Tag: money laundering

  • کراچی: بلیک منی کی ترسیل کے لیے بلٹ پروف گاڑیوں کے استعمال کا انکشاف

    کراچی: بلیک منی کی ترسیل کے لیے بلٹ پروف گاڑیوں کے استعمال کا انکشاف

    کراچی: جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کرنے والوں نے طریقۂ واردات بدل لیا، بلیک منی کی ترسیل کے لیے بلٹ پروف گاڑیوں کے استعمال کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کے خلاف بڑے پیمانے پر تحقیقات شروع ہوئی تو بینکوں سے بھاری رقوم نکلوا لی گئیں، کالے دھن کی ترسیل اور لین دین کراچی کی سڑکوں پر بلٹ پروف گاڑیوں میں کی جانے لگی۔

    [bs-quote quote=”مافیا نے طریقۂ واردات بدل لیا، بنگلوں میں نجی بینک بنا لیے گئے: ایف آئی اے ذرائع” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ایف آئی اے کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مافیا نے طریقۂ واردات بدل لیا ہے، بنگلوں میں نجی بینک بنا لیے گئے ہیں، حوالے کے ذریعے رقوم بلٹ پروف گاڑیوں میں ادھر سے ادھر پہنچائی جانے لگی ہیں۔

    ایف آئی اے ذرائع نے مزید بتایا کہ اب تک 100 جعلی بینک اکاؤنٹس کی تصدیق ہو چکی ہے جنھیں بند کر دیا گیا، ایک ہزار مشکوک اکاؤنٹس کے بارے میں تفتیش کے دوران سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کئی پردہ نشینوں کے چہروں سے نقاب اترنے والا ہے، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سرکاری افسران اور بڑے تاجر شکنجے میں آ سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سنسنی خیز انکشافات پرمبنی دوسری پیش رفت رپورٹ میں کہا ہے کہ 54 ارب روپے بے نامی کمپنیوں کے اکاؤنٹس سے ادھر ادھر گئے، سندھ حکومت کی جانب سے ریکارڈ نہ دینے کی شکایت پرچیف جسٹس نے کہا میں خود کراچی آؤں گا، دیکھتا ہوں ریکارڈ کیسے نہیں دیتے۔


    یہ بھی پڑھیں:  جعلی اکاؤنٹس کیس، 54 ارب روپے بے نامی کمپنیوں کے اکاؤنٹس سے ادھرادھر گئے، رپورٹ


    جے آئی ٹی سربراہ احسان صادق نے کہا کہ بہت سے افراد اور کمپنیاں فراڈ میں شامل ہیں، مجموعی طور پر 96 بے نامی کمپنیاں ہیں، جس میں 26 بے نامی کمپنیاں صرف اومنی گروپ کی ہیں، کمپنیاں اور انفرادی لوگ 600 کے قریب ہیں۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس، 54 ارب روپے بے نامی کمپنیوں کے اکاؤنٹس سے ادھرادھر گئے، رپورٹ

    جعلی اکاؤنٹس کیس، 54 ارب روپے بے نامی کمپنیوں کے اکاؤنٹس سے ادھرادھر گئے، رپورٹ

    اسلام آباد : جےآئی ٹی نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سنسنی خیزانکشافات پرمبنی دوسری پیشرفت رپورٹ میں کہا ہے کہ چون ارب بےنامی کمپنیوں کے اکاؤنٹس سے ادھر ادھر گئے، سندھ حکومت کی جانب سے ریکارڈ نہ دینے کی شکایت پرچیف جسٹس نے کہا میں خودکراچی آؤں گا، دیکھتاہوں ریکارڈکیسےنہیں دیتے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت ہوئی، جس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نےدوسری پیشرفت رپورٹ عدالت میں پیش کی۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا تفتیش جاری ہے یا مکمل ہوگئی؟ جس پر جے آئی ٹی سربراہ احسان صادق نے عدالت کو بتایا تفتیش جاری ہے، معاملہ زیادہ پیچیدہ ہے، جسٹس ثاقب نثار نے کہا آپ کہہ رہے ہیں یہ اس سے بڑا فراڈ ہے؟

    احسان صادق بہت سےافراداورکمپنیاں فراڈمیں شامل ہیں، 54 ارب بے نامی کمپنیوں کے اکاؤنٹس سے ادھر ادھر گئے، مجموعی طورپر96 بے نامی کمپنیاں ہیں، جس میں 26 بے نامی کمپنیاں صرف اومنی گروپ کی ہیں، کمپنیاں اورانفرادی لوگ 600 کے قریب ہیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا چور جہاں پہلے چوری کا پیسہ چھپائے گا وہ اس کا سراغ تونہیں چھوڑے گا، کیا آپ اس رقم تک پہنچ جائیں گے، جس پر جے آئی ٹی سربراہ نے کہا جی کوشش کررہےہیں، حکومت سندھ تعاون نہیں کررہی ہے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کون ساافسرتعاون نہیں کررہا، جو تفصیل آپ نے مانگی ہے کیا وہ تحریری طورپرمانگی ہے، اے جی سندھ نے بتایا کہ یہ 2008 سے اب تک کے کنٹریکٹ کی تفصیل مانگ رہےہیں، ایک کمرہ بھی پینٹ ہوا ہے تو اس کی بھی تفصیل مانگ رہے ہیں، 46 لوگوں اور کمپنیوں کو صرف 6 کنٹریکٹ دیے، ہمیں طویل ایکسرسائزکرنی پڑرہی ہے۔

    خودکراچی آؤں گا،  دیکھتاہوں ریکارڈ کیسےنہیں دیتے، چیف جسٹس

    چیف جسٹس نے کہا میں خودکراچی آؤں گا، چھبیس ستائیس آٹائیس کوکراچی میں دیکھتاہوں ریکارڈ کیسے نہیں دیتے، ایڈووکیٹ جنرل سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت تمام دستاویز نہیں دے گی، جس پر جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہم اس دن دیکھ لیں گے۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ انور مجید کو 1999 میں امریکامیں دل کااسٹنٹ ڈالا گیا ، جس پر چیف جسٹس دل کی تکلیف ہے تو راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی لے جائیں، وکیل صفائی نے سوال کیا کیاوجہ ہے 77 سال کےشخص کی میڈیکل رپورٹ پر یقین نہیں ؟ تو چیف جسٹس نے کہا کیوں یقین کریں وہ شخص اربوں کی منی لانڈرنگ میں ملوث ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا سندھ کے کسی ڈاکٹرکی رپورٹ پراعتبارنہیں، ایسے شخص کی میڈیکل رپورٹ پر کیوں یقین کریں جو اربوں کی منی لانڈرنگ میں ملوث ہے، جس پر وکیل صفائی نے کہا عدالتی حکم کی وجہ سے ان کا علاج نہیں کیا جا رہا ، ان کو اسپتال منتقل کیا جائے۔

    انور مجید کو اسپتال منتقل کرنے کی درخواست بھی مسترد

    اعلی عدالت نے انور مجید کو اسپتال منتقل کرنے کی درخواست بھی مسترد کردی، چیف جسٹس نے وکیل صفائی سے مکالمے میں کہا اندر ہوں تو کمبل میں لیٹے رہتے ہیں ،باہرہو ں تو دفتر کے کام کرتے ہیں، سندھ حکومت والے ان کا زیادہ خیال رکھیں گے۔ سندھ کے کسی ڈاکٹرکی رپورٹ پراعتبارنہیں، ایسے شخص کی میڈیکل رپورٹ پر کیوں یقین کریں جو اربوں کی منی لانڈرنگ میں ملوث ہے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا عبد الغنی مجید صبح سپرنٹنڈنٹ کے کمرے اور رات کواس کے گھر میں ہوتےہیں، چھبیس اکتوبرکو آئی جی سندھ بھی عدالت میں حاضرہوں۔

    وکلا نے اومنی گروپ کے بینک اکاؤنٹ کھولنے کی استدعا کی ۔ نیشنل بینک کے وکیل بتایا اومنی گروپ کی تین شوگرملزاوررائس ملزبند ہے، اومنی گروپ نے23ارب روپےبینک کو دینے ہیں، جس پرچیف جسٹس نے کہا اومنی گروپ کونوٹس جاری کریں ، اس وقت تک ملیں نہیں کھولیں گے جب تک اکیانوے ارب کا پتہ نہیں چلتا، ملیں عدالت کی زیر نگرانی چلیں گی۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ انور مجید کو بہترین علاج مہیا کریں گے، انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے پاس ایم ایچ میں داخل کرا دیتے ہیں، کھرب پتی ہیں،50،50کنال کے سو گھر خرید سکتے ہیں ، اجازت دوں تو چھوٹے سے لے کر بڑے تک سب باہر چلے جائیں گے، اتھارٹی کو ٹھیک سے استعمال نہ کرنے والے کا اعتبار نہیں کرسکتے۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا انور مجید کا اسلام آباد سے علاج ہو جائے تو کیا مضائقہ ہے؟ شاہد حامد26 تاریخ کوآپ کی درخواست دیکھیں گے۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ میں جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت 26 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس: مردہ شخص کے بینک سے اربوں روپے کی منتقلی کا انکشاف

    جعلی اکاؤنٹس کیس: مردہ شخص کے بینک سے اربوں روپے کی منتقلی کا انکشاف

    کراچی:‌ جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں‌ حیران کن واقعات کا سلسلہ جاری ہے، فالودے  اور رکشے والے کے بعد ایک مردہ شخص‌ کے نام پربینک اکاؤنٹس نکل آئے.

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس کی تفتیش قبرستان تک پہنچ گئی، مردہ شخص کے بینک اکاؤنٹ سے اربوں روپے کی منتقلی کا انکشاف ہوا ہے.

    تفتیشی اداروں‌ نے مئی 2014 میں انتقال کرنے والے اقبال آرائیں کے نام سے موجود اکاؤنٹ تک رسائی حاصل کر لی،جس سے اربوں روپے کی ٹرانزیکشنز کی گئی.

    ذرائع کے مطابق اقبال آرائیں کےاکاؤنٹ سے مجموعی طور پر 4 ارب 60 کروڑکی ٹرانزیکشن ہوئی.

    واضح رہے کہ اقبال آرائیں کا انتقال 9 مئی 2014 کو شہید ملت روڈ پرواقع اسپتال میں ہوا تھا، مرحوم کی تدفین سخی حسن قبرستان میں ہوئی تھی۔

    ذرائع کے مطابق محمداقبال آرائیں کےنام پر 4 بینک اکاؤنٹ کھولےگئے، ان چار کھاتوں کے لیے تین مختلف بینکوں کا انتخاب کیا گیا تھا.


    مزید پڑھیں: ایک اورجعلی بینک اکاؤنٹ : ڈیڑھ ارب روپے کی ٹرانزیکشن کا انکشاف


    ان چاروں بینک اکاؤنٹس کو رقوم کی منتقلی کے استعمال کیا گیا.

    یاد رہے کہ منی لانڈرنگ سے متعلق تحقیقات میں‌روز روز نئے انکشافات سامنے آرہے ہیں. گذشتہ چند روز میں فالودے والے، رکشے والے، سرکاری ملازمین کے ایسے اکاؤئنٹس سامنے آچکے ہیں، جن سے اربوں روپے کی منتقلی ہوئی.

  • ترکی: منی لانڈرنگ کے ملزمان کی گرفتاری کے لیے بڑے پیمانے پر چھاپے، 280 افراد گرفتار

    ترکی: منی لانڈرنگ کے ملزمان کی گرفتاری کے لیے بڑے پیمانے پر چھاپے، 280 افراد گرفتار

    انقرہ: ترکی میں منی لانڈرنگ کے ملزمان کی گرفتاری کے لیے بڑے پیمانے پر چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے، اب تک 280 افراد گرفتار ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں منی لانڈرنگ کرنے والوں کے گرد قانون کا گھیرا تنگ ہوگیا، پولیس کی جانب سے چھاپوں کے دوران 280 افراد گرفتار ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک استغاثہ کی جانب سے ترکی سے غیر قانونی طور پر بیرون ملک رقوم منتقل کرنے والے 417 افراد کے وارنٹ گرفتار جاری کیے گئے ہیں۔

    ترک حکام کے مطابق اب تک دوسواسی افراد کی گرفتاری عمل میں آئی ہے، جن افراد کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں، ان پر الزام ہے کہ انہوں نے دو اعشاریہ پانچ ارب لیرا کی رقوم امریکا منتقل کی تھیں۔

    امریکا سے تنازع ترک کرنسی پر اثرانداز ہونے لگا، لیرا کی قدر میں ریکارڈ کمی

    خیال رہے کہ ترک کرنسی لیرا کو اس وقت اپنی قدر میں کمی کے بحران کا سامنا ہے، رواں برس ترک لیرا کی امریکی ڈالر کے مقابلے میں قدر چالیس فیصد کم ہوئی ہے، ترک حکام نے اس بحران کا الزام امریکا پر عائد کیا ہے۔

    یاد رہے کہ ترکی اور امریکا کے درمیان کئی دنوں سے ایک ایسا تنازع کافی شدت اختیار کر چکا ہے، جس کی وجہ ماضی قریب میں ترکی میں ایک امریکی پادری کی گرفتاری بنی تھی۔

    ترکی میں گرفتار امریکی پادری پر یہ الزام ہے کہ وہ ترکی میں دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث ہے، تاہم امریکا نے مذکورہ الزامات کی تردید کی ہے۔

  • منی لانڈرنگ کیس ، آصف زرداری کی حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست منظور

    منی لانڈرنگ کیس ، آصف زرداری کی حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست منظور

    کراچی:منی لانڈرنگ کیس میں بینکنگ کورٹ نے آصف زرداری کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی اور مزید سماعت پچیس ستمبر تک ملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بینکنگ کورٹ میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی ، فریال تالپور سمیت دیگر افراد پیش ہوئے، سماعت میں آصف زرداری کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست جمع کرائی گئی۔

    جس میں کہا گیا آصف زرداری صدارتی انتخاب کے باعث اسلام آباد میں مصروف ہیں، دلائل کے بعد عدالت نے آصف زرداری کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظورکرلی۔

    بعد ازاں منی لانڈرنگ کیس  کی  مزید سماعت پچیس ستمبر تک ملتوی کردی گئی

    دو روز قبل منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری نے 20 لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کروائے تھے ، مچلکوں پر ضامن عاشق حسین اور خود آصف زرداری نے دستخط کیے تھے۔

    مزید پڑھیں : منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری نے ضمانتی مچلکے جمع کروا دیے

    خیال رہے کہ بینکنگ کورٹ نے آصف علی زرداری کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے، جس پر انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت حاصل کی تھی، بعد ازاں عدالت نے انہیں 3 ستمبر تک متعلقہ ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

    بعد ازاں آصف زرداری کراچی کی بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے، جہاں عدالت نے 20 لاکھ روپے کے عوض ان کی عبوری حفاظتی ضمانت منظور کی تھی۔

    بینکنگ کورٹ نے سابق صدر کی 15 دن کی حفاظتی ضمانت منظور کی تھی۔

    یاد رہے 27 اگست کو منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور نے ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرایا تھا، ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے نجف مرزا نے منی لانڈرنگ کیس میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور سے 38 منٹ تک پوچھ گچھ کی جس کے دوران مختلف سوالات پوچھے گئے۔

    واضح رہےکہ جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کرنے کے کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور بھی نامزد ہیں، نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی اور طحہٰ رضا جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں، جبکہ فریال تالپور سمیت کیس کے 4ملزمان نے گرفتاری سے بچنے کے لیے عبوری ضمانت لے رکھی ہے، ایف آئی اے نے کیس میں سابق صدر آصف زرداری سمیت 20 ملزمان کو مفرور قرار دیا ہے۔

  • پاکستان منی لانڈرنگ میں ٹاپ تھری ملکوں میں سے ہے، رپورٹ

    پاکستان منی لانڈرنگ میں ٹاپ تھری ملکوں میں سے ہے، رپورٹ

    اسلام آباد : فارن بینک اکاؤنٹ کیس میں اسٹیٹ بینک  نے انکوائری  رپورٹ میں کہا کہ پاکستان منی لانڈرنگ میں ٹاپ تھری ملکوں میں سے ہے جبکہ   5027پاکستانیوں کی دبئی میں جائیدادوں کا انکشاف کیا گیا ۔

    تفصیلات کے مطابق فارن بینک اکاؤنٹ کیس میں اسٹیٹ بینک کی جانب سے انکوائری رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کردی گئی ، رپورٹ میں انکوئری کا دائرہ یو کے اور یو اے ای سے آگے بڑھانے کی سفارش کی گئی اور کہا گیا ہے کہ اثاثے واپس لانے والی کمیٹی کا دائرہ اختیار عالمی قانون کے تحت باہمی معلومات تک بڑھایا جائے۔

    اسٹیٹ بینک کی رپورٹ میں کہا گیا برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی کی رپورٹ میں پاکستان کا نام لیاگیا، پاکستان منی لانڈرنگ میں ٹاپ تھری ملکوں میں سے ہے۔

    انکوائری رپورٹ کے مطابق 150 بلین ڈالرز کی پرائیویٹ پراپرٹیز منظرعام پر آئیں، دبئی میں 16-2015 میں 135 بلین درہم چھپائے گئے، یو اے ای، یو ایس اے، یو کے، سوئٹزر لینڈ، ہانگ کانگ پناہ گاہیں ہیں، ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے ذریعے 5366افراد نے اثاثے ظاہر کیے، اسکیم کے ذریعے 8.1بلین یو ایس ڈالرز کی جائیدادیں سامنے آئیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا فارن اکاؤنٹس انکوائری میں سست روی کی وجہ کمزور نظام ہے، انکوائری میں تاخیرکی وجہ انٹرنیشنل قوانین بھی ہیں۔

     5027 پاکستانیوں کی دبئی میں جائیدادیں ہیں، رپورٹ

    دوسری جانب جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں ایف آئی اے نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا ، جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 110 ارب روپے مالیت کی 5027 پاکستانیوں کی دبئی میں جائیدادیں ہیں، بیرونی ملک پاکستانیوں کی جائیدادوں کا تخمینہ150 ارب ڈالرز ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ دبئی لینڈ ڈیپارٹمنٹ سے ریکارڈ کی تفصیلات درکارہیں، ایف آئی اے اب تک 54 فوجداری انکوائریاں درج کرچکا ہے، دبئی لینڈ ڈیپارٹمنٹ کا ریکارڈ نہ ملنے سے تحقیقات تعطل کا شکار ہیں۔

    ایف آئی اے رپورٹ کے مطابق 626 پاکستانیوں کی دبئی میں جائیدادیں فرسٹ سورس سےپتہ چلیں جبکہ 7614 جائیدادیں سائبرانٹیلی جنس رپورٹ کی بنیاد پر سامنے آئیں، جائیدادوں کی ریکوری کیلئے باہمی قانونی تعاون کی درخواست کرنا ہوگی۔

    مزید پڑھیں : منی لانڈرنگ کیس ، بیرون ملک جائیداد رکھنے والے 200 افراد کی فہرست طلب

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ نے پاکستان کو 3منی لانڈرنگ سورس کاملک قرار دیا ہے۔

    خیال رہے منی لانڈرنگ کیس میں چیف جسٹس آف پاکستان نے بیرون ملک جائیداد رکھنے والے 200افراد کی فہرست طلب کرلی جبکہ منی لانڈرنگ کرنے والےڈھائی سو افراد کے کوائف بھی جمع کرانے کا حکم دیا۔

  • منی لانڈرنگ کیس: آصف علی زرداری کی ضمانت قبل ازوقت گرفتاری منظور

    منی لانڈرنگ کیس: آصف علی زرداری کی ضمانت قبل ازوقت گرفتاری منظور

    کراچی: سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی جعلی اکاؤنٹس کیس میں ضمانت قبل از وقت گرفتاری منظورکرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری کراچی کی بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے جہاں عدالت نے 20 لاکھ روپے کی عوض ان کی عبوری ضمانت منظورکی۔

    سابق صدر کراچی کی بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے جہاں عدالت نے 20 لاکھ روپے کے عوض ان کی عبوری ضمانت منظور کی۔

    بینکنگ کورٹ نے سابق صدر آصف علی زرداری کی 15 دن کی حفاظتی ضمانت منطور کی۔

    اس سے قبل بینکنگ کورٹ آمد کے موقع پرصحافی نے سابق صدر سے سوال کیا کہ آپ ہیلی کاپٹر میں نہیں آئے جس پرانہوں نے جواب دیا کہ آپ کچھ دیر رکیں میں ہیلی کاپٹرمیں واپس آتا ہوں۔

    آصف علی زرداری کی عدالت آمد سے قبل بم ڈسپوزل اسکواڈ نے عدالت کا معائنہ کیا جس کے بعد کورٹ کو کلیئرقرار دیا گیا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل بینکنگ کورٹ نے آصف علی زرداری کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے جس پرانہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت حاصل کی تھی جس پرعدالت نے انہیں 3 ستمبرتک متعلقہ ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

    آصف علی زرداری اور فریال تالپور ایف آئی اے میں پیش

    واضح رہے کہ رواں ہفتے 27 اگست کو منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور نے ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرایا تھا۔

  • رقوم کی غیر قانونی منتقلی روکنے کیلئے حکمت عملی تیار کی جائے، وزیراعظم کی ہدایت

    رقوم کی غیر قانونی منتقلی روکنے کیلئے حکمت عملی تیار کی جائے، وزیراعظم کی ہدایت

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ رقم کی غیر قانونی طور پر بیرون ملک منتقلی کی روک تھام کیلئے حکمت عملی مرتب کی جائے، تاجربرادری کو سہولیات کی فراہمی اولین ترجیحات میں ہے۔

    یہ ہدایات انہوں نے اعلیٰ سطح اجلاس میں دیں, وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس ہوا جس میں وزیر اعظم کو وزارت کامرس و وزارت تجارت کے امور اور پاور سیکٹر کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے ہدایات دیں کہ رقوم کی غیر قانونی طور پر بیرون ملک منتقلی کی روک تھام کیلئے مربوط حکمت عملی تیار کی جائے۔.

    انہوں نے کہا کہ تجارت کا فروغ اور تاجر برادری کو بہتر سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، سرمایہ کاری کے خواہشمند تارکین وطن کو سہولتیں دیں گے، پاکستانی مشنز میں ٹریڈ افسران کی تعیناتی کا ازسر نو جائزہ لینا ہوگا۔

    اجلاس میں وزیر اعظم کو پاور سیکٹر کی صورتحال سے متعلق سیکریٹری توانائی نے بجلی کی چوری اور سرکولر ڈیٹ پر تفصیلی بریفنگ دی، انہوں نے وزیراعظم کو لائن لاسز اور گردشی قرضوں سے متعلق آگاہ کیا گیا۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ اب تک گردشی قرضے گیارہ کھرب18ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں، سیکریٹری پاور نے بجلی پیداواراور اس کے ترسیلی نظام کے مختلف مسائل سے بھی آگاہ کیا۔

    وزیراعظم نے بجلی کی چوری اور بڑھتے گردشی قرضوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ماضی کی ناقص پالیسیوں اور کرپشن نے ملک کو ایسی صورتحال تک پہنچایا، ان کا مزید کہنا تھا کہ بجلی چوری کی روک تھام میں عوامی شعور اجاگر کرنے کے لئے جامع مہم شروع کروں گا، پاور سیکٹر کے مسائل کے حل کے لئے بھی کمیٹی بنائی جارہی ہے۔

  • آصف زرداری جن کیسز کا سامنا کررہے ہیں وہ نواز دور کے ہیں، قمر زمان کائرہ

    آصف زرداری جن کیسز کا سامنا کررہے ہیں وہ نواز دور کے ہیں، قمر زمان کائرہ

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ آصف زرداری فریال تالپور کیس میں ملزم نہیں وہ گواہوں کی فہرست میں ہیں، رپورٹنگ درست نہیں تھی تو ایف آئی اے کو اس پر وضاحت دینا چاہیے تھی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما قمر زمان کائرہ  نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایف آئی اے نے آصف زرداری سے کوئی سوال نہیں کیا اور نہ ہی کوئی سوالنامہ دیا ہے۔

    رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کا 2008 سے زرداری گروپ سے کوئی تعلق نہیں، بطور صدر آصف زرداری نے تمام کارو باری کام چھوڑ دیئے تھے۔

    قمر زمان کائرہ نے آصف زرداری کی ہمشیرہ کے حوالے سے میڈیا کو بتایا کہ فریال تالپورپراس کیس میں الزام نہیں وہ گواہوں کی فہرست میں ہیں، عدالت میں ہونے والی کارروائی کی خبریں باہر آتی ہیں۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ مطالبہ صرف اتنا ہے جو عدالت میں ہوا ہی نہیں اس کی خبر کیسے چلی، سوالنامہ ایف آئی اے سے متعلق رپورٹ ہوگیا، رپورٹنگ درست نہیں تھی تو ایف آئی اے کو اس پر وضاحت دینا چاہیے تھی۔

    انہوں نے کہا ہے کہ چیف جسٹس سے مطالبہ کرتے ہیں اس معاملے کا نوٹس لیں، ایف آئی اے، پیمرا سمیت سب کو ذمہ داری کا احساس کرنا چاہیے۔

    قمر زمان کائرہ نے کہا کہ آصف زرداری سے نیب میں کوئی سوال نہیں پوچھے گئے، آصف زرداری اور فریال تالپور اس کیس میں ملزم نہیں ہیں، حقائق کے منافی خبریں نہ دی جائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج  آصف زرداری جن کیسز کو فیس کر رہے ہیں نواز دور کے ہیں۔


    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس: آصف علی زرداری اور فریال تالپور ایف آئی اے میں پیش


    منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زداری اور ان کی بہن فریال تالپوروفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے۔

    ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے نجف مرزا نے منی لانڈرنگ کیس میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور سے 38 منٹ تک پوچھ گچھ کی جس کے دوران مختلف سوالات پوچھے گئے۔

    منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور نے عدالت سے عبوری ضمانت حاصل کررکھی ہے تاہم آج دونوں ایف آئی اے کی جانب سے چوتھی بار طلب کیے جانے پرپیش ہوئے۔