Tag: money-laundering-probe

  • جہانگیر ترین کی کمپنی جے ڈبلیو ڈی کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کاآغاز

    جہانگیر ترین کی کمپنی جے ڈبلیو ڈی کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کاآغاز

    اسلام آباد: ایف آئی اے نے جہانگیر ترین کی کمپنی جے ڈبلیو ڈی کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کاآغاز کردیا اورت ملک بھر سے جے ڈبلیو ڈی کی تفصیلات مانگ لیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے جہانگیر ترین کی کمپنی جے ڈبلیو ڈی کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کاآغاز کرتے ہوئے ملک بھر سے جے ڈبلیو ڈی کی تفصیلات مانگ لیں۔

    اس حوالے سے ایف آئی اے کی سی آئی ٹی کی جانب سے ڈپٹی کمشنرز کو خط لکھا ، خط ملتان،لاہور، کراچی، اسلام آباد اور رحیم یار خان کےڈپٹی کمشنرز کو لکھا گیا ہے، ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ جہانگیرترین کے خاندان سمیت22افراد اور کمپنیوں کاڈیٹا مانگا گیا ہے۔

    ایف آئی اے نے ایل ڈی اے اور سی ڈی اے سربراہان سےبھی تفصیلات طلب کرلیں ہیں جبکہ جےآئی ٹی نے جہانگیر ترین کے بیٹے علی ترین کا بھی ریکارڈ مانگ لیا۔

    خط کے ذریعے منقولہ،غیر منقولہ جائیداد ،بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات ، ایس ای سی پی سےجہانگیر ترین کے نام پر دیگر کمپنیوں کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں۔

    دوسری جانب ایف آئی اے نے سید احمد محمود سابق گورنر پنجاب کے خلاف بھی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

  • پچانوے ملین ڈالرکی منی لانڈرنگ کی تحقیقات ،  میاں منشا 17 اگست کو طلب

    پچانوے ملین ڈالرکی منی لانڈرنگ کی تحقیقات ، میاں منشا 17 اگست کو طلب

    اسلام آباد : نیب نے پچانوے ملین ڈالر منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے لئے نواز شریف کے قریبی ساتھی میاں منشا کو سترہ اگست کو طلب کرلیا، میاں منشا نے 95 ملین ڈالرمنی لانڈرنگ کےذریعے برطانیہ منتقل کیے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے 95 ملین ڈالر منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے لئے میاں منشا کو 17 اگست کو طلب کرلیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کی 3 رکنی ٹیم میاں منشا سے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کرے گی۔

    نیب ذرائع کے مطابق میاں منشا کے خلاف پاکستان ورکر پارٹی کے فاروق سہلریا نے درخواست دی تھی، فاروق سہلریا کو الیکشن سےقبل طلب کرکے بیان ریکارڈ کرچکا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ میاں منشا نے 95 ملین ڈالر منی لانڈرنگ کے ذریعے برطانیہ منتقل کیے، ایم سی بی بینک، نشاط گروپ، ڈی جی خان سیمنٹ میاں منشا کی ملکیت ہیں جبکہ آدم جی انشورنس اور نشاط پاورکمپنیاں بھی میاں منشا کی ملکیت ہیں۔

    خیال رہے میاں منشانواز شریف کے قریبی ساتھیوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔

    یادرہے گذشتہ روز سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد نے تفتیش میں انکشافات کرتے ہوئے کہا تھا کہ غیرملکی اثاثے شہزاد سلیم کے پاس محفوظ ہیں، چونیاں پاور، نشاط پاور سے قومی خزانے کو 80 ارب کا نقصان پہنچایا، دونوں پاور پلانٹ نشاط گروپ کی ملکیت ہیں، دونوں پاور پلانٹس سے سالانہ 80 ارب روپے کا فراڈ ہوتا تھا۔

    انکشافات کے بعد نیب نے چیف ایگزیکٹو نشاط چونیاں ملز شہزاد سلیم کو طلب کرلیا تھا۔

    خیال رہے کہ شہزاد سلیم ٹیکسٹائل انڈسٹری کی دنیا میں بڑے بزنس مین مانے جاتے ہیں اور معروف کاروباری شخصیت میاں منشا کے قریبی عزیز بھی ہیں جبکہ نشاط چونیاں ملز میاں منشا کی ملکیت ہے۔