Tag: Motivation

  • بڑھاپے میں ہونے والی بیماری کی وہ علامت جو جوانی میں بھی ظاہر ہوسکتی ہے

    بڑھاپے میں ہونے والی بیماری کی وہ علامت جو جوانی میں بھی ظاہر ہوسکتی ہے

    ہم میں سے اکثر افراد بعض اوقات زندگی کی دلچسپیوں سے اکتاہٹ محسوس کرتے ہیں اور یوں لگتا ہے ہماری دلچسپی ہر چیز سے ختم ہوگئی ہے، اسے ڈپریشن سمجھا جاتا ہے تاہم اب ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ یہ ڈیمینشیا کی ابتدائی علامت ہوسکتی ہے۔

    حال ہی میں برطانیہ میں کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ چیزوں سے دلچسپی یا عزم ختم ہوجانا درمیانی عمر یا بڑھاپے میں لاحق ہونے والے دماغی تنزلی کے مرض ڈیمینشیا کی ابتدائی علامت ہوسکتی ہے جو کئی برس قبل ظاہر ہوسکتی ہے۔

    کیمبرج یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ بڑھاپے میں ڈیمینشیا کی ایک عام نشانی معاملات میں دلچسپی ختم ہونا یا عزم سے محروم ہوجانا ہے، جس کو عام طور پر لوگ ڈپریشن یا سستی سمجھ لیتے ہیں۔

    تحقیق کے مطابق یہ ڈیمینشیا کی سب سے عام علامات میں سے ایک ہے جس میں زندہ رہنے کی جدوجہد میں کمی آتی ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ یہ علامت بیماری کے حملے سے کئی سال پہلے نمودار ہوسکتی ہے اور اس موقع پر علاج سے ڈیمینشیا کی روک تھام بھی ممکن ہوسکتی ہے۔

    اس تحقیق میں 304 صحت مند افراد کو شامل کیا گیا تھا جن میں ڈیمینشیا کی اس قسم کا باعث بننے والا جین موجود تھا۔ ان افراد کا جائزہ کئی برسوں تک لیا گیا اور کسی میں ڈیمینشیا کی تشخیص نہیں ہوئی اور تحقیق میں شامل بیشتر افراد کو علم بھی نہیں تھا کہ ان میں وہ مخصوص جین موجود ہے یا نہیں۔

    محققین نے ان افراد کے مختلف رویوں، یاداشت کے ٹیسٹ اور دماغ کے ایم آر آئی اسکین لیے۔

    انہوں نے بتایا کہ کئی برسوں تک لوگوں کا جائزہ لینے کے بعد ہم پر انکشاف ہوا کہ لوگوں کا روزمرہ کی زندگی میں زیادہ لاپروا ہونا اور مشغلوں میں دلچسپی ختم ہونا دماغی افعال میں تبدیلیوں کی پیشگوئی کرتا ہے، ہم نے دماغ کے ان حصوں کو سکڑتے دیکھا جو عزم اور کسی کام کو آگے بڑھانے کو سپورٹ کرتے ہیں اور یہ ڈیمینشیا سے کئی سال پہلے ہوتا ہے۔

    اس سے قبل ایک اور تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ ایسے افراد جن کو بیٹھنے کے بعد اچانک اٹھنے پر سر چکرانے کا سامنا ہوتا ہے، ان میں دیگر افراد کے مقابلے میں دماغی تنزلی کا باعث بننے والی بیماری ڈیمینشیا کا خطرہ دیگر سے لگ بھگ 40 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

  • عمران خان کے حوصلے سے معیشت جلد اپنے پاؤں پر کھڑی ہوگی، محمود خان

    عمران خان کے حوصلے سے معیشت جلد اپنے پاؤں پر کھڑی ہوگی، محمود خان

    مالاکنڈ : وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا مالاکنڈ میں درگئی انڈسٹریل اکنامک زون کا افتتاح کرتے ہوئے کہنا ہے کہ ’انڈسٹریل زون میں مقامی لوگوں کو روزگار فراہم کیا جائے گا‘۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے درگئی کا دورہ کیا اور درگئی انڈسٹریل اکنامک زون کا افتتاح کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پٹرولیم اور انڈسٹریز پر فوکس کر رہی ہے، روزگار کی فراہمی سے جرائم میں بھی کمی آئے گی۔

    محمود خان کا کہنا ہے کہ رشکئی زون پربھی جلد کام شروع کر رہے ہیں، عمران خان کے وژن کے مطابق سرمایہ کاری عوام پر کی جائے گی۔

    وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا مزید کہنا ہے کہ کرپشن سے بھر پور نظام ملاجس سے معاشی مسائل پیدا ہوئے، عمران خان کے حوصلے سے جلد معیشت اپنے پاؤں پر کھڑی ہوگی۔

    مزید پڑھیں : میران شاہ میں بجلی کا مسئلہ حل کر رہے ہیں: وزیر اعلیٰ محمود خان

    کچھ روز قبل وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان کا کہنا ہے کہ کسی کو بھی بے گھر نہیں ہونے دیں گے، میران شاہ میں بجلی کا مسئلہ حل کر رہے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے جنوبی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ لیویز اور خاصہ فورس کے مسائل پہلے اسمبلی میں لے کر جائیں گے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ کسی کو بھی بے گھر نہیں ہونے دیں گے، میران شاہ میں بجلی کا مسئلہ حل کر رہے ہیں۔ بجلی کے مسائل کے حل کے لیے پیسکو سے بات کر رہے ہیں۔

  • بے دلی اور بیزاری سے نجات پانے کے طریقے

    بے دلی اور بیزاری سے نجات پانے کے طریقے

    ہم میں سے اکثر افراد اپنی زندگی میں بوریت کا شکار ہوجاتے ہیں۔ بعض دفعہ ایسا بھی ہوتا ہے کہ ہمارا کوئی کام کرنے کو دل نہیں چاہتا۔ دراصل یہ علامت ڈپریشن اور ٹینشن کی نشانی ہیں۔

    بوریت اور بے دلی اس وقت پیدا ہوتی ہے جب آپ ایک ہی کام کافی عرصے تک کرتے رہیں۔ اس بے دلی سے جان چھڑانے کا سب سے آسان طریقہ تو یہ ہے کہ کوئی نیا کام کریں۔

    اپنے دفتر سے چند دن کی چھٹی لیں اور کسی پر فضا مقام پر چلے جائیں۔ کوئی فلم دیکھیں یا کوئی اچھی کتاب پڑھیں۔ یہ سب آپ کی بے دلی کو ختم کرے گا اور آپ کو پھر سے کام کی طرف متوجہ کرے گا۔

    ماہرین کے مطابق اس بے دلی اور کاہلی سے جان چھڑانے کے کچھ مفید طریقے ہیں جنہیں اپنا کر آپ اپنی صلاحیتوں کو مہمیز کر سکتے ہیں اور خود کو کام کرنے کی تحریک دلا سکتے ہیں۔


    تازہ ہوا سے لطف اٹھائیں

    بے دلی ختم کرنے کے لیے صبح یا شام کے وقت کسی پارک میں چلے جائیں اور تازہ ہوا سے لطف اندوز ہوں۔ سبزہ زار کو دیکھنا دماغ کو سکون پہنچاتا ہے۔

    باغ میں بھانت بھانت کے لوگوں اور ان کے مشغلوں کو دیکھنا بھی آپ کی توجہ وقتی طور پر اپنے اوپر سے ہٹا دے گا اور آپ اپنے آس پاس موجود چیزوں سے لطف اندوز ہوں گے۔

    اسی طرح چہل قدمی کرنا بھی اعصاب اور دماغ کو پرسکون کرتا ہے۔ پارک میں جا کر ٹھنڈی ہوا میں چہل قدمی کرنا دماغی و جسمانی صحت کے لیے فائد مند ہیں۔


    زندگی کا مقصد بنائیں

    اپنی زندگی کا کوئی مقصد بنائیں اور روز قدم قدم اس کی جانب بڑھیں۔ یاد رکھیں اگر آپ کی زندگی کا کوئی مقصد ہے تو آپ کبھی نا امید اور مایوس نہیں ہوں گے۔

    اس کے برعکس اگر آپ کسی مقصد کے بغیر زندگی جی رہے ہیں تو بہت جلد آپ اپنی زندگی سے اکتا جائیں گے اور پھر کوئی چیز آپ کو خوشی نہیں دے سکے گی۔


    اپنے آپ کو ’ٹریٹ‘ دیں

    اپنے آپ کو کوئی خوشی دینا بھی ضروری ہے۔ اپنی پسند کی کوئی نئی کتاب خریدیں، یا کسی ایسی جگہ شام گزاریں جہاں آپ جانا چاہتے ہوں۔ بغیر کسی تفریح کے ہر وقت کام آپ میں اداسی اور چڑچڑاہٹ پیدا کردیتا ہے۔

    یہ ضروری ہے کہ آپ کچھ وقت اپنے لیے نکالیں اور کام کے بوجھ سے آزاد ہو کر اپنے آپ کو ٹریٹ دیں۔


    چیزوں کو منظم کریں

    بعض دفعہ بہت زیادہ بکھراؤ بھی زندگی میں سستی اور بے دلی پیدا کردیتا ہے۔ اس سے بچاؤ کا آسان حل یہ ہے کہ اپنے تمام کاموں کی ایک فہرست بنائیں اور ترجیحات کے مطابق ان کاموں کو نمٹاتے جائیں۔

    زیر التوا کاموں کی تکمیل بھی آپ کو خوشی دے گی اور آپ نیا کام کرنے کی طرف متوجہ ہوں گے۔


    کافی کا استعمال

    چائے یا کافی میں موجود کیفین فوری طور پر آپ کے دماغ کو جگا کر اسے متحرک کردیتی ہے۔ اگر آپ تھکن یا سستی محسوس کر رہے ہیں تو ایک کپ کافی جادو کا اثر کرسکتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق سیب کھانا بھی دماغ کو متحرک کرتا ہے اور یہ صحت کے لیے بھی مفید ہے۔ اسی طرح منہ پر ٹھنڈے پانی کے چھپاکے مارنا بھی وقتی طور پر آپ کی تھکن دور بھگا دے گا۔

    ان طریقوں پر عمل کریں اور پھر ہمیں بتائیں کہ آپ دماغی طور پر کتنے متحرک ہوئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔