Tag: MoU

  • کے الیکٹرک اور چینی کمپنی کے مابین اہم معاہدہ ہو گیا

    کے الیکٹرک اور چینی کمپنی کے مابین اہم معاہدہ ہو گیا

    کراچی: کے الیکٹرک اور چینی کمپنی کے درمیان 1000 میگا واٹ قابل تجدید توانائی کا معاہدہ ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک اور چائنا تھری گورجز کارپوریشن کے درمیان ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے ہیں۔

    ترجمان کے الیکٹرک نے بتایا کہ اس معاہدے کے تحت کے الیکٹرک کے نیٹ ورک میں بڑے گرڈز پر بیٹری انرجی اسٹوریج سسٹم لگانے کی حکمت عملی بنائی جائے گی۔

    سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی نے کہا کہ ایم او یو کراچی کے صارفین کے لیے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، ہم ملکی جنریشن مکس میں صاف، پائیدار، اور سستی توانائی کا حصہ بڑھانے کے لیے پُر عزم ہیں۔

    مونس علوی نے کہا کہ ایم او یو کے مطابق آزاد جموں و کشمیر سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں قابل تجدید توانائی کے منصوبے لگائے جائیں گے۔

    کراچی میں نیوکلیئر پاور پلانٹ کا افتتاح، وزیر اعظم نے چینی بھائیوں سے بجلی کی قیمت میں کمی کی امید باندھ لی

    مونس علوی کے مطابق معاہدے کے تحت چائنا تھری گورجز کارپوریشن پاکستان میں 6 ارب مالیت سے 2.6 گیگا واٹ بجلی کے منصوبے لگائے گی۔

  • دہشت گردی کی مالی معاونت: جنوبی افریقہ سے معلومات کے تبادلے کا معاہدہ

    دہشت گردی کی مالی معاونت: جنوبی افریقہ سے معلومات کے تبادلے کا معاہدہ

    اسلام آباد: پاکستان نے منی لانڈرنگ سے متعلق جنوبی افریقہ سے ایم او یو کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ایم او یو کے تحت منی لانڈرنگ کیسوں سے متعلق فنانشل انٹیلی جنس کا تبادلہ ہوگا جبکہ دہشت گردی کی فنانسنگ کے حوالے سے بھی معلومات کا تبادلہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ سے نکلنے کے بعد بھی پاکستان کے اقدامات جاری ہیں، پاکستان نے منی لانڈرنگ سے متعلق جنوبی افریقہ سے ایم او یو کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے معلومات کا تبادلہ بھی ایم او یو کا حصہ ہے، کابینہ نے جنوبی افریقہ کے ساتھ ایم او یو کی منظوری دے دی۔

    فنانشل مانیٹرنگ یونٹ اور فنانشل انٹیلی جنس سنٹر ایم او یو پر دستخط کریں گے، ایم او یو کے تحت منی لانڈرنگ کیسوں سے متعلق فنانشل انٹیلی جنس کا تبادلہ ہوگا جبکہ دہشت گردی کی فنانسنگ کے حوالے سے بھی معلومات کا تبادلہ کیا جائے گا۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ وزارت قانون و انصاف سے ایم او یو کے مسودے کی توثیق لی جاچکی ہے جبکہ وزارت خارجہ سے بھی مفاہمت کی یادداشت سے متعلق این او سی حاصل کیا جا چکا ہے۔

  • سعودی عرب: قیدیوں کے حقوق کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط

    سعودی عرب: قیدیوں کے حقوق کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط

    ریاض: سعودی عرب کی جیلوں میں موجود قیدیوں کی فلاح کے لیے نئے پروگرامز کا آغاز کیا جائے گا، پروگرامز کے ذریعے سزا ختم ہونے کے بعد قیدی بہتر انداز میں زندگی گزارنے کے قابل ہوسکیں گے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق حقوق انسان کمیشن نے قیدیوں کے حقوق کے لیے تراحم کے ساتھ مل کر 3 مفاہمتی یادداشتیں طے کرلیں، تراحم قیدیوں کے حقوق کی نگراں قومی کمیٹی کہلاتی ہے۔

    ہیومن رائٹس کمیشن اور تراحم مفاہمتی یادداشتوں کے بموجب 3 سینٹرز قائم کریں گے۔

    ایک سینٹر متبادل سزاؤں کے لیے خاص ہوگا، دوسرا قیدیوں کے ساتھ ویڈیو رابطہ جات کے امور انجام دے گا اور تیسرا سینٹر قیدیوں میں آگاہی پروگرام چلائے گا۔

    تراحم کے سیکریٹری جنرل ترکی البطی نے ہیومن رائٹس کمیشن کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط پر مسرت کا اظہار کیا۔

    انہوں نے کہا کہ ان کی بدولت قیدیوں کی نگہداشت کی حکمت عملی کی راہیں متعین ہوگئی ہیں، ان کی وجہ سے قیدیوں کے حقوق کے نئے افق روشن ہوں گے۔

    البطی نے کہا کہ اب تک ہمیں قیدیوں اور ان کے اہل خانہ کے درمیان ویڈیو کالنگ کے سلسلے میں مشکلات اور محکمہ جیل خانہ جات کے ساتھ یکجہتی پیدا کرنے میں رکاوٹیں ہوتی تھیں، آئندہ ایسا نہیں ہوگا۔

    البطی نے توجہ دلائی کہ ہیومن رائٹس کمیشن کے ساتھ تعاون کے ذریعے قیدیوں کو متبادل سزاؤں کا مرکز اہم ثابت ہوگا۔

    آئندہ قیدیوں کی اطلاع کے لیے علمی پروگرام آسانی سے نافذ کیے جا سکیں گے، ایک فائدہ یہ بھی ہوگا کہ قیدی سزا مکمل کر کے جیل سے باہر آئیں گے تو وہ معمول کی زندگی بہتر انداز میں گزار سکیں گے۔

  • پاکستان اور ملائیشیا کی حکمران جماعتوں کے تعلقات کے نئے دور کا آغاز

    پاکستان اور ملائیشیا کی حکمران جماعتوں کے تعلقات کے نئے دور کا آغاز

    پترا جایا: وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے دورہ ملائیشیا کے دوران اہم پیشرفت ہوئی، پاکستان اور ملائیشیا کی حکمران جماعتوں کے تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم پاکستان کے دورہ ملائیشیا کے دوران اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، پاکستان تحریک انصاف اور ملائیشیا کی حکمران جماعت کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے ہیں۔

    معاہدے کے تحت پاکستان اور ملائیشین حکمران جماعتیں اعلیٰ ترین سطح پر روابط کے مستقل قیام پر متفق ہوگئیں، معاہدے میں اتفاق کیا گیا کہ دونوں جماعتوں کے مابین اعلیٰ سطح وفود کے تبادلوں کا اہتمام کیا جائے گا۔

    معاہدے کے مطابق دو طرفہ اور باہمی دلچسپی کے امور پر تعاون و اشتراک آگے بڑھایا جائے گا، سماجی سطح پر علوم و تجربات کے تبادلے کے لیے بھی مشترکہ اقدامات اٹھانے پر اتفاق کیا گیا۔

    دونوں جماعتوں کے درمیان مشترکہ پروگرامز کے اہتمام پر بھی مکمل اتفاق کیا گیا۔

    معاہدہ وزیر اعظم عمران خان اور مہاتیر محمد کی موجودگی میں ہوا، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بطور وائس چیئرمین تحریک انصاف معاہدے پر دستخط کیے جبکہ ملائیشین ڈپٹی وزیر خارجہ اور ملائیشین حکمراں جماعت، ملائیشین یونائیٹڈ انڈیجینس کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل مرزوکی یحییٰ نے معاہدے پر دستخط کیے۔

    وزیر اعظم عمران خان اور ڈاکٹر مہاتیر محمد کی جانب سے پاکستان اور ملائشیا کی حکمران جماعتوں کے مابین معاہدے پر نہایت مسرت و اطمینان کا اظہار کیا گیا جبکہ دونوں جماعتوں کے درمیان تعاون و اشتراک کے حوالے سے گرمجوشی اور نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا گیا۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان 2 روزہ دورے پر ملائیشیا میں ہیں جہاں ان کی ملاقات ملائیشین ہم منصب مہاتیر محمد سے ہوئی۔

    اس دوران پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات بھی ہوئے ، مذاکرات میں تجارت، معیشت اور سیاحت کے شعبوں کو فروغ دینے پر بات چیت کی گئی۔

    دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعاون کو فروغ دینے کے لیے مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق ہوا جبکہ دفاع سمیت دیگر شعبوں میں تعاون پر بھی بات ہوئی۔

  • گزشتہ حکومتوں میں 11 ارب ڈالرز کی منی لانڈرنگ کی گئی: شہزاد اکبر

    گزشتہ حکومتوں میں 11 ارب ڈالرز کی منی لانڈرنگ کی گئی: شہزاد اکبر

    لاہور: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ گزشتہ حکومتوں کے دوران تقریباً 11 ارب ڈالرز منی لانڈرنگ کے ذریعے بیرون ملک منتقل کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے ایک انٹرویو میں کہا کہ منی لانڈرنگ کے ذریعے پاکستان سے دوسرے ملکوں میں منتقل کیے گئے 1 ارب ڈالر کی وصولی کی جا رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں کے دوران تقریباً 11 ارب ڈالرز منی لانڈرنگ کے ذریعے پاکستان سے بیرون ملک منتقل کیے گئے ہیں۔ مختلف ملکوں کے ساتھ مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے ہیں جس سے ملک کی لوٹی ہوئی دولت واپس لانے کی راہ ہموار ہو گی۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت احتساب کے مینڈیٹ کے ذریعے آئی ہے اور اس سے انحراف نہیں کیا جائے گا۔

    اس سے قبل اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ منظور پاپڑ والا بیرون ملک سے حمزہ شہباز کو ڈیڑھ ملین ڈالر بھیجتا ہے، سوال یہ اٹھتا ہے کہ وہ تو کبھی بیرون ملک گیا ہی نہیں تو پیسے کیسے بھیجے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ حمزہ شہباز خود قبول کر چکے ہیں کہ ان کے اثاثوں میں 17 کروڑ کا اضافہ ہوا، سنہ 2003 میں ڈکلیئرڈ رقم 20 ہزار روپے تھی جب کہ 2017 میں 3 ارب سے بھی زیادہ ہوگئی۔

    شہزاد اکبر نے مزید کہا تھا کہ پیسہ بھیجنے والوں کی جعلی شناخت استعمال کی گئی، بینکنگ کے ذریعے غیر قانونی رقم چھپانے کے لیے منی لانڈرنگ کی گئی۔

  • جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے پاکستان اور چین کے درمیان معاہدہ

    جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے پاکستان اور چین کے درمیان معاہدہ

    اسلام آباد: پاکستان اور چین کے درمیان جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ، موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے نمٹنے اور آبی وسائل کے بہتر استعمال کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور چین نے جنگلات کے شعبے میں تعاون بڑھانے کا مشترکہ فیصلہ کیا ہے۔ وزارت موسمیاتی تبدیلی اور نیشنل فوریسٹری، گراس لینڈ ایڈمنسٹریشن کے درمیان معاہدے کے نکات کی کابینہ بھی منظوری دے چکی ہے۔

    دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت کی یادداشت میں 10 نکات شامل ہیں جن میں جنگلات کو محفوظ بنانے، جنگلی حیات کے تحفظ، موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے نمٹنے، آبی وسائل کے بہتر استعمال، خراب زمین کی بحالی، متعلقہ ریسرچ اور دیگر نکات شامل ہیں۔

    دستخط وزیر اعظم کے مشیر موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم اور چینی سفیر نے کیے۔

    اس موقع پر چینی سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت ہمارے ساتھ مل کر چل رہی ہے، وزیر اعظم عمران خان نے ماحولیات کو بے حد اہمیت دی ہے۔ وزیر اعظم عمران خان پائیدار ترقی کے حصول کے لیے بھی کوشاں ہیں۔

    چینی سفیر کا کہنا تھا کہ ماحولیات سے متعلق چین اور پاکستان کا مشن ایک ہی ہے۔

    وزیر اعظم کے مشیر موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم کا کہنا تھا کہ چین نے موسمیاتی تبدیلی کانفرنس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، پاکستان چین کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چل رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان جنگلات کے شعبے میں چین سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے۔

  • پاکستان اور سوئٹزر لینڈ کے عجائب گھروں کے درمیان تعاون کا معاہدہ

    پاکستان اور سوئٹزر لینڈ کے عجائب گھروں کے درمیان تعاون کا معاہدہ

    اسلام آباد: پاکستان اور سوئٹزر لینڈ کے درمیان آثار قدیمہ کے شعبے میں ایک دوسرے سے تعاون کا معاہدہ طے پاگیا۔ معاہدہ مذکورہ شعبے میں پاکستانی ماہرین کے لیے نئی راہیں کھولے گا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی وزارت ثقافت و محکمہ آثار قدیمہ اور سوئٹزر لینڈ کے رتبرگ میوزیم کی انتظامیہ کے درمیان طے پانے والے اس معاہدے کی تقریب زیورخ کے رتبرگ میوزیم میں ہوئی۔

    محکمے کے سیکریٹری انجینیئر عامر حسن نے حکومت پاکستان کی طرف سے معاہدے پر دستخط کیے۔

    معاہدے کا مقصد زیورخ میوزیم اور پاکستان میں موجود عجائب گھروں کے درمیان تعاون بڑھانا ہے جس کے تحت ریسرچ پروگرامز، اسکالر شپس، مطبوعات اور ڈاکٹرل / پوسٹ ڈاکٹرل ریسرچز میں ایک دوسرے کی معاونت کی جائے گی۔

    معاہدے کے تحت دونوں ممالک کے ماہرین ایک دوسرے کے ممالک کا دورہ کریں گے جبکہ اس شعبے سے وابستہ طالب علموں کی استعداد کار بڑھانے کے لیے مشترکہ سیمینارز بھی منعقد کیے جائیں گے۔

  • جامعہ کراچی کا تاریخ سازاقدام

    جامعہ کراچی کا تاریخ سازاقدام

    کراچی: بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی اور کینیڈا کی بروک یونیورسٹی کے درمیان ایک مفاہمت کی یاد داشت پر دستخط ہوئے ہیں، جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان سائنٹفک ریسرچ اور ٹیکنالوجی ڈیویپلمنٹ کے میدان میں تعاون بڑھانا ہے، جبکہ معاہدے میں مشترکہ تجربہ گاہوں کا قیام بھی شامل ہے۔

    آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹرمحمد اقبال چوہدری اور بروک یونیورسٹی کے ڈین کلیہئ ریاضیات اور سائنس پروفیسر ڈاکٹرایس اعجاز احمد نے معاہدے پر دستخط ڈاکٹر پنجوانی سینٹر فار مالیکولر میڈیسن اینڈ ڈرگ ریسرچ جامعہ کراچی میں پیر کو منعقدہ ایک تقریب کے دوران کیے۔

    تقریب میں ایچ ای سی پاکستان کے سابق سربراہ اور سابق وفاقی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی پروفیسر ڈاکٹر عطا الرحمن سمیت بین الاقوامی مرکز کے دیگرآفیشل اور معروف سماجی کارکن ڈاکٹر شہاب امام بھی موجود تھے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ٹورنٹوکینیڈا میں پاکستانی کونسل جنرل عمران احمد صدیقی اور بروک یونیورسٹی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹرگاروین فیئرآن نے بروک یونیورسٹی کمپس میں متعلقہ معاہدے پر دستخط کیے تھے جبکہ متعلقہ معاہدے پر آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ کے دستخط ہونے باقی تھے۔

    اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹرمحمد اقبال چوہدری نے کہا کہ آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کا شمارترقی پذیر دنیا کے بہترین حیاتیاتی اور کیمیائی علوم کے اداروں میں ہوتا ہے، انھوں نے کہا کہ بین الاقوامی مرکز اپنی نوعیت کا واحد پاکستانی تحقیقی ادارہ ہے جونہ صرف آئی ایس او سے سند یافتہ ہے بلکہ ’یونیسکوسینٹر فار ایکسلینس کیٹیگری 2 انسٹی ٹیوٹ‘کے منصب پر بھی فائز ہے۔

    پروفیسر اعجاز احمد نے بین الاقوامی مرکز میں موجود تحقیقی سہولیات کی تعریف کی اور کہا کہ اس معاہدے میں مشترکہ تجربہ گاہوں کا قیام بھی شامل ہے۔ معاہدے کے تحت دونوں ممالک کے درمیان سائنسدانوں اور ٹیکنیشنوں کا باہمی تبادلہ بھی کیا جائیگا، تاکہ ماہرین کو سائنسی، تربیتی اور تحقیقی مواقع فراہم ہوسکیں، دونوں تعلیمی و تحقیقی ادارے ہر سال متعلقہ موضوعات پر مشترکہ ورکشاپ اور سمینار کا انعقاد بھی کریں گے، اس معاہدے کی مدت پانچ سال ہے۔

  • جامعہ کراچی کا وائرل بیماریوں پرتحقیق کےلیے چین کے ساتھ معاہدہ

    جامعہ کراچی کا وائرل بیماریوں پرتحقیق کےلیے چین کے ساتھ معاہدہ

    کراچی: ملک میں وائرولوجی پر تحقیق کا دائرہ مزید بڑھانے کے لیے جامعہ کراچی اور چین کی اکیڈمی آف سائنسز کے درمیان معاہدہ طے پاگیا ہے، معاہدے کی مدت پانچ سال ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی اورچین کے تحقیقی ادارے وہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی، چائنیز اکیڈمی آف سائنسزکے درمیان ایک مفاہمت کی یاد داشت پر دستخط ہوئے ہیں، جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان نہ صرف’وائرولوجی‘ بلکہ تحقیقی و تعلیمی تعاون کو مزیدبڑھاناہے، ملک میں ’وائرولوجی‘ کا کوئی قومی ادارہ موجود نہیں ہے جبکہ پاکستان وائرل مرض ہیپاٹائٹس میں دنیا میں اول نمبر پر ہے۔

    آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سینئر آفیشل نے کہا ہے کہ معاہدے کے تحت دونوں ممالک کے درمیان سائنسدانوں اور ٹیکنیشنوں کا باہمی تبادلہ بھی کیا جائیگا تاکہ ماہرین کو سائنسی، تربیتی اور تحقیقی مواقع فراہم ہوسکیں، دونوں تعلیمی و تحقیقی ادارے ہر سال متعلقہ موضوعات پر مشترکہ ورکشاپ اور سیمینار کا انعقاد بھی کریں گے، اس معاہدے کی مدت پانچ سال ہے۔

    سینئر آفیشل کے مطابق آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹرمحمد اقبال چوہدری جبکہ چینی ادارے وہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر چن زنوین نے وہان انسٹی ٹیوٹ آفوائرولوجی کے کیمپس میں حال ہی میں منعقدہ ایک خصوصی تقریب کے دوران اس معاہدے پر دستخط کیے۔

    اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹرمحمد اقبال چوھدری نے کہا کہ بدقسمتی سے ملک میں ’وائرولوجی‘ کا کوئی قومی ادارہ موجود نہیں ہے جبکہ پاکستان وائرل مرض ہیپاٹائٹس میں دنیا میں اول نمبر پر ہے، اس کے علاوہ دیگر وائرل امراض میں ڈینگی، زیکا، کانگو بخار، اور چکن گونیا بھی شامل ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کا شمارترقی پذیر دنیا کے بہترین حیاتیاتی اور کیمیائی علوم کے اداروں میں ہوتا ہے جہاں دنیا بھر سے سائنسدان سائنسی و تحقیقی تربیت کے لئے پاکستان آتے ہیں، اس میں، ایچ ای جے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف کیمسٹری، لطیف ابراہیم جمال (ایل ای جے) نیشنل سائنس انفارمیشن سینٹر اور ڈاکٹر پنجوانی سینٹرفار مالیکیولر میڈیسن ا ینڈ ڈرگ ریسرچ (پی سی ایم ڈی) جیسے معرف ادارے بھی شامل ہیں جبکہ مزید دس عمارتیں بھی جہاں جدید تجربہ گاہیں سرگرم ہیں ان تحقیقی اداروں کا حصہ ہیں۔

    پروفیسر ڈاکٹر چن زنوین نے کہا بین الاقوامی تعاون دراصل تحقیقی منصوبہ بندی کے لیے کلیدی حیثیت رکھتا ہے، انھوں نے کہا دونوں تحقیقی ادارے سائنس اور ٹیکنالوجی میں پیش رفت کرنے کے لیے یکساں مقاصد رکھتے ہیں۔

  • پاکستان اور چین کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط

    پاکستان اور چین کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط

    بیجنگ: پاکستان اور چین کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔ دستخط کی تقریب میں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور نائب صدر پاور چائنا نے شرکت کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی 3 روزہ باؤ فورم کی سالانہ کانفرنس میں شرکت کے لیے چین میں موجود ہیں۔ وزیر اعظم کانفرنس کے مرکزی موضوع ’دنیا کی وسیع ترخوشحالی کے لیے ایک آزاد اور جدید ایشیا‘ پر خطاب کریں گے۔

    کانفرنس سے قبل پاکستان اور چین کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔ دستخط کی تقریب میں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور نائب صدر پاور چائنا نے شرکت کی۔

    تقریب میں پاکستانی وزیر خارجہ خواجہ آصف، پاکستانی سفیر مسعود خالد، پاکستان میں چین کے سفیر اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

    پاکستان اور چین کے درمیان سمجھوتہ انٹر اسٹیٹ گیس سسٹم اور پاور چائنا کے درمیان طے پایا۔ سمجھوتے کے تحت شمال سے جنوب گیس پائپ لائن بچھائی جائے گی۔ گیس پائپ لائن بڑھتی ضرورت والے علاقوں میں سپلائی یقینی بنائے گی۔

    ایک اور مفاہمتی یادداشت پاکستان اسٹیٹ آئل اور پاور چائنا کے درمیان بھی طے ہوئی۔ سمجھوتے کے تحت آئل ریفائنری کا قیام عمل میں لایا جائے گا، خام تیل کی پائپ لائن بچھائی جائے گی جبکہ منصوبہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کرنے کا باعث بھی بنے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔