Tag: Moula Bux Chandio

  • بلاول بھٹو کے مقابلے میں سٹھیائے لیڈر ہیں جن کا کوئی نظریہ نہیں، مولا بخش چانڈیو

    بلاول بھٹو کے مقابلے میں سٹھیائے لیڈر ہیں جن کا کوئی نظریہ نہیں، مولا بخش چانڈیو

    کراچی: پیپلزپارٹی رہنما اور سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ ہمارے پاس عوامی منشور، 50 سال کی جدوجہد، قربانیوں کا ماضی ہے، بلاول بھٹو کے مقابلے میں سٹھیائے لیڈر ہیں جن کا کوئی نظریہ نہیں ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، مولا بخش چانڈڈیو نے کہا کہ ہمارے پاس نوجوان بلاول بھٹو جیسا نڈر قائد ہے، الیکشن میں پیپلزپارٹی کا مقابلہ جھوٹوں اور لوٹوں سے ہوگا۔

    [bs-quote quote=” پی ٹی آئی اور ن لیگ دیکھنے میں الگ مگر حقیقت میں ایک ہیں، دونوں جماعتیں آر او کے ذریعے کامیاب ہونا چاہتی ہیں۔” style=”style-2″ align=”left” author_name=”مولا بخش چانڈیو”][/bs-quote]

    پیپلزپارٹی کے سیکریٹری اطلاعات نے کہا کہ ایک طرف سرمایہ، لوٹاکریسی، آمریت کی باقیات ہے دوسری طرف نظریہ اور قربانیوں کی میراث ہے، پی ٹی آئی اور ن لیگ دیکھنے میں الگ مگر حقیقت میں ایک ہیں، دونوں جماعتیں آر او کے ذریعے کامیاب ہونا چاہتی ہیں۔

    مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ عمران خان کے پاس کے پی میں بتانے کو عوامی منصوبہ نہیں، نواز شریف نے وفاقی فنڈز اپنے گھر کے ارد گرد لگا دئیے، دونوں جماعتیں جھوٹ، الزاماتت کے ساتھ میدان میں اتری ہیں۔

    واضح رہے کہ سینیٹر مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ نواز شریف جو کچھ ہورہا ہے وہ نواز شریف کا اپنا کیا دھرا ہے، میاں صاحب اب بھی وقت ہے محترمہ شہید کی قبر پر جاکر معافی مانگیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ میاں صاحب قوم کے سامنے اپنے جرائم کا اعتراف کریں، میاں صاحب نے کرپشن بچانے کے لیے اپنے بچوں کو پھنسا دیا ہے، نواز شریف نے جو بویا ابھی وہ کاٹا بھی نہیں ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • میاں صاحب نے جو بویا ہے وہ تو ضرور کاٹیں گے، مولا بخش چانڈیو

    میاں صاحب نے جو بویا ہے وہ تو ضرور کاٹیں گے، مولا بخش چانڈیو

    لاہور: پیپلزپارٹی کے سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ نواز شریف کو اپنے تکبر کا جواب عدالت سے مل گیا ہے، میاں صاحب نے جو بویا ہے وہ تو ضرور کاٹیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ رعایتیں دے دے کر شیر کو ببر شیر بنادیا گیا ہے، ابھی تو نواز شریف پیشیوں پر سلامیاں لے رہے ہیں، میاں صاحب ابھی تو دن ہی کیا گزرے ہیں جو باہر جانے کی بات کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف بھول گئے کس انداز سے بینظیر بھٹو کی توہین کی جاتی تھی، جب ذوالفقار علی بھٹو، بینظیر بھٹو کی توہین کی گئی تب انہیں خیال نہ آیا، کیا میاں صاحب نے عزتیں نہیں اچھالیں، جھوٹے الزام نہیں لگائے، اللہ نے باپ، بیٹی، بیٹوں اور داماد کو کرپٹ قرار دے دیا۔

    مزید پڑھیں: ن لیگ پر دباؤ آیا ہے تو اب انہیں بھٹو یاد آگیا، مولا بخش چانڈیو

    مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ ہم چلاتے رہتے ہیں کوئی نہیں سنتا، وزیر اعظم کے پاس ہمارے لئے وقت نہیں تھا، وزیر اعظم جب بھی باہر جاتے اپنے بھائی کو ساتھ لے کر جاتے تھے، نیب نے حالات سے تنگ ہوکر میاں صاحب کی طرف دیکھا تو راز نہ آیا۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی آئین کی عملداری اور جمہوریت کا تسلسل چاہتی ہے، ہم نے کبھی انتقام نہیں لیا، چارٹر آف ڈیموکریسی کی بات پر ساتھ دیا، ہمیشہ اتحاد کی بات کی اور جو بھی کیا جمہوریت کی خاطر کیا۔

    رہنما پیپلزپارٹی نے کہا کہ پرویز رشید نے بیان دیا نیب کے ناخن کاٹیں گے واہ کیا بات ہے ان کی، یہ کہتے ہیں سپریم کورٹ بھی ہمارے خلاف فیصلے دے گی تو دن میں تارے دکھا دیں گے، ایسے بیانات سے ن لیگ کو گریز کرنا چاہئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ن لیگ پر دباؤ آیا ہے تو اب انہیں بھٹو یاد آگیا، مولا بخش چانڈیو

    ن لیگ پر دباؤ آیا ہے تو اب انہیں بھٹو یاد آگیا، مولا بخش چانڈیو

    اسلام آباد: پیپلزپارٹی کے سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ ن لیگ پر دباؤ آیا ہے تو اب انہیں بھٹو یاد آگیا ہے، ن لیگ لوگوں کو غلام بناتی ہے یہ لوگ نظریاتی نہیں بن سکتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی کے پروگرام ’پاور پلے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ میاں صاحب جو روایت ڈال رہے ہیں وہ وفاق کے حق میں نہیں ہے، ن لیگ اپنے مخصوص مفادات کے لیے پاکستانی کی حکومت چاہتی ہے۔

    رہنما پیپلزپارٹی نے کہا ہے کہ میاں صاحب جس راستے پر ملک لے جارہے ہیں اس سے وفاق کو نقصان پہنچے گا، نواز شریف ماحول بنانے کی کوشش کررہے ہیں ان کی بات بن نہیں رہی، انہوں نے جس قانونی جنگ کے لیے ماحول پیدا کیا وہ ہار گئے ہیں، نواز شریف کو کیوں نکالا عوام کو اس سے کوئی سروکار نہیں، وہ 99 میں بھی جھوٹ پر جھوٹ بول کر ملک سے باہر گئے۔

    ایک سوال کے جواب میں مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ جنوبی پنجاب کا صوبہ بننا وہاں کے لوگوں کا دیرینہ مطالبہ ہے، حالات یہاں تک پہنچ گئے ہیں کہ بڑی جماعتیں جنوبی پنجاب کی حمایت کرتی ہیں۔

    سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ موجودہ وزیر اعظم لہجہ دیکھیں کہتے ہیں صادق سنجرانی کو کون جانتا ہے، کسی ملک میں اپوزیشن لیڈر ایسا نہیں کہتا کہ پارلیمنٹ اپنی افادیت کھو بیٹھی ہے، وزیر اعظم کو اپنے ملک کے ادارے کی عزت کرنی چاہئے، صادق سنجرانی کا کیا قصور ہے؟ سینیٹ سے ہارنے کے بعد بھی ان کا تکبر دور نہیں ہوتا۔

    شاہد خاقان عباسی کی امریکا میں تلاشی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی تلاشی لی جاتی ہے کیا یہ ہمارے ملک کی عزت ہے، ہم نے دنیا کو کبھی باور نہیں کرایا کہ ہم باعزت ملک کی قوم ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔