بونیر : خیبرپختونخوا میں بادل پھٹنے کے باعث سیلابی صورتحال نے سارا نظام تباہ و برباد کردیا، اب تک 213 افراد جاں بحق اور 180 کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
اس حوالے سے ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ سیلابی آفات میں 213 سے زائد اموات اور 180افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ 850کو ریسکیو کیا گیا، زخمی افراد تحصیل ہیڈ کوارٹراسپتال میں زیرعلاج ہیں،۔
اے آر وائی نیوز بونیر کے نمائندے شوکت علی کے مطابق ریسکیو حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ تباہ کن سیلاب سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 300تک بھی ہوسکتی ہے۔
دوسری جانب گلگت بلتستان میں 12 افراد جاں بحق ہوئے، خیبرپختونخوا حکومت نے آج سوگ منانے کا اعلان کیا ہے، وزیراعلیٰ نے متاثرہ اضلاع کی بحالی اور عوام کی فلاح و بہبود کیلئے 50کروڑ روپے کی گرانٹ جاری کی ہے۔
علاوہ ازیں کے پی پولیس قدرتی آفات میں بھی عوامی خدمات میں مصروف عمل ہے، ترجمان کا کہنا ہے کہ پولیس افسران و جوان سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔
متاثرہ ہزارہ و مالاکنڈ ڈویژن میں پولیس افسران اور اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں، ، پولیس اہل کاروں اور افسران کو فیلڈ میں الرٹ رہنے کے احکامات جاری کردیے گئے۔
ترجمان پولیس کے مابق ہزارہ پولیس نے سہمک جھیل کے قریب پھنسے 9 سیاحوں کو ریسکیو کیا، ہزارہ پولیس نے مکان کے ملبے سے ایک بچی کو بھی زخمی حالت میں باہر نکالا۔
مزید پڑھیں : خیبرپختونخوا میں مزید موسلا دھار بارشوں کی پیشگوئی
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پانی میں لکڑیاں پکڑنے والوں کے خلاف کارروائیاں کی جارہی ہیں، اہلکار عوام کو رش سے بچانے اور متبادل روٹس فراہم کرنے میں مسلسل کوشاں ہیں۔