Tag: money laundering case

  • چیئرمین نیب نے منی لانڈرنگ کیس اسلام آباد منتقل کرنے کی منظوری دے دی

    چیئرمین نیب نے منی لانڈرنگ کیس اسلام آباد منتقل کرنے کی منظوری دے دی

    لاہور : چیئرمین نیب جاوید اقبال نے منی لانڈرنگ کیس اسلام آبادمنتقل کرنے کی منظوری دے دی اور نیب حکام نےنیب چیئرمین کا دستخط شدہ لیٹر کراچی کی بینکنگ کورٹ میں جمع کرادیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی، چیئرمین نیب جاوید اقبال نے مقدمہ اسلام آباد منتقل کرنے کی منظوری دے دی اور نیب حکام نے نیب چیئرمین کا دستخط شدہ لیٹرکراچی کی بینکنگ کورٹ میں جمع کرادیا ہے۔
    .
    جس کے بعد عدالت نے نیب کی درخواست پر ملزمان کے وکلاء کو بیس فروری کے لئے نوٹس جاری کردئیے ہیں۔

    نیب کی جانب سے درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے نیب کومنی لانڈرنگ کیس کی تفتیش کا حکم دیا ہے، چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے نیب آرڈیننس کی شق سولہ اے کے تحت احکامات دیئے، چودہ فروری کو بینکنگ کورٹ کو کیس منتقلی سے آگاہ کر دیاگیا تھا۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے منی لانڈرنگ کیس نیب کورٹ راولپنڈی منتقل کیا جائے۔

    مزید پڑھیں : نیب کا میگا منی لانڈرنگ کیس اسلام آباد منتقل کرانے کا فیصلہ

    یاد رہے 4 فروری کو نیب نے میگا منی لانڈرنگ کیس اسلام آباد منتقل کرانے کا فیصلہ کیا تھا اور مقدمہ اسلام آباد بھیجنے کی درخواست چیئرمین نیب اورپراسیکیوٹر جنرل نیب کوارسال کردی تھی۔

    خیال سندھ میگا منی لانڈرنگ کیس بینکنگ کورٹ کراچی میں زیر سماعت ہے، آصف زرداری، فریال تالپور ،نمر مجید،ذوالقرنین مجیدعبوری ضمانت پر ہیں جبکہ حسین لوائی،عبدالغنی مجید، طٰہ رضا ، انور مجید جیل میں قید ہیں ، ملزمان کےخلاف بوگس اکاؤنٹ کے ذریعے اربوں کی منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔

    واضح رہے جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کرنے کے کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور بھی نامزد ہیں، جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے 35 ارب روپے کی منی لانڈرنگ پر سپریم کورٹ نے بھی از خود نوٹس لے رکھا ہے۔

    ستمبر 2018 میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بنانے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ جے آئی ٹی ہر 2 ہفتے بعد عدالت میں رپورٹ جمع کروائے گی جبکہ ایف آئی اے کے تفتیشی افسران کو رینجرز کی سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم بھی دیا گیا تھا۔

    جعلی بینک اکاؤنٹ کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ میں بلاول ہاؤس اور زرداری خاندان کے دیگر اخراجات سے متعلق انتہائی اہم اور ہوشربا انکشافات سامنے آئے تھے کہ زرداری خاندان اخراجات کے لیے جعلی اکاؤنٹس سے رقم حاصل کرتا رہا۔

    5 جنوری کو منی لانڈرنگ کیس کی جے آئی ٹی نے فریال تالپور، آصف زرداری اور اومنی گروپ کی ملک اور بیرون ملک تمام جائیدادیں منجمد کرنے کی سفارش کی تھی۔

  • منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 5 مارچ تک توسیع

    منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 5 مارچ تک توسیع

    کراچی: بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کی ضمانت میں 5 مارچ تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں عبوری ضمانت حاصل کرنے والے آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپورکراچی کی بینکنگ کورٹ کے سامنے پیش ہوئے۔

    عدالت میں سماعت کے دوران وکیل نیب نے کہا کہ چیئرمین نیب کے لیٹر کو عدالت میں پیش کیا جائے گا، ملزمان کی درخواست ضمانتیں نہ سنی جائیں۔

    بینکنگ کورٹ نے استفسار کیا کہ سندھ ہائی کورٹ نے ضمانتوں پر کیا فیصلہ کیا ہے؟ جس پر نیب وکیل نے جواب دیا کہ سندھ ہائی کورٹ نے سماعت کل تک ملتوی کی ہے۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ ہائی کورٹ کیس نہیں سن رہی توہم کیسے سن سکتے ہیں؟ وکیل نیب نے بتایا کہ چیئرمین نیب نے کیس اسلام آباد منتقل کرنے کی درخواست پردستخط کردیے۔

    ڈاکٹرنے بیان دیا کہ انورمجید کو سرجری کی ضروری ہے، بینکنگ کورٹ نے استفسار کیا کہ یہ بتائیں اب تک سرجری کیوں نہیں ہوئی؟، ڈاکٹر نے جواب دیا کہ ہم طبی سہولتیں دے رہے ہیں۔

    بینکنگ کورٹ نے نے حکم دیا کہ انور مجید کو تمام طبی سہولتیں دی جائیں، ملزم کے وکیل منیر بھٹی نے کہا کہ عبدالغنی کوڈاکٹروں نے مکمل آرام کا مشورہ دیا، عبدالغنی مجید کی ضمانت منظور کی جائے۔

    منیر بھٹی نے کہا کہ عبدالغنی مجید کا آپریشن نہ ہوا تو بیماری بڑھ جائے گی، ، ڈاکٹرملیرجیل نے بتایا کہ ملزم کو سرجری کی ضرورت ہے۔

    ڈاکٹرملیرجیل نے کہا کہ متعدد بارٹیسٹ اور علاج کے لیے جیل سے باہر بھی اسپتال لے گئے جو سہولتیں جیل میں موجود ہیں، وہ دی جا رہی ہیں۔

    ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھ لیا جائے، سپریم کورٹ فیصلے کے مطابق ملزمان کی درخواست ضمانت سننے کی گنجائش نہیں۔

    فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ قانون ملزمان کی ضمانتیں سننے پرکوئی قدغن نہیں لگاتا، عدالت نے استفسار کیا کہ تفتیشی افسر عدالت کوبتائے کیس میں کیا پیشرفت ہے؟۔

    تفتیشی افسر نے بتایا کہ سپریم کورٹ میں پیش رفت رپورٹ جمع کرا رہے ہیں، کیس اسلام آباد منتقل کیا جا رہا ہے۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ ایف آئی اے کو جو کہنا ہے تحریری طور پرجمع کرائے۔ آصف زرداری اور فریال تالپور کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ سپریم کورٹ نے نیب ریفرنسزاسلام آباد منتقلی کا حکم دیا۔

    فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ سپریم کورٹ فیصلے میں بینکنگ کورٹ کیس کا ذکر نہیں، ایف آئی اے اور نیب فیصلے کی غلط تشریح کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے بتائے، حتمی چالان کیوں جمع نہیں کرا رہے؟ عدالت نے ایف آئی اے کے وکیل سے استفسار کیا کہ بتانا ہوگا کیس میں کیا پیش رفت ہو رہی ہے؟۔

    تفتیشی افسر نے کہا کہ جو بھی پیشرفت ہو رہی ہے سپریم کورٹ میں دے رہا ہوں، عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ یہ سب زبانی کہہ رہے ہیں تحریری طورپر بتائیں۔

    بعدازاں بینکنگ کورٹ نے آصف زرداری، فریال تالپوراور دیگر کی ضمانت میں 5 مارچ تک توسیع کرتے ہوئے انور مجید، اے جی مجید کی درخواست ضمانت کی سماعت 20 فروری تک ملتوی کردی۔

  • میگا منی لانڈرنگ اسکینڈل: ایف آئی اے ملزمان کو ضمانت دینے کی مخالف

    میگا منی لانڈرنگ اسکینڈل: ایف آئی اے ملزمان کو ضمانت دینے کی مخالف

    کراچی: میگا منی لانڈرنگ اسکینڈل سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر نے انور مجید اور عبدالغنی مجید کو ضمانت دینے کی مخالفت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی بیکنگ کورٹ میں میگا منی لانڈرنگ اسکینڈل سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران کیس کے ملزم انور مجید اور عبدالغنی مجید کی درخواست ضمانت زیر غور آئی۔

    وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے پراسیکیوٹر نے ملزمان کو ضمانت دینے کی مخالفت کردی۔ ایف آئی اے کے وکیل کا کہنا تھا کہ کیس اسلام آباد منتقل ہونے پر غور ہو رہا ہے، ضمانت نہ دی جائے۔

    وکیل کے مطابق سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کیس نیب میں چلایا جانا ہے، کیس ایک صوبے سے دوسرے صوبے میں منتقل ہو رہا ہے۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی کی بنیاد پر ہی یہ کیس ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد عدالت کو ضمانت دینے کا اختیار نہیں۔

    جج نے کہا کہ عدالت کو مطمئن کیا جائے ضمانت کیوں نہیں سنی جا سکتی جس پر ایف آئی اے کے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ واضح ہے، نیب ضابطے کی کارروائی مکمل کر رہا ہے۔

    عدالت نے کہا کہ سپریم کورٹ نے بینکنگ کورٹ سے متعلق حکم جاری نہیں کیا، سپریم کورٹ کے فیصلے میں ذکر نہ کرنے پر عدالت کیا کر سکتی ہے؟

    وکلائے صفائی نے کہا کہ کیس کا سپریم کورٹ کے فیصلے سے کوئی تعلق نہیں۔ عدالت نے کہا کہ ضمانت سننے سے متعلق سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کا انتظار کر لیتے ہیں۔

    سماعت کے دوران نیب کے تفتیشی افسر نے عبدالغنی مجید کی حراست سے متعلق درخواست دے دی۔ تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ مجید سے تفتیش مطلوب ہے، حراست کی اجازت دی جائے۔ منی لانڈرنگ اسکینڈل کے سلسلے میں تفتیش چاہتے ہیں۔

    عدالت نے عبدالغنی مجید سے تفتیش سے متعلق درخواست پر ملزم کے وکلا کو نوٹس جاری کردیا۔ عدالت نے ملزمان کے وکلا کو کل دلائل دینے کا حکم دیا تاہم ملزمان کے وکلا نے عبدالغنی مجید سے تفتیش کی سخت مخالفت کی۔

    تفتیشی افسر نے کہا کہ عبدالغنی مجید سے نہر خیام اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ پر تفتیش مطلوب ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا ان کے وارنٹ موجود ہیں جس پر تفتیشی افسر نے کہا کہ جی بالکل، نیب نے عبدالغنی مجید کے وارنٹ جاری کردیے ہیں۔

    عدالت نے دریافت کیا کہ ماضی میں کوئی مثال موجود ہے ملزم کی اس طرح کسٹڈی دی گئی ہو؟ جس پر عدالت کو بتایا گیا کہ مشرف ایمرجنسی میں سپریم کورٹ نے ملزم کو پہلے نوٹس جاری کیا۔

    ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کسٹڈی نیب کو دینے پر دلائل دینا چاہے تاہم عدالت نے روک دیا۔ عدالت نے کہا کہ یہ آپ کا اختیار نہیں، نیب پراسیکیوٹر خود دلائل دے سکتے ہیں۔

    انور مجید اور عبدالغنی مجید کی درخواست ضمانت پر مزید سماعت 14 فروری تک ملتوی کردی گئی۔

  • انورمجید نے اسلام آباد میں تحقیقات کے حکم پر نظرثانی کی اپیل دائرکردی

    انورمجید نے اسلام آباد میں تحقیقات کے حکم پر نظرثانی کی اپیل دائرکردی

    اسلام آباد : اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید نے سپریم کورٹ میں اسلام آباد میں تحقیقات کے حکم پر نظرثانی کی اپیل دائر کردی، ان کا کہنا ہے کہ مقدمہ نیب نہیں بلکہ ایف آئی اےسےمتعلق ہے، میرے خلاف میڈیا مہم چلائی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس کی اسلام آباد میں تحقیقات کے حکم پر نظرثانی کی جائے، اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید نے سپریم کورٹ میں اپیل دائرکردی۔

    درخواست میں کہا گیا ہے مقدمہ نیب نہیں بلکہ ایف آئی اےسےمتعلق ہے، میرے خلاف میڈیا مہم چلائی گئی، فرض کرلیا گیا کہ اکاؤنٹس میں تمام پیسے جرائم سے کمائے گئے۔

    درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ الزامات کراچی سے متعلق ہیں، جےآئی ٹی اور نیب کراچی میں تفتیش کرسکتے ہیں، تمام گواہان بھی کراچی سے ہی تعلق رکھتے ہیں، نیب کو اسلام آبادمیں ریفرنس دائرکرنے کا حکم غیرقانونی ہے۔

    انورمجید نے مؤقف اختیار کیا کہ مذکورہ مقدمہ نیب نہیں بلکہ ایف آئی اے سے متعلق ہے، ایف آئی اے بینکنگ کورٹ میں چالان پیش نہیں کرسکی، مقدمے کو غیرقانونی طور پر لٹکایا جارہا ہے۔

    ایف آئی اے کو ہدایات دی جائیں کہ مقدمے کا چالان جلد پیش کرے، اس کے علاوہ جےآئی ٹی بھی اپنی رپورٹ پیش کرچکی ہے، مزید تفتیش کا بھی جواز نہیں بنتا۔

    انور مجید نے جےآئی ٹی کا مکمل ریکارڈ فراہم کرنے کی استدعا کرتے ہوئے مزید کہا کہ ایف آئی اے نےدرخواست گزار کے خلاف میڈیا مہم بھی چلائی، فرض کرلیا گیا کہ اکاؤنٹس میں تمام پیسے جرائم سے کمائے گئے ہیں۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس: عمل درآمد بینچ بنانے کا حکم جاری، عدالت کا تفصیلی فیصلہ

    جعلی اکاؤنٹس کیس: عمل درآمد بینچ بنانے کا حکم جاری، عدالت کا تفصیلی فیصلہ

    اسلام آباد : عدالت عظمیٰ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کے تفصیلی فیصلہ میں کہا ہے کہ  نئےچیف جسٹس نیب رپورٹ کا جائزہ لینے کیلئے عمل درآمد بینچ تشکیل دیں ، نیب مراد علی شاہ، بلاول بھٹو اور دیگر کےخلاف تحقیقات جاری رکھے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کاتحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے،25صفحات پرمشتمل فیصلہ جسٹس اعجاز الحسن نے تحریر کیا۔

    فیصلے کے مطابق جے آئی ٹی اپنی تحقیقات مکمل کرکے فوری طور پر نیب کو بھجوائے گی، جے آئی ٹی کے تمام ممبران نیب کو مزید تحقیقات میں معاونت کریں گے، جے آئی ٹی نامکمل معاملات کی تحقیقات جاری رکھے گی، نیب جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں اپنی تحقیقات مکمل کرے۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اگر تحقیقات میں جرم بنتا ہو تو احتساب عدالت میں ریفرنس فائل کئے جائیں، نیب ریفرنس اسلام آباد نیب عدالت میں فائل کئے جائیں، چیئرمین نیب مستند ڈی جی کو ریفرنس کی تیاری اور دائر کرنے کی ذمہ داری دیں، مستند افسران پر مشتمل ٹیم ریفرنسز کی پراسیکیوشن کے لئے تشکیل دی جائے۔

    تفصیلی فیصلے کے مطابق نیب اپنی 15روزہ تحقیقاتی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کرے گی، نیب رپورٹ کا جائزہ سپریم کورٹ کا عمل درآمد بینچ لے گا، نئےچیف جسٹس نیب رپورٹ کا جائزہ لینے کیلئے عمل درآمد بینچ تشکیل دیں۔

    فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل میں رکھنے سے ان کے کام میں مسائل پیدا ہوں گے، ان کی نقل وحرکت میں رکاوٹ ہوگی، لہٰذا بلاول بھٹو زرداری اور مراد علی شاہ کا نام فی الحال ای سی ایل سے نکالا جائے۔

    نیب کو بلاول بھٹو، مراد علی شاہ کے خلاف تحقیقات میں رکاوٹ نہیں ہوگی تاہم نیب مراد علی شاہ، بلاول بھٹو اور دیگر کےخلاف تحقیقات جاری رکھے، دونوں رہنماؤں کے خلاف شواہد ہیں تو ای سی ایل میں نام کیلئے وفاق سے رجوع میں رکاوٹ نہیں۔

    جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق یہ معاملہ کرپشن، منی لانڈرنگ، کمیشن اور  سرکاری خزانے میں بے ضابطگیوں کا ہے، شواہد، مختلف دستاویز پر مبنی جے آئی ٹی رپورٹ پر کیس بنتا ہے،  جے آئی ٹی کے مطابق یہ معاملہ اختیارات کے ناجائز استعمال کا بھی ہے، جے آئی ٹی کی سفارشات پر نیب کارروائی کرے۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فریقین کے وکلاء عدالت کو متاثر کن دلائل نہیں دے سکے، چند وکلاء نے تسلیم کیا  کہ معاملہ نیب کے دائرہ اختیار میں آتا ہے، جے آئی ٹی نے تحقیقات میں سنگین جرائم کی نشاندہی کی ہے، نیب کو جعلی منی لانڈرنگ کیس میں تحقیقات کیلئے دو ماہ کا وقت دیاجاتا ہے۔

    تفصیلی فیصلہ کے مطابق فاروق ایچ نائیک ان کے بیٹے انورمنصوراور ان کے بھائیوں کے نام رپورٹ میں ہیں، متعلقہ افراد کے نام صرف فیس کی وجہ سے ہیں تو نیب تحقیقات کرے۔

    نیب متعلقہ افراد سےمتعلق جےآئی ٹی کے شواہد پر تحقیقات کرے، جرم ثابت نہ ہونے پر ہی نام جے آئی ٹی اور ای سی ایل سے نکالے جائیں، شواہد ملنے پر نیب ان افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرے۔

  • آصف زرداری/ فریال تالپور کے خلاف جلد ریفرنسز دائر کیےجانے کا امکان

    آصف زرداری/ فریال تالپور کے خلاف جلد ریفرنسز دائر کیےجانے کا امکان

    اسلام آباد : منی لانڈرنگ اسکینڈل میں آصف علی زرداری اور ہمشیرہ فریال تالپور کے خلاف ریفرنسز جلد احتساب عدالت میں دائر کئے جانے کا امکان ہے، سپریم کورٹ نے منی لانڈرنگ اسکینڈل کی تحقیقات نیب کے سپرد کی تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے منی لانڈرنگ اسکینڈل نیب کو منتقل کئے جانے کے بعد آصف علی زرداری اور ہمشیرہ فریال تالپور کے خلاف جلد ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کئے جانے کا امکان ہے ۔

    یاد رہے 7 جنوری کوچیف جسٹس نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کامعاملہ نیب کوبھجوادیا تھا اور ہدایت کی نیب2ماہ کےاندرتحقیقات مکمل کرے ، نیب اگرچاہے تو اپنے طور پر ان دونوں کوسمن کرسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کامعاملہ نیب کوبھجوادیا

    چیف جسٹس نے مرادعلی شاہ اوربلاول بھٹو کانام جےآئی ٹی رپورٹ اورای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے دیتے ہوئے کہا تھا کہ جےآئی ٹی کاوہ حصہ حذف کردیں ، جس میں بلاول کانام ہے۔

    اس سے قبل سپریم کورٹ نے آصف زرداری،فریال تالپورکو جمعہ تک جواب جمع کرانےکی مہلت دی تھی اور عدالت نے 172افرادکےنام ای سی ایل میں شامل کرنے پر اظہاربرہمی کرتے ہوئے نام ای سی ایل شامل کرنے پرنظر ثانی کاحکم دیاتھا۔

    بعد ازاں وفاقی حکومت نےجےآئی ٹی میں شامل172افراد کی فہرست جاری کی تھی اور سابق صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو سمیت متعدد پی پی رہنماؤں کے نام جعلی اکاؤنٹس کیس میں ای سی ایل میں ڈال دئیے گئے تھے۔

    خیال رہے احتساب عدالتوں میں پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کے رہنماوں کیخلاف نیب ریفرنس اورانکوائریز جاری ہیں۔

  • منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری اورفریال تالپورکی ضمانت میں 7 جنوری تک توسیع

    منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری اورفریال تالپورکی ضمانت میں 7 جنوری تک توسیع

    کراچی: منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدرآصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی ضمانت میں 7 جنوری تک توسیع کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور آج بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے۔

    بینکنگ کورٹ میں میگا منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی، جیالوں کی جانب سے کمرہ عدالت میں بھی نعرے لگائے گئے۔

    بینکنگ کورٹ نے سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی ضمانت میں 7 جنوری تک توسیع کردی۔

    سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے۔

    دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے گزشتہ روز پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی نا اہلی کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی تھی۔

    پی ٹی آئی رہنما اور رکن سندھ اسمبلی خرم شیرزمان نے پارٹی کی ہدایت پر آصف علی زرداری کی نا اہلی کے لیے درخواست کراچی میں واقع الیکشن کمیشن سندھ کے دفتر میں جمع کرائی تھی۔

    آصف زرداری کو نا اہل کیا جائے، پی ٹی آئی کی الیکشن کمیشن کو درخواست


    خرم شیرزمان کی جانب سے درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ آصف علی زرداری نیویارک میں قائم اپارٹمنٹ کے مالک ہیں، انہوں نے الیکشن کمیشن میں جمع کراوائے جانے والے اثاثوں میں اس اپارٹمنٹ کا ذکر نہیں کیا۔

  • میگا منی لانڈرنگ کیس، آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 21 دسمبر تک کی توسیع

    میگا منی لانڈرنگ کیس، آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 21 دسمبر تک کی توسیع

    کراچی : بینکنگ کورٹ نے میگا منی لاوٴنڈرنگ کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 21 دسمبر تک کی توسیع کردی، نفیسہ شاہ کا  کہنا ہےکہ آصف زرداری، فریال تالپور اور بلاول بھٹو پیشیاں بھگت رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بینکنگ کورٹ میں سندھ میگا منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی، کیس میں نامزد ملزمان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری، ہمشیرہ فریال تالپور، نمرجید و دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت نے مختصر دلائل سننے کے بعد آصف زرداری اورفریال تالپور سمیت دیگر کی عبوری ضمانت میں اکیس دسمبر تک توسیع کردی۔

      انور مجید کےگرفتار بیٹے عبدالغنی مجید کوبھی پیشی کے لئے عدالت لایاگیا تھا، کمرہ عدالت میں آصف زرداری سےانور مجید کے بیٹوں نے ملاقات کی آصف زرداری نے نمر مجید کواپنے برابر بٹھا کر ملاقات کی۔

    نفیسہ شاہ کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ آصف زرداری، فریال تالپور اور بلاول بھٹو پیشیاں بھگت رہے ہیں، آج پانچویں بار آصف علی زرداری اور فریال تالپر پیش ہوئے۔

    خیال رہے کہ بینکنگ کورٹ نے آصف علی زرداری کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے، جس پر انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت حاصل کی تھی، بعد ازاں عدالت نے انہیں 3 ستمبر تک متعلقہ ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

    بعد ازاں آصف زرداری کراچی کی بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے، جہاں عدالت نے 20 لاکھ روپے کے عوض ان کی عبوری حفاظتی ضمانت منظور کی تھی۔

    بینکنگ کورٹ نے سابق صدر کی 15 دن کی حفاظتی ضمانت منظور کی تھی۔

    یاد رہے 27 اگست کو منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور نے ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرایا تھا، ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے نجف مرزا نے منی لانڈرنگ کیس میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور سے 38 منٹ تک پوچھ گچھ کی جس کے دوران مختلف سوالات پوچھے گئے۔

    واضح رہےکہ جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کرنے کے کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور بھی نامزد ہیں، نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی اور طحہٰ رضا جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں، جبکہ فریال تالپور سمیت کیس کے 4ملزمان نے گرفتاری سے بچنے کے لیے عبوری ضمانت لے رکھی ہے، ایف آئی اے نے کیس میں سابق صدر آصف زرداری سمیت 20 ملزمان کو مفرور قرار دیا ہے۔

  • سپریم کورٹ کا انور مجید، عبدالغنی مجید اور حسین لوائی کو اسلام آباد منتقل کرنے  کا حکم

    سپریم کورٹ کا انور مجید، عبدالغنی مجید اور حسین لوائی کو اسلام آباد منتقل کرنے کا حکم

    لاہور : منی لانڈرنگ کیس میں سپریم کورٹ نے انور مجید، عبدالغنی مجیداورحسین لوائی کواسلام آباد منتقل کرنے کا حکم دے دیا، چیف جسٹس نے  ریمارکس میں کہایہ لوگ بہت بااثر ہیں،کراچی میں ان کا اقتدار ہے۔ملزمان کواسلام آبادلایاجائےتاکہ آزادانہ تفتیش ہو سکے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی ، سماعت میں عدالت نے انور مجید کو پمز اسپتال اسلام آباد اور عبدالغنی مجید اور حسین لوائی کو اڈیالہ جیل منتقل کرتے کا حکم دے دیا۔

    چیف جسٹس نے کہا یہ لوگ بہت بااثر ہیں،کراچی میں ان کا اقتدار ہے ،انہیں اسلام آباد منتقل کیا جائے تاکہ آزادانہ تفتیش ہو سکے، مکمل تفتیش کے بعد دیکھا جائے گاانہیں واپس بھجوایا جائے یا نہیں، جے آئی ٹی بنائی تاکہ جان سکیں کک بیکس کے پیسے کو قانونی کیسے بنایا گیا۔

    ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نےشکایت کی کہ انورمجیدانکوائری میں تعاون نہیں کر رہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا اب جے آئی ٹی کو بااختیار بنادیاہے، دس دن میں تفصیلی رپورٹ پیش کریں۔

    انور مجید کے وکیل نے استدعا کی ملزم سے کراچی میں ہی تفتیش کی جائے، تو جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دئیےآپ کے اصرار سے ہم زیادہ غیر مطمئن ہو رہےہیں، اس کے پیچھے کوئی وجہ ہے؟ چیف جسٹس نے کہا انورمجید عام جہاز پر نہیں آسکتے تو ایئر ایمبولینس میں لےآئیں۔

    اومنی گروپ کی بارہ ارب کی نادہندگی کے معاملے پرانور مجید کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ چاربینکوں نےرقم کی واپسی کےلیےطریقہ کارپر رضا مندی کااظہارکردیا ہے۔ ادائیگیاں کیش اورپراپرٹی کی صورت میں کی جائیں گی۔

    عدالت نے وارننگ دی کہ مقررہ تاریخ تک ادائیگیاں نہ ہوئی تو قانون کےتحت کارروائی ہوگی۔

    جے آئی ٹی نے توجہ دلائی کہ اومنی گروپ مارکیٹ ویلیو سے زیادہ اپنی پراپرٹی کاریٹ بتارہا ہے تو عدالت نے حکم دیا کہ جائیداوں کی قیمتوں سے متعلق بینک سربراہان حلف نامے جمع کرائیں۔

    مزید پڑھیں : کیوں نہ نمر مجید کو بھی جیل بھجوادیا جائے، چیف جسٹس کے ریمارکس

    دوران سماعت کیس کے دو گواہوں کے لاپتہ ہونے کا معاملہ بھی زیر بحث آیا، چیف جسٹس نے وکیل سےمکالمے میں کہا وزیراعلیٰ سندھ یا ان کے باس کو کہیں وہ ان افراد کو بازیاب کرائیں، آپ سمجھ رہےہیں نہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟

    گذشتہ سماعت میں سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں جے آئی ٹی کو دوہفتوں میں پیشرفت رپورٹ جمع کرانے کاحکم دیتے ہوئے متعلقہ بینکوں کے اعلی حکام اورعبدالغنی مجید کو طلب کرلیا تھا چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اومنی گروپ پربڑاقبضہ ہےکیوں نہ ٹیک اوور کرلیا جائے؟اور کیوں نہ نمر مجید کو بھی جیل بھجوادیا جائے، چیف جسٹس کے ریمارکس پر نمر مجید کی طبیعت خراب ہوگئی تھی۔

    یاد رہے اس سے قبل 15 اگست کو ہونے والی سماعت میں اومنی گروپ کے انور مجید اور ان کے بیٹے کو گرفتار کرلیا گیا ہے، حفاظتی ضمانت اور بینک اکاؤنٹ بحال کرنے کی درخواست مسترد کردی تھی۔ جبکہ عدالت نے انور مجید فیملی کا نام ایگز ٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا حکم بھی صادر کیا تھا۔

  • منی لانڈرنگ کیس: آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں توسیع

    منی لانڈرنگ کیس: آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں توسیع

    کراچی : بینکنگ کورٹ نے سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کی ضمانت میں 10 دسمبر تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور آج کراچی کی بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے۔

    معزز جج نے منی لانڈرنگ کیس کی مختصر سماعت کی جس کے بعد سابق صدر آصف علی زرداری، فریال تالپور، نمر مجید ودیگر کی ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے سماعت 10 دسمبر تک ملتوی کردی۔

    بینکنگ کورٹ نے آئندہ سماعت پر سابق صدر آصف علی زرداری کو دوبارہ طلب کرلیا۔

    یاد رہے کہ ضمانت پر رہا آصف علی زرداری اور فریال تالپور آخری بار 25 ستمبر کو بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے تھے۔

    واضح رہے کہ 5 ستمبر کو سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات کے لیے (مشترکہ تحقیقاتی ٹیم) جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیا تھا۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے کہ تھے ہم جے آئی ٹی بنا رہے ہیں جو ہر 15 دن میں رپورٹ دے گی، سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کو سیکیورٹی دینے کا بھی حکم دیا تھا۔

    جے آئی ٹی نے گزشتہ ماہ 24 ستمبرکو منی لانڈرنگ کی تحقیقات سے متعلق اپنی پہلی پیش رفت رپورٹ عدالت عظمیٰ میں جمع کرائی تھی۔