Tag: Motion Sickness

  • دوران سفر طبیعت خرابی سے کیسے بچا جائے؟

    دوران سفر طبیعت خرابی سے کیسے بچا جائے؟

    سفر کرنا ایک دلچسپ تجربہ ہوسکتا ہے لیکن ہر شخص سفر سے لطف اندوز نہیں ہوتا، بعض افراد کے لیے سفر کرنا ایک تکلیف دہ مرحلہ ہوسکتا ہے کیونکہ دوران سفر ان کی طبیعت خراب ہوجاتی ہے۔

    گاڑی کا سفر نہ صرف طویل ہوتا ہے بلکہ تھکن کے ساتھ ساتھ سر چکرانے اور جی متلانے جیسی شکایات کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے، اکثر لوگوں کو گاڑی میں یا بحری سفر کے دوران موشن سکنس کا مسئلہ رہتا ہے یعنی چکر آنا اور قے کی کیفیت محسوس ہونا۔

    موشن سکنس کی علامات مختلف بھی ہو سکتی ہیں، جیسے کچھ کو پسینہ آتا ہے یا پھر پیٹ میں درد ہوتا ہے، جی متلاتا ہے اور مسلسل بے آرامی تو رہتی ہی ہے۔

    ان تمام علامات کے باعث سفر کرنا انتہائی مشکل اور خوفناک عمل ہو سکتا ہے لیکن کچھ طریقے اپنا کر اس تکلیف کو کم کیا جا سکتا ہے۔

    سفر سے پہلے کھانے سے گریز

    کسی بھی روڈ ٹرپ پر جانے سے پہلے کوشش کریں کہ کچھ زیادہ نہ کھائیں یا پئیں، زیادہ کھانے سے معدے پر بوجھ پڑتا ہے اور متلی کی کیفیت زیادہ محسوس ہوتی ہے۔

    مشروبات سے دور رہیں

    مشروبات بھی جی متلانے اور قے کی وجہ بن سکتے ہیں، بلکہ الکوحل سے تو جسم میں پانی کی کمی ہو جاتی ہے جس سے سر میں بھی درد ہوتا ہے۔ سر کا درد اگر شدید ہو جائے تو دل بھی خراب ہوتا ہے اور قے کی کیفیت محسوس ہوتی ہے۔

    گاڑی میں ہلکی خوشبو والے اسپرے کا استعمال

    بہت تیز خوشبو والے اسپرے بھی موشن سکنس کا باعث بن جاتے ہیں، اس لیے ضروری ہے کہ کسی ایسے اسپرے کا انتخاب کریں بالخصوص سفر کے دوران جو بے آرامی کا سبب نہ بنے۔

    سفر کے دوران درست سیٹ کا انتخاب

    جن افراد کو موشن سکنس کا مسئلہ رہتا ہے انہیں چاہیئے کہ وہ ڈرائیور کے ساتھ فرنٹ سیٹ پر بیٹھیں، پیچھے بیٹھنا اور بالخصوص بیچ والی سیٹ پر بیٹھنے سے کافی پریشانی ہو سکتی ہے۔

    سفر کے دوران سونا بہتر

    سفر کے دوران کچھ دیر سو جانے سے موشن سکنس سے بچا جا سکتا ہے کیونکہ یہ ایک ایسی کیفیت ہے کہ گاڑی میں زیادہ حرکت محسوس کرنے یا تیز خوشبو سے بھی متحرک ہو سکتی ہے۔

    ببل گم ضرور رکھیں

    چیونگم یا ببل گم چبانے سے بھی موشن سکنس کی شدت کم ہو سکتی ہے، چیونگم چبانے سے کچھ ایسے کیمیکل ریلیز ہوتے ہیں جن سے آپ کی توجہ دوسری طرف ہو جاتی ہے۔

    موسیقی سنیں اور ریلیکس کریں

    گاڑی کے سفر کے دوران موشن سکنس سے بچنے کے لیے موسیقی سننا بھی فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے، ویسے بھی موسیقی سنتے ہوئے ایسے ہارمونز ریلیز ہوتے ہیں جس سے سننے والے کے موڈ میں بہتری آتی ہے۔

    گپ شپ لگاتے ہوئے جائیں

    اپنی توجہ ادھر ادھر کرنے کے لیے ضروری ہے کہ سفر کے دوران اپنا دماغ گپ شپ میں مصروف رکھیں، اور اگر اکیلے سفر کر رہے ہیں تو کسی دوست کو فون کرلیں۔

  • سفر کرتے ہوئے متلی اور چکر کیوں محسوس ہوتے ہیں؟

    سفر کرتے ہوئے متلی اور چکر کیوں محسوس ہوتے ہیں؟

    کچھ افراد کی طبیعت مختلف اقسام کی گاڑیوں میں سفر کرتے ہوئے بگڑ جاتی ہے اور مختلف علامات جیسے سر چکرانے، قے اور متلی کا سامنا ہوتا ہے، یہ موشن سکنس نامی عارضے کی علامات ہیں۔

    اس حوالے سے ماہرین نے 2 خیالات پیش کیے ہیں۔ ایک سنسری کونفلیکٹ تھیوری ہے جس کے مطابق موشن سکنس کا سامنا توازن کے نظام کی وجہ سے ہوتا ہے۔

    توازن کو مستحکم رکھنا ہمارے اندرونی کان میں موجود نظام کا کام ہوتا ہے جو ہماری نظروں کے سامنے موجود چیزوں اور محسوسات کا تجزیہ کرتا ہے، اگر ہماری آنکھوں، اندرونی کان اور لمس یا دباؤ کی تفصیلات ایک دوسرے سے مطابقت نہ رکھیں تو عدم توازن کا احساس ہوتا ہے۔

    یہی وجہ ہے کہ خیال کیا جاتا ہے کہ موشن سکنس ہماری حسوں کی معلومات کی عدم مطابقت کا نتیجہ ہوتی ہے جس کے دوران ہماری آنکھیں اور اندرونی کان جسم کو بتاتے ہیں کہ ہم حرکت کر رہے ہیں حالانکہ ہم ساکت بیٹھے ہوتے ہیں۔

    یہی وجہ ہے کہ ہم کسی ہموار اور سیدھی سڑک پر گاڑی میں سفر کر رہے ہوں تو سنسری تفصیلات میں عدم مطابقت کا امکان کم ہوتا ہے اور موشن سکنس کا سامنا نہیں ہوتا۔

    اس خیال کو موشن سکنس کے حوالے سے اب تک ٹھوس ترین وضاحت تصور کیا جاتا ہے، مگر ابھی بھی یہ سمجھنا باقی ہے کہ دماغ کے کونسے میکنزمز موشن سکنس کا باعث بنتے ہیں۔

    دوسری تھیوری کے مطابق موشن سکنس کی وجہ صرف سنسری انفارمیشن کی عدم مطابقت نہیں بلکہ اس کی وجہ اس سنسری انفارمیشن کے مطابق جسمانی انداز کو اپنانا نہیں ہوتا۔

    مگر اس تھیوری کی حمایت کے لیے شواہد زیادہ نہیں۔

    موشن سکنس کا اثر مختلف افراد پر مختلف انداز سے ہوتا ہے اور کوئی ایک وجہ نہیں جس سے وضاحت ہوتی ہو کہ کچھ افراد کو دیگر کے مقابلے میں اس کا زیادہ سامنا ہوتا ہے۔

    مگر کسی فرد کی بینائی اور توازن کے نظام کے کام کرنے کا انداز ضرور مختلف اقسام کی گاڑیوں پر سفر کے دوران ہمارے احساسات پر اثر انداز ہوتا ہے۔

    مخصوص عارضے جیسے آدھے سر کے درد اور اندرونی کان کے امراض کے باعث موشن سکنس کا امکان بھی بڑھتا ہے۔

    عمر اور جنس بھی اس کے امکانات بڑھانے والے ممکنہ عناصر ہیں، جیسے کچھ تحقیقی رپورٹس میں عندیہ دیا گیا ہے کہ 9 سے 10 کی عمر میں اس کا تجربہ ہونے امکان سب سے زیادہ ہوتا ہے جبکہ یہ مسئلہ خواتین میں زیادہ عام ہوتا ہے۔

    اسی طرح گاڑیوں کی اقسام بھی موشن سکنس کے تجربے پر اثرانداز ہوتی ہیں، جیسے حرکت کا حجم جتنا بڑا ہوگا موشن سکنس کا اثر بھی اتنا زیادہ دیر تک رہے گا اور علامات کی شدت بدتر ہوگی۔

    مثال کے طور پر اگر کسی چھوٹی کشتی میں کسی طوفان میں 8 گھنٹے سے زیادہ وقت تک سفر کیا جائے تو اس سے زیادہ شدت کی علامات کا سامنا ہوسکتا ہے، جبکہ ایک گھنٹے کے ٹرین کے سفر کا اثر ممکنہ طور پر کافی کم ہوگا چاہے ٹریک مثالی طور پر ہموار نہ بھی ہو۔

    بیشتر افراد کی جانب سے اکثر موشن سکنس کی شکایت اس وقت کی جاتی ہے جب وہ کسی گاڑی کو چلا نہیں رہے ہوتے بلکہ ڈرائیور کے ساتھ سفر کررہے ہوتے ہیں، ایسا ممکنہ طور پر اس لیے ہوتا ہے کہ ڈرائیور کسی گاڑی کی حرکت کو زیادہ بہتر طریقے سے محسوس کرتے ہیں۔

    موشن سکنس حقیقی دنیا تک ہی محدود نہیں بلکہ ورچوئل ماحول میں بھی سائبر سکنس (اسی کی ایک اور قسم) کا سامنا ہوسکتا ہے، ایسا اکثر اس وقت ہوتا ہے جب ایسی ویڈیو گیمز کھیلی جائیں جو سنسری انفارمیشن میں عدم مطابقت کا باعث بن جائیں۔

    سنیما میں تھری ڈی فلموں سے بھی اسی وجہ سے موشن سکنس کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    کیسے بچا جاسکتا ہے؟

    موشن سکنس سے نمٹنے کے لیے سفر کرتے ہوئے فون پر توجہ مرکوز کرنے کی بجائے کھڑکی سے باہر دیکھنے کو ترجیح دی جائے، ایسا کرنے سے متلی کے احساس کو کم کرنے میں مدد ملے گی کیونکہ بینائی کی تفصیلات اندرونی کان کے ساتھ زیادہ مطابقت پیدا کرسکیں گی۔

    ایسا ہی ٹرینوں اور کشتی کے سفر میں بھی کیا جاسکتا ہے جس کے دوران گزرتے مناظر پر توجہ مرکوز کرنا علامات کی شدت کم کرتا ہے۔

    علاوہ ازیں سفر سے قبل پیٹ بھر کر کھانے سے گریز کرنے، گاڑی میں ہوا کی نکاسی کو بہتر کرنے اور کئی جگہوں پر رکنے سے بھی اس کیفیت میں کمی ہوسکتی ہے، علامات بہت زیادہ ہونے کی صورت میں ڈاکٹر سے دوائیں بھی لی جاسکتی ہیں۔