بھارتی کرکٹر محمد شامی کی سابقہ اہلیہ حسین جہاں نے سوشل میڈیا پر ایک مبہم پوسٹ شیئر کی ہے جس نے تنازع کھڑا کر دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ پوسٹ شامی کے ایک حالیہ انٹرویو کے بعد سامنے آئی، جس میں بھارتی کھالڑی نے اپنی ذاتی زندگی کے بارے میں بات کی اور کہا تھا کہ وہ ماضی میں نہیں رہنا چاہتے اور نہ ہی کسی چیز پر افسوس کرنا چاہتے ہیں۔
اپنے انٹرویو میں، شامی نے ذاتی تنازعات پر بات کرنے سے گریز کیا جب ان سے پچھلی زندگی کے حوالے سے سوال کیا گیا تو بولر نے کہا اسے چھوڑیں، میں ماضی پر کبھی افسوس نہیں کرتا جو گزر گیا، وہ گزر گیا میں کسی پر الزام نہیں لگانا چاہتا، حتیٰ کہ خود پر بھی نہیں میں کرکٹ پر توجہ دینا چاہتا ہوں مجھے تنازعات کی ضرورت نہیں۔
تاہم شامی کے انٹرویو کے نشر ہونے کے بعد، ان کی سابقہ اہلیہ حسین جہاں نے انسٹاگرام پر ایک مبہم جواب دیا، انہوں نے کہا کہ انہیں ڈرانے کی کوئی بھی کوشش کامیاب نہیں ہوگی اور وہ وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوتی جائیں گی۔
انہوں نے اپنی پوسٹ کے کیپشن میں لکھا "پاگل آوارہ کتوں سے ڈرنا ہوتا مجھے، تو 2018 میں ہی ڈر جاتی، جتنا چاہے زور لگا لیں مجھے ڈرانے کی، جھکانے کی، برباد کرنے کی، میں اللہ کے کرم سے اور مضبوط ہوں اور مزید مضبوط بنتی جاؤں گی انشاءاللہ۔
ان کی یہ پوسٹ 2018 کے اس واقعے سے متعلق بھی دیکھی جارہی ہے، جب حسین جہاں نے محمد شامی اور ان کے خاندان کے خلاف جادو پور پولیس اسٹیشن میں ایک ایف آئی آر درج کی تھی، جس میں انہوں نے گھریلو تشدد اور شامی پر میچ فکسنگ میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا۔
اس کیس نے اس وقت کافی ہنگامہ کھڑا کیا تھا، لیکن شامی نے بھارت کے لیے کرکٹ کھیلنا جاری رکھا اور اصرار کیا کہ وہ اپنی توجہ صرف کرکٹ پر رکھنا چاہتے ہیں۔