Tag: month of Ramadan

  • رمضان میں کورونا سے بچاؤ کیلئے ایس اوپیز جاری

    رمضان میں کورونا سے بچاؤ کیلئے ایس اوپیز جاری

    لاہور : حکومت پنجاب نے ماہ رمضان میں کورونا سے بچاؤ کے لیے ایس او پیز جاری کردی ، جس میں رمضان بازاروں میں خریداری، مساجد اور عبادت گاہوں میں مذہبی فرائض کی ادائیگی کے لیے خصوصی ہدایات کی گئیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب کی جانب سے ماہ رمضان میں کورونا سے بچاؤ کے لیے ایس او پیز تیار کر لی گئی ، اس حوالے سے سیکرٹری محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر سارہ اسلم نے ایس او پیز کے حوالے سے نوٹیفیکیشن جاری کردیا ہے۔

    نوٹی فیکیشن میں رمضان بازاروں میں خریداری، مساجد اور عبادت گاہوں میں مذہبی فرائض کی ادائیگی کے لیے خصوصی ہدایات کی گئیں ہیں۔

    ایس او پیز میں کہا گیا ہے کہ مساجد ،عبادت گاہوں، رمضان بازار اور مزارات میں داخلہ کے مقام پر ہینڈ سیناٹائزر یا صابن سے ہاتھ دھونے کا انتظام ہو اور ان جگہوں پر ماسک کی فراہمی کا اہتمام کرنا لازمی ہو گا، ماسک کے بغیر مساجد میں داخلہ کی اجازت نہیں ہو گی۔

    سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر نے کہا ہے کہ کھانسی اور بخار کا شکار افراد گھر پر عباد ت کریں ، تاہم مساجد میں سحرو افطار کا انتظام کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔

    نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ 60سال سے کم عمر افراد ایس او پیز کے ساتھ مسجد میں جا کر نماز ادا کر سکیں گے ، کیونکہ 60سال سے زائد عمر کے افراد کو قوت مدافعت میں کمی کے باعث کورونا وائرس کا خطرہ زیادہ ہے۔

    سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کے مطابق بزرگ افراد ویکسینیشن ضرور لگوائیں، کرونا سے بچاو کی ہدایات کو مناسب مقامات پر آویزاں کیا جائے اور بازاروں، مساجد اور بازاروں میں آنے والوں کے لیے الگ الگ داخلی اور خارجی راستے بنائے جائیں گے۔

    ایس او پیز میں کہا گیا ہے کہ مساجد یا امام بارگاہوں کے بند کمروں کے اندر نماز کی ادائیگی نہ کی جائے ، صحن یا کھلی جگہوں پر عبادت کا اہتمام کیا جائے۔

    سارہ اسلم نے کہا کہ مساجد میں 3 فٹ کے فاصلے پر نمازیوں کے لیے نشان لگا کر جگہ مختص کی جائے، قالین کی بجائے فرش پر نماز کی ادائیگی کی جائے ، تاہم گھروں سے جائے نماز لانے کی اجازت ہو گی۔سارہ اسلم

    نوٹیفیکیشن کے مطابق اجتماعی اعتکاف کی بجائے انفرادی طور پر گھروں میں اعتکاف کے لیے جگہ مختص کریں اور مساجد میں ہاتھ ملانے اور گلے ملنے سے مکمل پرہیز کیا جائے۔

    ایس او پیز میں کہنا ہے کہ رمضان بازروں،مساجد اور مزاروں میں روزانہ کی بنیاد پر مشترکہ استعمال میں آنے والی اشیاء کو ڈس انفیکٹ کو یقینی بنایا جائے ، مساجد اور عبادت گاہوں میں کمیٹی تشکیل دی جائے ، جو ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔

    سیکرٹری صحت نے کہا ماہ مبارک کے دوران رمضان بازاروں،مساجد،مزاروں اور امام بارگاہوں میں لائن کی پابندی اور سماجی فاصلے کو یقینی بنانے کے لیے مخصوص نشان لگائے جائیں۔

  • ماہ صیام کے دوران مکہ سیکرٹریٹ میں 11 ہزار ملازمین 876 آلات کے ساتھ مامور

    ماہ صیام کے دوران مکہ سیکرٹریٹ میں 11 ہزار ملازمین 876 آلات کے ساتھ مامور

    ریاض : سعودی حکام کی جانب سے ماہ صیام کے دوران مکہ معظمہ میں معتمرین کے قیام و طعام کے لیے 1100 ہوٹلوں کی خدمات فراہم کی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق : مکہ معظمہ میں ماہ صیام کے موقع پر صحت وصفائی اور دیگر امور کے لیے 11 ہزار ملازمین کو 876 آلات کے ساتھ مامور کیا گیا ہے۔

    مقدس دارالحکومت کے سیکرٹری انجینیر محمد القویحص نے بتایا کہ مرکزی امور کی انجام دہی کے لیے فیلڈ کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جو پبلک مقامات پر حفظان صحت اور صفائی سمیت دیگر امور کی کڑی نگرانی کریں گی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ تمام ذبحہ خانوں کی صفائی کو یقینی بنانے کے لیے سخت مانیٹرنگ کی جائے گی۔ شہریوں کو معیاری گوشت کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے پیش ور ویٹرنری ماہرین کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ماہ صیام کے موقع پر مکہ معظمہ میں معتمرین کی سلامتی اور حفاظت کے لیے فول پروف سیکیورٹی پلان ترتیب دیا گیا ہے۔

    مکہ معظمہ کے شہری دفاع کے ڈائریکٹر میجر جنرل سالم بن مرزوق المطرفی نے کہا کہ شہری دفاع کی تمام سیکیورٹی یونٹوں کو ماہ صیام کے دوران فعال اور متحرک رکھا جائے تاکہ معتمرین کی حفاظت اور ان کی مدد کو یقینی بنانے کے ساتھ کسی بھی حادثے سے فوری نمٹنے کی کوشش کی جاسکے۔

    انہوں نے کہا کہ مسجد حرام اور اس کے اطراف میں شہری دفاع کا چوکس عملہ ہمہ وقت اپنی ذمہ داریوں پر مامور ہوگا تاکہ مسجد میں بہت زیادہ رش کے اوقات میں نمازیوں اور معتمرین کو درپیش مشکلات میں ان کی مدد کی جاسکے۔

    درایں اثناء سعودی عرب میں رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے مشیر اور سعودیہ میں مقیم شہریوں کی کمیٹی کے رکن فواز بدری نے ایک بیان میں بتایا کہ ماہ صیام کے دوران مکہ معظمہ میں معتمرین کے قیام و طعام کے لیے 1100 ہوٹلوں کی خدمات فراہم کی گئی ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ حالیہ ایام میں ہوٹلوں میں معتمرین کی طرف سے کمروں کی بکنگ میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسجد حرام سے کم سے کم فاصلے پر العزیزیہ، الششہ اور العتیبیہ کے مقامات پر ہوٹلوں اور رہائشی فلیٹوں میں کارپٹڈ، صاف ستھرے اور ہوادار کمرے دستیاب ہیں۔

    مقامی کاروباری شخصیت اور ہوٹلنگ کے امور کے ماہر عبدالحکیم الحمود نے بتایا کہ مکہ معظمہ میں ہوٹلوں میں ایک رات کے قیام کے لیے تین ستارہ ہوٹلوں میں 150 ریال سے 350 ریال تک اجرت مقرر کی گئی ہے۔ مسجد حرام کے قریب ترین ہوٹلوں میں ایک دن کے قیام کا کرایہ 1500 ریال ہے جب کہ پنج ستارہ ہوٹلوں میں ایک ماہ کا کرایہ 80 ہزار ریال ہے۔