Tag: Morocco

  • مراکش میں 5 اسرائیلیوں کی بھیانک موت

    مراکش میں 5 اسرائیلیوں کی بھیانک موت

    رباط: مراکش میں ایک خوفناک کار حادثے کے نتیجے میں پانچ اسرائیلی ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق جمعہ کی صبح جنوب مشرقی مراکش کے سیاحتی شہر ورزازات کے قریب ایک خوفناک ٹریفک حادثے میں پانچ اسرائیلی ہلاک اور تین دیگر زخمی ہو گئے۔

    اسرائیلی میڈیا نے اسرائیلی ’زاکا‘ ریسکیو یونٹ کی رپورٹ کے حوالے سے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ان میں سے دو کے پاس فرانسیسی شہریت ہے، جب کہ ڈرائیور اسرائیلی تھا، ہلاک ہونے والے تمام افراد ایک بڑے گروپ کے ساتھ مراکش گئے تھے۔

    حادثہ اس وقت پیش آیا جب ڈرائیور گاڑی کا کنٹرول کھو بیٹھا، جس کے نتیجے میں گاڑی الٹ گئی اور تمام مسافر موقع ہی پر ہلاک ہو گئے، مراکش کے حکام مرنے والوں کی شناخت اور لاشوں کو پہنچانے کے لیے کام کر رہے ہیں، تاہم اسرائیل ٹائمز نے ہلاک شدگان کی شناخت جاری کی ہے، جن میں دو آپس میں بھائی ہیں۔

    نامعلوم افراد نے یہودیوں کی عبادت گاہ کو آگ لگا دی

    اخبار ’اسرائیل ہیوم‘ نے اطلاع دی کہ ہلاک ہونے والے پانچوں افراد صفد شہر میں ’بریسلاو ہاسیڈک‘ فرقے کے پیروکار تھے، اور وہ زگورا شہر میں مراکشی یہودیوں کی عبادت گاہوں کا دورہ کر رہے تھے۔

    الصفد کے میئر نے کہا کہ ’’ہم وزارت خارجہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں، اس واقعے کے حوالے سے سرکاری حکام ہمیں باقاعدہ اپ ڈیٹس فراہم کررہے ہیں۔‘‘

  • مراکشی فٹبال فیڈریشن کا فیفا سے احتجاج

    مراکشی فٹبال فیڈریشن کا فیفا سے احتجاج

    دوحا: مراکش کی فٹ بال فیڈریشن نے فرانس اور مراکش کے درمیان ورلڈ کپ سیمی فائنل کے میچ کے دوران ریفری کے غلط فیصلو کے خلاف فیفا سے احتجاج ریکارڈ کیا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق مراکش فٹ بال فیڈریشن کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ میکسیکو کے ریفری سیزر راموس نے میچ کے پہلے ہاف میں جب فرانسیسی کھلاڑی تھیو ہرنینڈز نے مراکش کے کھلاڑی سوفیان بوفال کے خلاف فاؤل کیا تو وہ مراکش کو پنالٹی کک دینے میں ناکام ہوئے۔

    بیان کے مطابق فاؤل پر مراکش کو پنالٹی کک ایوارڈ کرنے کے بجائے ریفری نے بوفال کو ہی یلو کارڈ جاری کیا۔

    مراکش فٹ بال فیڈریشن کا کہنا ہے کہ متبادل کھلاڑی کو نیچے گرانے پر بھی میچ کے آفیشل اس کو دوبارہ دیکھنے میں بھی ناکام ہوئے۔

    رائل مراکشی فٹ بال فیڈریشن نے متعلقہ باڈی کو لکھا ہے کہ وہ ریفری کے فیصلوں پر نظر ثانی کریں جن کی وجہ سے مراکش 2 پنالٹی ککس سے محروم ہوا جو کہ کئی سپیشلسٹ ریفریز کی نظر میں پنالٹی بنتے تھے۔

    خیال رہے کہ بدھ کو کھیلے گئے میچ میں فرانس نے مراکش کو صفر کے مقابلے میں 2 گول سے شکست دی تھی۔ مراکش کی ٹیم کانسی کے تمغے کے لیے سنیچر کو کروشیا کا مقابلہ کرے گی۔

    توقعات کے برخلاف مراکش نے سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے بیلجیئم، اسپین اور پرتگال کی مضبوط ٹیموں کو شکست دی۔

    اگر تیسری پوزیشن کے میچ میں مراکش کروشیا کو ہرانے میں کامیاب ہوتا ہے تو یہ پہلی مرتبہ ہوگا کہ کوئی افریقی ٹیم فیفا ورلڈ کپ میں کانسی کا تمغہ جیتے گا۔

  • پانچ دنوں تک جاری ریسکیو آپریشن مراکشی بچے کی دردناک موت کی خبر پر ختم ہو گیا (ویڈیوز)

    پانچ دنوں تک جاری ریسکیو آپریشن مراکشی بچے کی دردناک موت کی خبر پر ختم ہو گیا (ویڈیوز)

    رباط: مراکشی بچے نے کنوئیں سے نکالے جانے سے کچھ دیر قبل ہی دم توڑ دیا، 5 سالہ ریان اورم کی دردناک موت پر دنیا بھر میں لوگ رنجیدہ ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کل رات دنیا بھر کی نگاہیں ٹی وی اسکرینوں پر جمی ہوئی تھیں، اور ان کے دل مراکش کے شفشاؤن دیہی علاقے کے ساتھ دھڑک رہے تھے، جہاں مسلسل 5 دن سے مراکشی بچے ریان کو خشک کنوئیں سے نکالنے کی کوششیں آخری مراحل میں تھیں۔

    تاہم امدادی کارکن گزشتہ روز جب ریان تک پہنچے تو انھیں معلوم ہوا کہ وہ دم توڑ چکا ہے، بچہ شمالی مراکش میں ایک کنوئیں میں پانچ دن سے پھنسا ہوا تھا، اس ریسکیو آپریشن کے درد ناک انجام نے مراکشی قوم کو رلا دیا۔

    شاہی محل نے ہفتے کے روز سرکاری میڈیا کے ذریعے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ جب تک امدادی کارکن لڑکے تک پہنچ کر اسے بچا پاتے وہ مر چکا تھا۔

    ریان گزشتہ پانچ دن سے ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بنے رہے، دنیا بھر سے لوگوں نے اس کے لیے پیغامات بھیجے، پھر اس کی موت کی خبر نے عوام الناس سمیت ممتاز شخصیات کو بھی گہرے دکھ سے دوچار کر دیا، مراکش کے بادشاہ محمد نے بھی محل کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں لڑکے کے والدین سے تعزیت کا اظہار کیا۔

    ریان مراکش کے شمال میں 32 میٹر گہرے ایک خشک کنوئیں میں گر گیا تھا، امدادی کارکن کئی دنوں سے اسے نکالنے کی کوششیں کر رہے تھے، ریان کو کنوئیں سے نکالے جانے کا منظر بھی مراکشی ٹی وی نے براہ راست دکھایا۔

    بچاؤ کا نازک اور خطرناک مشن

    ریان یکم فروری کی شام کو اپنے گاؤں اغران میں گھر کے باہر موجود گہرے خشک کنوئیں میں گرا تھا، اسے کنوئیں سے نکالنا ایک بہت پیچیدہ معاملہ بن گیا تھا، یہ کنواں اوپر سے صرف 45 سینٹی میٹر (18 انچ) چوڑا تھا اور نیچے جا کر مزید تنگ ہو گیا تھا، جس سے بچانے والوں کے لیے براہ راست نیچے اترنا ناممکن ہو گیا تھا۔

    علاقہ ایسا تھا کہ جگہ جگہ بھاری چٹانیں تھیں جو ریسکیو آپریشن میں رکاوٹ تھیں، اور بھاری مشینری کے استعمال کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خطرہ تھا، کنوئیں کی مٹی ٹوٹ کر بچے کو زندہ دفنا سکتی تھی، ریسکیو اہل کاروں نے دن رات مسلسل کام کیا اور کھدائی کی مکینیکل مشینیں استعمال کیں۔

    اور اس دوران ملک بھر میں، مراکش کے لوگوں نے گھروں اور کیفوں میں ٹیلی ویژن پر ریسکیو آپریشن کو آنکھوں سے دیکھا۔

    لڑکے کے ایک مرد رشتہ دار نے رائٹرز ٹی وی کو بتایا کہ انھیں بچے کی گمشدگی کا احساس پہلی بار اس وقت ہوا جب انھوں نے دبی دبی رونے کی آوازیں سنیں، جس کے بعد انھوں نے اسے فون کی لائٹ کی روشنی میں تلاش کرنا شروع کیا۔

    شفشاؤن کے آس پاس کا پہاڑی علاقہ سردیوں میں سخت سرد ہو جاتا ہے، بچے کو زندہ رکھنے کے لیے کھانا اور پانی نیچے اتارا گیا، بچہ روتے ہوئے کہتا تھا مجھے نکالو، بچے کو ایک ٹیوب کے ذریعے پانی اور آکسیجن بھی فراہم کی گئی، بچے کی نگرانی کے لیے ایک کیمرہ بھی استعمال کیا گیا۔

    ریسکیو عملے نے بچے کو بچانے کے لیے کنوئیں کے برابر ایک گہری کھائی کھودنا شروع کر دی، تاکہ بچہ گہرائی میں جہاں پھنسا ہوا ہے، وہاں تک براہ راست پہنچا جا سکے، اور پھر وہاں ایک سرنگ کھود کر اسے نکالا جا سکے، ہفتے کی صبح بچے تک پہنچنے کے لیے صرف 2 میٹر مزید کھودنا باقی رہ گیا تھا، جب کہ جب ایک سخت چٹان راہ میں حائل ہو گئی، جس سے نجات پانے کے لیے 5 گھنٹے لگے، کیوں کہ اس چٹان کو کاٹنے کے دوران کنواں گرنے اور امدادی کارکنوں کے مرنے کا بھی خطرہ تھا۔

    کنوئیں تک سرنگ کھودنے کے لیے ٹیپوگرافیکل انجینئرنگ کے ماہرین کو مدد کے لیے بلایا گیا تھا، ایک ہیلی کاپٹر بھی موجود تھا جس کے ذریعے بچے کو فوری طور پر اسپتال لے جایا جانا تھا، لیکن تمام کارروائیوں کے باوجود جب بچے کو باہر نکالا گیا تو یہ جان کر دنیا بھر کے لوگوں کی آنکھیں آنسوؤں سے بھر گئیں کہ پانچ سال کا ریان اورم بچ نہیں پایا۔

    یہ تاحال معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ ریان اورم کنوئیں میں کیسے گرا، کیوں کہ بتایا جاتا ہے کہ وہاں موجود کنوؤں پر حفاظتی غلاف ہوتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر ہیش ٹیگ SaveRayan کا ٹاپ ٹرینڈ پر رہا۔

  • کئی روز سے کنویں میں پھنسے بچے کے ساتھ کیا ہوا؟

    کئی روز سے کنویں میں پھنسے بچے کے ساتھ کیا ہوا؟

    شمالی افریقی ملک مراکش میں ایک کنویں میں تین روز سے پھنسے کمسن بچے کو بحفاظت نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن تیز کردیا گیا۔

    سی این این کے مطابق صوبہ شفشاون میں کنویں میں موجود بچے کی بحفاظت واپسی کے لیے ریسکیو سرگرمیاں جاری ہیں۔ رایان نامی 5 سالہ بچہ 3 روز قبل 100 فٹ گہرے کنویں میں جاگرا تھا۔ ریسکیو آپریشن میں جدید مشینوں کا استعمال کیا جا رہا ہے، ریسکیور ورکرز 90 فٹ  تک پہنچنے میں کامیاب ہوچکے ہیں۔

    رایان کی والدہ نے میڈیا کو بتایا کہ منگل کی شام رایان کنویں کے پاس کھیل رہا تھا اور اچانک اس میں جا گرا، ہم نے اسے ہر جگہ ڈھونڈنے کی کوشش کی تاہم اس کے رونے کے بعد ہمیں علم ہوا کہ وہ کنویں میں گر چکا ہے، ہم نے فوری طور پرریسکیو حکام کو اطلاع دی جس کے بعد آپریشن شروع کیا گیا۔

    بچے کے والد کا کہنا ہے کہ رایان کو رسی کے ذریعے کنویں میں غذا فراہم کی جا رہی ہے، ہم نے اسے کیمرے کی مدد سے پانی پیتے دیکھا ہے، وہ حرکت بھی کر رہا ہے، ہمیں امید ہے کہ وہ خیریت سے ہوگا۔

    ٹوئٹر پررایان کی بحفاظت واپسی کے لیے صارفین دعائیں کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں #SaveRayan  ہیش ٹیگ بھی ٹرینڈ کر رہا ہے۔

    ریسکیو حکام نے میڈیا کو بتایا ہے کہ رایان کی بحفاظت واپسی کے لیے آپریشن جاری ہے، ہم بہت قریب پہنچ چکے ہیں، ریسکیو ورکرز کے لیے ایمرجنسی نافذ کر ردی گئی ہے اور تمام عملے کو آپریشن میں شریک کیا گیا ہے۔

  • مراکش نے تمام براہ راست پروازیں 2 ہفتے کے لیے معطل کردیں

    مراکش نے تمام براہ راست پروازیں 2 ہفتے کے لیے معطل کردیں

    مراکش نے جنوبی افریقہ اور دیگر علاقائی ممالک سے آنے والے مسافروں کے لیے مراکش کی بری، بحری اور فضائی سرحدیں بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق مراکش میں حکام نے پیر 29 نومبر سے تمام براہ راست پروازیں 2 ہفتے کے لیے معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    مراکشی حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جنوبی افریقہ اور دیگر علاقائی ممالک سے آنے والے مسافروں کے لیے مراکش کی بری، بحری اور فضائی سرحدیں بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    مراکش کی وزارتی کمیٹی نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ او میکرون کے تیزی سے پھیلنے سے بچاؤ کے لیے کیا گیا ہے، نیا وائرس افریقی اور یورپی ممالک میں تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے۔

    یاد رہے کہ مراکش سے قبل سعودی عرب سمیت متعدد عرب اور یورپی ممالک بھی پروازویں معطل کرچکے ہیں۔

    اس سے قبل بحرین، متحدہ عرب امارات، عمان اور مصر دیگر کئی ممالک کی طرح کرونا وائرس کی نئی قسم کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے 7 افریقی ممالک سے آنے والے مسافروں پر عارضی پابندی عائد کرچکے ہیں۔

    یورپی یونین، برطانیہ اور بھارت نے بھی کرونا وائرس کی نئی قسم سامنے آنے کے بعد سخت سرحدی کنٹرول کا اعلان کیا ہے۔

    برطانیہ نے جنوبی افریقہ اور پڑوسی ممالک سے پروازوں پر پابندی لگا دی ہے اور وہاں سے واپس آنے والے برطانوی مسافروں کو قرنطینہ میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔

    کرونا کی نئی قسم اومیکرون کا سب سے پہلے جنوبی افریقہ میں انکشاف ہوا اور اس کے بعد یہ وائرس بیلجیئم، بوٹسوانا، اسرائیل اور ہانگ کانگ میں بھی پایا گیا ہے۔

  • مراکش: ڈیڑھ لاکھ سال قدیم زیورات دریافت

    مراکش: ڈیڑھ لاکھ سال قدیم زیورات دریافت

    رباط: مراکش میں انسانی تاریخ کے قدیم ترین زیورات دریافت ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی افریقی ملک مراکش کے ساحل سے انسانی تاریخ کے قدیم ترین زیورات دریافت ہوئے ہیں، ماہرین آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ یہ زیورات ڈیڑھ لاکھ سال پرانے ہیں۔

    مراکش میں محققین نے جمعرات کو ایک لاکھ 42 ہزار سال اور ایک لاکھ پچاس ہزار سال کے درمیان قدیم ترین زیورات کی نقاب کشائی کی، یہ زیورات ملک کے جنوب مغربی علاقے میں واقع ساحلی شہر الصویرہ کے بیزمون غاروں میں دریافت ہوئے۔

    مراکشی ماہر آثار قدیمہ عبدالجلیل بوزوگر نے میڈیا کو بتایا کہ یہ دریافت سوراخ شدہ اور سیاہی والے 30 سمندری خولوں پر مشتمل ہے، یعنی انسانوں نے ان خولوں پر آئرن آکسائیڈ سے بھرپور سرخ مادہ لگایا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ سرخ مٹی کے رنگ سے رنگے ہوئے چھوٹے سوراخوں والی سیپیوں سے بنے کئی ہار اور کنگن ملے ہیں، جو چند ہفتے قبل الصویرہ کے قریب بیزمون غار میں پائے گئے تھے۔

    عبدالجلیل نے بتایا کہ یہ سیپیاں ڈیڑھ لاکھ سال پرانی ہیں، فی الحال اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ دنیا میں سب سے قدیم ہیں، دوسرا مطلب یہ ہے کہ یہ پہلا موقع تھا جب انسانوں نے ان سیپیوں کو آپس میں یا دوسرے لوگوں کے گروہوں کے ساتھ بات چیت کے ایک ذریعے کے طور پر استعمال کیا۔

    انھوں نے کہا کہ یہ مراکش اور انسانیت کے لیے ایک بڑی دریافت ہے، یہ خیال کیا جاتا ہے کہ دریافت ہونے والے ہاروں میں سے کچھ کو قدیم زمانے میں مواصلات کی ایک شکل کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا۔

    یہ دریافت رباط میں مراکشی آثار قدیمہ ادارے، ایریزونا یونیورسٹی اور یورپ افریقا کی بحیرۂ روم کی لیبارٹری پر مشتمل ایک بین الاقوامی ٹیم نے کی۔

    واضح رہے کہ ایسے ہی نوادرات مشرق وسطیٰ اور افریقا میں بھی ملے ہیں تاہم ان کی عمر 35 ہزار سال سے لے کر ایک لاکھ پینتیس ہزار سال کے درمیان کی تھی۔

    محققین کے مطابق مراکش میں دنیا کے قدیم ہومو سیپیئنز (ارتقا کے دوران بالکل ابتدائی انسان) سے تعلق رکھنے والے پانچ افراد کی باقیات دریافت ہوئی تھیں، جو 3 لاکھ 15 ہزار سال پرانے تھے، انھیں 2017 میں فرانسیسی محقق ژاں ژاک ہوبلن کی ٹیم نے جبل الرحود میں دریافت کیا تھا۔

  • مراکش نے غیر ملکیوں کو بڑی خوشخبری سنادی

    مراکش نے غیر ملکیوں کو بڑی خوشخبری سنادی

    رباط: مراکش کی حکومت نے عالمی وبا کرونا کی تیسری لہر سے نمٹنے کے لئے نئے اقدامات کا اعلان کردیا ہے، اس سلسلے میں دو فہرستیں شائع کی گئیں ہیں۔

    سبق ویب سائٹ کے مطابق منگل پندرہ جون دو ہزار اکیس سے مراکش کے ایئرپورٹ بین الاقوامی پروازوں کے لیے بحال ہوجائیں گے تاہم اس دوران متعدد ممالک کے سیاحوں کی آمد پر پابندی رہے گی۔

    مراکشی صحت حکام نے اس حوالے سے دو فہرستیں جاری کی ہیں، پہلی فہرست کا تعلق مراکش کے شہریوں یا وہاں مقیم ان غیر ملکیوں سے ہے جنہیں مراکش آنے جانے کی مشروط اجازت دی گئی ہے۔ شرط یہ ہے کہ مقامی شہری اور مقیم غیر ملکی ویکسین یافتہ ہوں یا پی سی آر سرٹیفکیٹ میں وہ وائرس سے پاک ثابت ہوں۔

    سعودی عرب، مصر، اردن اور تیونس ممالک کے شہریوں اور سیاحوں کو بھی پہلی فہرست میں رکھا گیا ہے۔

    دوسری فہرست ان ممالک کی ہے جہاں کرونا وائرس کے مصدقہ کیسز بڑھ رہے ہیں یا ان ممالک میں کرونا وائرس مختلف خطرناک رخ اختیار کررہا ہے یا ان ممالک میں وبا کے حوالے سے اعداد وشمار صحیح طریقے سے ریکارڈ پر نہیں آرہے ہیں۔

    مراکشی حکام نے دوسری فہرست میں شامل ممالک سے آنے والے مسافروں پر پابندی لگائی ہے کہ وہ سفر سے قبل اجازت نامہ حاصل کریں، پی سی آر ٹیسٹ کرائیں اور مراکش آنے پر دس دن تک ہوٹل قرنطینہ میں اپنے خرچ پر رہیں گے۔

    ان میں خلیج کے پانچ ممالک بحرین، امارات، قطر، سلطنت عمان اور کویت شامل ہیں جبکہ جنوبی ایشیا سے بنگلہ دیش، انڈیا، پاکستان کے نام ہیں، اس کے علاوہ افغانستان، انڈونیشیا، ایران، مالدیپ بھی شامل ہیں۔

  • مراکش میں ایک دن میں کرونا وائرس کے 14 سو سے زائد نئے کیسز

    مراکش میں ایک دن میں کرونا وائرس کے 14 سو سے زائد نئے کیسز

    رباط: مراکش میں کرونا وائرس کیسز میں اضافہ جاری ہے، 24 گھنٹوں میں 14 سو سے زائد نئے کیسز کے بعد ملک میں کرونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 58 ہزار سے زائد ہوگئی۔

    مراکشی وزارت صحت کے مطابق مراکش میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کرونا وائرس کے 14 سو 4 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد مراکش میں مجموعی کیسز کی تعداد 58 ہزار 489 ہوچکی ہے۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے گزشتہ روز 41 افراد ہلاک ہوئے جس کے بعد اب تک ہلاکتوں کی مجموعی تعداد ایک ہزار 52 ہوچکی ہے۔

    اب تک کرونا وائرس کے 43 ہزار 49 مریض صحتیاب ہو چکے ہیں جبکہ ملک کے مختلف شہروں میں زیر علاج مریضوں میں سے 191 کی حالت نازک ہے جنہیں مختلف قرنطینہ مراکز میں رکھا گیا گیا ہے۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے لوگوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایات کی جاتی ہے، اس ضمن میں ہینڈ بلز اور معلوماتی کتابچوں کی تقسیم کے علاوہ سوشل میڈیا پر بھی اس حوالے سے اہم معلومات لوگوں کو مہیا کی جا رہی ہیں۔

    حکام نے ہدایت کی ہے کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے سماجی فاصلے کے اصول پر سختی سے عمل کریں، علاوہ ازیں ماسک اور ہاتھوں کو دھونے کا خصوصی اہتمام کریں تاکہ اس مرض کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔

  • دھوم دھام سے شادی کرنے پر دولہا، دلہن اور باراتی گرفتار

    دھوم دھام سے شادی کرنے پر دولہا، دلہن اور باراتی گرفتار

    رباط: مراکش میں کرونا وائرس کے خلاف عائد پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شادی کرنے والے دولہا، دلہن اور بارات کے شرکا کو گرفتار کر لیا گیا، ملک بھر میں شادیوں کی تقاریب منعقد کرنے پر بھی پابندی عائد ہے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق مراکشی پولیس نے کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے مقرر پابندیوں کی خلاف ورزی پر دولہا، دلہن اور باراتیوں کو گرفتار کر لیا، شادی ملک کے شمالی شہر تطوان میں منعقد کی گئی تھی۔

    میڈیا کے مطابق دولہا دلہن نے شادی کے موقع پر باقاعدہ بارات کا انتظام کیا، شہر کے مرکزی علاقے میں ایک مشہور سیاحتی مقام تک بارات لے گئے تاکہ وہاں یادگاری تصاویر بنوا سکیں۔

    تاہم جلد ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی، مراکشی پولیس نے دولہا، دلہن کے ساتھ بارات میں شامل تمام مہمانوں کو بھی گرفتار کرلیا۔ پوری بارات کو علاقے کے تھانے لے جایا گیا۔

    پولیس نے بتایا کہ دولہا دلہن نے شادی خاموشی سے کی تھی تاہم تصویر بنانے کے شوق نے سارا معاملہ خراب کردیا۔

    مقامی حکام نے دولہا اور دلہن سمیت تمام باراتیوں سے پوچھ گچھ شروع کردی ہے۔

    خیال رہے کہ مراکشی شہر تطوان سمیت 8 بڑے شہروں میں جولائی کے آخر میں لاک ڈاؤن کردیا گیا تھا جہاں کرونا وائرس کے مریض کثیر تعداد میں سامنے آئے تھے۔

    حکام نے کرونا وائرس کی وجہ سے ملک بھر میں شادیوں کی تقاریب منعقد کرنے پر بھی پابندی عائد کر رکھی ہے۔

  • مراکش میں کورونا کا مریض پولیس کیلئے چھلاوا بن گیا

    مراکش میں کورونا کا مریض پولیس کیلئے چھلاوا بن گیا

    رباط : کورونا کے مریض نے پولیس حکام کو تگنی کا ناچ نچا دیا، مذکورہ شخص پولیس کیلئے چھلاوا بن گیا، سخت سیکیورٹی کے باوجود چکمہ دے کر فرار ہوجاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مراکش میں کورونا کے ایک مریض نے اپنے شہر سے فرار ہوکر سیکیورٹی اور صحت حکام کو مشکل میں ڈال دیا وہ ایک شہر سے دوسرے شہر باآسانی منتقل ہوجاتا ہے، پولیس تعاقب میں ہے لیکن کسی ایک جگہ نہ ٹکنے کی وجہ سے اس تک رسائی مشکل ہو رہی ہے۔

    مراکشی ذرائع ابلاغ کے مطابق حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ انجانے میں بہت سارے لوگ اس مریض کی وجہ سے کورونا وائرس کی لپیٹ میں آسکتے ہیں جنہیں معلوم نہیں وہ اس کی خاطر مدارت یا انسانیت نوازی کے سلسلے میں اس کے قریب ہوں گے اور انجانے میں کورونا وائرس کی زد میں آجائیں گے۔

    مراکشی حکام نے بتایا کہ وزان شہر کے مرکزی علاقے سے کورونا کا مریض لاپتا ہوا تھا، اس کا کوویڈ 19 ٹیسٹ میں رزلٹ پازیٹیو آیا تھا جس کےت بعد وہ فرار ہوگیا تاہم اس وقت تک مریض کی تلاش جاری ہے۔

    مراکشی جریدے کے مطابق فرار ہونے والے مراکشی شہری کا کورونا ٹیسٹ طنجہ شہر میں ہوا تھا وہاں سے وہ وزان چلا گیا تھا۔ تب تک اس کی ٹیسٹ کی رپورٹ نہیں آئی تھی۔

    اخباری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ متعلقہ حکام نے موبائل پر متاثرہ شخص سے رابطے کی کوشش کی اس کے بتائے ہوئے پتے تک رسائی حاصل کی گئی لیکن اس نے ٹیلی فون کا جواب دیا اور نہ ہی مبینہ پتے پر مل سکا۔