Tag: money laundering case

  • منی لانڈرنگ کیس : شریف خاندان کا فرنٹ مین وعدہ معاف گواہ بن گیا

    منی لانڈرنگ کیس : شریف خاندان کا فرنٹ مین وعدہ معاف گواہ بن گیا

    لاہور: شریف خاندان کا فرنٹ مین مشتاق چینی وعدہ معاف گواہ بن گیا اور بیان قلمبندکرا دیا ، بیان میں کہا شہباز  شریف اور حمزہ شہباز شریف کے کہنے پر منی لانڈرنگ کی اور کالے دھن کوسفید کرنے میں مرکزی کردارادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق شریف خاندان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ، اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کے صاحبزادوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کا  فرنٹ مین مشتاق چینی وعدہ معاف گواہ بن گیا ہے۔

    چیئرمین نیب نے مشتاق چینی کی وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواست منظور کر لی ہے۔

    چیئرمین نیب کی منظوری کے مطابق چینی کوبیان ریکارڈکرانےکیلئےجوڈیشل مجسٹریٹ کے روبروپیش کیا گیا ، مشتاق چینی نے منی لانڈرنگ کیس بطور وعدہ معاف گواہ بیان قلمبند کرایا۔

    شہبازشریف اور حمزہ شہباز شریف کے کہنے پر منی لانڈرنگ کی، مشتاق چینی کا بیان


    جوڈیشل مجسٹریٹ احمد وقاص نے مشتاق چینی کا بیان ریکارڈ کیا ، مشتاق چینی نے بیان میں کہا شہبازشریف اور حمزہ شہباز شریف کے کہنے پر منی لانڈرنگ کی ، شہبازشریف فیملی کے کالے دھن کوسفید کرنے میں مرکزی کردارادا کیا۔

    یاد رہے مشتاق چینی نے اقرار جرم کر کے وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواست چیئرمین نیب کو دی تھی، گزشتہ روز مشتاق چینی کو چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کے روبرو پیش کیا گیا تھا۔

    مشتاق چینی کو مکمل بیان ریکارڈ کروانے کے لیے پیر کو دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت


    دوسری جانب سلمان شہباز , حمزہ شہباز کے فرنٹ مین مشتاق چینی کے بیان کا آج کچھ حصہ ریکارڈ ہو سکا، عدالت نے بند کمرے میں مشتاق چینی کا  بیان ریکارڈ کیا، مشتاق چینی کے وکلا بیان سامنے ریکارڈ کروانے کے لیے اصرار کرتے رہے۔

    عدالت نے بیان کا کچھ حصہ ریکارڈ کرنے پر سماعت.ملتوی کرتے ہوئے بیان مکمل.کرنے کے لیے مشتاق چینی کو دوبارہ پیر کو پیش کرنے کی ہدایت کر دی  اور کہا آئندہ سماعت.پر بند کمرے میں مشتاق چینی کا بیان ریکارڈ.کیا جائے گا۔

    گذشتہ روز  نیب نے احتساب عدالت سے مشتاق عرف چینی کا راہداری ریمانڈ مانگا تھا ،  جس پر احتساب عدالت کے جج محمد وسیم اختر نےمشتاق عرف چینی کا راہداری  ریمانڈ منظور کرلیا تھا ۔

    نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا تھا مشتاق چینی کو اسلام آباد نیب آفس میں پیش کرنا ہے، مشتاق چینی کو منی لانڈرنگ کی تفتیش کے  سلسلے میں چئرمین نیب کے روبرو پیش کرنا ہے۔

    نیب ذرائع کے مطابق مشتاق چینی نے اقرار جرم کر کے حقائق بیان کر دیئے ہیں اور دو نجی بنکوں کے ذریعے 37 ٹرانزیکشن سے متعلق ریکارڈ نیب کو فراہم کر دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق مشتاق چینی نے بتایا ہے کہ 2 بنکس اکاؤنٹس کے ذریعے 50 کروڑ 44 لاکھ 4 ہزار کی غیر ملکی ترسیلات موصول ہوئیں، سلمان شہباز کے اکاؤنٹ  میں 60 کروڑ 30 لاکھ 54 ہزار بذریعہ چیکس منتقل کیے۔ مشتاق چینی نے نیب کو 6 کروڑ 10 لاکھ 27 ہزار 612 روپے کی غیر ملکی ترسیلات کے بارے میں بھی بتا دیا۔

    نیب ذرائع کا کہنا تھا  دوران تفتیش مشتاق چینی کے مختلف بنکوں میں 23 بنکس اکاؤنٹس سامنے آئے، جن میں سینکڑوں مشکوک ٹرانزیکشن ہو چکی ہیں جو اربوں روپے کی ہیں، مشتاق چینی نے اپنے اور کمپنی کے نام پر یہ اکاؤنٹس کھلوا رکھے تھے۔

    نیب نے بتایا مشتاق چینی ناصرف سہولت کار بلکہ شریف فیملی کا بے نامی دار بھی ہے، مشتاق چینی نے 9 غیر ملکی کرنسی کی مشکوک ٹرانزیکشن کا ریکارڈ نیب کو فراہم کر دیا ہے، 9 ٹرانزیکشن کے ذریعے 6 کروڑ 10 لاکھ 27 ہزار 612 روپے منتقل ہوئے۔

    ذرائع کے مطابق مشتاق چینی کو 12 جنوری 2009 تک تواتر سے غیر ملکی ترسیلات موصول ہوتی رہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد مشتاق چینی کا دفعہ 164 کا بیان ریکارڈ کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ مشتاق چینی کو  بیرون ملک فرار ہوتے ہوئے لاہور ایئر پورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا، محمد مشتاق چینی پی آئی اے کی پرواز 203 سے دبئی روانہ ہو رہا تھا تاہم اس کا نام ای سی ایل میں شامل ہونے پر اسے آف لوڈ کردیا گیا تھا۔

     

  • منی لانڈرنگ کیس : شریف خاندان کے فرنٹ مین  کا وعدہ معاف گواہ بننے کا امکان

    منی لانڈرنگ کیس : شریف خاندان کے فرنٹ مین کا وعدہ معاف گواہ بننے کا امکان

    لاہور : شریف فیملی منی لانڈرنگ کیس میں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے دست راست مشتاق چینی کا وعدہ معاف گواہ بننے کا امکان ہے، نیب نے احتساب عدالت سے مشتاق چینی کا راہداری ریمانڈ حاصل کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شریف فیملی منی لانڈرنگ کیس میں بڑی پیشرفت سامنے آئی، اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہبازاور سلمان شہباز کے دست راست کا وعدہ معاف گواہ بننے کا امکان ہے۔

    نیب نے احتساب عدالت سے مشتاق عرف چینی کا راہداری ریمانڈ مانگ لیا، جس پر احتساب عدالت کے جج محمد وسیم اختر نےمشتاق عرف چینی کا راہداری ریمانڈ منظور کرلیا۔

    نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ مشتاق چینی کو اسلام آباد نیب آفس میں پیش کرنا ہے، مشتاق چینی کو منی لانڈرنگ کی تفتیش کے  سلسلے میں چئرمین نیب کے روبرو پیش کرنا ہے۔

    نیب ذرائع کے مطابق مشتاق چینی نے اقرار جرم کر کے حقائق بیان کر دیئے ہیں اور دو نجی بنکوں کے ذریعے 37 ٹرانزیکشن سے متعلق ریکارڈ نیب کو فراہم کر دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق مشتاق چینی نے بتایا ہے کہ 2 بنکس اکاؤنٹس کے ذریعے 50 کروڑ 44 لاکھ 4 ہزار کی غیر ملکی ترسیلات موصول ہوئیں، سلمان شہباز کے اکاؤنٹ میں 60 کروڑ 30 لاکھ 54 ہزار بذریعہ چیکس منتقل کیے۔ مشتاق چینی نے نیب کو 6 کروڑ 10 لاکھ 27 ہزار 612 روپے کی غیر ملکی ترسیلات کے بارے میں بھی بتا دیا۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے دوران تفتیش مشتاق چینی کے مختلف بنکوں میں 23 بنکس اکاؤنٹس سامنے آئے، جن میں سینکڑوں مشکوک ٹرانزیکشن ہو چکی ہیں جو اربوں روپے کی ہیں، مشتاق چینی نے اپنے اور کمپنی کے نام پر یہ اکاؤنٹس کھلوا رکھے تھے۔

    نیب نے بتایا مشتاق چینی ناصرف سہولت کار بلکہ شریف فیملی کا بے نامی دار بھی ہے، مشتاق چینی نے 9 غیر ملکی کرنسی کی مشکوک ٹرانزیکشن کا ریکارڈ نیب کو فراہم کر دیا ہے، 9 ٹرانزیکشن کے ذریعے 6 کروڑ 10 لاکھ 27 ہزار 612 روپے منتقل ہوئے۔

    ذرائع کے مطابق مشتاق چینی کو 12 جنوری 2009 تک تواتر سے غیر ملکی ترسیلات موصول ہوتی رہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد مشتاق چینی کا دفعہ 164 کا بیان ریکارڈ کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ مشتاق چینی کو  بیرون ملک فرار ہوتے ہوئے لاہور ایئر پورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ محمد مشتاق چینی پی آئی اے کی پرواز 203 سے دبئی روانہ ہو رہا تھا تاہم اس کا نام ای سی ایل میں شامل ہونے پر اسے آف لوڈ کردیا گیا تھا۔

  • اسلام آبادہائی کورٹ نے آصف زرداری کی درخواست ضمانت مسترد کردی

    اسلام آبادہائی کورٹ نے آصف زرداری کی درخواست ضمانت مسترد کردی

    اسلام آباد : جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی عبوری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی ، اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے درخواستوں پر سماعت کی۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹرنیب سردارمظفر اور اسپشل پراسیکیوٹرجہانزیب بروانا پیش ہوئے جبکہ آصف زرداری کی جانب سے فاروق ایچ نائیک عدالت میں پیش ہوئے۔

    نیب کی جانب سےاسپیشل پراسیکیوٹر جہانزیب بھروانہ نے دلائل دیں گے، جسٹس عامر فاروق نے کہا نیب نے مکمل طور پر دلائل دیئےہیں، کوئی چیز رہ گئی ہے تو عدالت کو بتایا جائے جبکہ نیب کے تفتیشی افسر مکمل ریکارڈ کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے۔

    وکیل نیب نے بتایا کیس میں چیئرمین سمٹ بینک کا نام بھی موجود ہے، 29 جعلی بینک اکاؤنٹس ہیں،ایف آئی آر میں چیزیں موجودہیں، دستاویزات جعلی بینک اکاؤنٹس سےمتعلق موجودہیں، سمٹ بینک جعلی بینک اکاؤنٹس کیس ملوث ہے۔

    جسٹس عامر فاروق نے کہا یہ ٹرائل کیس نہیں آپ آصف زرداری کی ضمانت پردلائل دیں، عدالتی وقت قیمتی ہے،آپ ضمانت پر دلائل دیں، وکیل فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا پارک لین کیس الگ ہےجب آئےگاتوجواب دیں گے۔

    جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا آپ کی آسانی کیلئے نیب وکیل ابھی دلائل دےرہے ہیں۔

    پراسیکیوٹر نیب کے پارک لین کیس کے تذکرے پر عدالت نے اظہار برہمی کیا ، جسٹس عامر فاروق نے کہا پارک لین چھوڑیں یہ بتائیں جعلی اکاؤنٹس سے کیا تعلق ہے، مجھےسمجھ نہیں آرہا آپ کیس کوکس طرف لےجارہے ہیں، کیس کو سمیٹنا ہے نا اتنا لمبا کیوں کر رہے ہیں، یہ ٹرائل نہیں۔

    جس پر وکیل نیب کا کہنا تھا آصف زرداری ضمانت کے مستحق نہیں ہے، عدالت نے استفسار کیا آصف علی زرداری کے رول بتا دیں، نیب پراسیکیوٹر نے کہا غیر معمولی حالات میں ضمانت قبل ازگرفتاری دی جاسکتی ہے، درخواست گزار نے غیرمعمولی حالات کےگراؤنڈز نہیں دیئے، کیس التوا ہو رہا ہو یا شدید نوعیت کی بیماری ہو تو ضمانت ہوتی ہے۔

    نیب کے وکیل کی جانب سے دلائل مکمل ہونے پر آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے جوابی دلائل میں کہا آصف زرداری کا براہ راست اکاؤنٹس کھلوانے کا تعلق نہیں، نیب کا روزانہ کی بنیاد پر آصف زرداری کیخلاف آپریشن جاری ہے، پہلے جواب الجواب کے ساتھ دستاویزات دیئے ہیں، جعلی اکاؤنٹ کھولنے کی حد تک آصف زرداری ملزم نہیں۔

    فاروق نائیک نے مزید کہا صرف زرداری گروپ پر اکاؤنٹس سے ڈیڑھ کروڑ آنے کا الزام ہے ، ایک عرصے سے کہا جا رہا ہے زرداری نے جعلی اکاؤنٹس کھولے، کہاں ہیں وہ اکاؤنٹس جو آصف زرداری نے کھولے؟ نیب کی مہیاکی گئی دستاویزات بھی پڑھ دیتاہوں، تمام دستاویزات میں لکھا ہے اکاؤنٹس اومنی گروپ نےکھولے، دستاویزات میں کہیں بھی آصف زرداری کا نام نہیں لکھا۔

    زرداری کے وکیل کا کہنا تھا بینک اکاؤنٹس اوپنگ فارم بھی موجودہیں، اکاؤنٹس اوپنگ فارم پر برانچ منیجرکے دستخط موجودہیں، برانچ منیجر کے بعد ری چیک کیلئے آپریشن منیجر کے دستخط بھی ہیں۔

    وکیل فاروق ایچ نائیک نے چیئرمین نیب کی آئینی اختیارات پڑھ کر سناتے ہوئے کہا چیئرمین نیب آرڈیننس26 کے تحت وارنٹ گرفتاری جاری نہیں کرسکتا، چیئرمین نیب کے پاس سپلیمنٹری ریفرنس کا اختیار نہیں ، آصف زرداری کو اس موقع پرگرفتار نہ انکوائری کی جاسکتی ہے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا اور فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے نیب کی استدعا منظور کرتے ہوئے آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔

    آصف علی زرداری کی درخواست ضمانت مسترد ہونے پر نیب ٹیم پارلیمنٹ ہاؤس روانہ ہوگئی ہے جبکہ آصف زرداری ،فریال تالپور کو وکلا نے عدالتی فیصلے سے آگاہ کردیا ہے۔

    نیب نے آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواستوں پر جواب جمع کرا رکھا ہے، جس میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی عبوری ضمانت کی مخالفت کی گئی تھی جبکہ عدالتی حکم پر آج نیب نےآصف زرداری کیس کاریکارڈ عدالت ساتھ لائی ہے۔

    آصف علی زرداری کی دو رٹ پٹیشن میں عبوری ضمانت آج ختم ہو رہی تھی۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری اورفریال تالپورکی عبوری ضمانت میں10جون تک توسیع

    رٹ پٹیشن نمبر 1169 پر آصف علی زرداری اور نیب کے وکلاء کے دلائل کل مکمل ہوئے تھے، آصف علی زرداری کی رٹ پٹیشن نمبر 1169 پر نیب کی جواب پر جوابلجواب دو بار عدالت میں جمع کرایا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے آج آصف علی زرداری فریال تالپور اور منسلک دیگر جعلی اکاؤنٹس کیسز خارج یا فیصلہ محفوظ کیا جا سکتا ہے۔

    نیب نے میگا منی لانڈرنگ کیس میں آصف رزداری کے وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں۔

    خیال رہے کیس میں آصف زرداری،فریال تالپورکی عبوری ضمانت میں 6 بار توسیع کی گئی، آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کاالزام ہے جبکہ جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

  • آصف زرداری کی    تمام کیسز میں  عبوری  ضمانت میں توسیع

    آصف زرداری کی تمام کیسز میں عبوری ضمانت میں توسیع

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری کی تمام درخواستوں میں عبوری ضمانت میں توسیع کردی، جسٹس عامرفاروق کا کہنا تھا یہ تولگتاہےطلبی اورضمانتوں کا سیلاب آرہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اورجسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے جعلی اکاﺅنٹس کیس میں آصف زرداری کی 7 اور فریال تالپورکی 3 درخواستوں پر سماعت کی۔

    آصف زرداری،فریال تالپور ضمانت میں توسیع کے لیے چوتھی بار عدالت میں پیش ہوئے۔

    وکیل فاروق نائیک نے کہا آصف زرداری کےخلاف نیب میں25انکوائریاں چل رہی ہیں، چیئرمین نیب کوملزم کو گرفتار کرنے کا اختیار ہےضمانت دی جائے اور مشتاق اینڈسنزسےمتعلق کیس کوالگ کرنے کی استدعا کردی۔

    عدالت نے کہا آصف زرداری کیخلاف کیسز کی نوعیت کے اعتبار سے الگ کریں گے، جس پر فاروق ایچ نائیک نے کیسز عید کے بعد رکھنے کی استدعا کردی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا جب بھی کوئی کیس میچورہوتاہےتوان کی پٹیشن آجاتی ہے، جوپٹیشن میچورہوچکی ہیں اس میں نیب وارنٹ جاری کرچکی ہے ۔

    وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا نئے نئے طلبی کے نوٹسز آرہے ہیں، جس پر جسٹس عامرفاروق کا کہنا تھا یہ تولگتاہےطلبی اورضمانتوں کا سیلاب آرہا ہے۔

    عدالت نے 5 کیسز میں آصف زرداری کی عبوری ضمانت میں توسیع منظور کرلی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے پارک لین کیس میں آصف زرداری کی ضمانت میں12 جون تک اور اوپل225انکوائری میں زرداری وفریال کی ضمانت میں11جون تک توسیع کردی۔

    بلٹ پروف گاڑیوں اورتوشہ خانہ تحائف کے کیس میں 20جون، میگامنی لانڈرنگ کیس میں29مئی ، ہریش کمپنی میں آصف زرداری کی ضمانت میں30 مئی جبکہ مشکوک ٹرانزیکشنزکےکیس میں زرداری کی ضمانت میں18 جون تک توسیع کردی گئی۔

    خیال رہے جعلی اکاﺅنٹس کیس میں نیب کےکال اپ نوٹس پر سابق صدر آصف زرداری اورفریال تالپور کی عبوری ضمانت آج ختم ہورہی تھی۔

    دوسری جانب آصف زرداری نے وکیل کے ذریعے ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے مزید 2درخواستیں دائر کیں تھیں جبکہ نیب کی جانب سے دو مزید کال اپ نوٹس جاری کیے گئے تھے، آصف علی زرداری کی پیشی کال اپ نوٹس کے مطابق کل ہے۔

    مزید پڑھیں : آصف زرداری ہائی کورٹ سے ریلیف کے مستحق نہیں، نیب نے جواب جمع کرادیا

    گذشتہ روز جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی درخواست ضمانت پر نیب نے اپنا تحریری جواب اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرایا تھا ، نیب کا تحریری جواب 11 صفحات پر مشتمل ہے، جس میں آصف علی زرداری کی منی لانڈرنگ اوردیگر کیسز سے متعلق جامع رپورٹ رجسٹرار آفس میں جمع کرائی تھی۔

    جواب میں موقف اختیارکیاگیا تھا کہ زرداری کے خلاف انکوائری اے میں 22 انکوائیرز او ر انویسٹیگیشن بی میں 3 ریفرنسز اور ریفرنس میں ایک ریفرنس زیر تفتیش ہے۔زرداری ہائی کورٹ سے ریلیف کے مستحق نہیں، اسلام آبادہائی کورٹ آصف زرداری کی درخواست کوخارج کردے، زرداری کے خلاف ٹھوس شواہد نیب کے پاس موجود ہے۔

    نیب نےجواب میں استدعا کی تھی کہ عدالت زرداری کی درخواست ضمانت کو ہائی کورٹ ناقابل سماعت قرار دے۔

    خیال رہے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر سماعت ہیں اور آصف زرداری نے 15 مئی تک جعلی اکاؤنٹس کیس میں عبوری ضمانت حاصل کر رکھی تھی۔

  • شہبازشریف فیملی منی لانڈرنگ :شریف خاندان کے فرنٹ مین نے اہم راز اگل دئیے

    شہبازشریف فیملی منی لانڈرنگ :شریف خاندان کے فرنٹ مین نے اہم راز اگل دئیے

    لاہور : شریف خاندان کے فرنٹ مین مشتاق عرف چینی نے شہبازشریف فیملی منی لانڈرنگ کیس میں دوران تفتیش اہم رازاگل دئیے، رمضان شوگرملز کے  منیجر نے اعتراف کیا کہ ہانگ کانگ اور دبئی سے رقوم اس کےاکاؤنٹ میں آتی تھیں، پھر رقوم شہباز فیملی کےاکاؤنٹ میں منتقل ہوتیں۔

    تفصیلات کے مطابق رمضان شوگرملز کے منیجر اور شریف خاندان کے فرنٹ مین مشتاق عرف چینی کو 14روزہ جسمانی ریمانڈکےبعد احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔

    نیب نے عدالت کو بتایا کہ مشتاق نے اعتراف کیا کہ رقوم شہباز فیملی کے اکاؤنٹ میں منتقل کیں اور تفتیش میں بہت سےاکاؤنٹ سامنےآئے، باہر سے رقوم مشتاق عرف چینی کے اکاؤنٹ میں آتی تھیں اور مشتاق عرف چینی سے سلمان شہباز کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر ہوتی۔

    نیب کا کہنا تھا ہانگ کانگ اور دبئی سےرقوم مشتاق کےاکاؤنٹ میں آتی تھیں، جتنی رقم باہرسےآتی وہ سب کی سب سلمان شہباز کو ٹرانسفر ہوتی۔

    نیب تفتیشی افسر نے کہا مشتاق عرف چینی کےجسمانی ریمانڈمیں توسیع کی استدعا کی اور کہا تفتیش مکمل کرنے کے لیے مزید جسمانی ریمانڈ دیاجائے۔

    وکیل نیب نے بتایا مشتاق چینی نے کہا 60کروڑ میں سے 40سلمان شہباز کے تھے ، بیس کروڑ کی مشتاق چینی نےسرمایہ کاری کی ، اکاؤنٹ میں جورقم باہر سے آئی اس کا علم نہیں، جس پر وکیل صفائی نے کہا جتنی رقم کے ٹرانسفرکاالزام ہے وہ سب کاروباری لین دین ہے۔

    تفتیشی افسر کا کہنا تھا 60کروڑ کس نےمشتاق چینی اورسلمان شہباز کےاکاؤنٹ میں ڈالےکچھ پتہ نہیں ، جس پر عدالت نے کہا کون سا قانون کہتا ہے کہ کاروباری حضرات کو کھلی چھوٹ ہے ، کاروبار بھی کسی قانون اور ضابطے کے تحت ہی کیا جا سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : شریف خاندان کا فرنٹ مین مشتاق چینی 14 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    وکیل صفائی نے کہا سلمان شہباز کی جانب اب بھی مشتاق چینی کی رقم واجب الاداہے، مشتاق چینی کےہر سال کےٹیکس ریٹرن نیب کو جمع کرا دیےہیں ، ملزم کےجسمانی ریمانڈکی ضرورت نہیں تعاون کریں گے۔

    وکیل مشتاق چینی کا کہنا تھا چینی مشتاق چینی کو نیب مناسب طبی امداد نہیں دے رہی، ہمیں انکوائری کےحوالے سےاطلاع تک نہیں دی گئی اورملک سے باہر علاج کے لیے جاتے ہوئے گرفتار کر لیا گیا۔

    یاد رہے مشتاق چینی کو بیرون ملک فرار ہوتے ہوئے لاہور ایئر پورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا، محمد مشتاق چینی پی آئی اے کی پرواز 203 سے دبئی روانہ ہو رہا تھا تاہم اس کا نام ای سی ایل میں شامل ہونے پر اسے آف لوڈ کردیا گیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مشتاق چینی نے سلمان شہباز کے اکاؤنٹ میں 60 کروڑ روپے کی ٹرانزیکشن کی تھی اور حمزہ شہباز کی ماڈل ٹاؤن میں گرفتاری کے موقع پر روپوش ہوگیا تھا۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس : پہلا نیب ریفرنس باقاعدہ سماعت کے لیے مقرر

    جعلی اکاؤنٹس کیس : پہلا نیب ریفرنس باقاعدہ سماعت کے لیے مقرر

    راولپنڈی : جعلی اکاؤنٹس کیس کا پہلانیب ریفرنس باقاعدہ سماعت کےلیےمقرر کردیا گیا اور سابق ایڈمنسٹریٹر کراچی محمد حسین سمیت تمام ملزمان انیس اپریل کوطلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات احتساب احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے جعلی اکاؤنٹس کیس کا پہلا ٹرائل شروع کر دیا عدالت نے پہلے نیب ریفرنس کو باقاعدہ سماعت کےلیےمقرر کردیا اور سابق ایڈمنسٹریٹر کراچی محمد حسین سمیت تمام ملزمان انیس اپریل کو طلب کرتے ہوئے سمن جاری کردیے۔

    طلب کیےجانےوالوں میں آصف زرداری کےقریبی ساتھی یونس قدوائی کےایم سی کےچار سابق اور چار موجودہ افسران بھی شامل ہیں، ملزمان پرلائبریری اور مندر کےپلاٹ کی غیرقانونی الاٹمنٹ کاالزام ہے۔

    نیب کا کہنا ہے کہ ملزمان کے خلاف ٹھوس شواہد ہیں، عدالت سزا دے۔

    گذشتہ روز نیب نے آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی یونس کوڈواوی اور کے ایم سی کے سابق ایڈمنسٹریٹر و کمشنر سمیت 9 ملزمان کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کیس سے متعلق پہلا عبوری ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب نے پہلا ریفرنس دائر کردیا

    نیب ریفرنس میں ملزمان پراختیارات کے ناجائز استعمال اور فلاحی مقاصد کے لئے مخصوص پلاٹس غیر قانونی طور پر الاٹ کرنے کے باعث قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچانے کے الزامات ہیں۔

    ملزمان کی فہرست میں سابق ایڈمنسٹریٹر کراچی محمد حسین سید ، کے ایم سی کے سابق میٹروپولیٹن کمشنر متانت علی خان، سمیع الدین صدیقی ، نجم الزمان ، سید خالد ظفر ہاشمی ، سید جمیل احمد،عبدالرشید ، عبدالغنی اور یونس کوڈواوی شامل ہیں۔

    بعد ازاں ریفرنس دائرہوتے ہی آصف زرداری کےفرنٹ مین نے 60کروڑمالیت کے2پلاٹ نیب کےحوالےکردیئے تھے ، یونس قدوائی پارک لین اسٹیٹس میں آصف زرداری کا بزنس پارٹنر ہے ، سرکاری پلاٹ مندراورلائبریری کیلئےمختص تھا۔

    واضح رہے ریفرنس دائرکرنےکی منظوری چیئرمین نیب کی زیرصدارت ایگزیکٹو بورڈکےاجلا س میں دی گئی تھی۔

  • منی لانڈرنگ سے قومی خزانےکونقصان نہیں پہنچا، یہ پرائیویٹ لوگوں کامعاملہ ہے ، فاروق ایچ نائیک

    منی لانڈرنگ سے قومی خزانےکونقصان نہیں پہنچا، یہ پرائیویٹ لوگوں کامعاملہ ہے ، فاروق ایچ نائیک

    کراچی : سابق صدر آصف زرداری کے وکیل فاروق نائیک کا کہنا ہےآصف زرداری کےخلاف ایف آئی آرمنی لانڈرنگ کےتحت ہے، منی لانڈرنگ سے قومی خزانےکونقصان نہیں پہنچا،یہ پرائیویٹ لوگوں کامعاملہ ہے۔ اس لئےنیب قوانین لاگونہیں ہوتے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف زرداری کے وکیل فاروق نائیک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا آصف زرداری کے خلاف ایف آئی آرمنی لانڈرنگ کےتحت ہے، ان کے خلاف مقدمہ ملکی مفادکےخلاف نہیں، منی لانڈرنگ سےقومی خزانےکونقصان نہیں پہنچا، یہ پرائیویٹ لوگوں کا معاملہ ہے۔

    فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ ہمارامؤقف ہےمقدمےمیں نیب قوانین لاگونہیں ہوتے، فیصلے میں یہ واضح ہےسپریم کورٹ کی ہدایت پرمقدمہ منتقل ہوا، طے ہونا باقی ہےمقدمہ نیب کے زمرے میں آتا ہے یا نہیں۔

    آصف زرداری کے وکیل نے کہا عبوری ضمانت کے حلف نامہ بنا لئے ہیں، موکل سے مشاورت کرکے درخواستیں فائل کریں گے ، ہائی کورٹ سے استدعا کیبینکنگ کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بینکنگ کورٹ کو یہ اختیار نہیں کہ وہ مقدمہ منتقل کرے۔

    مزید پڑھیں : منی لانڈرنگ کیس :آصف زرداری اور فریال تالپور نے بینکنگ کورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا

    یاد رہے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور نے منی لانڈرنگ کیس میں بینکنگ کورٹ کا فیصلہ سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ہے ، جس میں کہا گیا بینکنگ کورٹ کےمقدمہ منتقلی کے احکامات غیر قانونی ہیں، فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

    آصف زرداری اورفریال تالپور کی حفاظتی درخواست ضمانت پیر کو دائرہونے کا امکان ہے۔

    گذشتہ روز چئیرمین نیب کی درخواست پر بینکنگ کورٹ نے میگا منی لانڈرنگ کیس کراچی سے راول پنڈی منتقل کرنے کا حکم دیا تھا اور سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور سمیت دیگرملزموں کی ضمانتیں واپس لیتے ہوئے زر ضمانت بھی خارج کرنے کا بھی حکم دیا۔

    آصف زرداری تاخیر سے بینکنگ کورٹ پہنچے تھے جب تفصیلی فیصلہ جاری ہوچکا تھا، آصف زرداری نے پیشی کے موقع پر کہا تھا کہ کیس منتقلی سے فرق نہیں پڑتا جبکہ وکلاصفائی کاکہناتھا کیس منتقلی کافیصلہ چیلنج کریں گے۔

    بعد ازاں نیب نے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں 20 مارچ کو طلب کرلیا تھا۔

  • منی لانڈرنگ کیس :آصف زرداری اور فریال تالپور نے بینکنگ کورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا

    منی لانڈرنگ کیس :آصف زرداری اور فریال تالپور نے بینکنگ کورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا

    کراچی : پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور نے منی لانڈرنگ کیس میں بینکنگ کورٹ کا فیصلہ سندھ ہائی  کورٹ میں چیلنج کردیا، جس میں کہا گیا بینکنگ کورٹ کےمقدمہ منتقلی کے احکامات غیر قانونی ہیں، فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق میگا منی لانڈرنگ کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ، سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور فریال تالپور نے سندھ ہائی کورٹ پہنچے، جہاں انھوں نے بینکنگ کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کردی جبکہ دونوں کی عبوری ضمانت کےلیے حلف نامے بھی جمع کرائے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ بینکنگ کورٹ کےمقدمہ منتقلی کے احکامات غیر قانونی ہیں، بینکنگ کی جانب سے مقدمہ منتقلی کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

    فاروق ایچ نائیک نے کہا آج صرف فیصلے کو چیلنج کیاہے،درخواست ضمانت بعدمیں دائر کریں گے۔

    مزید پڑھیں: بینکنگ کورٹ کا منی لانڈرنگ کیس راولپنڈی منتقل کرنے کا حکم

    گذشتہ روز چئیرمین نیب کی درخواست پر بینکنگ کورٹ نے میگا منی لانڈرنگ کیس کراچی سے راول پنڈی منتقل کرنے کا حکم دیا تھا اور سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور سمیت دیگرملزموں کی ضمانتیں واپس لیتے ہوئے زر ضمانت بھی خارج کرنے کا بھی حکم دیا۔

    آصف زرداری تاخیر سے بینکنگ کورٹ پہنچے تھے جب تفصیلی فیصلہ جاری ہوچکا تھا، آصف زرداری نے پیشی کے موقع پر کہا تھا کہ کیس منتقلی سے فرق نہیں پڑتا جبکہ وکلاصفائی کاکہناتھا کیس منتقلی کافیصلہ چیلنج کریں گے۔

    بعد ازاں نیب نے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں 20 مارچ کو طلب کرلیا تھا۔

  • فیصلہ انصاف کے منافی ہے، انتقامی کارروائی ہورہی ہے، سعید غنی

    فیصلہ انصاف کے منافی ہے، انتقامی کارروائی ہورہی ہے، سعید غنی

    کراچی : وزیر بلدیات سعیدغنی کا کہنا ہے کہتمام اداروں کاتعلق صوبہ سندھ سےہے،سماعت راولپنڈی میں ہوگی، فیصلہ انصاف کے منافی ہے، انتقامی کارروائی ہورہی ہے، ہمارے لیے قانون کی بالادستی قائم نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر بلدیات سعیدغنی نے منی لانڈرنگ کیس راولپنڈی منتقلی کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ماضی میں قیادت پرلگےالزامات کاعدالتوں میں سامناکیااورکریں گے، اس طرح کےالزامات کاسیاسی محاذ پربھی سامناکریں گے، مقدمات کے باوجود پیپلزپارٹی کا مؤقف تبدیل نہیں ہوگا۔

    سعیدغنی کا کہنا تھا بلاول بھٹو کھل کر ملکی معاملات پر بات کر تے رہیں گے، جو الزامات لگائے جارہے ہیں انکا تعلق صوبہ سندھ سے ہے، تمام اداروں کا تعلق صوبہ سندھ سے ہے، سماعت راولپنڈی میں ہوگی۔

    وزیربلدیات سندھ نے کہا فیصلہ انصاف کے منافی ہے،پیپلز پارٹی کے ساتھ یہ ہوتارہاہے، ہمارے لیے قانون کی بالادستی قائم نہیں ہوگی، ہمارا موقف ہے سیاسی انتقامی کارروائی ہورہی ہے۔

    مزید پڑھیں : بینکنگ کورٹ کا منی لانڈرنگ کیس راولپنڈی منتقل کرنے کا حکم

    ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے مؤقف کودبانے کی کوشش کی جارہی ہے، 1977 سے جو ہورہا وہ آج بھی جاری ہے۔

    یاد رہے کراچی کی بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس منتقل کرنےکی نیب کی درخواست منظور کرلی تھی ، عدالت نے کیس راولپنڈی منتقل کرنے کا حکم دیتے ہوئے آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانتیں واپس لے لیں جبکہ نمر مجید، ذوالقرنین مجید اورعلی مجید کی ضمانتیں بھی خارج کردی گئیں ہیں۔

    منی لانڈرنگ کیس میں ملزمان نے عبوری ضمانتیں لے رکھی تھیں۔

  • منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 11 مارچ تک توسیع

    منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 11 مارچ تک توسیع

    کراچی: بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کی ضمانت میں 11 مارچ تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں آصف علی زرداری آج عدالت کےروبرو پیش نہیں ہوئے جبکہ ان کی ہمشیرہ فریال تالپورضمانت میں توسیع کے لیے بینکنگ کورٹ کے سامنے پیش ہوئیں۔

    سابق صدر آصف علی زرداری قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہوئے، ان کے وکیل کی جانب سے درخواست دائر کی گئی۔

    فاروق ایچ نائیک نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ آصف علی زرداری قومی اسمبلی کے اجلاس میں مصروف ہیں، عدم حاضری پرسماعت ملتوی کی جائے۔

    بینکنگ کورٹ کی جانب سے ملزمان کو کیس اسلام آباد منتقل کرنے کی درخواست کی نقول فراہم کردی گئیں۔ آصف زرداری کی جانب سے فاروق ایچ نائیک نے درخواست کی نقول حاصل کیں۔

    معاون وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ حسین لوائی کے وکیل شوکت حیات 7 مارچ تک چھٹیوں پر ہیں۔

    وکیل ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ ملزم اسلم مسعود اسلام آباد میں ہماری حراست میں ہیں، 7 مارچ کو ریمانڈ کی مدت ختم ہوگی۔

    بعدازاں بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کی ضمانت میں 11 مارچ تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

    منی لانڈرنگ مقدمے میں شریک ملزمان حسین لوائی، عبدالغنی مجید کو اڈیالہ جیل سے بینکنگ کورٹ میں پیش کیا گیا جبکہ تفتیشی افسر نے کیس میں پیشرفت سے عدالت کو آگاہ کیا۔

    تفتیشی افسر مفرور ملزمان کی گرفتاری سے متعلق رپورٹ بینکنگ کورٹ میں جمع کرائیں گے۔

    یاد رہے کہ مقدمے میں آصف علی زرداری، فریال تالپور، انور مجید، عبدالغنی مجید اور حسین لوائی نامزد ہیں جن پرمنی لانڈرنگ کا الزام ہے۔

    منی لانڈرنگ مقدمے میں آصف علی زرداری، فریال تالپور، انور مجید کے بیٹے نمر مجید، ذوالقرنین اور علی مجید عبوری ضمانت پرہیں جبکہ انور مجید، عبدالغنی مجید، حسین لوائی اور طحہ رضا گرفتار ہیں۔

    آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 5 مارچ تک توسیع

    واضح رہے کہ گزشتہ سماعت پر بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کی ضمانت میں 5 مارچ تک توسیع کی تھی۔