Tag: Molnupiravir

  • جاپان: امریکی کمپنی کی کرونا ٹیبلٹ استعمال کے لیے منظور

    جاپان: امریکی کمپنی کی کرونا ٹیبلٹ استعمال کے لیے منظور

    ٹوکیو: جاپان میں امریکی کمپنی کی کرونا ٹیبلٹ کو ہنگامی استعمال کی منظوری مل گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جمعے کو جاپان کے ہیلتھ پینل نے امریکی دوا ساز کمپنی مرک کی کرونا انفیکشن کے لیے تیار کردہ اینٹی وائرل گولی مولنوپراویر (Molnupiravir) کے استعمال کی منظوری دے دی۔

    جاپانی وزارت صحت کے پینل کی جانب سے یہ منظوری جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدا کے اس سال کے آخر تک نئے طریقہ علاج کے شروع کرنے کے منصوبے کا حصہ ہے، کیوں کہ اومیکرون ویرینٹ کے بارے میں خدشات بڑھتے جا رہے ہیں۔

    ہیلتھ پینل کے اس فیصلے نے اس ہفتے کے آخر سے ملک بھر میں 2 لاکھ خوراکوں کی ترسیل کے مرحلے کے لیے راہ ہموار کر دی ہے، جس سے متعلق وزیر اعظم کشیدا کی طرف سے اعلان بھی کیا جا چکا ہے۔

    امریکا میں کرونا کے علاج کے لیے ایک اور ٹیبلٹ منظور

    جاپان کے وزیر صحت شیگیوکی گوٹو نے میڈیا کو بتایا کہ اس دوا کی تقسیم ہماری قوم کے کرونا وبا سے نمٹنے کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے، کچھ طبی ادارے اور فارمیسیاں اگلے پیر تک یہ گولیاں وصول کرنا شروع کر دیں گے۔

    جاپانی حکومت نے گزشتہ ماہ مرک کمپنی کو ان کی دوائی مولنوپِراویر کے 16 لاکھ کورسز کے لیے تقریباً 1.2 ارب ڈالر ادا کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

    جاپان کرونا کے سنگین انفیکشن اور اس سے اموات کی شرح کو ختم کرنے کے لیے منہ کے ذریعے کھائی جانے والی دوا پر بہت زیادہ توجہ دے رہا ہے، کیوں کہ کرونا وبا کی چھٹی لہر کا خدشہ سر پر ہے۔

    مزید برآں، وزیر اعظم کشیدا نے گزشتہ ہفتے فائزر کی تیار کردہ ایک الگ اینٹی وائرل گولی کی 20 لاکھ خوراکیں خریدنے کے معاہدے کا بھی اعلان کیا تھا، توقع ہے کہ جاپان کی شیونوگی کمپنی جلد ہی اپنی تیار کردہ دوا کی منظوری کے لیے درخواست دے گی، اور اگلے سال کے اوائل تک مزید 1 ملین خوراکیں فراہم کرے گی۔

  • امریکا میں کرونا کے علاج کے لیے ایک اور ٹیبلٹ منظور

    امریکا میں کرونا کے علاج کے لیے ایک اور ٹیبلٹ منظور

    واشنگٹن: امریکی ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے جمعرات کو فارماسیوٹیکل کمپنی مرک کی تیار کردہ اینٹی وائرل گولی ‘مولنوپراویر’ کے ہنگامی استعمال کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق ایف ڈی اے کی جانب سے گزشتہ روز فائزر کی تیار کردہ ٹیبلٹ پیکسلووِڈ کے ہنگامی استعمال کی منظوری دی گئی تھی، آج ادارے نے مرک کمپنی کی کووِڈ 19 کے علاج کے لیے بنائی جانے والی دوا مولنوپراویر (Molnupiravir) کی بھی منظوری دے دی۔

    اس دوا کی منظوری بالغان میں معمولی اور متعدل کرونا انفیکشن کے علاج کے لیے دی گئی ہے، تاکہ کرونا وائرس بیماری کا براہ راست مثبت نتائج کے ساتھ علاج ہو سکے، بالخصوص ان مریضوں کا جنھیں شدید کرونا کا زیادہ خطرہ ہے، یعنی جنھیں اسپتال میں داخل ہونا پڑتا ہے یا موت واقع ہو سکتی ہے، اور جن کے لیے ایف ڈی اے کی طرف سے منظور شدہ متبادل کرونا علاج قابل رسائی یا طبی لحاظ سے مناسب نہیں ہے۔

    امریکا میں فائزر کی کرونا دوا کے استعمال کی منظوری دے دی گئی

    یہ دوسری CoVID-19 اینٹی وائرل گولی ہے جو بیمار لوگوں کو گھر پر لینے کی اجازت دی گئی ہے، اس سے پہلے کہ وہ اتنے بیمار پڑیں کہ اسپتال میں داخل ہونا پڑ جائے۔ مرک کمپنی نے امریکی حکومت کے ساتھ مولنوپراویر کے 3.1 ملین کورسز فراہم کرنے کا معاہدہ کیا ہے۔

    ایف ڈی اے کے مشیروں کی جانب سے نومبر کے آخر میں مولنوپراویر کے استعمال کی سفارش کی تھی، اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ اس نے زیادہ خطرے والے بالغان میں اسپتال میں داخل ہونے یا موت کے خطرے کو 30 فی صد تک کم کیا۔

  • جاپان میں کرونا کے لیے امریکی کمپنی کی دوا کی منظوری کا امکان

    جاپان میں کرونا کے لیے امریکی کمپنی کی دوا کی منظوری کا امکان

    ٹوکیو: جاپان میں کرونا وائرس کے علاج کے لیے امریکی کمپنی کی دوا کی منظوری کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان کی وزارت صحت کا پینل امریکی دوا ساز کمپنی مرک کی تیار کردہ کووِڈ دوا molnupiravir کی منظوری دینے جا رہا ہے۔

    این ایچ کے کے مطابق جاپان کی وزارت صحت کا پینل اس امر پر بات چیت کے لیے 24 دسمبر کو ایک میٹنگ کرے گا کہ آیا امریکی کمپنی مرک کی تیار کردہ منہ سے کھائی جانے والی کووِڈ 19 دوا کے استعمال کی منظوری دی جائے یا نہیں۔

    یہ توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ یہ پینل مولنُوپِیراوِیر کے استعمال کی منظوری دے دے گا، پینل کی جانب سے منظوری کے بعد امکان ہے کہ چند روز کے اندر وزارت صحت کی جانب سے بھی اس کے استعمال کی منظوری مل جائے گی۔

    جاپانی ماہرین کا کہنا ہے کہ مولنُوپِیراوِیر مریضوں اور طبی اداروں پر بوجھ کو کم کرنے میں مدد دے گی، کیوں کہ اس دوا کو گھر میں بھی لیا جا سکتا ہے اور اسپتالوں میں اس کا انتظام کرنا زیادہ آسان ہے۔

    واضح رہے کہ جاپان کی وزارت صحت نے 16 لاکھ مریضوں کے لیے مولنُوپِیراوِیر کی خوراکوں کی ترسیل سے متعلق مرک سے پہلے ہی اتفاق رائے کر لیا ہے جب کہ دو لاکھ افراد کے لیے خواکیں رواں ماہ کے آخر میں پہنچنے والی ہیں۔

  • کرونا سے بچاؤ کی گولی، قیمتوں سے متعلق اعلان

    کرونا سے بچاؤ کی گولی، قیمتوں سے متعلق اعلان

    عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کرونا سے بچاؤ کے لئے تیار کی گئی گولیوں کی مجموعی خوراک کی قیمت کم سے کم رکھنے کا خواہاں ہے۔

    عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے اندرونی دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ ادارے کی کرونا سے تحفظ کی گولیوں کی مجموعی خوراک کی قیمت سترہ سو روپے پاکستانی یعنی 10 امریکی ڈالر تک رکھنے کا خواہش ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی نے اپنی خصوصی رپورٹ میں بتایا کہ عالمی ادارہ صحت کے پروگرام ’ایکسس ٹو کووڈ 19 ٹولز‘ (اے سی ٹی اے) کے دستاویزات کے مطابق امیر ملکوں کی جانب سے کرونا ویکسین خریدے جانے کی وجہ سے غریب ممالک تاحال وبا سے تحفظ کی دوا سے محروم ہیں، جس کی وجہ سے انہیں سستی اور ترجیحی بنیادوں پر دوا فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

    مذکورہ دستاویزات تاحال ڈرافٹ ہیں اور انہیں آئندہ ماہ روم میں ہونے والے دنیا کے امیر ممالک (جی ٹوئنٹی) کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا تاکہ امیر ممالک سے فنڈز حاصل کیے جاسکیں۔

    عالمی ادارہ صحت کا منصوبہ ہے کہ دنیا کے تمام امیر ممالک ایکسس ٹو کووڈ 19 ٹولز کے منصوبے کے لیے مجموعی طور پر 22 ارب ڈالر سے زائد کی رقم عطیہ کریں تاکہ ستمبر دو ہزار بائیس تک غریب ممالک تک کرونا سے تحفظ کی سستی دوا اور ٹیسٹ کٹس بھجوائی جائیں۔

    یہ بھی پڑھیں: ماہرین کی کرونا کی ڈیلٹا اور ڈیلٹا پلس اقسام سے متعلق خوفناک دریافت

    دستاویزات میں کسی گولی کا نام نہیں لکھا گیا اور یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ بعض فارماسیوٹیکل کمپنیاں مزید گولیاں بنانے میں مصروف ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت کی جانب سے گولیوں کی قیمت کے تعین سے متعلق دستاویزات کی خبر ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب کہ رواں ماہ کے آغاز میں دو امریکی کمپنیوں کے کرونا سے تحفظ کی گولیوں کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے تھے۔

    مذکورہ کمپنیوں کی جانب سے کرونا کے تحفظ کے لیے بنائی گئی اینٹی وائرل گولیوں کو ’مولنو پراور‘ کا نام دیا گیا ہے۔

    امریکی کمپنیوں مرک اور ریجبیک بائیو تھراپیوٹیکس نے یکم اکتوبر کو بتایا تھا کہ ان کی گولیوں کے نتائج حوصلہ افزا ہیں، جن سے معلوم ہوتا ہے کہ گولیاں کرونا کے مریضوں میں موت کی شرح کو پچاس فیصد تک کم کردیتی ہیں۔