Tag: Mother of 03 children

  • سسرال والوں نے مبینہ طور پر تین بچوں کی ماں کو جلا کر مار ڈالا

    سسرال والوں نے مبینہ طور پر تین بچوں کی ماں کو جلا کر مار ڈالا

    شکر گڑھ : سسرال والوں نے مبینہ طور پر تین بچوں کی ماں کو جلا کر مار ڈالا، مقتولہ کے لواحقین نے قتل کا الزام خاوند، سسر اور نند پر عائد کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شکرگڑھ کے علاقے اخلاص پور میں مصباح نامی شادی شدہ حاملہ خاتون کو آگ لگا کر قتل کردیا گیا، خاتون کے اہلخانہ نے مقتولہ کے خاوند، سسر اور نند پر قتل کا الزام عائد کیا ہے۔

    اس حوالے سے مقتولہ کے بھائی نے میڈیا کو بتایا کہ مصباح پر مٹی کا تیل چھڑک کر آگ لگائی گئی، بہن کی موت کی اطلاع ہمیں محلہ داروں نے فون پر دی، اس نے کہا کہ مصباح کے تین معصوم بچےتھے، پولیس تعاون نہیں کررہی، ہمیں انصاف چاہیے۔

    دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا، واقعے کی تفتیش شروع کردی ہے جلد حقائق سامنے لائیں گے۔

    مزید پڑھیں : سکھر میں بیوی کو زندہ دفن کرنے والا ملزم ڈرامائی انداز میں گرفتار، لاش برآمد

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سکھر کے علاقے صالح پٹ کے قریب شادی شدہ خاتون کو اس کے شوہر نے سیاہ کاری کا الزام لگا کر تشدد کے بعد زندہ دفن کیا تھا۔

  • تین بچوں کی ماں کی تشدد زدہ لاش برآمد، پولیس کو قتل کا شبہ

    تین بچوں کی ماں کی تشدد زدہ لاش برآمد، پولیس کو قتل کا شبہ

    ٹنڈوآدم : تین بچوں کی ماں کی تشدد زدہ لاش برآمد ہوئی ہے، متوفیہ کے رشتہ داروں نے واقعہ کو خود کشی قرار دے دیا، پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ خود کشی کے بجائے قتل لگتا ہے، تفتیش جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹنڈوآدم کے گاؤں میں تین بچوں کی ماں کی تشدد زدہ لاش ملی ہے، متوفیہ کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ واقعہ خودکشی کا نتیجہ ہے، جبکہ پولیس نے قتل کا شبہ ظاہر کیا ہے، نعش پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کردی گئی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ٹنڈوآدم کے گاؤں گیدڑ آپھن میں تین بچوں کی ماں نوجوان خاتون رخسانہ اہلیہ دوست علی لاکھو کی گردن ٹوٹی نعش کو تعلقہ پولیس نے برآمد کرنے کے بعد تعلقہ اسپتال پوسٹ مارٹم کے لئے روانہ کیا۔

    اس سلسلے میں متوفی کے مامو عرس لاکھو نے بتایا کہ رخسانہ کا شوہر کراچی میں مزدوری کرتا ہے اور خود گھر میں اکیلی رہتی ہے اس کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں ہے اس نے غربت سے تنگ آکر خودکشی کی ہے۔

     اس حوالے سے ایس ایچ او تعلقہ نے بتایا کہ جس گھر سے نعش ملی ہے وہ متوفیہ کا ہے اور جھونپٹری نما گھر ہے جس کی اونچائی پانچ فٹ کے قریب ہے اور واقعہ خودکشی نہیں لگتا ہے ہمیں قتل کا شک ہے تاہم واقعے کی پوری تفشیش کریں گے۔

    متوفیہ کے میڈیکل چیک اپ کے لئے اجزاء لے لئے ہیں اور انہیں کراچی بھیجا جائے گا جبکہ ڈاکٹروں نے بھی90 فیصد قتل کا شبہ ظاہر کیا ہے جبکہ حتمی رپورٹ کراچی سے آنے کے بعد جاری کی جائے گی، علاوہ ازیں نعش پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کردی گئی ہے تاہم آخری اطلاعات تک واقعے کا مقدمہ درج نہیں ہو سکا۔