Tag: money laundering case

  • یہ قیامت تک الٹے بھی لٹک جائیں ، میرے خلاف کرپشن ثابت نہیں کر سکتے، شہباز شریف

    یہ قیامت تک الٹے بھی لٹک جائیں ، میرے خلاف کرپشن ثابت نہیں کر سکتے، شہباز شریف

    لاہور : احتساب عدالت نے شہباز شریف فیملی منی لانڈرنگ کیس میں وکلاء کو گواہان پر جرح کے لیے طلب کر لیا، شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یہ قیامت تک الٹے لٹکے رہیں تب بھی میرے خلاف کرپشن ثابت نہیں کرسکتے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نےشہباز شریف فیملی منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کی، شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز طبیعت ناسازی کے باعث پیش نہیں ہو سکے ۔

    عدالت نے ملزمان کی حاضری مکمل کرنے کے بعد مقدمہ کے گواہ بلال ضمیر آفیسر ایف بی آر کا بیان ریکارڈ کیا،عدالت نے آئندہ سماعت پر گواہ بلال ضمیر اور محمد شریف کو جرح کے لیے پابند کرتے ہوئے سماعت 26 جنوری تک ملتوی کردی۔

    شہباز شریف نے عدالت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں میڈیکل بورڈ نے رپورٹس مہیا نہیں کیں، جس پر عدالت نے کہا کہ اس حوالے سے عدالت حکم جاری کر دے گی۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ یہ قیامت تک الٹے بھی لٹک جائیں میرے خلاف کرپشن ثابت نہیں کر سکتے، میرے خلاف 2019 میں لندن میں خبر چھپوائی گئی کہ پانچ سو ملین پاؤنڈ کی جو گرانٹ پاکستان میں پنجاب حکومت کو تعلیم اور صحت کے لیے دی گئی اس میں خرد برد ہوئی، برطانوی حکومت نے اس خبر کو غلط قرار دیا،یہ جس منصوبے کو دیکھیں گے انہیں وہاں بچت نظر آئے گی۔

  • شہبازشریف منی لانڈرنگ کیس: دودھ فروش کی انٹری، سیلمان شہباز کے اکاؤنٹ میں اربوں روپے منتقلی کا انکشاف

    شہبازشریف منی لانڈرنگ کیس: دودھ فروش کی انٹری، سیلمان شہباز کے اکاؤنٹ میں اربوں روپے منتقلی کا انکشاف

    لاہور : شہبازشریف منی لانڈرنگ کیس میں پاپڑ والے، کباڑیے اور چپڑاسی کے بعد گوالے کی بھی انٹری ہوئی اور دودھ فروش کے اکاؤنٹس سے سیلمان شہباز کے اکاؤنٹ میں اربوں روپے منتقلی کا انکشاف سامنے آیا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف منی لانڈرنگ انکوائری کیس میں پاپڑ والا ، کباڑی، چپڑاسی کے بعد دودھ والا گوالہ بھی سامنے آگیا،پتوکی کے دودھ فروش کے اکاؤنٹس سے ایک لاکھ 63 ہزار ڈالر سلمان شہباز کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوئے۔

    سلمان شہباز کے اکاونٹ میں پتوکی کے دودھ فروش کے نام سے 1 لاکھ 63 ہزار 940 ڈالر منتقل ہونے کی تفصیلات بھی سامنے آگئیں ، ۔

    رانا ذیشان کی جانب سے نیب کو جمع کروائے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ 2007 میں میرے نام سے انگلینڈ سے لاکھوں روپے سلمان شہباز کے اکاؤنٹس میں منتقل منتقل ہوئے کی کچھ خبر نہیں، میں اپنی زندگی میں صرف ایک بار وزٹ ویزے پر دبئی گیا۔

    ذیشان نے بتایا کہ میرا شہباز شریف یا اسکی فیملی کے کسی ممبر سے کوئی تعلق واسطہ نہیں ہے، میرا سلیمان شہباز سے کوئی کاروباری یا زاتی لین دین نہیں ہے، میرا نام غیر قانونی طور پر استعمال کرنے پر سلمان شہباز کیخلاف کاروائی کی جائے۔

    یاد رہے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف فیملی منی لانڈرنگ انکوائری میں نئے انکشافات سامنے آئے تھے، نیب دستاویزات میں کہا گیا تھا کہ سندھ کے قصبے گوٹھ گجو کے بجری فروش پرویز پھلپوٹو کے نام سے 45 ہزار 450 امریکی ڈالر سلمان شہباز کو منتقل ہوئے۔

    نیب دستاویز میں کہا گیا تھا  کہ 6 مئی 2010 کو الزارونی ایکسچینج دوبئی سے رقم سلمان شہباز کو منتقل ہوئی، پرویز پھل پوٹو کا کہنا ہے کہ عمرہ کی غرض سے صرف ایک مرتبہ سعودی عرب گیا اس کے علاوہ کہیں نہیں گیا، میری ماہانہ آمدنی 25 سے 30 ہزار ہے اتنی رقم تو کبھی دیکھی ہی نہیں۔

    بجری فروش نے اپنے بیان میں کہا  تھا کہ میرے اتنے وسائل نہیں کہ اتنی رقم کسی کو دے سکوں، دو وقت کی روٹی بامشکل کماتے ہیں، ڈالرز تو کبھی دیکھے ہی نہیں، شہباز خاندان نے کاروباری یا ذاتی تعلق نہیں ہے۔

  • منی لانڈرنگ  کیس: شہباز شریف کی اہلیہ اور سلیمان شہباز کیلئے  پیشی کا آخری موقع

    منی لانڈرنگ کیس: شہباز شریف کی اہلیہ اور سلیمان شہباز کیلئے پیشی کا آخری موقع

    لاہور: احتساب عدالت نے شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کے تحریری فیصلے میں شہباز شریف کی اہلیہ نصرت اور سلیمان شہباز کو پیشی کا آخری موقع دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت نے شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی گزشتہ سماعت کا تحریری فیصلہ کردیا ، احتساب عدالت کےجج جوادالحسن نے3صفحات کا تحریری فیصلہ جاری کیا۔

    تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ شہبازشریف اور حمزہ سمیت10ملزمان پرفردجرم عائدکی گئی تاہم ملزمان نےصحت جرم سے انکار کردیا۔

    عدالت نے کہا شہباز شریف کی اہلیہ نصرت اور سلیمان شہباز کوپیشی کاآخری موقع دیاجاتاہے جبکہ رابعہ عمران،ہارون یوسف بھی آئندہ سماعت پر پیش ہوں۔

    فیصلے میں کہا گیا کہ ملزمان کےوکلانےتیاری کے لیے 14روزکاوقت مانگا اورسماعت ملتوی کرنےکی استدعا کی ، ملزمان کےوکلا کی استدعا پر سماعت ملتوی کی جاتی ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ ریفرنس میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف اور حمزہ شہباز پر فردجرم عائد کی تھی، جس پر شہباز شریف نے کیس بدنیتی پرمبنی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ میں اپوزیشن لیڈر اوربڑی سیاسی جماعت کاصدر ہوں ، مجھ سمیت فیملی کیخلاف ناجائزمنی لانڈرنگ کیس بنایا گیا ، میں اس میں مکمل بےقصور ہوں، میں تمام الزامات سے انکار کرتا ہوں ،اپنی بےگناہی کیلئےثبوت عدالت کوفراہم کروں گا۔

  • منی لانڈرنگ ریفرنس :  شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فردِ جرم عائد

    منی لانڈرنگ ریفرنس : شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فردِ جرم عائد

    لاہور : احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ ریفرنس میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف اور حمزہ شہباز پر فردجرم عائد کردی تاہم دونوں نے صحت جرم سے انکار کیا، شہباز شریف نے کیس بدنیتی پرمبنی قرار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت مین اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور حمزہ شہبازکیخلاف منی لانڈرنگ ریفرنس پر سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کےجج جسٹس جواد الحسن نے ریفرنس پر سماعت کی۔

    جج احتساب عدالت نے استفسار کیا کہ :تمام ملزمان پہنچ گئے ہیں ، جس پر پولیس نے بتایا شہبا زشریف ابھی نہیں پہنچےوہ راستےمیں ہیں اور حمزہ شہبازسمیت ملزمان کی حاضری مکمل کرالی گئی ہے۔

    جیل حکام نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو عدالت میں پیش کیا ، جس کے بعد عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز سمیت دیگر پر فرد جرم عائد کر دی اور ملزمان سے فرد جرم پر دستخط کرائے گئے۔

    عدالت میں شہباز شریف نےصحت جرم سے انکار کرتے ہوئے کہا میں اپوزیشن لیڈر اوربڑی سیاسی جماعت کاصدر ہوں ، کیس بدنیتی پربنایا گیا ہے جس سے انکار کرتا ہوں۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ اعلی عدالتوں نے بھی نیب پر بہت سے سوالات اٹھائےہیں ، یہ ادارہ پولیٹیکل انجینئرنگ کرنے والا ادارہ ہے ، آج تک نیب ہمارےخلاف کوئی بھی ثبوت پیش نہیں کرسکا۔

    انھوں نے اپنی صحت کے حوالے سے بتایا کہ فزیو تھراپسٹ ابھی تک نہیں ملا ، میری کمر کا درد بہت بڑھ چکا ہے ،آج سماعت تھی اس لیے کل مجھے اسپتال لے گئے،میں نے کہا مجھے ایمبولینس میں لے جائیں، مجھے بکتر بند گاڑی میں لے گئے،مجھے تکلیف دے کر انھیں خوشی ہوتی ہے۔

    جس پر عدالت نے کیا میاں شہباز شریف کوبٹھا دیا جائے،پہلے ہی ان کی کمر میں درد ہے۔

    شہباز شریف نے کہا کہ نیب نے مختلف کیسزمیں مجھے گرفتار کیا ،آج تک مجھے پرایک پیسے کی کرپشن ثابت نہ ہو سکی ، میں نے قوم کے کھربوں روپے 10سالوں میں بچائے،مجھے پر لگائے گئے الزامات بد نیتی پرمبنی ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ایک دھیلے کی کرپشن اور منی لانڈرنگ ثابت نہیں ، میں اس قوم کا قابل فخر سپوت ہوں ، ہم نے اس خطے میں پاکستان کو آگے لے کر جانا ہے اور بھارت کو معاشی میدان میں شکست دینی ہے۔

    انھوں نے عدالت میں مزید کہا کہ مجھ سمیت فیملی کیخلاف ناجائزمنی لانڈرنگ کیس بنایا گیا ، میں اس میں مکمل بےقصور ہوں، میں تمام الزامات سے انکار کرتا ہوں ،اپنی بےگناہی کیلئےثبوت عدالت کوفراہم کروں گا۔

    جس پر عدالت نے کہا آپ فرد جرم پر قانونی جواب دیں تاکہ کارروائی آگے بڑھے۔

    شہباز شریف نے کہا کہ لاہورہائیکورٹ نے چینی کی قیمت 40روپےمقرر کی، ہم نے اس آرڈر پر عمل کرایا فیصلے کے خلاف اپیل نہیں کی، میرے خاندان کو فیصلے سے نقصان ہوا مگرمیں نےعمل کرایا، مجھ سےغلطیاں ہوئی ہوں گی مگر میرے دور میں کرپشن نہیں ہوئی،

    ان کا کہنا تھا کہ یہ کیس سیاسی انتقام کی مثال ہے ، اب تواعلیٰ عدالتوں سے بھی نیب کیخلاف فیصلےتواترسےآرہےہیں۔

    عدالت نے حمزہ شریف سے استفسار کیا آپ نے کچھ کہنا ہے ، جس پر حمزہ کا کہنا تھا کہ میں اپوزیشن لیڈر پنجاب ہوں ،نیب نے ہمارے خلاف بدنیتی سےکیس بنایا ، نیب کے لگائےگئے تمام الزامات غلط ہیں ، تمام الزامات سے انکار کرتا ہوں ، بے گناہ ہوں اپنی بےگناہی ثابت کروں گا۔

    عدالت نے شہباز شریف فیملی منی لانڈرنگ کیس کی سماعت 26 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر گواہان کو شہادت کے لیے طلب کر لیا۔

  • سلیمان شہبازکے 60 کروڑکی بلیک منی کووائٹ منی میں بدلنے کیلئے میرا اکاؤنٹ استعمال کیا گیا،انکشاف

    سلیمان شہبازکے 60 کروڑکی بلیک منی کووائٹ منی میں بدلنے کیلئے میرا اکاؤنٹ استعمال کیا گیا،انکشاف

    لاہور : شہباز فیملی کیخلاف وعدہ معاف گواہ بننے والے مشتاق چینی نے انکشاف کیا کہ سلیمان شہبازکےساٹھ کروڑکی بلیک منی کووائٹ منی میں بدلنے کے لیے میرا اکاؤنٹ استعمال کیا گیا، قرض کے فرضی معاہدے بنائے گئے اور مفروضے کو حقیقت کا رنگ دینے کے لیے سلیمان شہباز نے دس کروڑ منتقل کرائے۔

    تفصیلات کے شہباز فیملی کیخلاف وعدہ معاف گواہ بننے والے مشتاق چینی کا بیان بھی سامنے آ گیا، جس میں مشتاق چینی نے بتایا کہ قاسم قیوم اور عبدالقیوم نے میرے اکاونٹ سے 50 کروڑ روپے سے زائد کی ٹی ٹیز لگوائیں۔

    شہباز فیملی کیخلاف وعدہ معاف گواہ بننے والے مشتاق چینی نے اپنے بیان میں اعتراف کیا ہے کہ قاسم قیوم اور عبدالقیوم نے میرے اکاونٹ سے 6 کروڑ روپے کی ٹی ٹیز لگوائیں، میں نے قاسم قیوم کو نقد 6 کروڑ روپے دیئے۔ قاسم قیوم نے وہ ٹی ٹیز لگوائیں اور یہ ظاہر کیا کہ یہ رقم مجھے باہر سے موصول ہوئی ہے۔

    مشتاق چینی نے مزید کہا کہ 2014 میں مجھے سلمان شہباز کا کالا دھن سفید کرنے کے استعمال کیا گیا، مجھے کہا گیا کہ سلمان شہباز کے 60 کروڑ کو بلیک سے وائٹ منی میں منتقل کرنا ہے۔ میں نے بے بسی کا اظہار کیا تو کہا گیا صرف آپ کا اکاونٹ استعمال ہو گا، پرانے کاروباری تعلقات اور لالچ میں آ کر میں نے اجازت دے دی۔

    وعدہ معاف گواہ کا کہنا تھا کہ 2014 میں سرکلر روڈ براںچ سے 21 کروڑ 40 لاکھ روپے کی ٹی ٹیز لگوائی گئیں، اسی سال پھر مشتاق اینڈ کمپنی کے اکاونٹ سے 29 کروڑ 30 لاکھ روپے کی ٹی ٹیز لگائی گئیں، اس رقم کے برابر میں نے چیک کاٹ کر محمد عثمان کے حوالے کر دیئے۔

    مشتاق چینی نے مزید کہا کہ وقار ٹریڈنگ کمپنی سے میرے اکاونٹ میں 10 کروڑ منتقل کئے گئے، اس رقم کے برابر کا چیک میں نے محمد عثمان کے حوالے کیا، سلمان شہباز نے ان ساری ٹرانزیکشن کے فرضی معاہدے تیار کروائے، معاہدوں کے مطابق 60 کروڑ کی رقم میں نے سلمان شہباز سے بطور قرض حاصل کی، فرضی قرضے کو حقیقت کا رنگ دینے کے لیے سلمان شہباز نے 10 کروڑ روپے میرے اکاونٹ میں منتقل کروائے تھے۔ میں اپنے عمل پر نادم ہوں اور معافی چاہتا ہوں۔

  • وعدہ معاف گواہ کا شہباز شریف فیملی کیلیے منی لانڈرنگ میں سہولت کاری کا اعتراف

    وعدہ معاف گواہ کا شہباز شریف فیملی کیلیے منی لانڈرنگ میں سہولت کاری کا اعتراف

    لاہور : منی لانڈرنگ ریفرنس میں شہباز شریف خاندان کے سہولت کار وعدہ معاف گواہ شاہد رفیق کا بیان سامنے آ گیا، جس میں شاہد رفیق نے بتایا کہ 24 لاکھ 30 ہزار امریکی ڈالر کی ٹی ٹیز لگوائیں۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں وعدہ معاف گواہ شاہد رفیق نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے شہباز شریف فیملی کے لیے منی لانڈرنگ میں سہولت کاری کی۔ وہ پاکستان میں 2009 سے منی ایکسچینجز کا کام کرتا تھا، 24 لاکھ 30 ہزار امریکی ڈالر کی ٹی ٹیز لگوائیں۔

    شاہدرفیق نے بیان میں کہا کہ تمام رقم کی ٹی ٹیز حمزہ شہباز، سلمان شہباز اور رابعہ عمران کے اکاؤنٹس میں لگوائی گئیں، یہ تمام رقم پاکستان سے برطانیہ ارسال کی گئی۔ جو قاسم قیوم ، مختار احمد اور محمد رفیق فراہم کرتے تھے۔

    شہباز شریف خاندان کے سہولت کار کا بیان میں مزید کہنا تھا کہ اسے حمزہ شہباز اور اس کے ورکرز کیمشن دیتے تھے جو ماڈل ٹاؤن سے وصول کرتا تھا، آفتاب احمد برطانیہ سے نجی بنک کے ذریعے حمزہ شہباز، سلمان شہباز اور رابعہ عمران کے اکاؤنٹس میں پیسے بھیجتا تھا۔

    شاہد رفیق نے کہا کہ اس نے سچائی بیان کر دی ہے، اسے معاف کر دیا جائے۔

  • شہباز شریف خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ کیس : وعدہ معاف گواہ یاسر کا بڑا انکشاف

    شہباز شریف خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ کیس : وعدہ معاف گواہ یاسر کا بڑا انکشاف

    لاہور : شہباز شریف خاندان منی لانڈرنگ کیس میں وعدہ معاف گواہ یاسر نے انکشاف کیا کہ 2014 میں شریف خاندان کے سی ایف او محمد عثمان نے سلیمان شہباز کے ساٹھ کروڑ روپے وائٹ کرانے کیلئے رابطہ کیا تھا، ٹی ٹیز کیلئے مشتاق اینڈ کمپنی کا اکاؤنٹ استعمال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں شہبازشریف خاندان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے والے یاسر مشتاق کے بیان منظر عام پر آ گیا ، یاسر مشتاق نے کہا ہے کہ ہماری کمپنی کے اکاونٹ سے 29 کروڑ روپے کی ٹرانزیکشنز کی گئیں۔

    وعدہ معاف گواہ بننے والے یاسر مشتاق نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 2014 میں شریف خاندان کے سی ایف او محمد عثمان نے سلمان شہباز کی 60 کروڑ کی رقم وائٹ کرانے کے لیے رابطہ کیا، انہیں بتایا کہ رقم وائٹ کرنا ہمارے بس کی بات نہیں، جس پر انہوں نے کہا کہ وہ ٹی ٹیز لگوانے کے لیے مشتاق اینڈ کمپنی کا اکاؤنٹ استمعال کریں گے۔

    یاسر مشتاق کا کہنا تھا کہ پرانے کاروباری تعلقات ہونے کی بنا پر ہم نے اپنی کمپنی کا اکاؤنٹ استعمال کرنے کی اجازت دی، چیف منسٹر کا بیٹا ہونے کے باعث ہمارا سلمان شہباز کو انکار کرنا نا ممکن تھا، سال 2014 میں بیرون ملک سے 21 کروڑ سے زائد رقم ہماری کمپنی کے اکاؤنٹ میں آئی، جیسے جیسے رقم اکاؤنٹ میں آتی، ہم چیک کاٹ کر محمد عثمان کو دے دیتے تھے۔

    وعدہ معاف گواہ نے بتایا کہ محمد عثمان کے کہنے پر الفلاح بینک میں سرکلر روڈ برانچ میں ایک اور اکاؤنٹ کھلوایا، اسی برانچ میں سلمان شہباز کا اکاؤنٹ پہلے سے  موجود تھا، اس اکاؤنٹ میں بیرون مختلف اکاؤنٹس سے 29 کروڑ سے زائد کی ٹرانزیکشنز کی ٹی ٹی لگوائی گئیں۔

    یاسر مشتاق نے مزید بتایا کہ سلمان شہباز نے اپنے ملازم طاہر نقوی کے نام پر وقار ٹریڈنگ کمپنی بھی بنائی۔ اس اکاؤنٹ سے بھی 10 کروڑ مشتاق اینڈ کمپنی کے نام بذریعہ چیک ٹرانسفر کئے گئے۔

    خیال رہے شہباز شریف فیملی کے خلاف یاسر مشتاق سمیت چار ملزمان وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں۔

  • شہباز شریف کی اہلیہ کے اشتہارات مختلف جگہوں پرآویزاں کیے جائیں، حکم جاری

    شہباز شریف کی اہلیہ کے اشتہارات مختلف جگہوں پرآویزاں کیے جائیں، حکم جاری

    لاہور : احتساب عدالت نے شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کے تحریری حکمنامے میں کہا ہے کہ نصرت شہباز کےاشتہارات مختلف جگہوں پرآویزاں کیے جائیں جبکہ نصرت شہباز کی جائیداد کی تفصیلات طلب کر لیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت نے شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی گزشتہ سماعت کا تحریری حکم جاری کر دیا، احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے گزشتہ سماعت کا چار صفحات پر مشتمل آرڈر جاری کیا۔

    تحریری حکم میں عدالت نے شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز کی حاضری معافی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نصرت شہباز کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد کا ریکارڈ ڈی جی نیب آئندہ سماعت پر عدالت میں جمع کروائیں۔

    عدالت نے نصرت شہباز کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کرنے کا بھی حکم دیا۔

    حکمنامے میں مزید کہا گیا کہ نصرت شہباز کے اشتہاری ہونے کے متعلق اشتہارات مختلف جگہوں پر آویزاں کیے جائیں، شہباز شریف نے میڈیکل سہولیات کی شکایات کیں، شہباز شریف آئندہ سماعت پر سہولیات کی عدم فراہمی پر تحریری درخواست عدالت میں جمع کروائے۔

    تحریری حکمنامے میں کہا گیا کہ سلمان شہباز، رابعہ عمران سمیت تین ملزمان جان بوجھ کر عدالت میں پیش نہیں ہو رہے، عدالت شہباز شریف سمیت 10 ملزمان کو وعدہ معاف گواہ کی کاپیاں فراہم کرتی ہے۔

  • شہباز شریف فیملی کیخلاف منی لانڈرنگ کیس : فرد جرم عائد کرنے کیلئے 11 نومبر کی تاریخ مقرر

    شہباز شریف فیملی کیخلاف منی لانڈرنگ کیس : فرد جرم عائد کرنے کیلئے 11 نومبر کی تاریخ مقرر

    لاہور : احتساب عدالت نے شہباز شریف خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ ریفرنس میں ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے 11 نومبر کی تاریخ مقرر کردی اور شہباز شریف فیملی کو وعدہ معاف گواہوں کے بیانات کی نقول فراہم کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں شہباز شریف خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت ہوئی، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو الگ الگ بکتر بند گاڑی میں پیشی کیلئے لایا گیا۔

    منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے دوران رش پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کر دی ، فاضل جج نے کہا میں نے کہا تھا کہ ایک حد تک افراد آنےدیں ، ایسے تو کیس کی سماعت نہیں چل سکےگی۔

    سماعت میں جج جواد الحسن نے استفسارکیا کہ ایس پی سٹی کی رکاوٹوں سےمتعلق رپورٹ آئی؟پولیس والوں کی طرف سےکوئی آیا؟ سیکریٹری داخلہ کی رپورٹ بھی آئی ہے یا نہیں؟ تو نیب پراسکیوٹر نے جواب دیا کہ نہیں سر کوئی رپورٹ نہیں آئی۔

    جس پر جج نے ریماکس دیےکہ لگتا ہے کسی اور طریقے سے طلبی کرانا پڑے گی، وعدہ معاف گواہوں کے بیانات کی کاپیاں عدالت میں پیش کی گئی، ملزمان کے وکلا کے سامنے سربمہر بیانات کی کاپیاں کھولی گئیں۔

    عدالت کےحکم پر بیانات کی کاپیاں ملزمان کونقول فراہم کی گئی، اس موقع پر شہباز شریف نے کہا کہ کچھ بات کرنا چاہتا ہوں،عدالت نے کہا کہ اہم دستاویزات ہیں ،وصول کر لیں آپ کی بات سنتے ہیں۔

    جج نے ہدایت دی کہ سیکریٹری داخلہ کوفون کریں ،رپورٹ پیش نہیں کرنی تو خودپیش ہو، سیکریٹری داخلہ نے رپورٹ پیش نہ کی تو تحریری حکم میں طلب کریں گے۔

    وکیل شہباز شریف نے کہا عدالت شہبازشریف کاطبی معائنہ کرانےکاحکم دے، پولیس ٹیسٹ کرانےکاکہتی ہےلیکن تاحال ٹیسٹ نہیں کرائے گئے، اس وقت شہباز شریف عدالت کےقیدی ہیں جیل کےنہیں۔

    شہباز شریف نے عدالت میں اپنے بیان میں کہا کیس سرجری کامعمول کا چیک اپ باقی ہے،عدالت نےفزیو تھراپی کا حکم دیا مگر آج تک کوئی نہیں آیا، گاڑی کےحوالے سے درخواست ہے کہ بکتر بند میں نہ لایا جائے ، بکتر بند گاڑی سےراستے میں شدید دھچکے لگتے ہیں، آج بھی سارا راستہ لیٹ کر آیا۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جیل میں بھی سارا دن لیٹا رہتا ہوں یہاں بھی لٹا کرلاناچاہتےہیں ، دردکمرکا شکار ہوں بکتر بند سے تکلیف مزید بڑھ سکتی ہے، دفعہ 164 کےبیانات میں تومیرانام ہی موجود نہیں، جس پر عدالت نے کہا اگر آپ کا نام نہیں ہے تو اس کا فائدہ آپ کو ہی ہوگا۔

    عدالت نے شہبازشریف خاندان کےخلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت11نومبرتک ملتوی کرتے ہوئے کہا آئندہ سماعت پر ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائےگی۔

  • میگا منی لانڈرنگ ریفرنس، آصف زرداری اور فریال تالپور پر فردِ جرم عائد

    میگا منی لانڈرنگ ریفرنس، آصف زرداری اور فریال تالپور پر فردِ جرم عائد

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے میگامنی لانڈرنگ ریفرنس میں سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور پر فردِ جرم عائد کردی ، تاہم دونوں نے صحت جرم سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جعلی اکاؤنٹ اسکینڈل، میگا منی لانڈرنگ،پارک لین ، ٹھٹھہ واٹر سپلائی ضمنی ریفرنسزاورپنک ریزیڈنسی ریفرنس کی سماعت ہوئی، احتساب عدالت کےجج اعظم خان نے کیسز کی سماعت کی۔

    سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور عدالت میں پیش ہوئے، آصف علی زرداری کے ہمراہ آصفہ بھی موجود تھیں۔

    سماعت میں میگامنی لانڈرنگ ریفرنس میں آصف زرداری اور فریال تالپور سمیت دیگر پرفردجرم عائد کی گئی تاہم آصف زرداری اور فریال تالپور نے صحت جرم سے انکار کردیا، عدالت کی جانب سے آصف زرداری اور فریال تالپور کو چارج شیٹ پڑھنے کیلئے دی گئی۔

    عدالت کی جانب سے تمام ملزمان کو چارج شیٹ فراہم کردی گئی جبکہ گرفتار ملزمان کے وکلا کو چارج شیٹ کی کاپی دی گئی، جج اعظم خان نے کہا حاضری کیلئے دستخط کیساتھ الزامات کی فرد جرم بھی دے دیں۔

    پارک لین ریفرنس اور ٹھٹھہ واٹر سپلائی ریفرنس : آصف زرداری پر فرد جرم مؤخر


    دوسری جانب پارک لین ریفرنس میں آصف زرداری پر فردجرم مؤخر کردی گئی ، عدالت نے کہا جب تک سارے ملزمان حاضر نہ ہو ں فرد جرم عائدنہیں ہو سکتی ، ملزمان شیر علی کی عدم حاضری پر فرد جرم عائد نہیں ہو سکی۔

    وکیل نے بتایا کہ ملزم شیر علی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست آئی ہے ، انکے وکیل بھی ہائیکورٹ میں مصروفیات کے باعث پیش نہ ہوئے،ایک ملزم نہیں آیا تو دیگر پر بھی فرد جرم عائد نہیں ہو سکتی، جس پر سردارمظفرعباسی نے کہا جو ملزم پیش نہیں ہوا،ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیےجائیں

    بعد ازاں احتساب عدالت نے پارک لین ریفرنس اور ٹھٹھہ واٹر سپلائی ریفرنس میں فرد جرم کی کارروائی 5 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

    یاد رہے احتساب عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری کی تین کرپشن ریفرنسز خارج کرکے بری کرنے کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے زرداری پر تینوں کرپشن ریفرنسز پارک لین، میگا منی لانڈرنگ اور ہریش اینڈ کمپنی ریفرنسز میں فرد جرم عائد کرنے کا حکم دیا تھا۔

    خیال رہے پارک لین ریفرنس میں آصف زرداری سمیت 25 شیئر ہولڈرز تھے، نیب نے الزام عائد کیا ہے کہ اس کمپنی نے 2008 میں جعلی فرنٹ کمپنی پارتھینون کے نام پر نیشنل بینک سے ڈیڑھ، ڈیڑھ ارب روپے کے دو بار قرض لئے جسے بعد میں واپس نہیں کیا گیا اور قومی خزانے کو 3 ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

    میگا منی لانڈرنگ کیس میں آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کے علاوہ دیگر افراد پر جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے بیرون ملک منتقل کرنے کا الزام ہے۔