Tag: mother

  • ننھا لنگور خون میں لت پت ماں کی لاش سے لپٹ کر روتا رہا، دیکھنے والے بھی آبدیدہ

    ننھا لنگور خون میں لت پت ماں کی لاش سے لپٹ کر روتا رہا، دیکھنے والے بھی آبدیدہ

    جنگل کے آس پاس سے گزرنے والے ڈرائیورز سے دنیا بھر میں نہایت احتیاط سے گزرنے کی تاکید کی جاتی ہے، تاہم اکثر ڈرائیور اپنی مستی میں نہایت تیزی سے گزرتے ہیں اور اس دوران کوئی معصوم جانور ان کی بدمست گاڑی کے نیچے آ کر کچلا جاتا ہے۔

    سوشل میڈیا پر اکثر ایسی تصاویر وائرل ہوتی ہیں جن میں کوئی بڑا جانور یا بچہ جنگل سے گزرنے والی سڑک پر کسی گاڑی سے ٹکرا کر بری طرح زخمی ہوجاتا ہے، اور سنگ دل ڈرائیور رکے بغیر گاڑی اڑاتا چلا جاتا ہے۔

    ایسے حادثات میں جانور بری طرح زخمی ہوجاتے ہیں یا پھر موقع پر ہی یا زخموں کی تاب نہ لا کر مر جاتے ہیں۔ اکثر نایاب جانور بھی ان حادثات کا شکار ہوجاتے ہیں جن کی تعداد پہلے ہی قلیل ہے۔

    حال ہی میں بھارت سے بھی ایسی ہی ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس نے دیکھنے والوں کے دلوں کو دکھ سے بھر دیا۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک مادہ لنگور سڑک کے بیچوں بیچ بے حس و حرکت پڑی ہے اور اس کے جسم سے خون بہہ رہا ہے، اس کا ننھا بچہ چلاتے اور روتے ہوئے ماں کو اٹھانے کی کوشش کر رہا ہے۔

    ننھا لنگور ماں کا چہرہ پکڑ کر اسے اٹھانے کی کوشش کر رہا ہے لیکن ماں بے حس و حرکت ہے۔

    آس پاس کئی افراد بھی کھڑے ہیں، حادثہ ممکنہ طور کسی تیز رفتار گاڑی کی وجہ سے پیش آیا ہے۔

    ٹویٹر پر یہ ویڈیو سشانت نندا نامی انڈین فارسٹ آفیسر نے پوسٹ کی ہے۔ انہوں نے لکھا کہ یہ منظر عرصے تک مجھے خوفزدہ کرتا رہے گا، بچہ ابھی تک ماں کی بانہوں میں ہے۔

    انہوں نے لکھا کہ بچے کو محفوظ مقام تک پہنچانے کے لیے تمام اقدامات کر لیے گئے ہیں۔

  • 4 بیٹوں کی قبروں کے پاس زندگی گزارنے والی بزرگ خاتون

    4 بیٹوں کی قبروں کے پاس زندگی گزارنے والی بزرگ خاتون

    قاہرہ: مصر میں ایک بزرگ خاتون گزشتہ 33 سال سے اپنے 4 مرحوم بیٹوں کی قبروں کے پاس زندگی گزار رہی ہیں، ان کے 4 بیٹے ایک المناک حادثے میں جاں بحق ہوگئے تھے۔

    اردو نیوز کے مطابق مصر میں ایک بزرگ خاتون 33 سال سے اپنے 4 بیٹوں کی قبروں کے پہلو میں بیٹھی ہوئی ہیں، غمزدہ ماں نے اپنی کہانی اور بیٹوں کے مرنے کے بعد قبرستان میں زندگی گزارنے کی تفصیلات مصری میڈیا کو سنائیں۔

    مذکورہ خاتون جنوبی مصر کے شہر بنی سویف میں غیر آباد صحرائی علاقے میں تنہا زندگی گزار رہی ہیں۔

    ام ایمن نامی خاتون کا کہنا ہے کہ ان کی عمر 75 برس ہے اور وہ پورا دن اپنے بیٹوں کی قبروں کے پاس گزارتی ہیں جو شیح رفعت قبرستان میں ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ وہ رات گزارنے گھر آتی ہیں اور اگلے روز صبح سویرے قبرستان جاتی ہیں، 33 سال سے ان کا یہی معمول ہے۔

    خاتون کا کہنا ہے کہ ان کے 5 بیٹے تھے جن میں سے چار سنہ 1990 میں گھر میں گیس سلنڈر پھٹنے کے باعث آگ لگنے سے جان کی بازی ہار گئے تھے۔

    ان کا کہنا ہے کہ اب وہ اپنا پورا دن یہیں گزارتی ہیں، وہ قبرستان میں ابدی نیند سوئے ہوئے اپنے بچوں سے بات کرتی ہیں۔ انہیں روزمرہ زندگی کی تفصیلات ایسے بتاتی ہیں جیسے وہ سن رہے ہیں۔

    مذکورہ خاتون نے قبرستان کے قریب ایک چھوٹا سے کمرہ بنا لیا ہے جہاں وہ پورا دن گزارتی ہیں، وہیں کھانا بناتی ہیں۔ انہیں اس بات کا یقین ہے کہ ان کے بچے ان کے ساتھ ہیں اور وہ خواب میں ملنے آتے ہیں۔

    خاتون نے وصیت کی ہے کہ مرنے کے بعد انہیں ان کے بچوں کے پہلو میں دفن کیا جائے۔

  • ’اسپتال لے جاتے ہوئے بیٹی کی سانس چل رہی تھی‘

    نئی دہلی: بھارت میں شوٹنگ کے دوران سیٹ پر خودکشی کرنے والی اداکارہ تنیشا شرما کی والدہ کا کہنا تھا کہ اگر اسے قریبی اسپتال لے جایا جاتا تو اس کی جان بچ سکتی تھی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ٹیلی وژن کی آنجہانی اداکارہ تنیشا شرما کی والدہ ونیتا شرما نے کہا ہے کہ ان کی بیٹی کی جان بچائی جاسکتی تھی۔

    اداکارہ کی والدہ نے بیٹی کے ساتھ ٹی وی ڈرامہ سیریل میں کام کرنے والے اداکار شیزان خان پر الزام عائد کیا کہ وہ تنیشا کو ایک ایسے اسپتال لے گئے تھے جو بہت دور واقع تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ جب تنیشا کو اسپتال لے جایا جارہا تھا تو وہ سانس لے رہی تھی اگر قریبی اسپتال لے جاتے تو وہ بچ سکتی تھی، ان کے مطابق قریبی اسپتال اس ڈرامے کے سیٹ سے چند منٹ کے فاصلے پر تھا۔

    اتوار کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ونیتا شرما نے کہا کہ ان کے اپنی بیٹی کے ساتھ بہت اچھے تعلقات تھے، میڈیا سے گفتگو کے دوران انہوں نے آنجہانی بیٹی کی ایک وائس میسیج بھی پلے کر کے سنوائی۔

    واضح رہے کہ 21 سالہ تونیشا شرما نے مبینہ طور پر اپنی موت سے 15 روز قبل شیزان سے مراسم ختم ہوجانے پر 24 دسمبر 2022 کو بھارتی ٹی وی کے سیریل ’علی بابا، داستان کابل‘ کے سیٹ پر خودکشی کرلی تھی۔

    ممبئی پولیس نے شیزان خان کو خودکشی میں اعانت کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا تھا اور اس وقت شیزان جوڈیشل کسٹڈی میں ہیں۔

  • خودکشی کرنے والی 20 سالہ اداکارہ ماں کے لیے کروڑوں روپے چھوڑ گئی

    نئی دہلی: چند روز قبل شوٹنگ کے دوران خودکشی کرنے والی بھارتی اداکارہ تونیشا شرما موت کے بعد اپنی والدہ کے لیے خطیر رقم چھوڑ گئی، پولیس کیس کی تحقیقات میں مصروف ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق 24 دسمبر کو سیٹ کے میک اپ روم میں پنکھے سے لٹک کر خودکشی کرنے والی اداکارہ تونیشا کی 15 کروڑ روپے کی جائیداد سامنے آئی ہے جو اب ان کی والدہ کی ہوچکی ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق 20 سالہ تونیشا 13 برس کی عمر سے کام کر رہی تھی، اور اپنی زندگی کے آخری لمحات تک اس کا شیڈول نہایت مصروف تھا۔

    تونیشا نے بے شمار ٹی وی شوز، فلموں اور میوزک ویڈیوز میں کام کیا تھا جس کی وجہ سے وہ اپنی ماں کے ساتھ خوشحال زندگی گزار رہی تھی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق خودکشی کیس میں اداکارہ کے سابق بوائے فرینڈ شیزان خان کو پولیس نے حراست میں لے رکھا ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں کا 15 روز قبل ہی تعلق ختم (بریک اپ) ہوا تھا۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ شیزان نے اداکارہ سے شادی کا وعدہ کر رکھا تھا تاہم اس نے وعدہ خلافی کی اور تعلق ختم کرلیا جس سے دلبرداشتہ ہو کر اداکارہ نے انتہائی قدم اٹھا لیا۔

  • بدبخت بیٹے نے ماں کو کالج کی عمارت سے نیچے پھینک دیا

    بدبخت بیٹے نے ماں کو کالج کی عمارت سے نیچے پھینک دیا

    کیلیفورنیا: امریکا میں ایک بدبخت بیٹے نے ماں کو کالج کی عمارت سے نیچے پھینک کر مار دیا، بعد ازاں خود بھی چھلانگ لگا دی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق کیلیفورنیا یونیورسٹی کے ایک سابق طالب علم نے اپنی ماں کو کیمپس کی عمارت سے پھینک کر خود بھی اپنی موت کی طرف چھلانگ لگا دی۔

    عمارت سے گرنے کے نتیجے میں دونوں ماں بیٹا ہلاک ہو گئے، پولیس کے تفتیش کاروں کا کہنا تھا کہ یہ قتل اور خود کشی تھی۔

    اروائن پولیس کے مطابق یہ واقعہ منگل کو پیش آیا، جب پولیس یونیورسٹی کیمپس پہنچی تو انھیں سوشل سائنس پلازہ بی میں زمین پر 77 سالہ تھاؤ تھائی گوین اور اس کے بیٹے 36 سالہ اینڈریو گوین ڈوان کی لاشیں ملیں۔

    پولیس نے بیان میں کہا کہ تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ ڈوان نے ماں گوین کو اٹھایا اور انھیں ایک کثیر المنزلہ عمارت سے نیچے پھینک دیا، اس کے بعد ڈوان نے بھی وہیں سے چھلانگ لگا کر موت کو گلے لگا لیا۔

    معلوم ہوا کہ ڈوان کو ذہنی مسائل کا سامنا تھا اور اروائن پولیس کو 2019 میں بھی اس سے رابطہ کرنا پڑا تھا، اورنج کاؤنٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی کے مطابق ڈوان نے 2020 میں ایک ذہنی اسپتال میں اپنے روم میٹ کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے جرم کا بھی اعتراف کیا تھا۔

    ڈوان کو 156 دن کی جیل کی سزا بھی ہوئی تھی اور تین سال اسے پروبیشن پر بھی گزارنے پڑے تھے، جس کا عرصہ جولائی میں ختم ہوا تھا۔

    یونیورسٹی کے ترجمان کے مطابق ڈوان نے 2017 سے 2019 تک حیاتیاتی علوم کی تعلیم حاصل کی، لیکن گریجویشن نہیں کیا، جب کہ اس کی والدہ کا اسکول سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

  • بچے کو بچانے کے لیے ہہادر ماں خونخوار شیر سے گتھم گتھا ہوگئی

    بچے کو بچانے کے لیے ہہادر ماں خونخوار شیر سے گتھم گتھا ہوگئی

    نئی دہلی: ہر ماں اپنے بچے کو مشکل سے بچانے کے لیے دنیا کے ہر خطرے سے لڑ جاتی ہے، ایسی ہی ایک ماں نے اپنے بچے کو شیر کے جبڑوں سے بھی چھڑا لیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کے شہر نئی دہلی میں بہادر ماں اپنے بچے کو شیر کے جبڑے سے بچانے کے لیے نہتی لڑ پڑی اور اپنے بیٹے کو شیر کے چنگل سے چھڑا لیا لیکن اس کوشش میں وہ خود بھی زخمی ہوگئی۔

    یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ارچنا چوہدری نامی خاتون اپنے 15 ماہ کے بیٹے کے ساتھ بھارتی ریاست مدھیا پردیش کے گاؤں میں گھر کے قریب رفع حاجت کے لیے جارہی تھیں۔

    مقامی عہدیدار سنجویو شریواستو نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ شیر قریبی بندھو گڑھ ٹائیگر ریزرو سے بھٹک کر یہاں پہنچا تھا، جس کے بعد اس نے بچے پر حملہ کردیا، شیر نے اپنے جبڑے سے بچے کے سر پر حملہ کیا تھا۔

    ماں یہ دیکھ کر لمحے بھر کو تو ساکت رہ گئی لیکن پھر اس نے فوراً اپنے آپ کو سنبھالتے ہوئے بیٹے کو شیر سے بچانے کی کوشش کی، تب شیر نے ان پر بھی حملہ کردیا۔

    ماں کی چیخ و پکار سننے پر گاؤں والے جمع ہوگئے اور ماں اور بچے کو بچانے کی کوشش کی، ہجوم کو دیکھ کر شیر جنگل کی جانب فرار ہوگیا۔

    سنجویو شریواستو کا کہنا ہے کہ خاتون کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، ماں اور بچے کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔

    حکام کی جانب سے علاقے کا سرچ آپریشن کیا جارہا ہے جبکہ مقامی شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ رات کے وقت گھر سے باہر نہ نکلیں۔

  • ماں کی موت سے دلبرداشتہ جوان بیٹے نے خودکشی کرلی

    ماں کی موت سے دلبرداشتہ جوان بیٹے نے خودکشی کرلی

    قاہرہ: مصر میں ماں کی موت سے دلبرداشتہ ہو کر 22 سال بیٹے نے خودکشی کرلی، پولیس واقعے کی تفتیش کر رہی ہے۔

    مقامی میڈیا ویب سائٹ کے مطابق مصر کے علاقے کفر الشیخ میں ایک نوجوان نے اپنی ماں کی موت کی وجہ سے ڈپریشن کا شکار ہونے پر اپنے کمرے میں رسی سے لٹک کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔

    کفر الشیخ سیکیورٹی ڈائریکٹوریٹ کو اطلاع ملی جس میں اطلاع دینے والے نے بتایا کہ اس کے 22 سالہ بیٹے نے اپنے کمرے کی چھت سے بندھی رسی سے خود کو پھانسی لگا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا ہے۔

    پولیس کی تفتیش پر والد نے تصدیق کی کہ نوجوان اپنی ماں کی موت کی وجہ سے کچھ عرصے سے نفسیاتی بحران کا شکار تھا اور وہ ہمیشہ دروازہ بند کر کے روتا تھا۔

    پولیس نے لاش کو طبی تجزیے کے لیے بھجوا دیا تاکہ اس بات کی تصدیق ہوسکے کہ نوجوان کو قتل نہیں کیا گیا۔

  • 5 ماہ کی بچی فروخت کرنے والی ماں گرفتار

    5 ماہ کی بچی فروخت کرنے والی ماں گرفتار

    مصر میں 5 ماہ کی بیٹی فروخت کرنے والی گداگر خاتون کو گرفتار کرلیا گیا، بچی کو کئی افراد نے خریدا جس کے بعد قانون نافذ کرنے والے حرکت میں آگئے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق مصر کے شہر المنصورۃ میں ایک عورت نے اپنی 5 ماہ کی بچی کو 7 ہزار مصری پونڈ میں فروخت کردیا۔

    المنصورہ شہرمیں سراغ رساں ادارے کے ڈائریکٹر کو اطلاع ملی کہ کار پارکنگ میں کام کرنے والے نے ایک بچی کو اغوا کرلیا ہے، سیکیورٹی فورس کے اہلکاروں نے ملزم کو گرفتار کرلیا جس کے خلاف اغوا کی رپورٹ درج کروائی گئی تھی۔

    ملزم نے بتایا کہ کیس اغوا کا نہیں بلکہ بردہ فروشی کا ہے، اس نے یہ بھی بتایا کہ اس نے جس خاتون سے بچی خریدی ہے اسے وہ ایک عرصے سے جانتا ہے۔

    مذکورہ عورت المنصورہ شہر کی سڑکوں پر گداگری کرتی ہے، اس نے اپنی بچی ایک سوڈانی خاتون کے ہاتھوں فروخت کی۔ میرا کردار صرف ثالث کا تھا، میں نے بچی کو اغوا نہیں کیا۔

    ملزم نے یہ بھی بتایا کہ اس نے 7 ہزار پونڈ دے کر مصری خاتون سے اس کی بچی وصول کر کے ایک اور خاتون کے حوالے کی جس کا نام اسما ہے اور اس کی عمر 56 برس ہے۔

    بعد ازاں مذکورہ خاتون سے پوچھ گچھ کی گئی تو اس نے بچی کے سودے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ میں نے مجبوراً یہ بچی حاصل کی ہے کیونکہ میں بے اولاد ہوں اور میں ماں نہیں بن سکتی، لبنان میں مقیم ایک مصری دوست نے مجھے یہاں مصر سے بچی خریدنے کا مشورہ دیا تھا۔

    مذکورہ واقعے میں ملوث تمام افراد کے خلاف قانونی کارروائی شروع کردی گئی ہے، پورا کیس پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کیا جائے گا۔

  • ماں کے زبردستی کچی سبزیاں کھلانے پر شیر خوار بچہ ہلاک

    ماں کے زبردستی کچی سبزیاں کھلانے پر شیر خوار بچہ ہلاک

    امریکا میں ایک ماں اپنے شیر خوار بچے کو زبردستی کچی سبزیاں اور پھل کھلاتی رہی جس سے بچہ شدید غذائی قلت کا شکار ہو کر دم توڑ گیا، عدالت نے ماں کو مجرم قرار دے دیا۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکا میں ایک ماں کو عدالت نے سزا سنائی جس نے اپنے نوزائیدہ بیٹے کو سبزی خوروں کا کھانا کھلانے پر اصرار کیا یہاں تک کہ غذائی قلت کی وجہ سے بچے کی موت ہوگئی۔

    39 سالہ امریکی خاتون کو اپنے 18 ماہ کے بیٹے کے قتل کا مجرم قرار دیا گیا جو کہ صرف سبزی خور خوراک کھانے کی وجہ سے غذائیت کی قلت کا شکار تھا، ماں اسے صرف کچی سبزیاں اور پھل زبردستی کھلا رہی تھی۔

    شیلا اولیری، جسے کیپ کورل، فلوریڈا میں عدالت نے ایک ہفتے تک جاری رہنے والے مقدمے کی سماعت کے بعد سزا سنائی، اب عمر قید کی سزا کا سامنا کر رہی ہے۔

    ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بچہ شدید غذائی قلت کا شکار تھا اور بہت کمزور تھا، 18 ماہ کی عمر میں اس کا وزن صرف 7 کلو گرام تھا جبکہ اس عمر میں بچے کا معمول کا وزن 12 کلو گرام ہوتا ہے۔

    واقعے کے دن شیلا اور اس کے شوہر نے، جن پر قتل کا الزام ہے بچے کی سانس بند ہونے کے وجہ سے 911 پر کال کی تاہم جائے وقوعہ پر پہنچنے پر پیرا میڈیکس نے بچے کی موت کی تصدیق کردی۔

    جوڑے کے دو اور بچے بھی تھے جن کی عمر 5 سال اور دوسرے کی 3 سال ہے، وہ دونوں بچے بھی غذائی قلت کا شکار تھے، ان کی جلد زرد تھی اور ان میں سے ایک کے دانت بالکل سیاہ تھے۔

    پولیس کے مطابق جس دن بچے کی موت ہوئی اس دن اسے سانس لینے میں دشواری ہو رہی تھی، والدین بچے کی مدد کرنے کے بجائے سوگئے، جب تک وہ بیدار ہوئے تب تک بچے کی سانس بالکل بند ہو چکی تھی اور وہ دم توڑ چکا تھا۔

  • شبانہ اعظمی کی والدہ نے ان کی شادی کسی لنگڑے لولے سے کروانے کا کیوں کہا؟

    شبانہ اعظمی کی والدہ نے ان کی شادی کسی لنگڑے لولے سے کروانے کا کیوں کہا؟

    بالی ووڈ کی معروف اداکارہ شبانہ اعظمی نے بتایا کہ ان کی والدہ ایک فلم دیکھ کر بھڑک اٹھی تھیں، شبانہ کا کہنا تھا کہ ان کی والدہ بہت ہی مضبوط اور بے باک طریقے سے اپنی بات کہتی تھیں۔

    بالی وڈ کی لیجنڈری اداکارہ شبانہ اعظمی اپنی والدہ شوکت اعظمی سے بے انتہا محبت کرتی ہیں، اور ان کے ساتھ گزارے لمحات زندگی کا حسین ترین وقت مانتی ہیں۔

    حال ہی میں شبانہ اعظمی نے دی اولڈیسٹ لو اسٹوری نامی کتاب کے اجرا کی تقریب میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی، شبانہ اعظمی نے اس کتاب میں اپنی ماں کے ساتھ گزارے وقت کے قصوں کے بارے میں ایک مضمون شیئر کیا۔

    شبانہ اعظمی اپنی والدہ کے بارے میں لکھتی ہیں کہ وہ ایک بہت اچھی خاتون، ماں اور بیوی تھیں۔ ان کی سب سے بڑی خاصیت تھی کہ وہ اپنی پروفیشنل لائف کے ساتھ ساتھ پرسنل لائف میں برابر تال میل رکھتی تھیں۔

    انہوں نے لکھا کہ وہ بالی وڈ کی نروپا رائے ٹائپ کی ماں نہیں تھیں، وہ بہت ہی مضبوط اور بے باک طریقے سے اپنی بات کہتی تھیں، وہ کب آپ کو زمین پر اتار دیں گی، پتہ بھی نہیں چلتا تھا۔

    شبانہ اعظمی نے بتایا کہ جب ان کی پہلی فلم انکر ریلیز ہوئی تھی تو میری ماں مجھ سے آگے والی قطار میں بیٹھی تھیں، فلم دیکھتے ہوئے انہوں نے مجھے کہا کہ تم ایک بہت اچھی اداکارہ ہو، مجھے فخر ہے تم پر، یہ فلم بہت اچھی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ماں کی بات سن کر میں بہت پراعتماد ہوگئی۔

    شبانہ نے بتایا کہ جب دو ماہ بعد ان کی دوسری فلم فاصلہ آئی تب وہ بولیں کہ شبانہ یہ اتنی بے ہودہ فلم ہے اور تم نے اتنا بے ہودہ کام کیا ہے، اگر یہ فلم تم نے مجھے پہلے دکھا دی ہوتی تو میں تمہاری شادی کسی لنگڑے لولے سے کروا دیتی، لیکن فلم انڈسٹری میں نہیں آنے دیتی۔