Tag: moodys

  • شرح سود بڑھنے سے پاکستان کی  مالیاتی مشکلات میں اضافہ ہوا ، موڈیز

    شرح سود بڑھنے سے پاکستان کی مالیاتی مشکلات میں اضافہ ہوا ، موڈیز

    اسلام آباد : عالمی ریٹنگ کے ادارے موڈیز کا کہنا ہے روپیہ ضرورت کے مطابق اپنی قدر کا خود تعین کرے گا، شرح سود بڑھنے سے مالیاتی مشکلات میں اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ریٹنگ کے ادارے موڈیز نے پاکستان کی معیشت پر تجزیہ جاری کیا ہے ، جس میں کہا ہے کہ روپیہ ضرورت کے مطابق اپنی قدر کا خود تعین کرے گا اور درآمدات میں کمی سے زرمبادلہ کے ذخائربڑھیں گے۔

    موڈیز کا کہنا ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر قرضوں کی ادائیگیوں کے حساب سے کم ہیں، غیرملکی ادائیگیوں سےجاری کھاتوں کے خسارے میں اضافے کا خدشہ ہے۔

    معیشی تجزیہ میں کہا گیا آئی ایم ایف کے6 ارب ڈالر سے ادائیگیوں کو سہارا ملا، دیگرذرائع سے ملنے والے قرض سے بھی مدد ملی، شرح سود بڑھنے سے مالیاتی مشکلات میں اضافہ ہوا۔

    عالمی ریٹنگ ادارے نے مزید کہا کہ دو سال میں شرح سود ساڑے 7فیصدبڑھی، قلیل مدتی بانڈز کا شرح سود مسلسل بڑھ رہا ہے، شرح سود بڑھنے سے مقامی قرضوں میں اضافہ ہوا۔

    یاد رہے رواں ماہ کے آغاز میں عالمی ریٹنگز ایجنسی موڈیز نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ بیرونی دباؤ پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر پر اثر ڈالے گا، پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگز بی 3 معتدل قوت کی مظہر ہے۔

    موڈیز کا کہنا تھا کہ مالیاتی اور سیاسی صورتحال معیشت پر اثر انداز ہوتی ہے، فی کس آمدن اور عالمی اعتبار سے مسابقتی ماحول کافی کم ہے تاہم کم ٹیکس بیس، بیرونی قرض اور سودکی ادائیگی مالی تنگی کا باعث بن رہی ہے۔

  • سال 2020 تک قرضوں کاحجم بڑھ کر 76فیصد ہونےکا خدشہ ہے  ، موڈیز

    سال 2020 تک قرضوں کاحجم بڑھ کر 76فیصد ہونےکا خدشہ ہے ، موڈیز

    نیویارک : موڈیزکاکہنا ہےکہ معیشت کو بیرونی خدشات لاحق ہیں ، حکومت کی جانب سے شروع کی گئی ا صلاحات وقت کی ضرورت ہیں، معاشی اصلاحات مشکل اقدام ہیں تاہم یہ ہی معشیت میں بہتری کا باعث بنیں گی، 2020 تک قرضوں کاحجم بڑھ کر 76فیصد ہونےکا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی موڈیزکی پاکستان پررپورٹ جاری کردی ہے ، جس میں کہا گیا ہے پاکستانی معیشت کوبیرونی خدشات لاحق ہیں، پاکستان کےپاس قرضوں کی واپسی کی یقین دہانی کم ہوگئی، بیرونی دباؤکی وجہ بڑھاہواجاری کھاتوں کا خسارہ ہے۔

    موڈیز کا کہنا ہے کہ خسارےکےباعث زرمبادلہ ذخائرمیں مسلسل کمی ہورہی ہے، زرمبادلہ کےذخائرمیں جلدبہتری کی امیدنہیں، زرمبادلہ ذخائرمیں کمی سے  قرض ادائیگی کی صلاحیت منفی ہورہی ہے، خسارے میں کمی کیلئے درآمدات کم کرنا ہوں گی کم ہوتے زر مبادلہ ذخائر معاشی خدشات کو بڑھاوا دیتے ہیں کرنسی کی قدر بھی دباؤ کا شکار ہوجاتی ہے۔

    [bs-quote quote=”2020 تک قرضوں کاحجم بڑھ کر 76فیصد ہونےکا خدشہ ہے” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی اکنامک اسٹرنتھ معتدل ہے ، صنعتی اورزری طاقت بہت کم جبکہ دیگرخدشات بھی لاحق ہیں، جاری کھاتوں کےخسارے میں نمایاں کمی متوقع نہیں اور آئی ایم ایف نےکم از کم سطح 3ماہ کےدرآمدی کےبرابررکھی ہے۔

    موڈیز کے مطابق رواں مالی سال معاشی شرح نمو 4.3سے 4.7تک رہےگی اور آئندہ مالی سال میں معاشی شرح نمومیں اضافہ متوقع ہے جبکہ ، 2020میں معاشی شرح نمو 5.8 فیصد رہنے کاامکان ہے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کے زرمبادلہ ذخائرکا حجم کم ترین سطح پر ہے، موڈیز

    رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ پاکستان کےبیرونی قرضوں کاحجم جی ڈی پی کا 72فیصدہوگیا اور 2020تک قرضوں کاحجم بڑھ کر 76فیصد ہونےکا خدشہ ہے ، مستقبل میں پاکستان کی معاشی شرح نمو میں بہتر ی متوقع ہے۔

    موڈیز کا کہنا ہے کہ بجلی فراہمی ،انفرااسٹرکچراورامن وامان کی صورتحال بہترہوئی اور سی پیک منصوبہ معاشی ترقی میں اضافے کاباعث بن رہاہے۔

  • پاکستان کے زرمبادلہ ذخائرکا حجم کم ترین سطح پر ہے، موڈیز

    پاکستان کے زرمبادلہ ذخائرکا حجم کم ترین سطح پر ہے، موڈیز

    نیویارک : عالمی ریٹنگز ایجنسی موڈیز کا کہنا ہے کہ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائرکا حجم کم ترین سطح پر ہے یہ ذخائر 2 ماہ کی درآمدات کو بھی پورا نہیں کر سکتے، آئی ایم ایف سے کامیاب مذاکرات پاکستان کے لیے مسائل میں کمی کا باعث بنے گا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ریٹنگز ایجنسی موڈیز نے پاکستان سےمتعلق رپورٹ جاری کردی ہے، جس میں زرمبادلہ ذخائر میں کمی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ زرمبادلہ ذخائر کم ترین سطح پر ہیں اور یہ دو ماہ کی درآمدات کے لیے بھی کافی نہیں ہیں۔

    موڈیز کا کہنا ہے کہ پاکستان ، منگولیا۔ مالدیپ اور سری لنکا کو تقریبا ایک جیسے مسائل کا سامنا ہے، بیرونی خطرات انڈیکیٹر کا تناسب بڑھ کر ایک سو تریپن فیصد ہوگیا ہے۔

    رپورٹ میں آئی ایم ایف سے کامیاب مذاکرات کو پاکستان کے مسائل کا حل قرار دیتے ہوئے کہا کہ بیرونی مسائل سے نمٹنے کے لیے آئی ایم ایف سے کامیاب مذاکرات ضرورت ہیں، آئی ایم ایف پروگرام پاکستان کے مسائل میں کمی کا باعث بنے گا۔

    عالمی ریٹنگز ایجنسی کے مطابق حال ہی میں پاکستان سعودی عرب سے ارب ڈالر کا پیکج حاصل کرنے میں کامیاب ہوا ہے، جاری کھاتےکےخسارےمیں اضافہ بھی زرمبادلہ میں کمی کاباعث ہے۔

    مزید پڑھیں : زرِمبادلہ کے ذخائرمیں 19 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی کمی، اسٹیٹ بینک اعلامیہ

    اعداد وشمار کے مطابق پاکستان کے بیرونی قرضوں کا حجم مجموعی قرضوں کا پینتیس فیصد ہے، گزشتہ ایک سال میں قرضوں میں 2 اعشاریہ 6 فیصد کا اضافہ ہوا ہے ، رواں مالی سال کی دوسری سہماہی میں بیرونی قرضوں کی شرح جی ڈی پی کا69.9 فیصد ہوگئی ہے۔

    دوسری جانب اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق زرِ مبادلہ کے ذخائر میں19کروڑ60لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے، مجموعی ذخائر گھٹ کر 13 ارب 83 کروڑ ڈالر سے نیچے آگئے ہیں۔

    ترجمان اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ مرکزی بینک کے پاس 7ارب 48کروڑ ڈالر جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس6ارب34 کروڑ ڈالر موجود ہیں۔

  • پاکستان کا آئی ایم ایف پروگرام لینا کریڈیٹ پازیٹیو ہوگا، موڈیز

    پاکستان کا آئی ایم ایف پروگرام لینا کریڈیٹ پازیٹیو ہوگا، موڈیز

    نیویارک : عالمی ریٹنگز ایجنسی موڈیز کا کہنا ہے کہ پاکستان کا انٹر نیشنل مانیٹر ی فنڈ کے پروگرام لینا کریڈٹ پازیٹیو ہے، پروگرام سے پاکستان کو درکار فوری مدد مل جائے گی اور جو نئی حکومت کیلئے مدد گار ثابت ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ریٹنگز ایجنسی موڈیز نے پاکستان کی معاشی صورتحال پر رپورٹ جاری کردی ہے ، جس میں موڈیز نے پاکستان تحریک انصاف حکومت کی جانب سے پیش کئے گئے منی بجٹ کو بھی معشیت کیلئے بہتر قرار دیا اور کہا نیا بجٹ اخراجات اور مالیاتی خسارے میں کمی کاباعث بنے گا۔

    موڈیز کا کہنا ہے کہ پاکستان کا آئی ایم ایف پروگرام لیناکریڈیٹ پازیٹیو ہوگا، نئی حکومت کو فوری طور مدد درکار ہے اور اس پروگرام سے پاکستان کو درکار فوری مدد مل جائے گی، جو نئی حکومت کیلئے مدد گار ثابت ہوگا اور ایک بار پھر معاشی اصلاحات کا عمل دوبارہ جاری کرنے میں مدد دے گا۔

    موڈیز کا کہنا ہے کہ پاکستان کو رواں مالی سال سےآٹھ ارب ڈالر کے قرض اتارنے ہیں اور پاکستان کا آئی ایم ایف سے رجوع کرنا بہتر ہے، آئی ایم ایف فنانسنگ کے اس گیپ کو کم کرنے میں مدد کرسکتا ہے جبکہ آئی ایم ایف پروگرام سےبرآمدات ا ور سرمایہ کاری میں مدد ملے گی۔

    ریٹنگ ایجنسی کے مطابق پاکستانی مشعیت کو بیرونی مالیاتی مسائل کا سامنا ہے زرمبادلہ ذخائر کم ترین سطح پر آگئے ہیں رزمبادلہ ذخائر تین ماہ کی درآمدات کیلئے بھی کا فی نہیں ہیں۔

    مزید پڑھیں : پاکستان نے آئی ایم ایف سے قرضے کے لیے باضابطہ درخواست کردی

    یاد رہے گزشتہ ہفتے انڈونیشیا کے جزیرے بالی میں وفاقی وزیر خزانہ اسدعمر کی انٹر نیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات کی، جس میں پاکستان نے آئی ایم ایف کو قرض پروگرام کے لیے باضابطہ طور پر درخواست دی تھی۔

    خیال رہے پی ٹی آئی کی حکومت نے ملکی معیشت کو استحکام بخشنے کے لیے آئی ایم ایف سے رجوع کرنے کا اعلان کیا تھا اور اس ضمن میں وزیر خزانہ اسد عمر نے ایک بیان جاری کیا، جس میں انھوں نے کہا کہ ملک مشکل حالات سے گزر رہا ہے، آئی ایم ایف سے ایسا پروگرام لینا چاہتے ہیں، جس سے معاشی بحران پر قابو پایا جا سکے۔

  • موڈیز کی بجٹ 19-2018 پر تنقید

    موڈیز کی بجٹ 19-2018 پر تنقید

    عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے آئندہ مالی سال 19-2018 کے بجٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپر ٹیکس کا آئندہ مالی سال میں جاری رہنا کریڈٹ نیگیٹو ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز کا کہنا ہے کہ سنہ 2021 تک سپر ٹیکس مکمل طور پر ختم ہو جائے گا۔ 2021 میں بینک کی کارکردگی میں بہتری متوقع ہے۔

    موڈیز کے مطابق سپر ٹیکس بینکوں کے منافع پر منفی اثرات مرتب کر رہا ہے۔ بینکوں پر ٹیکسوں کی شرح 39 فیصد ہے۔ سپر ٹیکس کے خاتمے سے بینکوں پر ٹیکس کی شرح 35 فیصد ہوجائے گی۔

    موڈیز نے بجٹ 19-2018 پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپر ٹیکس کا آئندہ مالی سال میں جاری رہنا کریڈٹ نیگیٹو ہے۔ بینکوں کی جانب سے حکومتی سیکیورٹیز میں سرمایہ کاری بڑھے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے ٹیکس نیٹ میں اضافہ متوقع ہے: موڈیز

    ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے ٹیکس نیٹ میں اضافہ متوقع ہے: موڈیز

    اسلام آباد: عالمی ریٹنگز ایجنسی موڈیز کا کہنا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے پاکستان میں ٹیکس نیٹ میں اضافہ متوقع ہے۔ ایمنسٹی اسیکم مالیاتی اور بیرونی کھاتوں پر دباؤ کو کم کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ریٹنگز ایجنسی موڈیز کا کہنا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے حوالے سے پاکستان کے لیے کریڈٹ مثبت ہے۔ ایمنسٹی اسیکم مالیاتی اور بیرونی کھاتوں پر دباؤ کو کم کرے گی۔

    موڈیز کے مطابق یہ اسیکم ٹیکس ریفارمز کاحصہ ہے اور اس سے ٹیکس نیٹ میں اضافہ متوقع ہے جبکہ محصولات میں بھی ایک فیصد تک کا اضافہ متوقع ہے۔

    ایجنسی کا کہنا ہے کہ اسکیم سے پاک چین اقتصادی راہدری کے اخراجات اور محصولات میں کمی سے بڑھنے والا دباؤ کم ہوگا۔ سرمایہ واپس آنے سے ادائیگیوں کا توازن بہتر ہوگا۔ پاکستانیوں کے 150 ارب ڈالر کے اثاثے بیرون ملک موجود ہیں۔

    موڈیز کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان کے بیرونی کھاتے شدید دباؤ کا شکار ہیں درآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ زائد درآمدات کرنٹ اکاؤنٹ اور زرمبادلہ ذخائر پر دباؤ ڈال رہی ہے۔ زرمبادلہ ذخائر 34 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئے ہیں۔

    ریٹنگ ایجنسی کے مطابق پاکستان میں صرف 12 لاکھ افراد ٹیکس ریٹرن فائل کرتے ہیں۔ پاکستان کی ٹیکس جنریشن کیپسٹی ایشیا پیسفک میں سب سے کم ہے جبکہ پاکستان کا کریڈٹ پروفائل بھی کم محصولات کے باعث دباؤ کا شکار رہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستانی روپے کی قدر میں کمی معیشت پر دو رس بہتر نتائج مرتب کرے گی، موڈیز

    پاکستانی روپے کی قدر میں کمی معیشت پر دو رس بہتر نتائج مرتب کرے گی، موڈیز

    سنگاپور : موڈیز کا کہنا ہے کہ پاکستانی روپے کی قدر میں کمی معیشت پر دو رس بہتر نتائج مرتب کرے گی تاہم روپے کی قدر میں کمی کا پانچ فیصد تک محدود رہنا بہتر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ریٹنگز ایجنسی موڈیز نے پاکستانی کرنسی اور اس کے قدر پر رپورٹ جاری کردی، موڈیز کا کہنا ہےکہ پاکستانی کرنسی کی قدر میں کمی پڑنے والےطویل مدتی اثرات بہتر ہونگے ۔

    ایجنسی نے نشاندہی کی ہے کہ فوری طور پر اس کمی کے مشکلات ہوسکتی ہیں مگر یہ مشکلات دیرپا نہیں ہونگی۔

    موڈیز کا کہنا ہے کہ ڈالر کے مقابلے روپے کو ابھی دباؤ کا سامنا ہے، گزشتہ ماہ روپے کی قدر میں پانچ فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، روپےکی قدر میں کمی سے زرمبادلہ ذخائر میں کمی کا سلسلہ رک جائے گا جبکہ فلیکس ایبل ایکس چینج ریٹ معیشت کوسنبھالا دینے کا باعث بنے گا۔

    موڈیز کا کہنا ہے کہ اگرچہ روپے کی قدر میں کمی سے قرضوں کے حجم میں اضافہ ہوتا ہے تاہم کمی پانچ فیصدتک محدود رہی تو قرضوں پرخاطر خواہ اثرنہیں پڑے گا۔

    ریٹنگز ایجنسی نے پیشگوئی کی ہے کہ بڑھتی ہوئی درآمدات کے باعث پاکستان کا جاری کھاتوں کاخسارہ تین سے چار فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔


    مزید پڑھیں : ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح 113 روپے پر پہنچ گئی


    یاد رہے گذشتہ روز ایک ماہ میں دوسری بارروپےکی قدر میں کمی ، اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح 113 روپے پر پہنچ گئی تھی۔

    اس سے قبل گذشتہ ماہ ڈالر کی قیمت میں اچانک اضافہ ہوا تھا اور چند گھنٹوں میں 110 روپے تک فروخت ہونے والا ڈالر ٹریڈنگ کے اختتام پر 108 روپے 70 پیسے کا ہوگیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں

  • موڈیز کی جانب سے پاکستان کے امریکی ڈالر بانڈز کی درجہ بندی جاری

    موڈیز کی جانب سے پاکستان کے امریکی ڈالر بانڈز کی درجہ بندی جاری

    اسلام آباد: موڈیز نے پاکستان کے امریکی ڈالر بانڈز کی درجہ بندی جاری کردی۔ موڈیز نے پاکستانی بانڈز کو بی 3 ریٹنگ دی ہے۔

    عالمی ریٹنگز ایجسی موڈیز کے مطابق حالیہ برسوں میں پاکستان کے کریڈٹ پروفائل میں بہتری آئی ہے۔

    موڈیز کا کہنا ہے کہ معیشت بحالی کی راہ پر گامزن ہے جس کی وجہ وہ معاشی اصلاحات ہیں جوکہ آئی ایم ایف پروگرام کے تحت شروع کی گئیں تھیں۔

    موڈیز کا مزید کہنا ہے کہ سی پیک منصوبہ انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری میں اضافہ کا باعث بنے گا۔ اس کے علاوہ بجلی کی پیداوار بھی بڑھے گی۔

    ریٹنگ ایجنسی کا کہنا ہے کہ ملکی معاشی شرح نمو میں اضافہ ہوا ہے تاہم قرضوں کے بوجھ، کم محصولات اور سیاسی عدم استحکام جیسے خطرات بھی لاحق ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • موڈیز کی جانب سے پاکستان کی ریٹنگ بی تھری پر برقرار

    موڈیز کی جانب سے پاکستان کی ریٹنگ بی تھری پر برقرار

    نیویارک : موڈیز کا کہنا ہے کہ پاکستانی معیشت کا آوٹ لک مستحکم ہے تاہم حکومتی قرضے اور مالیاتی خسارہ معاشی ترقی کی راہ میں روکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ریٹنگز ایجنسی موڈیز نے پاکستان کی ریٹنگز بی تھری پر برقرار رکھی اور پاکستانی معیشت کے آوٹ لک مستحکم قرار دیا ہے، موڈیز کا کہنا ہے کہ پاکستان معاشی ترقی کی شرح میں اضافہ ہوا ہے اور آئندہ دو سال میں یہ بڑھ کر چھ فیصد تک پہنچ جائے گی۔

    عالمی ریٹنگز ایجنسی نے2020 تک پاکستان کی جی ڈی پی سات فیصد تک ہونے کی پیشگوئی کی ہے جبکہ ٹیکس وصولی میں پاکستان دیگر ممالک سے کافی پیچھے ہے، ملکی قرضوں کا حجم جی ڈی پی کاسرسٹھ اعشاریہ چھ فیصد تک پہنچا ہے اور آئندہ دو سال میں اس میں کمی کی توقع نہیں، آئندہ دو برسوں میں مالیاتی خسارہ بھی بڑھتا ہوا نظر آرہا ہے۔

    عالمی ریٹنگز ایجنسی کا کہنا ہے کہ الیکشن سال ہونے کی وجہ سے حکومتی خراجات میں ممکن نہیں، زرمبادلہ ذخائر اگرچہ بہتر ہیں مگر بڑھتی ہوئی درآمدت کے باعث صورتحال بدستور نازک ہے، پاک چین اقتصادی راہدای پاکستان کے انفراسٹرکچر ضرویات کو پورا کرے گا، سی پیک منصوبہ ملکی معشیت کیلئے اہم ہے آئی ایم ایف پروگرام کے تحت شروع اصلاحات کے مثبت نتائج نظر آرہے ہیں ۔

    موڈیز کا کہنا ہے کہ حکومتی قرضوں میں اضافہ اورمالیاتی خسارے میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، برآمدات میں آضافے کے باعث مستحکم زرمبادلہ ذخائر بھی کم پڑ سکتے ہیں پاکستان کے مقامی بانڈز کی ریٹنگ بھی بی اے تھری پر برقرار رکھی گئی ہے جبکہ سیاسی عدم استحکام اور جغرافیہ سیاست ریٹنگز اور معاشی کارکردگی پر اثر انداز ہوتی ہے۔

    ریٹنگز ایجنسی کے مطابق مالی سال دوہزار سولہ سترہ کے اختتام پر معاشی شرح نمو 4اعشاریہ5 فیصد رہی جو کہ گزشتہ دو سال سے زیادہ ہے، آئندہ چند برسوں میں پاکستانی معیشت کی شرح نمو 6 فیصد تک پہنچ جائے گی، سی پیک منصوبے سے پاکستان معیشت کو استحکام ملے گا، قرضوں میں اضافہ اور ٹیکس وصولی میں کمی مالیاتی مسائل کا باعث بن رہی ہے۔

    مالی سال دوہزار سولہ سترہ میں مالیاتی خسارہ چار اعشاریہ چار فیصد رہا، زرمبادلہ ذخائر بڑھ رہے ہیں تاہم بڑھتی ہوئی درآمدات کے باعث نارک صورت حال کا سامنا ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔

  • بجٹ18-2017 پر عمل پیرا ہونے میں رسک فیکٹر زیادہ ہے، موڈیز

    بجٹ18-2017 پر عمل پیرا ہونے میں رسک فیکٹر زیادہ ہے، موڈیز

    واشنگٹن : موڈیز کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں مقررہ اہداف حقیقت پسندانہ نہیں تاہم مالیاتی خسارے میں کمی کاعزم مثبت اشارہ ہے۔

    عالمی ریٹنگز ایجنسی موڈیز نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کا تجزیہ جاری کردیا، موجود حکومت کی جانب سے پیش کردہ آئندہ مالی سال کے بجٹ پر عمل پیرا ہونے میں رسک فیکٹر زیادہ ہے۔

    موڈیز کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کیلئے مالیاتی خسار ے کو جی ڈی پی کے چار اعشاریہ ایک فیصد تک محدود رکھنے کا ہدف مقرر جبکہ ترقیاتی اخراجات میں اضافے پر زور دیا گیا ہے۔

    موڈیز کے مطابق حکومت کا ماننا ہے کہ معاشی ترقی کیلئے ترقیاتی منصوبے انتہائی اہم ہیں، اس وقت پاکستان کے قرضوں کاحجم جی ڈی پی کے تناسب سے سڑسٹھ فیصد ہوگیا ہے۔

    عالمی ریٹنگز ایجنسی کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال میں ٹیکس اہداف کا حصول مشکل نظر آتا ہے، اس کے علاوہ عام انتخابات کے باعث موجودہ حکومت پر عوامی اخراجات میں اضافہ کیلئے دباؤ بڑھے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔