Tag: Moodi Govt

  • ’’پہلگام جیسے ڈرامے مودی کی انتخابی مجبوریاں ہیں‘‘

    ’’پہلگام جیسے ڈرامے مودی کی انتخابی مجبوریاں ہیں‘‘

    اسلام آباد : امریکا میں پاکستانی سفیر رضوان سعید نے کہا ہے کہ پہلگام جیسے ڈرامے مودی کی انتخابی مجبوریاں اور انتظامی کوتاہیاں ہیں۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ پہلگام میں جس طرح کا ڈرامہ رچایا گیا ہے اس میں بھارت کے عزائم واضح ہیں، مودی کی انتخابی مجبوریاں اور انتظامی کوتاہیاں ہیں۔

    رضوان سعید شیخ کا کہنا تھا کہ پاکستان خود مختار ریاست ہے دنیا کی پانچویں بڑی آبادی ہے، پاکستان واضح الفاظ میں کہہ چکا ہے کہ پہلگام واقعے کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کیلئے تیار ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں پاکستانی سفیر نے کہا کہ امریکی حکام دونوں طرف رابطے میں ہیں وہ خود بھی بتا رہے ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے دونوں جانب سے ذمہ دار رویے اپنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    رضوان سعید کا کہنا تھا کہ پہلگام واقعے کے بعد کی صورتحال میں پاکستان تحمل و برداشت کا عملی مظاہرہ کررہا ہے جبکہ بھارت کا رویہ سب کے سامنے ہے۔

    انہوں نے اس بات پر زور سیتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر بھرپور توجہ دینی چاہیے تاکہ مستقبل میں ایسے الزامات کی نوبت ہی نہ آئے۔

    پاکستانی سفیر نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ امن کے داعی ہیں اور وہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلیے اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

    یہ بہترین موقع ہے کہ مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل کیلئے راستے تلاش کیے جائیں، صدر ٹرمپ نے اپنے پہلے دور حکومت میں بھی مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کردار ادا کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کوئی مہم جوئی کی گئی تو کسی کو نہیں پتہ کہ یہ معاملہ پھر کس طرف جائے گا؟ ہمارے ہاتھ صاف ہیں، بھارت کی جانب سے ڈرامہ رچایا گیا ہے۔

    رضوان سعیدشیخ نے کہا کہ بھارت طاقت کے نشے میں ایسا رویہ اپناتا ہے جو لاقانونیت کی طرف جاتا ہے، بھارت سندھ طاس معاہدے سے نکلناچاہتا ہے جبکہ عملی طور پر ایسا ممکن نہیں ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت کا لاقانونیت کا طرزعمل ہے جو ہمیشہ واضح نظر آتا ہے، پاکستان تو پہلے ہی خود دہشت گردی کاشکار ہے اور دہشت گردی کیخلاف پوری دنیا کیلئے نبرد آزما ہے۔

    امریکامیں پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ نے مزید کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی میں بھارت کے ملوث ہونے کے واضح ثبوت ہیں، دنیا میں جہاں بھی دہشت گردی ہوتی ہے پاکستان اس کی مذمت کرتا ہے۔

  • مودی سرکار نے خواتین ریسلرز کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے

    مودی سرکار نے خواتین ریسلرز کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے

    نئی دہلی : بھارت میں گزشتہ کئی روز سے انصاف کے حصول کیلئے احتجاج کرنے والی خواتین ریسلرز کے سامنے بےبس مودی سرکار نے مذاکرات کی پیشکش کردی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی حکومت کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش کے بعد ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے سربراہ کے خلاف احتجاج کرنے والے ریسلرز نے وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر سے ملاقات کی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق احتجاج کرنے والے پہلوانوں نے وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات کی تھی جس کے اگلے روز انوراگ ٹھاکر نے بھی پہلوانوں کو بات چیت کے لیے بلایا اور شفاف تحقیقات کی یقین دہانی کرا دی۔

    اس حوالے سے وزیر کھیل انو راگ ٹھاکر کا کہنا ہے کہ حکومت پہلوانوں سے ان کے ایشوز پر بات چیت کرنے کے لیے رضامند ہے، میں نے ایک بار پھر پہلوانوں کو اس کے لیے بلایا ہے، ریسلنگ فیڈریشن کے چیف کے خلاف جنسی ہراسانی کے الزامات کی شفاف تحقیقات ہوں گی۔

    واضح رہے کہ بھارت کی خواتین ریسلرز نے فیڈریشن کے چیف برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف جنسی ہراسانی کے الزامات لگائے تھے اور اس معاملے پر ریسلرز دہلی میں گزشتہ کئی ہفتوں سے احتجاج کررہے ہیں۔ چند روز قبل دہلی پولیس نے احتجاج کرنے والے پہلوانوں پر تشدد کر کے انہیں گرفتار بھی کیا تھا۔

  • بھارت کی عالمی سطح پر ایک اور رسوائی : نام نہاد جمہوریت بے نقاب

    بھارت کی عالمی سطح پر ایک اور رسوائی : نام نہاد جمہوریت بے نقاب

    امریکہ کے ایک آزاد ڈیموکریسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ فریڈم ہاؤس نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ بھارت میں سیاسی حقوق اور شہری آزادیاں بہت تیزی سے زوال کی جانب جارہی ہیں۔

    اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2014 میں نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد سے اب تک سیاسی حقوق اور شہری آزادیاں سلب کی جارہی ہیں اور2019 میں مودی حکومت کے بعد سے اس کے زوال میں بہت تیزی آئی ہے۔

    فریڈم ہاؤس” نے جمہوری ملک کے طور پر بھارت کی رینکنگ کم کرتے ہوئے اسے "آزاد” سے "جزوی آزاد” کی فہرست میں رکھا ہے۔ ساتھ ہی یہ اندیشہ بھی ظاہر کیا ہے کہ بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ملک انارکی کی طرف بڑھ رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں  ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جمہوری آزادی میں نہ صرف بھارت پیچھے ہو رہا ہے بلکہ بھارت نے جمہوریت کے  راستے پر چلنے کے بجائے ایک شدت پسند ہندو مفادات والے ملک کی شکل اختیار کرلی ہے۔

    یاد رہے کہ "فریڈم ہاؤس” امریکہ کا ایک آزاد ڈیموکریسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ہے۔ اپنی رپورٹ میں اس ادارہ نے واضح طور پر کہا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں پر بہیمنانہ تشدد، صحافیوں کو دھمکیاں دینے اور استحصال کے واقعات کے علاوہ عدالتی معاملات میں مداخلت کے واقعات میں مزید شدت آئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ان تمام واقعات میں تیزی اس وقت آئی جب سال2014میں نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی حکومت انے ملک کی باگ دوڑ سنبھالی۔

    ادارہ نے اپنی رپورٹ میں کورونا بحران کے دوران بغیر کسی تیاری کے نافذ کیے گئے لاک ڈاؤن پر بھی تنقید کرت ہوئے لکھا ہے کہ لاک ڈاؤن کے سبب لاکھوں مزدوروں اور محنت کشوں کو نہ صرف روزگار سے محروم ہونا پڑا بلکہ انہیں سیکڑوں میل پیدل چل کر اپنے گھروں تک جانا پڑا۔

    رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہندوتوا پسند قوم پرستوں نے کورونا انفیکشن کے لیے غلط طریقے سے مسلمانوں
    کو بھی "قربانی کا بکرا” بنایا جس کے نتیجے میں مسلمانوں کو شدید ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑا۔