Tag: moin khan

  • معین خان نے شعیب ملک کی فٹنس سے متعلق بڑی بات کردی

    معین خان نے شعیب ملک کی فٹنس سے متعلق بڑی بات کردی

    کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ہیڈ کوچ معین خان نے کہا ہے کہ شعیب ملک نوجوان کھلاڑیوں سے زیادہ فٹ ہیں۔

    لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تجربہ کار آل راؤنڈر شعیب ملک کے بارے میں بات کرتے ہوئے معین خان نے کہا کہ شعیب ملک کا فائدہ ہے، ٹیمیں سینئر اور جونیئر سے بنتی ہیں۔

    اُنہوں نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ پی ایس ایل میں آٹھ ٹیمیں ہونے سے فائدہ ہوگا، پی سی بی کو ریونیو ملے گا، پلیئرز کا پول بھی بڑھے گا۔

    انہوں نے کہا کہ حسن نواز اچھا نوجوان کرکٹر ہے وہ سیکھ رہا ہے، عثمان طارق کی وجہ سے ٹیم کے بولنگ کمبی نیشن پر فرق پڑا ہے۔

    اس سے قبل قومی ٹیم کے سابق کپتان معین خان نے کشمیر سپریم لیگ کے حوالے سے ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ آزاد کشمیر کے اسپورٹس بورڈ نے کشمیر سپریم لیگ کو غیرقانونی کہہ کر بڑی غلطی کی ہے۔

    ڈائریکٹر آپریشن کشمیر سپریم لیگ کا کہنا تھا کہ کے ایس ایل کی منظوری چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے دی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کچھ عناصر کشمیر سپریم لیگ کا راستہ روکنا چاہتے ہیں، کشمیر کے باصلاحیت نوجوانوں کو پروپیگنڈے سے راستہ روکنے کی کوشش نہ کریں۔

    بابر اعظم نے پشاور زلمی کی جیت کا کریڈٹ کس کھلاڑی کو دیا؟

    انہوں نے کہا کہ کشمیر سپریم لیگ قانونی ہے، کرکٹ کے چاہنے والے اسے سپورٹ کریں۔

  • جب پرفارم نہیں ہوتا تو۔۔ اعظم خان نے بڑا اعتراف کرلیا

    جب پرفارم نہیں ہوتا تو۔۔ اعظم خان نے بڑا اعتراف کرلیا

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق وکٹ کیپر بلے باز معین خان کے صاحبزادے اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے وکٹ کیپر اعظم خان نے کہا کہ جب مجھ سے پرفارم نہیں ہوتا تو ابو سے مشورہ لیتا ہوں، وہ مجھے کال کرکے سمجھاتے بھی ہیں۔

    اعظم خان کا اے آر وائے پوڈ کاسٹ میں بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میری ابو سے اکثر بات ہوتی ہے، جب مجھ سے پرفارم نہیں ہوتا تو وہ کال بھی کرتے ہیں، کوئی ایسا موقع جو وہ سمجھتے ہوں کہ یہ میرے لئے بہت آسان ہے، میں اسے کرسکتا ہوں اور وہ مجھ سے نہ ہورہا تو وہ مجھے گھر میں بھی گائیڈ کرتے ہیں۔

    میری خوش نصیبی ہے کہ میرے گھر میں ہی میرا سب سے بڑا استاد موجود ہے، اس سے بڑی خوشی میرے لئے ہو نہیں سکتی، وہ مجھے بہت سمجھاتے ہیں، مگر میں تھوڑا ان سے بھاگتا بھی ہوں، میں بہت خوش ہوتا ہوں جب ابو میری پرفارمنس کی وجہ سے خوش ہوتے ہیں۔

    اعظم نے کہا کہ ابھی جب میں وکٹ کیپر آف دی ٹورنامنٹ بنا تھا تو میں نے محسوس کیا تھا کہ ابو (معین خان) کافی خوش تھے، اعظم نے کہا کہ میں کوشش کروں گا کہ اس طرح کامیابیوں کا سلسلہ جاری رہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان کے سابق فاسٹ شعیب اختر کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ اگر وہ اسلام آباد یونائیٹڈ کے وکٹ کیپر اعظم کی جگہ ہوتے تو 100 دن میں 40 کلو وزن کم کرکے دستاویزی فلم بناتے۔

    طیب طاہر قومی ٹیم کا حصہ مگر پی ایس ایل سے باہر؟ سوال اٹھ گیا

    شعیب اختر نے مقامی پلیٹ فارم پر گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اعظم ایک اچھے کرکٹر ہیں، انہیں غیر ضروری تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے، البتہ انکا ایک مسئلہ ہے وہ انکا وزن ہے، انہیں اس پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔

  • اعظم کی کس حرکت پر معین خان کو منہ چھپانا پڑتا ہے؟ دی ناک ناک شو میں بتا دیا

    اعظم کی کس حرکت پر معین خان کو منہ چھپانا پڑتا ہے؟ دی ناک ناک شو میں بتا دیا

    سابق پاکستانی کپتان معین خان نے کہا ہے کہ جب میری ٹیم کے خلاف بیٹا اعظم ہٹنگ کرتا ہے تو منہ چھپانا پڑتا ہے، اندر سے ہنس رہا ہوتا ہوں اوپر سے دکھا رہا ہوتا ہوں کہ ٹیم کا بہت غم ہے۔

    معین خان نے اے آر وائی ڈیجیٹل کے دی ناک ناک شو میں بعد ازاں سنجیدہ لہجے میں اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ایک کوچ کی حیثیت سے میرے لیے میری ٹیم زیادہ اہم ہوتی ہے، اس سے کہیں زیادہ کہ میں اپنے بیٹے کے لیے اچھا سوچوں۔

    اینکر محب مرزا نے سوال کیا کہ آپ کی اپنی ٹیم کے خلاف جب اعظم نے ہٹنگ کی تھی تو کیسا لگا، اس پر معین خان کا ہنستے ہوئے کہنا تھا کہ اس میں مزہ نہیں آتا، بالکل نہیں آتا، جس پر ساتھ بیٹھے اعظم خان نے بھی قہقہہ لگایا۔

    ایک والد کی حیثیت سے دعا تو ہوتی ہے کہ وہ اچھا پرفارم کرے، اس کی والدہ بڑی سیاسی ہیں وہ کہتی ہیں کہ بیٹا پرفارم کرے ٹیم باپ کی جیتے۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے سابق وکٹ کیپر کا کہنا تھا کہ اعظم میں کافی ٹیلنٹ ہے اور اس عمر میں جس طرح کے ٹیلنٹ کا وہ حامل ہے اسے بہترین کہا جاسکتا ہے، میں اس لیے ایسا نہیں کہہ رہا کہ یہ میرا بیٹا ہے مگر اعظم گیند کو جس طرح ہٹ لگاتا ہے، جو بھی بولنگ کررہا ہو سارے بولر گھبراتے ہیں، مجھے بہت مزہ آتا ہے۔

    ماضی کے جھروکوں سے پردہ اٹھاتے ہوئے سابق پاکستانی کپتان نے کہا مجھے اپنا وقت بھی یاد آتا ہے جب میں بیٹنگ کرنے آتا تھا تو کمنٹیٹرز کہتے تھے کہ معین آگیا تو یہ ہٹ مارے گا، یہ ہم میں یکساں چیز بھی ہے۔

    ہم غیرمتوقع طور پر ہٹ مارت دیتے ہیں اور بولر کو پتا ہی نہیں لگنے دیتے، میں اعظم کو جب کھیلتے ہوئے دیکھتا ہوں تو اچھا محسوس ہوتا ہے بڑا مزہ آتا ہے۔

  • سرفراز احمد نے معین خان اور راشد لطیف کو پیچھے چھوڑ دیا

    قومی ٹیم کے وکٹ کیپر بیٹر سرفراز احمد  ٹیسٹ کرکٹ میں سابق کپتان معین خان اور کامران اکمل نے آگے نکل گئے۔

    سرفراز احمد کی ٹیسٹ کرکٹ میں چار سال بعد واپسی ہوئی، وکٹ کیپر بیٹر نے کیوی ٹیم کے خلاف 153 گیندوں پر 86 رنز کی شاندار اننگ کھیلی ان کی اننگ میں 9 چوکے شامل تھے۔

    سابق کپتان کی بیٹنگ کی تعریف ناصرف کرکٹرز بلکہ شائقین کرکٹ اور ان کی اہلیہ نے بھی کی۔

    پہلے ٹیسٹ میں واپسی کے ساتھ ہی سرفراز احمد کے ٹیسٹ کرکٹ میں 50 میچز مکمل ہوگئے اور انہوں نے 37.06 کی اوسط سے 2743 رنز بنا کر سابق کپتان معین خان اور کامران اکمل کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

    سابق کپتان معین خان نے 66 ٹیسٹ میں 28.67 کی ایوریج سے 2581 رنز بنائے تھے جبکہ سابق وکٹ کیپر راشد لطیف نے 37 میچز میں 28.77 کی اوسط سے 1381 رنز بنائے جبکہ  کامران اکمل نے 53 ٹیسٹ کھیل کر 30.79 کی اوسط سے 2648 رنز بنا رکھے ہیں۔

    وکٹ کیپر بیٹر امتیاز احمد نے 38 میچز میں 30.45 کی ایوریج سے 2010 رنز بنائے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سرفراز احمد نے یہ اعزاز حاصل کرنے پر اللہ کا شکر ادا کیا۔

  • ‘عمران خان نے رمیز راجہ کو کرکٹ درست کرنے کے لیے بھیجا ہے’

    ‘عمران خان نے رمیز راجہ کو کرکٹ درست کرنے کے لیے بھیجا ہے’

    لاہور: سابق کپتان اور وکٹ کیپر معین خان اور سابق فاسٹ میڈیم بولر عاقب جاوید نے رمیز راجہ کے چیئرمین پی سی بی بننے پر امید کا اظہار کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق کرکٹر معین خان نے کہا ہے کہ رمیز راجہ کے قول و فعل میں کوئی تضاد نظر نہیں آیا، وہ اپنی پالیسیوں میں واضح ہیں، اور ان کے آنے سے فرق نظر آئے گا۔

    عاقب جاوید نے اپنے تبصرے میں کہا کہ عرصہ دراز کے بعد ایسا چیئرمین دیکھا جس میں اتنی انرجی ہے، عمران خان نے رمیز راجہ کو کرکٹ درست کرنے کے لیے بھیجا ہے، ان کا تجربہ وسیع اور ان کی عمر بھی کم ہے، وہ کام کر سکتے ہیں۔

    معین خان نے اپنے بیٹے پاکستان کرکٹر اعظم خان کے حوالے سے کہا کہ بیٹے پر تنقید سے انھیں مزہ آتا ہے کیوں کہ یہی اسے بڑا کھلاڑی بنائے گی، انھوں نے کہا اعظم خان میں اسکلز ہیں اس کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔

    چیئرمین پی سی بی منتخب ہوتے ہی رمیز راجہ کا پہلا بڑا فیصلہ

    واضح رہے کہ آج چیئرمین پی سی بی منتخب ہوتے ہی رمیز راجہ نے پہلا بڑا فیصلہ کیا ہے، انھوں نے میتھیوہیڈن اور ورنن فلینڈر کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے ٹیم کا کوچ مقرر کر دیا۔

    لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میرا وژن بہت واضح ہے کہ چیزوں کو ری سیٹ ہونے کی ضرورت ہے، کوچنگ سسٹم پر نظرثانی ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ بینک الفلاح دونوں غیر ملکی کوچز کا معاوضہ ادا کرے گا، ان سے اس سلسلے میں اسٹرٹیجک پارٹنر شپ ہوئی ہے، دونوں غیر ملکی کوچز کے ساتھ ایک پاکستانی کوچ بھی لگے گا۔

  • "سرفراز احمد کی صلاحیتوں پر کسی کو شبہ نہیں ہونا چاہیئے "

    "سرفراز احمد کی صلاحیتوں پر کسی کو شبہ نہیں ہونا چاہیئے "

    کراچی: کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ہیڈ کوچ معین خان نے اعتراف کیا ہے کہ ٹیم کی بیٹنگ اچھی ہے مگر بولرز اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرپارہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور زلمی کے خلاف ہائی اسکورنگ میچ میں شکست کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ہیڈ کوچ معین خان نے کہا کہ اوس کی وجہ سے بولرز کو مسائل ہو رہے ہیں، بولرز کوشش ضرور کر رہے ہیں لیکن کنڈیشن کی وجہ سے مشکل ہو رہی ہے۔

    معین خان کا کہنا تھا کہ میں نہیں سمجھتا کہ 19ویں اوور کی وجہ سے ہم میچ ہارے، ہائی اسکورنگ میچ ٹارگٹ کا دفاع کرتے وقت فیلڈنگ اہم ہوتی ہے اور ہم نے فیلڈنگ اچھی نہیں کی۔

    کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا کہنا تھا کہ ٹیم اپنی جانب سے پوری کوشش کر رہی ہے، ایسی صورت حال میں بولرز کی ذمے داری ہے کہ وہ گیند بازی میں ورائٹی لائیں، بطور کوچ میری ذمہ داری ہے کہ بولرز کا مورال بلند کروں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کوئٹہ کے خلاف کیا پلان تھا؟ پشاور زلمی کے حیدر علی نے بتادیا

    معین خان نے سرفراز احمد کا بھرپور دفاع کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا کپتان ایک شاندار پروفیشنل ہے، اس کی صلاحیتوں پر کسی کو شبہ نہیں ہونا چاہیے، سرفراز نے ہمیشہ اپنی ٹیم کیلئے پرفارم کیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ سرفراز احمد بھی ٹیم میں کم بیک کا سوچ کر محنت کر رہا ہے اور رضوان بھی اچھا کھیل رہا ہے۔

    واضح رہے کہ کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں گزشتہ روز کھیلے گئے پی ایس ایل کے آٹھویں میچ میں دلچسپ اور سنسنی خیز مقابلے کے بعد پشاور زلمی نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 3 وکٹوں سے شکست سے دوچار کیا تھا۔

  • پاکستان ٹیم آسٹریلیا میں سیریز جیت کر نئی تاریخ رقم کرسکتی ہے، معین خان

    پاکستان ٹیم آسٹریلیا میں سیریز جیت کر نئی تاریخ رقم کرسکتی ہے، معین خان

    لاہور : قومی ٹیم کے سابق کپتان معین خان نے کہا ہے کہ پاکستان ٹیم آسٹریلیا میں ٹیسٹ سیریز جیت کر نئی تاریخ رقم کرسکتی ہے، سرفراز احمد پرفارم کرتے ہی دوبارہ ٹیم میں جگہ بنا سکتے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ معین خان نے کہا کہ آسٹریلیا میں پاکستان ٹیم نے کبھی سیریز نہیں جیتی، اب تاریخ بدلنے کا وقت آگیا ہے جو پاکستان ٹیم کرسکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اچھے بولرز کیخلاف سنبھلنا ہے اور ان کی جلد وکٹیں اڑانا پڑیں گی، کرکٹرز آپ کے خلاف بولیں گے تو کیسے کھلاڑیوں کا حوصلہ بڑھے گا۔

    سابق کپتان کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹ کی کوالٹی کچھ عرصے سے خراب ہے، ٹی20 کی وجہ سے ٹیسٹ کرکٹ کی کوالٹی نیچے آگئی ہے، فواد عالم اور کامران اکمل جیسے کھلاڑی محنت کررہے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ سرفراز احمد کو تینوں کپتانی سے ہٹانا غلط طریقہ ہے اگر احسان مانی نے انہیں قیادت سے ہٹایا تو مصباح الحق کو قدم اٹھانا چاہیے تھا، سرفراز احمد پرفارم کرتے ہی دوبارہ ٹیم میں جگہ بنا سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان سیریز کا پہلا ٹیسٹ آج سے شروع ہوگا، قومی ٹیم نے برسبین میں گزشتہ روز بھی ٹریننگ سیشن جاری رکھا۔ کینگروز کو شکست دینے کیلئے قومی کھلاڑی پر عزم ہیں، پریکٹس کے دوران کھیل کے تینوں شعبوں میں اپنی صلاحیتوں کی بہتری میں مصروف دکھائی دیئے۔

  • معین خان نے سرفراز احمد کو کپتان بنانے کے فیصلے پر خاموشی توڑ دی

    معین خان نے سرفراز احمد کو کپتان بنانے کے فیصلے پر خاموشی توڑ دی

    کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کےسابق کپتان معین خان نے کہا ہے کہ سرفراز احمد کو کپتان برقرار رکھنے کا فیصلہ بہت اچھا ہے.

    ان خیالات کا اظہار  انھوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ پی سی بی کی جانب سے فیصلہ بہت تاخیر سے کیا گیا.

    سابق ٹیسٹ کرکٹر کا کہنا تھا کہ اب تمام کھلاڑیوں کو معلوم ہے کہ کس کی قیادت میں کھیلنا ہے، ڈریسنگ روم کی خبریں باہر نہیں آنی چاہییں، اس سے منفی اثر پڑتا ہے،جو ڈریسنگ روم کی خبریں باہر کرتے ہیں، مستقبل میں خود باہرہو جاتے ہیں.

    ان کا مزید کہنا تھا کہ سلیکشن کمیٹی سے پوچھ گچھ ہونی چاہیے، غلطیوں سے سیکھنےکاموقع ملتا ہے، کرکٹ بورڈ کا سلیکٹرز کو بلانا اور مشاورت کرنا اچھا عمل ہے.

    سابق ٹیسٹ کرکٹر معین خان نے کہا کہ کھلاڑیوں کو کارکردگی دکھانا ہوگی کہ ورلڈکپ کھیلنےکی اہلیت رکھتے ہیں، ورلڈ کپ بڑا مقابلہ ہے.

    مزید پڑھیں: ہم سب سرفراز احمد کو بطور کپتان سپورٹ کرتے ہیں: چیئرمین پی سی بی

    یا د رہے کہ جنوبی افریقا کے دورے کے دوران سرفراز احمد کو نسل پرستانہ جملے کی وجہ سے پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا، جس کے بعد یہ بحث چھڑ گئی  کہ میگا ایونٹ‌ میں کون کپتانی کرے گا.

    البتہ گذشتہ دونوں پی سی بی کی جانب سے سرفراز احمد کو ٹیم کا کپتان بنانے کا اعلان کیا گیا.

  • میری انگلیاں وقار اور وسیم کی جوڑی نے تیڑھی کردیں، معین خان

    میری انگلیاں وقار اور وسیم کی جوڑی نے تیڑھی کردیں، معین خان

    لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان معین خان نے کہا ہے کہ میری انگلیاں وقار اور وسیم کی جوڑی نے تیڑھی کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل سیزن تھری کی ڈرافٹ کی تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے معین خان نے کہا کہ وقار یونس اور وسیم اکرم کی جوڑی کی وجہ سے ان کی انگلیاں تیڑھی ہوگئی ہیں۔

    سابق کپتان راشد لطیف نے کہا کہ میری انگلیاں تیڑھی نہیں ہوئیں کیونکہ میرا دماغ تیڑھا تھا۔

    سابق وکٹ کیپر بلے باز راشد لطیف نے کہا کہ میرا اور معین خان کا آپس میں ٹاکڑا رہتا تھا لیکن کبھی محسوس نہیں ہوا، دونوں کے درمیان اچھا مقابلہ ہوتا تھا۔

    واضح رہے جس دور میں وسیم اکرم اور وقار یونس کی جوڑی ٹو ڈبلیوز کے نام سے مشہور تھی اسی دوران وکٹ کیپنگ کے فرائض معین خان انجام دیا کرتے تھے، 1992 کے ورلڈ کپ میں بھی معین خان قومی کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کررہے تھے۔

    یاد رہے کہ معین خان پاکستان سپر لیگ میں کوئٹہ گلیڈیٹرز میں ہیڈ کوچ کے فرائض انجام دے رہے ہیں، کوئٹہ گلیڈیٹرز نے پی ایس ایل کے گزشتہ دونوں سیزن میں فائنل تک رسائی حاصل کی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کھلاڑیوں کوڈراپ کرنے سے ڈسپلن ٹھیک نہیں ہوگا، معین خان

    کھلاڑیوں کوڈراپ کرنے سے ڈسپلن ٹھیک نہیں ہوگا، معین خان

    کراچی: سابق چیف سلیکٹر معین خان کہتے ہیں کہ کھلاڑیوں کو ڈراپ کرنے سے ڈسپلن میں بہتری نہیں آسکتی۔

    قومی ٹیم کے سابق چیف سلیکٹر معین خان نے بالاخر زبان کھول دی، احمد شہزاد اور عمر اکمل کی حمایت میں کہا کہ کہتے ہیں ان دونوں کو کس بات کی سزا دی جارہی ہے۔

    سابق چیف سلیکٹر نے کہا کہ اگر کھلاڑیوں کو انگریزی نہیں آتی تو غیر ملکی کوچ کی تقرری کیوں کی گئی، یہ بات پی سی بی کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔

    معین خان نے کسی کا نام لئے بغیر کہا کہ سابق کرکٹرز کو اپنا ماضی ضرور یاد رکھنا چاہیئے۔