Tag: Move to jail

  • فوجی عدالت سے سزا یافتہ تین افسران کو جیل حکام کے حوالے کردیا گیا، آئی ایس پی آر

    فوجی عدالت سے سزا یافتہ تین افسران کو جیل حکام کے حوالے کردیا گیا، آئی ایس پی آر

    اسلام آباد : ملٹری کورٹ سے سزائیں پانے والے دو فوجی اور ایک سول افسر کو جیل منتقل کردیا گیا، آئی ایس پی آر کے مطابق جرائم کی تصدیق کے فوری بعد مذکورہ افسران کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق فوجی عدالت سےسزا پانے والے تین افسران  30مئی کو سول جیل حکام کے حوالے کردیئے گئے ہیں، اس حوالے سے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ترجمان ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ جرائم کی تصدیق کے فوری بعد افسران کو حراست میں لیا گیا تھا، تینوں افسران دوران سماعت ملٹری تحویل میں رہے۔

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے تینوں افسران کی سزاؤں میں گزشتہ روز توثیق کی گئی تھی، جنہیں اب باقاعدہ جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر ان افسران کے بیرون ملک چلے جانے کی افواہیں تھیں، بعض عناصرجان بوجھ کر ایسی افواہیں پھیلارہے تھے۔

    خیال رہے کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) جاوید اقبال کو14سال قید بامشقت کی سزاسنائی گئی تھی، جب کہ بریگیڈیئر (ر) راجا رضوان اور ڈاکٹر وسیم اکرم کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں: آرمی چیف نے دو افسران کی سزائے موت، ایک افسر کی قید کی توثیق کردی

    سزاپانے والے افسران پر جاسوسی اور قومی سلامتی کے حساس راز افشاں کرنے کے الزامات تھے۔ اس ضمن میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ سزائیں مسلح افواج کے سخت احتساب کے نظام کا مظہر ہے، افسران کو دی گئی سزاؤں کا تعلق 3 مختلف کیسز سے ہے۔

    افسران کو ان کےجرائم پرسخت ترین سزائیں دی گئیں، یاد رہے کہ گزشتہ دو سال کے دوران400افسران کو سزائیں سنائی جاچکی ہیں، جس میں برطرفیاں بھی شامل ہیں۔

  • قندیل قتل کیس : مفتی عبدالقوی 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پرجیل روانہ

    قندیل قتل کیس : مفتی عبدالقوی 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پرجیل روانہ

    ملتان : قندیل بلوچ قتل کیس میں ملوث مفتی عبدالقوی کو عدالت نے 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کاحکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان کی سیشن عدالت میں قندیل بلوچ کیس کی سماعت ہوئی، ملزم مفتی عبدالقوی کو سخت سیکیورٹی میں جج کے روبرو پیش کیا گیا۔

    سماعت کے موقع پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزم سے تفتیش مکمل کرلی گئی ہے لہٰذا مفتی عبدالقوی کو جیل منتقل کیا جائے۔

    دوسری جانب مفتی عبدالقوی کے وکیل نے کہا کہ ملزم کا قتل کے واقعے سے کوئی تعلق نہیں ہے اور دوران تفتیش پولیس بھی کچھ ثابت کرنے میں ناکام رہی ہے لہٰذا انہیں رہا کیا جائے۔

    عدالت نے دونوں جانب کے دلائل سننے کے بعد مفتی عبدالقوی کو14روز کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم سنایا، بعد ازاں پولیس نے ملزم عبدالقوی کو ڈسٹرکٹ جیل منتقل کردیا۔


    مزید پڑھیں: مفتی قوی کی چمڑی ادھیڑی جائے، والد قندیل بلوچ


    دوسری جانب پولی گراف (جھوٹ پکڑنے والی مشین) سے ہونے والی تحقیقات کی رپورٹ میں بھی مفتی قوی کے بیان میں تضاد پایا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں: قندیل کیس: مفتی قوی 3 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے


    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جب مفتی عبدالقوی سے قتل سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے اس الزام کو مسترد کیا جبکہ مشین نے اُن کے اس دعوے میں نقص کی نشاندہی کی۔