Tag: movement

  • بھارت خطے میں امن واستحکام کا سب سے بڑا دشمن ہے، سردار مسعود خان

    بھارت خطے میں امن واستحکام کا سب سے بڑا دشمن ہے، سردار مسعود خان

    مظفرآباد: آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارت دہشت گردی کی کارروائیوں سے پاکستان کو کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کی حمایت سے نہیں روک سکتا۔

    اپنے ایک بیان میں مسعود خان کا کہنا تھا کہ بھارت خطے میں امن واستحکام کا سب سے بڑا دشمن ہے، بین الاقوامی برادری بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے۔

    انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کی دھرتی مجاہدوں، غازیوں اور سرفروشوں کی سرزمین ہے دشمن کی یہ بھول ہے کہ وہ بزدلانہ کارروائیوں سے ہمیں خاموش کر دے گا یا جموں و کشمیر کے عوام کے حق خود ارادیت کی تحریک کو کچل دے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت ایک عرصہ سے 2003ء کے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آزاد کشمیر کی شہری آبادی کو بلا جواز نشانہ بنا رہا ہے اور آج کے واقعہ میں بھارت کے ملوث ہونے کو خارج از امکان نہیں قرار دیا جا سکتا۔

    انہوں نے کہا کہ چھمب سیکٹر کے افسوسناک واقعہ نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ بھارت خطہ میں امن و استحکام کا سب سے بڑا دشمن ہے جس کی دہشتگردانہ کارروائیوں سے لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب کشمیری نشانہ بن رہے ہیں۔

    کشمیر میں بھارت کے قید خانوں کی عالمی سطح پر تحقیقات ہونی چاہیئے: صدر آزاد کشمیر

    صدر آزاد کشمیر نے بھارت کی خطہ میں دہشتگردانہ کارروائیوں اور امن و استحکام کے خلاف دشمنی قرار دیتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی کہ وہ بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامی کونسل کی قرار دادوں اور کشمیری عوام کی اُمنگوں کے مطابق حل کرانے کے لیے مداخلت کرے۔

  • جرمن پارلیمنٹ میں اسرائیل مخالف تحریک کی مذمت  جانبداری قرار

    جرمن پارلیمنٹ میں اسرائیل مخالف تحریک کی مذمت جانبداری قرار

    برلن : فلسطینی تنظیم نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ بائیکاٹ تحریک کی مذمت کے اقدام نے جرمنی کے جمہوری ملک ہونے کے دعوے کی نفی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کی پارلیمان میں اسرائیلی ریاست کے بائیکاٹ کی عالمی تحریک بی ڈی ایس کی مذمت کے فیصلےپر فلسطینی سیاسی اور عوامی حلقوں کی طرف سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔

    مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین کی قومی سیاسی اور مزاحمتی تنظیم پاپولر فرنٹ برائے آزادی فلسطین کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیاکہ جرمنی کی پارلیمنٹ میں بی ڈی ایس کی مذمت میں قرارداد کی منظوری اسرائیلی ریاست کی اندھی طرف داری، شرمناک اقدام اور مظلوم فلسطینی قوم کے حقوق کی نفی کے مترادف ہے۔

    پاپولر فرنٹ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ جرمن پارلیمان میں اسرائیلی ریاست کے بائیکاٹ کی تحریک کی مذمت کے اقدام نے جرمنی کے جمہوری ملک ہونے کے دعوے کی نفی کردی۔

    بیان میں مزید کہا گیا کہ جرمنی پارلیمنٹ میں عالمی بائیکاٹ تحریک کی مذمت اسرائیلی جرائم پر پردہ ڈالنے اور یورپی ملکوں میں انسانی حقوق کے لیے اٹھنے والی آوازوں کو دبانے کی مجرمانہ کوشش ہے۔

    بیان میں کہا گیا کہ جرمنی کو بین الاقوامی قوانین کا احترام کرتے ہوئے جمہوریت، آزادی، انسانی حقوق اور فلسطینی قوم کے بنیادی حقوق اور مطالبات کا احترام کرتے ہوئے بی ڈی ایس تحریک کی مخالفت کے بجائے اس کی حمایت کرنی چاہیے۔

  • اسرائیل عالمی بائیکاٹ تحریک کے خلاف بین الاقوامی سطح پر سرگرم

    اسرائیل عالمی بائیکاٹ تحریک کے خلاف بین الاقوامی سطح پر سرگرم

    تل ابیب : اسرائیلی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے تحریک رکوانے کے لیے اب تک 50 لاکھ 70 ہزار شیکل کی رقم صرف کرچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صہیونی ریاست کے بائیکاٹ کےلیے سرگرم عالمی تنظیموں کے خلاف اسرائیلی حکومت کروڑوں ڈالر کی رقم صرف کررہی ہے۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل بائیکاٹ تحریک بالخصوص بی ڈی ایس کی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے اب تک 50 لاکھ 70 ہزار شیکل کی رقم صرف کرچکا ہے۔ یہ رقم اسرائیل کی وزارت برائے پلاننگ کے زیراہتمام صرف کی گئی ہے۔

    اخباری رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکومت بائیکاٹ تحریک کے لیے سرگرم عالمی تنظیموں کے متوازی سوشل میڈیا اور دیگر اداروںکو استعمال کررہا ہے۔ انہیں فنڈز فراہم کیے جا رہےہیں تاکہ وہ سوشل میڈیا پر بائیکاٹ تحریک کو متنازع بنانے کے لیے اپنا اثرو رسوخ استعمال کریں۔

    اسرائیلی حکومت تل ابیب کے بائیکاٹ کے لیے کام کرنے والے اداروں کے خلاف سرگرم تنظیموں کو 27 لاکھ شیکل کی رقم صرف کرے گا تاکہ بی ڈی ایس جیسی تنظٍیموں کی سرگرمیوں کو غیر موثربنانا ہے۔

    اخباری اطلاعات کے مطابق بیرون ملک موجود اسرائیل نواز ابلاغی اداروں اور صحافیوں کی طرف سے اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ صہیونی ریاست کے بائیکاٹ کے لیے کام کرنے والےاداروں کے خلاف سرگرمیوں کےلیے فنڈز فراہم کرے۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکومت برطانیہ، فرانس، اٹلی، اسپین، جرمنی، کینڈا، برازیل، ارجنٹائن، میکسیکو، جنوبی افریقا اور امریکا میں موجود اپنے کٹھ پتلیوں کو رقوم فراہم کرکے بائیکاٹ تحریکوں کو غیر موثر اور ان کی مہمات کو غیر فعال بنانے کے لیے مدد فراہم کرے گا۔