Tag: Movement no confidence

  • تحریک عدم اعتماد پیش کرنیوالے بی اے پی اراکین کو نوٹسز جاری

    تحریک عدم اعتماد پیش کرنیوالے بی اے پی اراکین کو نوٹسز جاری

    کوئٹہ : بلوچستان میں وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے والے بی اے پی اراکین کو نوٹسز جاری کردیئے گئے ہیں۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ نوٹسز وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے جاری کیے ہیں جام کمال سمیت بی اے پی کے7اراکین اسمبلی کو نوٹسز جاری کئے گئے۔

    ذرائع کے مطابق نوٹسز میں بی اے پی اراکین کو تحریک عدم اعتماد واپس لینے اور وضاحت پیش کرنے کی سختی سے تاکید کی گئی ہے۔

    نوٹس کے متن میں کہا گیا ہے کہ ہدایات پر عمل نہ کیا گیا تو اراکین کےخلاف آرٹیکل 63اے کے تحت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق عبدالقدوس بزنجو نےاراکین کو بطور پارلیمانی لیڈر بی اے پی نوٹسز جاری کئے ہیں، مذکورہ نوٹسز جام کمال، ظہور بلیدی، طارق مگسی، سرفرازچاکرڈومکی اور مٹھا خان کوجاری کئے گئے۔

    اس کے علاوہ میرسلیم کھوسہ، عارف جان محمدحسنی کےنام بھی نوٹس جاری کیے گئے ہیں، مذکورہ نوٹسز کی نقول الیکشن کمیشن اوراسپیکر صوبائی اسمبلی کو بھی ارسال کی گئی ہیں۔

  • اسپیکر اسد قیصر کیخلاف بھی تحریک عدم اعتماد جمع

    اسپیکر اسد قیصر کیخلاف بھی تحریک عدم اعتماد جمع

    اسلام آباد : متحدہ اپوزیشن اسپیکر قومی اسمبلی کیخلاف بھی میدان میں آگئی، اپوزیشن نے اسپیکر اسد قیصر کیخلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد جمع ہونے پر اسپیکر اسد قیصر کی جگہ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری اجلاس کی صدارت کرینگے۔

    عدم اعتماد جمع ہونے کی وجہ سے اسپیکر اسد قیصر قومی اسمبلی کے اجلاس کی صدارت نہیں کرسکیں گے۔

    No description available.

    اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پر 100 سے زائد ارکان قومی اسمبلی کے دستخط موجود ہیں۔

    اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف تحریک عدم اعتماد ایاز صادق، خورشید شاہ، نوید قمر اور شاہدہ اختر علی نے جمع کرائی۔

    قواعد کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی نہیں کر سکتے۔

    یاد رہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے خلاف جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ آج ہوگی اور اس حوالے سے قومی اسمبلی کا اجلاس 11 بجے طلب کیا گیا ہے۔

  • چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد کو ہرصورت ناکام بنائیں گے، جام کمال خان

    چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد کو ہرصورت ناکام بنائیں گے، جام کمال خان

    اسلام آباد : وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کیخلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کو ہرصورت ناکام بنایا جائے گا، صادق سنجرانی ایوان کو بہت اچھے طریقے سےچلارہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیئرمین سینیٹ سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا، تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے ملاقات کی ہے۔

    ملاقات کے موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور وزیردفاع پرویز خٹک بھی موجود تھے، ملاقات میں ملکی موجودہ سیاسی صورتحال اور سینیٹ میں تحریک عدم اعتماد کے لائحہ عمل پر گفتگو کی گئی۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان کی اپوزیشن رہنماؤں سے ملاقاتوں پر لائحہ عمل طے کیا جارہا ہے، اس موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان نے چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد کا ڈٹ کر مقابلے کا فیصلہ کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کو ہرصورت ناکام بنایا جائے گا، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی ایوان کو بہت اچھے طریقے سےچلارہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: صادق سنجرانی ہی چیئرمین سینیٹ رہیں گے، جہانگیر ترین

    اس سے قبل تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر ترین نے کہا تھا کہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگی اور صادق سنجرانی ہی سینیٹ کے چیئرمین رہیں گے۔جہانگیر ترین کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے دورہ امریکا سے دونوں ممالک میں دوریاں کم ہوں گی اور اس کے مثبت نتائج بھی سامنے آئیں گے۔

    مزید پڑھیں: پاکستان تحریک انصاف چیئرمین سینیٹ کے ساتھ کھڑی ہے، عثمان بزدار

    علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا بھی کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف اتحادی جماعتوں کے ساتھ مل کر چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنائے گی، انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد بے وقت کی راگنی ہے۔

  • اپوزیشن کا چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کا فیصلہ: مشترکہ امیدوار کے نام کا اعلان

    اپوزیشن کا چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کا فیصلہ: مشترکہ امیدوار کے نام کا اعلان

    اسلام آباد : اپوزیشن کی جانب سے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کے بعد مشترکہ امیدوار کے نام کے اعلان کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تحریک عدم اعتماد کی قرارداد نو جولائی کو جمع کرائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو عہدے سے ہٹانے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے اس سلسلے میں کہ چئیرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد نوجولائی کوجمع کرائی جائے گی۔

    اپوزیشن کے گیارہ اراکین پر مشتمل رہبر کمیٹی کے پہلے اجلاس میں اپوزیشن کی نو سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سمیت رہبر کمیٹی کے تمام ممبران نے شرکت کی۔

    اجلاس میں شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، (نون لیگ) فرحت اللہ بابر، نیئر بخاری،(پیپلز پارٹی) اکرم خان درانی، (جمعیت علماء اسلام (ف)، میر حاصل بزنجو (نیشنل پارٹی) میاں افتخار ( اے این پی) عثمان کاکڑ (پ شتونخواہ ملی عوامی پارٹی) ہاشم بابر، (قومی وطن پارٹی) اویس نورانی (جمعیت علماء پاکستان) اور شفیق پسروری نے مرکزی جمعیت اہلحدیث) کی نمائندگی کی۔

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اکرم درانی نے کہا کہ چئیرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد نو جولائی کو جمع کرائی جائے گی جبکہ نئے چئیرمین سینیٹ کے لیے نام کا اعلان گیارہ جولائی کو کیا جائے گا۔

    نیئر بخاری نے ہم کہا کہ پہلی بار دیکھ رہے ہیں اسپیکر وزیراعظم سے ہدایات لیتے ہیں، پروڈکشن آرڈر کا اختیار ابھی تک وزیراعظم کے پاس نہیں گیا۔

    شاہد خاقان عباسی بولے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے یا ختم کرنے کی سوچ منفی ہے، وزیراعظم یا اسپیکراسمبلی کسی کو نمائندگی سے محروم نہیں کرسکتا۔

  • چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کے معاملے پر اپوزیشن خدشات کا شکار

    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کے معاملے پر اپوزیشن خدشات کا شکار

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کا معاملہ خدشات کا شکار ہوگیا، اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ خفیہ ووٹنگ کے باعث ناکامی کا بھی امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن رہنماؤں کی اے پی سی میں کیا گیا چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو عہدے سے ہٹانے کا معاملہ کھٹائی میں پڑگیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن اتحاد نمبر گیم پوری ہونے کے باوجود خدشات کاشکار ہے، اپوزیشن رہنماؤں کو چیئرمین کیلئے خفیہ ووٹنگ کے طریقہ کار کے باعث جیت سے متلعق خدشات ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سینیٹرز صادق سنجرانی کو ووٹ دے سکتے ہیں، ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اے پی سی میں فیصلے کے باوجود کئی ن لیگی اور پی پی سینیٹرز اس سے متفق نہیں، ن لیگی رہنماؤں نے اپنی قیادت کو مشورہ دیا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی عملی کوشش سوچ سمجھ کر کی جائے۔

    انہوں نے مشورہ دیا ہے کہ خفیہ ووٹنگ کے باعث ناکامی کے امکان کو بھی ذہن میں رکھا جائے، ذرائع کے مطابق ن لیگی سینیٹرز کو خدشہ ہے کہ تحریک اعتماد کی ناکامی سے اپوزیشن کو ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔

    اس حوالے سے ایک ن لیگی سینیٹر نے چیئرمین کو ہٹانے سے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ لگتا ہے سب پہلی تنخواہ پر ہی کام کریں گے۔

    واضح رہے کہ اے پی سی کے بعد اپوزیشن رہنماﺅں کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ25جولائی کو یوم سیاہ منایا جائے گا، عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا اعلان کیا گیا، اے پی سی کے فیصلوں پر عمل در آمد کیلئے رہبر کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے، اس کے علاوہ چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا۔