیکن اب امریکا اور سعودی عرب کے درمیان پہلے سے کہیں مضبوط اور بہتر تعلقات استوار ہیں، سعودی عرب امریکا سے اسلحہ خریدنے والا بڑاملک ہے۔

    سعودی ولی عہدشہزادہ محمد بن سلمان کا کہناتھا کہ مشرقِ وسطیٰ میں سعودی عرب امریکا کا قدیم ترین اتحادی ہے، ہم امریکا کے ساتھ تعلقات مزیدبہترکرناچاہتے ہیں جبکہ سعودی عرب اور امریکا 200ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پر کام کریں گے۔

    خیال رہے کہ شہزاد ہ محمد بن سلمان کا ولی عہد کی حیثیت سے امریکا کا یہ پہلا دورہ ہے۔اس سے پہلے انھوں نے مصر اور برطانیہ کا دورہ کیا تھا۔

    محمد بن سلمان سرکاری دورے میں دیگر اہم شخصیات سے بھی ملاقات کریں گے، جن میں امریکی نائب صدر مائیک پنس ، قومی سلامتی کے مشیر ہربرٹ مک ماسٹر اور وزیر دفاع جیمز میٹس کے علاوہ کانگریس کے درجنوں ارکان شامل ہیں۔

    علاوہ ازیں ان کی اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل آنتونیو گوتیریس سے ملاقات ہوگی جبکہ لوس اینجلس میں گوگل اور ایپل جیسی بڑی کمپنیوں کے عہدے داران سے ملاقات بھی متوقع ہے۔


    مزید پڑھیں : مرد اورخواتین میں کوئی فرق نہیں ، سعودی شہزادہ محمدبن سلمان


    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ سعودی ولی عہد ہیوسٹن میں آئل اینڈ گیس سیکٹر کی کمپنیوں کے عہدے داران کے سے ملیں گے اور گوگل، ایپل کمپنیوں کا بھی دورہ کریں گے، اس کے علاوہ بن سلمان نیویارک میں سعودی امریکی کاروباری شخصیات کے سیمینار میں بھی شریک ہوں گے۔

    اس سے قبل سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہم سب انسان ہیں اورخواتین اورمردوں میں کوئی فرق نہیں، سعودی عرب میں خواتین ورکرز کو مردوں کے برابرتنخواہ دی جائیں گی۔

    محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ ہمارے درمیان کچھ انتہا پسند غلط خیالات پھیلا رہے ہیں، موجودہ سعودی عرب وہ نہیں جو حقیقت میں ہے، حقیقی سعودی عرب ستر اوراسی کی دہائی کا ہے، جب سعودی خواتین ڈرائیونگ کرتی تھیں اور ملک میں سینما گھر بھی تھے۔

    سعودی ولی عہد نے کہا تھا کہ کرپشن کیخلاف مہم میں ایک کھرب ڈالرحاصل کئے، مہم کا مقصد رقم جمع کرنا نہیں بلکہ انہیں سزا دینی تھی اور یہ کارروائی بہت ضروری تھی جس سے کرپشن کا انسداد ممکن ہوگا، اسامہ بن لادن نے سعودی عرب کے امیج کونقصان پہنچایا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مرد اورخواتین میں کوئی فرق نہیں ، سعودی شہزادہ محمدبن سلمان

    مرد اورخواتین میں کوئی فرق نہیں ، سعودی شہزادہ محمدبن سلمان

    واشنگٹن : سعودی ولی عہد شہزادہ محمدبن سلمان کا کہنا ہے کہ مرد اورخواتین میں کوئی فرق نہیں، سعودی خواتین ورکرز کو مردوں کے برابر تنخواہیں دی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان امریکا کے دورے پر پہنچ گئے، امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے سعودی شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ ہم سب انسان ہیں اورخواتین اورمردوں میں کوئی فرق نہیں، سعودی عرب میں خواتین ورکرز کو مردوں کے برابرتنخواہ دی جائیں گی۔

    سعودی شہزادہ کا کہنا تھا کہ ہمارے درمیان کچھ انتہا پسند غلط خیالات پھیلا رہے ہیں، موجودہ سعودی عرب وہ نہیں جو حقیقت میں ہے، حقیقی سعودی عرب ستر اوراسی کی دہائی کا ہے، جب سعودی خواتین ڈرائیونگ کرتی تھیں اور ملک میں سینما گھر بھی تھے۔

    ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا کہ سعودی عرب میں خواتین کے حقوق اور آزادی نسواں کے لیے کئی اہم اقدامات کیے ہیں، سعودی خواتین کھیلوں کی سرگرمیوں میں حصہ لے سکتی ہیں، خواتین کاروبار کرسکتی ہیں اور فوج میں بھی بھرتی ہوسکتی ہیں۔

    شہزادہ محمدبن سلمان کا کہنا تھا کہ مرد اور عورت برابر ہیں، خواتین کے لئے کالا عبایہ اور سر پر کالا دوپٹہ ضروری نہیں، یہ فیصلہ خواتین مکمل طور پر خواتین کے اوپر چھوڑ دیا گیا ہے کہ وہ کس قسم کے مہذب لباس پہننے کا انتخاب کرے لیکن یہ ہم ہیں جنہوں نے کالا عبایہ لازم کررکھا ہے ورنہ شریعی قوانین میں اس کی صراحت نہیں۔

    انھوں نے مزید کہا شریعی قوانین میں واضح طور پرعورت کو آزادی دے رکھی ہے کہ وہ اپنی مرضی سے مناسب لباس پہنے۔

    سعودی شہزادہ کا کہنا تھا کرپشن کیخلاف مہم میں ایک کھرب ڈالرحاصل کئے، مہم کا مقصد رقم جمع کرنا نہیں بلکہ انہیں سزا دینی تھی اور یہ کارروائی بہت ضروری تھی جس سے کرپشن کا انسداد ممکن ہوگا، اسامہ بن لادن نے سعودی عرب کے امیج کونقصان پہنچایا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔