Tag: money laundering case

  • میاں منشا کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کا فیصلہ محفوظ

    میاں منشا کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کا فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد : عدالت نے میاں منشا کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق میاں منشا کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ پر مشتمل جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن کیانی نے کی۔

    اسٹیٹ بینک، نیب، ایف بی آر، میاں منشا اور ان کے بچوں کے وکیل اور پاکستان ویلفیئر پارٹی کی جانب سے بیرسٹر شعیب رزاق عدالت میں پیش ہوئے۔

    میاں منشا نے گزشتہ سماعت میں تحریری طور پر قبول کیا تھا کہ لندن میں سن جیمز ہوٹل میرا نہیں بلکہ میرے بچوں کی ملکیت ہے۔

    جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا میاں منشا کے خلاف پیسے اسمگلنگ کی دستاویزات ہیں؟ بیرسٹر شعیب رزاق نے عدالت کو بتایا کہ جی سن جیمز ہوٹل کی تصدیق میاں منشا نے اپنے وکیل کے ذریعے تحریری طور پر کی ہے۔

    میاں منشا نے 70 ملین پاﺅنڈ سے لندن میں ہوٹل بنایا۔ رقم منتقل ہونے کے حوالے سے سینیٹ کمیٹی نے اسیٹیٹ بینک کو خط لکھا تھا، بیرسٹر شعیب رزاق نے عدالت کو بتایا کہ اسٹیٹ بینک نے سینیٹ کمیٹی کو بتایا کہ ہمارے پاس کوئی تصدیق نہیں۔


    مزید پڑھیں: منی لانڈرنگ کیس، میاں منشا اور اہل خانہ کو نوٹس جاری


    ضابطے کے مطابق 5 ملین کی بیرون ملک منتقلی کی اجازت اسٹیٹ بینک سے لینا ضروری ہے۔ عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔

  • منی لانڈرنگ کیس، ایم کیو ایم کی 13اہم شخصیات  کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی تیاری

    منی لانڈرنگ کیس، ایم کیو ایم کی 13اہم شخصیات کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی تیاری

    کراچی : منی لانڈرنگ کیس میں ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والی تیرہ اہم شخصیات کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی تیاری، منی لانڈرنگ کے زریعے بھارت سے خریدے جانے والے اسلحے کا پتہ بھی چل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں تفتیش کا دائرہ وسیع کر دیا گیا، تحقیقاتی اداروں کی جانب سے ایم کیوایم کی 13اہم شخصیات کےنام ای سی ایل میں ڈالنے کی تیاریاں کرلی گئی ہے۔

    ایم کیو ایم کے ان رہنماؤں میں بابرغوری،ارشد وہرہ،رؤف صدیقی، سہیل منصور،جمال ناصر ،طارق میر،احمدعلی کے نام شامل ہیں جبکہ اس فہرست میں دانش لطیف،ریحان منصور،کونین حیدر، زاہد انوربیگ،عبدالوہاب داؤدی،فرخ روشن کے نام بھی شامل ہیں۔

    منی لانڈرنگ کے زریعے بھارت سےخریدے جانے والے اسلحے کا پتہ بھی چل گیا، بھارت سے خریدا گیا اسلحہ رینجرز اور سی ٹی ڈی کراچی برآمد کرچکے ہیں، تفتیش کاروں نے اسلحہ برآمدگی بھی منی لانڈرنگ کیس کی تفتیش میں شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    اس سے قبل بانی ایم کیو ایم کیخلاف منی لانڈرنگ کے مقدمہ میں تیرہ جوائنٹ بینک اکاؤنٹس کی مجازاتھارٹی میں بڑےنام سامنے آئے تھے جبکہ انسداد دہشت گردی عدالت میں رپورٹ پیش کی گئی تھی۔


    مزید پڑھیں : منی لانڈرنگ کیس: فاروق ستار اورمصطفیٰ کمال سمیت بڑے ناموں کا انکشاف


    تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق منی لانڈرنگ کیلئے13جوائنٹ بینک اکاؤنٹس استعمال ہوئے جو عزیز آباد کے نجی بینکوں کی مختلف برانچوں میں کھولے گئے تھے، جس میں ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار پی ایس پی چیئرمین مصطفیٰ کمال، ڈپٹی میئر کراچی ارشدوہرا سمیت اعلیٰ قیادت کےنام شامل ہیں۔

    یاد رہے کہ منی لانڈرنگ کیس میں بانی ایم کیو ایم اور دیگرملزمان کیخلاف تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چار بینکوں کی فراہم کردہ ابتدائی ٹریل کے مطابق 55 کروڑ روپے کی مبینہ منی لانڈرنگ کی گئی، منی لانڈرنگ کیلئے خدمت خلق فاؤنڈیشن (کے کے ایف) کے اکاؤنٹس استعمال ہوئے، یہ رقم مختلف بینکوںسے ہوتی ہوئی برطانیہ پہنچی۔

    غیرقانونی ٹرانزیکشن میں ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرہ، بابرغوری، خواجہ سہیل منصور، خواجہ ریحان منصور اور سینیٹراحمد علی ملوث ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • منی لانڈرنگ کیس: فاروق ستار اورمصطفیٰ کمال سمیت بڑے ناموں کا انکشاف

    منی لانڈرنگ کیس: فاروق ستار اورمصطفیٰ کمال سمیت بڑے ناموں کا انکشاف

    کراچی : منی لانڈرنگ اور کراچی میں دہشتگردی کیلئے بھارتی فنڈنگ کے مقدمےمیں مزید انکشافات سامنے آگئے، بینک اکاؤنٹس کی مجازاتھارٹی میں ڈاکٹر فاروق ستار، مصطفیٰ کمال سمیت اعلیٰ قیادت کےناموں کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بانی ایم کیو ایم کیخلاف منی لانڈرنگ کے مقدمہ میں تیرہ جوائنٹ بینک اکاؤنٹس کی مجازاتھارٹی میں بڑےنام سامنےآگئے، انسداد دہشت گردی عدالت میں رپورٹ پیش کردی گئی۔

    تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق منی لانڈرنگ کیلئے13جوائنٹ بینک اکاؤنٹس استعمال ہوئے جو عزیز آباد کے نجی بینکوں کی مختلف برانچوں میں کھولے گئے تھے، جس میں ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار پی ایس پی چیئرمین مصطفیٰ کمال، ڈپٹی میئر کراچی ارشدوہرا سمیت اعلیٰ قیادت کےنام شامل ہیں۔

    یہ انکشاف بھی ہوا کہ مذکورہ اکاؤنٹس ایم کیوایم، کےکےایف، سن اکیڈمی کے نام پرکھولے گئے، اس کے علاوہ نذیرحسین یونیورسٹی اور طارق میر کے نام پربھی اکاؤنٹ ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق تیرہ میں سے ایک اکاؤنٹ ختم اور چارغیر فعال ہیں، ان بینک اکاؤنٹس میں فاروق ستار،مصطفی کمال، ڈپٹی میئر کراچی ارشدوہرا دستخط کرنے کے مجاز رہے، جبکہ بابرغوری، رؤف صدیقی، خالد مقبول صدیقی کےنام بھی رپورٹ کا حصہ ہیں۔


    مزید پڑھیں: منی لانڈرنگ : بانی ایم کیوایم کیخلاف رپورٹ عدالت میں پیش


    رپورٹ میں احمدعلی، کنور خالد یونس، شیعب بخاری مرحوم سمیت نازیہ جمیل، عادل صدیقی اور طارق میرکے نام بھی شامل ہیں، عدالت میں ارشد وہرا اپنابیان ریکارڈ کراچکے ہیں۔


    مزید پڑھیں: بانی ایم کیوایم کو55کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی


    تفتیشی ذرائع کے مطابق بڑےناموں کے سامنے آنے پر تفتیش کادائرہ بھی بڑھائے جانے کا امکان ہے۔ تفتیشی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ڈپٹی میئر ارشد وہرا کا نام مقدمے سے نکالنے کا تاثرغلط ہے۔

  • منی لانڈرنگ : بانی ایم کیوایم و دیگر کیخلاف تحقیقاتی رپورٹ عدالت میں پیش

    منی لانڈرنگ : بانی ایم کیوایم و دیگر کیخلاف تحقیقاتی رپورٹ عدالت میں پیش

    کراچی: بانی ایم کیوایم اور دیگرکیخلاف منی لانڈرنگ تحقیقات کی رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی، ایف آئی اے کی جانب سے پیش کیا گیا چالان عدالت نے منظورکرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں بانی ایم کیو ایم اور دیگرملزمان کیخلاف تحقیقاتی رپورٹ ایف آئی اے نے عدالت میں پیش کردی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ منی لانڈرنگ کیلئے خدمت خلق فاؤنڈیشن (کے کے ایف) کے اکاؤنٹس استعمال ہوئے، یہ رقم مختلف بینکوںسے ہوتی ہوئی برطانیہ پہنچی۔

    غیرقانونی ٹرانزیکشن میں ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرہ، بابرغوری، خواجہ سہیل منصور، خواجہ ریحان منصور اور سینیٹراحمد علی ملوث ہیں۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بانی ایم کیوایم کو بھارتی حکومت نے پاکستان میں دہشت گردی کی وارداتوں کیلئے رقم فراہم کی، تحقیقات میں میٹرو پولیس لندن کی تفتیش کو بھی شامل کرلیا گیا ہے۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ کا پیسہ کراچی میں دہشت گردی اور اسلحہ کی خریداری کیلئے استعمال ہوتا تھا، ذرائع کے مطابق بانی ایم کیو ایم کی گرفتاری کیلئے بھی اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ پاکستان سے بھتہ خوری، لینڈ گریبنگ کی رقم بھی لندن بھیجی جاتی رہی، برطانیہ اورمتحدہ عرب امارات سےاکاؤنٹس کی تفصیلات مانگ لیں، عدالت نے ایف آئی اے کی جانب سے پیش کیا گیا چالان منظور کرلیا۔

  • وکلا بانی تحریک کے مقدمات کی پیروی نہ کریں، متحدہ پاکستان

    وکلا بانی تحریک کے مقدمات کی پیروی نہ کریں، متحدہ پاکستان

    کراچی: ایم کیوایم پاکستان نے اظہارِ لاتعلقی کے بعد بانی تحریک کے خلاف لندن میں چلنے والے مقدمات کی پیروی سے انکار کرتے ہوئے وکلاء کی ٹیم کو مقدمات سے دست برداری کی ہدایت کردی۔

    نمائندہ اے آر وائی رافع حسین کے مطابق ایم کیو ایم  پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے طویل مشاورت کے بعد لندن میں بانی تحریک کے خلاف چلنے والے مقدمات سے دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے وکلاء کی ٹیم کو پیروی نہ کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ لندن میں الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کیس سمیت دیگر مقدمات قائم ہیں جن کی پیروی کرنے والے وکلاء ڈاکٹر فاروق ستار اور ایم کیو ایم پاکستان سے مستقل رابطے میں تھے۔

    رابطہ کمیٹی نے طویل مشاورت کے بعد بیرسٹر فروغ نسیم اور بیرسٹرسیف سمیت وکلا کی ٹیم کو ہدایت کی ہے کہ اب الطاف حسین سے ہمارا کوئی تعلق نہیں لہذا اُن کے خلاف جاری مقدمات کی پیروی فوری طور پر بند کردی جائے۔


    پڑھیں: ’’ بانی ایم کیو ایم پر منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات نہیں ہونگی، وکلاء کو خط موصول ‘‘


    ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے وکلا کی ٹیم کو دی جانے والی ایڈوانس رقم کی واپسی کا مطالبہ بھی کردیا ہے جس کا تخمینہ لاکھوں پاؤنڈ بنتا ہے۔

    خیال رہے لندن میں قائم منی لانڈرنگ کیس میں قائد ایم کیو ایم کی جانب سے نامزد کردہ وکلا بیرسٹر سیف سینیٹر بھی ہیں، جو گزشتہ  کئی سالوں سے وکالت کے ساتھ سیاسی جدوجہد کا حصہ ہیں، قبل ازیں بیرسٹر سیف کا تعلق پرویز مشرف کی جماعت سے تھا۔


    مزید پڑھیں: ’’ ایم کیو ایم لندن کوئی جماعت نہیں، خواجہ اظہار ‘‘


    واضح رہے 22 اگست کے بعد ایم کیو ایم نے بانی تحریک سے اعلانِ لاتعلقی کرتے ہوئے پہلے مرحلے میں پارٹی پرچم پھر پارٹی آئین میں ترمیم کرتے ہوئے بانی تحریک سے ویٹو پاور  واپس لے لی تھی، بعد ازاں پاکستان قیادت نے فاروق ستار کو سربراہ اور پارٹی کا کنونیر بھی منتخب کیا تھا۔


    اسی سے متعلق : ’’ ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت کے خلاف وال چاکنگ ‘‘


    دوسری جانب شہر کے مختلف علاقوں میں ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت کے خلاف چاکنگ کا سلسلہ جاری ہے جس میں سربراہ متحدہ ڈاکٹر فاروق ستار ، خواجہ اظہار سمیت رہنماؤں کو غدار کہاگیا ہے جبکہ منتخب نمائندوں سے فوری طور پر مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ بھی کیاگیا ہے۔

  • منی لانڈرنگ کیس : میاں منشا اوران کے اہل خانہ کو حتمی نوٹس جاری

    منی لانڈرنگ کیس : میاں منشا اوران کے اہل خانہ کو حتمی نوٹس جاری

    اسلام آباد : عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں میاں منشا اوران کے اہل خانہ کو حتمی نوٹس جاری کردیئے، میاں منشا کا مؤقف ہے کہ سینیٹ جونز ہوٹل میرا نہیں میرے بچوں کا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ممتاز صنعت کار اور حکومت کی اہم ترین شخصیت کے قریبی دوست میاں منشاء کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں منی لانڈرنگ کیس کی درخواست کی سماعت ہوئی، مذکورہ کیس کی سماعت جسٹس شوکت عزیز اور جسٹس محسن کیانی نے کی۔

    عدالت نے میاں منشا اوران کے اہل خانہ کو حتمی نوٹس جاری کردیئے۔ میاں منشا پر چھ کروڑ پونڈز غیرقانونی طور پر پاکستان سے برطانیہ منتقل کرنے کا مقدمہ ہے۔ میاں منشا نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں تحریری جواب جمع کرادیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سینیٹ جونز ہوٹل میرا نہیں میرے بچوں کا ہے۔

    بعد ازاں عدالت نے حتمی نوٹس جاری کردیئے۔ جبکہ عمرمنشا،حسن منشا اور ایمن منشا کو پہلے بھی نوٹسز جاری کیے گئے تھے۔

    مزید پڑھیں : میاں منشا کی سینٹ جمیز ہوٹل کی خریداری پر ایف بی آر کی تحقیقات شروع

    استغاثہ کا کہنا ہے میاں منشا نے 6 کروڑ پاؤنڈ غیرقانونی طور پر برطانیہ منتقل کیے۔ مقدمے کی سماعت کے موقع پر میاں منشا نے کیس میں فریق بننے کی درخواست بھی دی۔ عدالت نے کیس کی سماعت یکم دسمبر تک ملتوی کردی۔

  • بانی ایم کیو ایم پر منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات نہیں ہونگی، وکلاء کو خط موصول

    بانی ایم کیو ایم پر منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات نہیں ہونگی، وکلاء کو خط موصول

    لندن : متحدہ قومی موومنٹ کے بانی کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات ختم کرنے کا خط ان کے وکلاء کو موصول ہو گیا۔ جس کے بعد متحدہ کے بانی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کا باقاعدہ خاتمہ ہو گیا ہے، ایم کیو ایم لندن کے رہنماؤں نے کارکنان کو مبارکباد پیش کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بانی ایم کیوایم کے خلاف لندن میں چلنے والے منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات ختم کرنے کا خط ان کے وکلاء کو موصول ہوگیا ہے۔

    متحدہ قومی موومنٹ کے بانی کے وکلاء کا کہنا ہے کہ برطانیہ کی کراؤن پراسیکوشن کے فیصلے کی روشنی میں اب کوئی ایکشن نہیں لیا جائے گا۔

    بانی متحدہ و دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ کےالزامات میں تحقیقات کی گئی تھیں۔ اس حوالے سے ایم کیو ایم لندن کے رہنماؤں نے منی لانڈرنگ کیس میں مزید تحقیقات نہ کئے جانے کے فیصلے کو عوام کی فتح قرار دیا ہے۔

    مزید پڑھیں : بانی ایم کیو ایم کے خلاف منی لانڈرنگ کیس ختم

    رابطہ کمیٹی لندن کے ندیم نصرت کا کہنا ہے کہ قانونی حوالوں کاجائزہ لے کربانی متحدہ کو منی لانڈرنگ کے الزام سے بری کیا گیا ہے، ندیم نصرت نے تمام کارکنان اور حق پرست عوام کو قائد کیخلاف مقدمہ ختم ہونے پر مبارکباد پیش کی ہے۔

  • منی لانڈرنگ کیس بھارت اور برطانیہ نے ختم کرایا، انیس ایڈووکیٹ

    منی لانڈرنگ کیس بھارت اور برطانیہ نے ختم کرایا، انیس ایڈووکیٹ

    کراچی: پاکستان سرزمین پارٹی کے رہنما انیس احمد ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کے مقدمات ختم کرکے درحقیقت بھارت اور برطانیہ نے خود کو بچایا، اگر تحقیقات عدالت میں جاتیں تو بھارت نے نقاب ہوجاتا اور برطانیہ کی سرزمین سے دہشت گردی ہونے پر سوالات کھڑے ہوجاتے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹر میں میزبان ارشد شریف سے ٹیلی فونک گفتگو میں انہوں نے کہا کہ الطاف حسین پر جو الزامات ختم ہوئے ہیں وہ برطانیہ میں ختم ہوئے ہیں، وہ لندن کے لیے تو صاف ہوگئے لیکن را سے تعلقات کے جو الزامات ہیں ان پر وہ الزامات بدستور قائم ہیں، بھارت اور برطانیہ کے جوآپس کے تعلقات ہیں اس کے تحت انہوں نے مل کر الطاف حسین کو بچایا درحقیقت دونوں ممالک نے خود کو بچایا۔

    انہوں نے کہا کہ الطاف حسین کے خلاف لندن میں کی گئی مقدمات کی تحقیقات اگر عدالت میں پیش کردی جاتیں تو بھارت بے نقاب ہوجاتا اور ساتھ ہی برطانیہ کو بھی جواب دینا پڑتا کہ اس کی سرزمین بیرون ملک میں دہشت گردی کے لیے استعمال کیسے ہوئی ، بھارت کی کشمیر اور بلوچستان میں مداخلت بھی کھل جاتی اس لیے بھارت نے سیاسی اپنا اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے برطانیہ کے ساتھ مل کر الطاف حسین کو بچالیا۔

    انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں الطاف حسین کے خلاف کیس ڈراپ کیا گیا، ہمارے اداروں کی بھی ذمہ داری تھی کہ کارروائی کراتے۔

    کراچی پریس کلب میں الطاف حسین کی حمایت میں ہونے والی پریس کانفرنس کے بارے میں انہوں نے سخت تنقید کی اور کہاکہ یہ پریس کانفرنس ملک دشمنوں کی سپورٹنگ کے لیے کرائی گئی۔

    انیس ایڈووکیٹ نے کہا کہ میں مصطفی کمال کے الفاظ کی حمایت کرتاہوں، گورنر سندھ عشرت العبادد استعفیٰ دیں ، ان کا نام ای سی ایل میں ڈال کر تحقیقات کی جائیں تو ان کے خلاف الزامات درست ثابت ہوجائیں گے۔

  • کراچی: سرفراز مرچنٹ کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری

    کراچی: سرفراز مرچنٹ کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری

    کراچی: مقامی عدالت نے فراڈ اور دھوکہ دہی سے متعلق کیس میں منی لانڈرنگ کے اہم کردار سرفراز مرچنٹ کے ایک بار پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سرفراز مرچنٹ کیخلاف گاڑی چھیننے، فراڈ او دھوکہ دہی سے متعلق کیس کی سماعت کراچی کی مقامی عدالت میں ہوئی۔ اس موقع پر عدالت نےسرفرازمرچنٹ کے ایک بار پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیا اور انہیں گرفتار کرنے کا حکم دیا ۔

    عدالت نے سرفرازمرچنٹ گرفتاری کا حکم دیتے ہوئے سماعت پچیس جون تک ملتوی کردی، سرفرازمرچنٹ کیخلاف درخشاں تھانے میں مقدمہ درج ہے۔

    گزشتہ سماعت میں بھی کراچی کی مقامی عدالت نے فراڈ اور دھوکہ دہی سے متعلق کیس میں لانڈرنگ کے اہم کردار سرفراز مرچنٹ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔

    عدالت نے حکم دیا تھا کہ انہیں گرفتار کرکے 11جون کو پیش کیا جائے۔

    انویسٹی گیشن پولیس نے عدالت کو بتایا کہ ملزم بیرون ملک ہے اس لیے اس کی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی، جس پرعدالت نے ملزم کا شناختی کارڈ منسوخ کرنے کا حکم دیتے ہوئے سرکاری وکیل کو آئندہ سماعت پر چالان پیش کرنے کاحکم دیا تھا۔

  • ایان علی کانام ای سی ایل سے نکالنے کے خلاف اپیل پرجواب جمع

    ایان علی کانام ای سی ایل سے نکالنے کے خلاف اپیل پرجواب جمع

    اسلام آباد: ڈالر گرل ایان علی نےای سی ایل میں نام برقراررکھنے سے متعلق تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا ہے،عدالت سے وفاق کی جانب سے دائراپیل خارج کرنے کی استدعا بھی کردی۔

    تحریری جواب میں کہا گیا کہ ایف بی آرکی جانب سے ایان علی کیخلاف جواب مانگناغیرقانونی ہے۔۔ ٹرائل کورٹ کی جانب سے ایان علی کانام ای سی ایل میں شامل کرنے کاحکم اختیارات سے تجاوز ہے ۔

    جواب میں یہ بھی کہاگیاہے کہ سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے ایان علی کانام ای سی ایل سے نکالنے کافیصلہ درست ہے وزارت داخلہ کوایان کانام ای سی ایل میں برقرار رکھنے کااختیارنہیں