Tag: Morgue

  • کراچی: کفن لینے آنے والا شخص سرد خانے کے باہر لٹ گیا

    کراچی: کفن لینے آنے والا شخص سرد خانے کے باہر لٹ گیا

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی روک تھام نہ کی جاسکی، کفن لینے کے لیے آنے والا شخص سرد خانے کے باہر لٹ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی میں کفن لینے کے لیے آنے والے شخص کو سرد خانے پر لوٹ لیا گیا، مسلح ملزمان جنید نامی شہری کی موٹر سائیکل چھین کر فرار ہوگئے۔

    متاثرہ شہری جنید کا کہنا ہے کہ بھتیجے کا انتقال ہو گیا تھا اس کے لیے کفن لینے آیا تھا، موٹر سائیکل کھڑی کرتے ہی 2 ملزمان آئے اور پستول نکال لی۔

    جنید کے مطابق ملزمان نے مجھ سے چابی مانگی اور پستول کا چیمبر زور سے کھینچا، میں نے ڈر کے مارے چابی دے دی اور سرد خانے کے اندر بھاگ گیا۔

    شہری کا کہنا ہے کہ وہ مرحوم کی نماز جنازہ کے بعد پولیس کے پاس جائیں گے۔

    خیال رہے کہ شہر قائد ایک بار پھر لٹیروں اور ڈکیتوں کے ہتھے چڑھ چکا ہے، ستمبر کے وسط میں جاری کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق جنوری سے اگست کے دوران ڈکیتی مزاحمت پر 60 شہریوں کو قتل کیا جاچکا ہے۔

    اس عرصے میں اسٹریٹ کرائم کی یومیہ ڈھائی سو وارداتیں ہوتی رہیں۔ 8 ماہ میں 36 ہزار سے زائد موٹر سائیکلیں، 1500 کاریں اور 19 ہزار سے زائد موبائل فون چھیننے کی رپورٹس درج کی گئیں۔

  • جناح اسپتال کا مردہ خانہ موٹر سائیکل سروس سینٹر میں تبدیل

    جناح اسپتال کا مردہ خانہ موٹر سائیکل سروس سینٹر میں تبدیل

    کراچی : شہر قائد کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال میں موٹرسائیکلوں کی دھلائی کا کام شروع کردیا گیا، کوئی ایم ایل او وقت پر پہنچے یا نا پہنچے، مورچری کے اندر موٹر سائیکلوں کی دھلائی وقت پر ہوتی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی ٹیم ایک مقامی شہری کی اطلاع پر جناح اسپتال کے مردہ خانہ پر پہنچی تو وہ دیکھنےھ میں بھوت بنگلہ کا منظر پیش کر رہا تھا۔

    مردہ خانے کا دروازہ لاوارث لاش کی طرح کھلا ہوا تھا اور وہاں نہ کوئی ڈیوٹی افسر نہ کوئی ذمہ دار موجود تھا، وہاں صرف ایک ملازم موجود تھا۔

    ایم ایل او کے کمرے کا دروزا کھلا ہونے کے علاوہ نلکے سے پانی بھی گررہا تھا، مذکورہ ملازم دنیا ومافیہا سے بے خبر اپنی موٹر سائیکل کی سروس کرتا رہا۔

    قمیض اتارے ہوئے ملازم نے اندر جاتے ہوئے رپورٹر سے کوئی سوال بھی نہیں کیا بلکہ موبائل فون سے ویڈیو بنانے پر بھی ملازم ٹس سے مس نہ ہوا۔

    اے آر وائی ٹیم کی موجودگی کے دوران ایک بچے کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے مورچری لائی گئی، ملازم نے جلدی سے اپنی قمیض پہننی اور خود کو مصروف ظاہر کرنے لگا۔

    موٹر سائیکل سروس کولڈ اسٹوریج کے دروازے پر کی جارہی تھی، ملازم کے مطابق کولڈ اسٹوریج تقریباً 4 سال سے استعمال میں نہیں ہے، موٹر سائیکل پر پرائیویٹ نمبر کو  ہرا نمبر کرکے اسے سرکاری موٹر سائیکل ظاہر کیا گیا تھا۔