Tag: Mpox

  • اسپتال سے فرار منکی پاکس مریض ٹریس ہو گیا، گھر پر آئسولیٹ

    اسپتال سے فرار منکی پاکس مریض ٹریس ہو گیا، گھر پر آئسولیٹ

    اسلام آباد (19 اگست 2025): پمز سے فرار ہونے والے منکی پاکس مریض کو اٹک میں گھر پر ٹریس کر لیا گیا ہے، اور اسے گھر ہی پر آئسولیٹ کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع قومی ادارہ صحت نے بتایا ہے کہ ملک میں ایک اور منکی پاکس کا کیس سامنے آ گیا ہے، جس سے رواں سال رپورٹ ہونے والے ایم پاکس کیسز کی تعداد 9 تک پہنچ گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق منکی پاکس کا 42 سالہ مریض اٹک کا رہائشی ہے، جو 15 اگست کو دبئی سے اسلام آباد پہنچا تھا، بارڈر ہیلتھ سروسز کے عملے نے مریض میں ایم پاکس کی نشان دہی کی تھی اور علامات کی تصدیق کی۔

    مسافر میں ایئرپورٹ پر دوران اسکریننگ منکی پاکس علامات پائی گئی تھیں، جس پر مریض کو ایئرپورٹ سے پمز منتقل کیا گیا، ٹیسٹ کے لیے مریض کا سیمپل 16 اگست کو لیبارٹری بھیجا گیا تھا، جس کے بعد قومی ادارہ صحت نے 18 اگست کو مریض میں ایم پاکس کی تصدیق کر دی۔

    ’ذیابطیس کے مریضوں میں ذہنی امراض، جان لیوا ڈپریشن کی شرح 50 فیصد ہو گئی‘

    ذرائع کے مطابق ایم پاکس کے مریض کو ایئرپورٹ سے پمز اسپتال منتقل کیا گیا تھا لیکن وہ آئیسولیشن وارڈ سے فرار ہو گیا تھا، جسے اٹک کے قریب محکمہ صحت کے تعاون سے دوبارہ ٹریس کیا گیا۔

    قومی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ منکی پاکس کے مریض کو گھر پر آئیسولیشن میں رکھا گیا ہے، اور اس کی حالت تسلی بخش ہے، رواں سال ملک میں منکی پاکس کے 9 کیس رپورٹ ہو چکے ہیں۔ ایم پاکس کو اگست 2024 میں انٹرنیشنل ہیلتھ ایمرجنسی ڈکلیر کیا گیا تھا، جب کہ اگست 2024 کے بعد پاکستان میں 15 ایم پاکس کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔

  • رواں سال کا پہلا کیس، دبئی سے پاکستان پہنچنے والے مسافر میں منکی پاکس رپورٹ

    رواں سال کا پہلا کیس، دبئی سے پاکستان پہنچنے والے مسافر میں منکی پاکس رپورٹ

    اسلام آباد: رواں سال ایم پاکس (منکی پاکس) کا پہلا کیس رپورٹ ہوا ہے، منکی پاکس کا مریض دبئی سے پشاور واپس پہنچا تھا۔

    ترجمان وزارت صحت کے مطابق منکی پاکس کے مریض کو سروسز اسپتال پشاور منتقل کر دیا گیا ہے، ایم پاکس کا مریض 24 جنوری کو دبئی سے پشاور پہنچا تھا۔

    پشاور ایئر پورٹ پر اسکریننگ کے دوران مشتبہ کیس کی نشان دہی ہوئی، جس پر اس کا ٹیسٹ کیا گیا اور وہ پازیٹو آ گیا ہے، اس کیس کے ساتھ ایم پاکس کیسز کی تعداد 10 ہو گئی ہے۔

    کوآرڈینیٹر برائے صحت کا کہنا ہے کہ حالیہ کیس کی سفر کی ہسٹری خلیجی ممالک سے ہے، ایم پاکس سے عوام کو بچانے کے لیے مؤثر اقدامات یقینی بنائے جا رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے ’ایم پاکس‘ نامی ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری دے دی ہے، مذکورہ ویکسین کی کامیاب آزمائش جاپان میں کی گئی تھی۔ جاپانی کمپنی ’کے ایم بائیو لاجکس‘ کی تیار کردہ ویکسین ایل سی 16 دوسری ویکسین ہے جس کی منظوری دی گئی ہے۔

    ڈبلیو ایچ او نے اگست میں دوسری بار ایم پاکس کو عالمی صحت کے لیے ہنگامی صورتِ حال قرار دیا تھا، جب وائرس کے ایک نئے ویرینٹ ’کلیڈ آئی بی‘ نے جمہوریہ کانگو سے دیگر پڑوسی ممالک میں پھیلنا شروع کیا تھا۔

  • ایم پاکس کی نئی خطرناک قسم بھارت پہنچ گئی

    ایم پاکس کی نئی خطرناک قسم بھارت پہنچ گئی

    نئی دہلی: ایم پاکس (منکی پاکس) کی ایک نئی خطرناک قسم بھارت پہنچ گئی ہے، پہلے کیس کی تصدیق کے ساتھ ہی بھارت افریقہ سے باہر تیسرا ملک بن گیا ہے جہاں اس وائرس نے انسانوں متاثر کیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت میں ایم پاکس کی خطرناک قسم ’کلیڈ 1 بی‘ (clade 1b) کے پہلے کیس کی تصدیق ہو گئی ہے، جس سے ملک میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

    محققین کا کہنا ہے کہ یہ ایم پاکس کی وہ قسم ہے جو نہایت تیزی سے پھیلنے کی صلاحیت رکھتی ہے، اور اس وقت اس کے اثرات کئی ممالک میں محسوس کیے جا رہے ہیں، بالخصوص کانگو میں۔

    بھارت افریقہ کے باہر اس وائرس کی تصدیق کرنے والا تیسرا ملک بن گیا ہے، اس سے قبل افریقہ سے باہر پہلا کیس اگست میں رپورٹ ہوا تھا، ایک سویڈن میں اور دوسرا تھائی لینڈ میں۔ نیا کلیڈ 1b وائرس کا پتا رواں سال ہی کے شروع میں ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو (DRC) میں پایا گیا تھا، اور اب تک کانگو سے آگے چار دیگر افریقی کاؤنٹیوں تک پھیل چکا ہے۔

    کلیڈ 1 بی کا یہ کیس ملاپورم ضلع میں سامنے آیا ہے جہاں ایک 38 سالہ شخص اس کی زد پر آیا، جو حال ہی میں متحدہ عرب امارات سے ہندوستان واپس آیا تھا۔ بھارتی حکومت نے اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ہنگامی اقدامات شروع کر دیے ہیں، کیرلا کے محکمہ صحت نے ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے۔

    یاد رہے کہ عالمی ادارہ صحت (WHO) نے منکی پاکس کو پبلک ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیا ہے۔

  • منکی پاکس کے چاروں مریضوں کی صحت یابی سے متعلق اہم رپورٹ سامنے آ گئی

    منکی پاکس کے چاروں مریضوں کی صحت یابی سے متعلق اہم رپورٹ سامنے آ گئی

    اسلام آباد: ایم پاکس (منکی پاکس) کیسز کی تفصیلات قومی ادارہ صحت کو موصول ہو گئی ہیں، چاروں مریض صحت یاب ہو گئے۔

    ذرائع این آئی ایچ کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت نے ایم پاکس کیسز کی رپورٹ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کو بھجوا دی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ایم پاکس کے چاروں مریض صحت یاب ہو گئے ہیں۔

    پی سی آر ٹیسٹ سے مریضوں میں وائرس ختم ہونے کی تصدیق ہو گئی ہے، ایم پاکس کے 3 مریض پولیس سروسز اسپتال پشاور میں زیر علاج تھے، جن کا تعلق مردان، پشاور، اورکزئی اور ایک مریض کا تعلق نوشہرہ سے تھا۔ ان میں سے تین کیسز ایئرپورٹ اور ایک کمیونٹی سے رپورٹ ہوا تھا۔

    ذرائع کے مطابق ایم پاکس کا پہلا کیس 13 اگست، دوسرا 22 اگست، تیسرا اور چوتھا کیس 29 اگست کو رپورٹ ہوا تھا، تین کیسز کی نشان دہی بارڈر ہیلتھ سروسز کے عملے نے کی تھی اور پہلا کیس خیبر ٹیچنگ اسپتال پشاور سے رپورٹ ہوا تھا، جب کہ گزشتہ ماہ میں ایم پاکس کے 28 مشتبہ کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔

    ایم پاکس کے تین مریضوں میں سے ایک جدہ اور ایک یو اے ای سے واپس پہنچا تھا، جب کہ ملک میں چاروں ایم پاکس ’کلیڈ ٹو اسٹرین‘ تھے۔

  • منکی پاکس کے کراچی کے مشتبہ مریض کے حوالے سے اچھی خبر

    منکی پاکس کے کراچی کے مشتبہ مریض کے حوالے سے اچھی خبر

    اسلام آباد: گزشتہ روز کراچی سے رپورٹ ہونے والا ایم پاکس (منکی پاکس) کے مشتبہ شخص کا نمونہ نیگیٹو آ گیا ہے۔

    ترجمان وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز کراچی میں ایک شخص کو منکی پاکس کا مشتبہ مریض سمجھ کر بارڈر ہیلتھ سروسز کے عملے نے آئسولیٹ کر دیا تھا، اس شخص کی رپورٹ نیگیٹو آ گئی ہے۔

    حالیہ ایم پاکس ایمرجنسی کے بعد اب تک پاکستان میں 4 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر مختار بھرتھ کے مطابق عوام کو وباؤں سے بچانے کے لیے عملی اقدامات جاری ہیں۔

    آج ترجمان وزارت صحت نے ملک میں منکی پاکس کے چوتھے کیس کی تصدیق کی ہے، اور بتایا ہے کہ متاثرہ شخص کا تعلق پشاور سے ہے، 47 سالہ شہری کو 29 اگست کو بارڈر ہیلتھ سروسز کے عملے نے علامات کی بنیاد پر آئسولیٹ کیا تھا، اور متاثرہ شخص خلیجی ممالک سے آیا تھا۔

    پاکستان میں منکی پاکس کا چوتھا کیس رپورٹ

    ڈاکٹر مختار بھرتھ کا کہنا ہے کہ بیماریوں کی نگرانی کے حوالے سے دنیا بھر میں پاکستان کا مضبوط اور مؤثر نظام موجود ہے، اور ایم پاکس سے بچاؤ کے لیے روزانہ کی بنیاد پر وفاق اور صوبوں کے نمائندے میٹنگ کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وزارت صحت، بارڈر ہیلتھ سروسز کا عملہ اور تمام اسٹیک ہولڈرز الرٹ ہیں۔

  • پاکستان میں منکی پاکس کا چوتھا کیس رپورٹ

    پاکستان میں منکی پاکس کا چوتھا کیس رپورٹ

    اسلام آباد: پاکستان میں ایم پاکس (منکی پاکس) کا چوتھا کیس رپورٹ ہوا ہے۔

    ترجمان وزارت صحت کے مطابق ملک میں ایم پاکس کا چوتھا کیس رپورٹ ہوا ہے، متاثرہ شخص کا تعلق پشاور سے ہے۔

    47 سالہ شہری کو 29 اگست کو بارڈر ہیلتھ سروسز کے عملے نے علامات کی بنیاد پر آئسولیٹ کیا تھا، متاثرہ شخص خلیجی ممالک سے آیا تھا۔

    پاکستان میں حالیہ ایمرجنسی کے بعد منکی پاکس کے کیسز کی تعداد 4 ہو گئی ہے، کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر مختار بھرتھ نے اس حوالے سے کہا ہے کہ تمام ایئرپورٹس پر اسکریننگ کا مؤثر نظام موجود ہے اور ایم پاکس سے بچاؤ کے لیے مؤثر اقدامات کیے گئے ہیں۔

    انھوں نے کہا وفاق اور صوبے مل کر کلوز کوآرڈینیشن میں ہیں، اور تمام تر ضروری اقدامات کو بر وقت یقینی بنایا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر مختار کا کہنا تھا کہ وزارت صحت لمحہ بہ لمحہ صورت حال کی مانیٹرنگ کر رہی ہے۔

  • منکی پاکس بین الاقوامی سطح پر پبلک ہیلتھ ایمرجنسی قرار، ڈبلیو ایچ او نے وجوہات بتا دیں

    منکی پاکس بین الاقوامی سطح پر پبلک ہیلتھ ایمرجنسی قرار، ڈبلیو ایچ او نے وجوہات بتا دیں

    ڈبلیو ایچ او نے منکی پاکس کو عالمی صحت کے لیے ایمرجنسی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت (WHO) نے منکی پاکس کو عالمی صحت کے لیے ایمرجنسی قرار دے دیا ہے، ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیدروس ایڈھانوم کا کہنا ہے کہ ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو میں منکی پاکس کی نئی قسم کی تشخیص اور افریقہ سمیت دیگر ممالک تک پھیلاؤ کے خطرات انتہائی پریشان کن ہیں۔

    انھوں نے کہا وبا کو روکنے کے لیے بین الاقوامی ردعمل ضروری ہے، روک تھام کے لیے عالمی ادارہ صحت نے 15 لاکھ ڈالر کا فنڈ جاری کر دیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق یہ وائرس کانگو سے پڑوسی ممالک میں برونڈی، کینیا، روانڈا اور یوگنڈا میں پھیل گیا ہے، کانگو میں منکی پاکس کی وبا 450 افراد کی جان لے چکی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ وائرل انفیکشن قریبی رابطے سے پھیلتا ہے، جس کی علامات میں فلو اور دانے شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے آزاد ماہرین کی ایک ایمرجنسی کمیٹی کے سامنے متاثرہ ممالک کا ڈیٹا رکھا گیا تھا، کمیٹی نے اس کا جائزہ لینے کے بعد صورت حال کو ’بین الاقوامی تشویش پر مبنی پبلک ہیلتھ ایمرجنسی‘ قرار دیا، اور عالمی ادارہ صحت کو مشورہ دیا کہ اسے ایمرجنسی قرار دینے کا اعلان کیا جائے، کیوں کہ یہ وبا ممکنہ طور پر براعظم افریقہ سے باہر نکل کر پھیل سکتی ہے۔

    اس کمیٹی کی سربراہ پروفیسر ڈیمی اوگوئینا نے انکشاف کیا کہ افریقہ میں منکی پاکس کی ایک نئی قسم بھی پھیل رہی ہے جو جنسی طور پر منتقل ہوتی ہے، اس لیے بھی یہ ایک ہنگامی صورت حال ہے، نہ صرف افریقہ بلکہ پوری دنیا کے لیے۔ انھوں نے کہا افریقہ میں شروع ہونے والے منکی پاکس کو پہلے وہاں نظر انداز کر دیا گیا تھا جس کی وجہ سے 2022 میں اس نے عالمی وبا کی صورت اختیار کر لی تھی، ہمیں اب تاریخ کو دہرانے سے روکنے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کرنی چاہیے۔

    واضح رہے دو سال قبل (جولائی 2022) بھی منکی پاکس کو عالمی صحت کے لیے ایمرجنسی قرار دیا گیا تھا، یہ بیماری آرتھوپوکس وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے، اسے ایم پاکس (mpox) کہا جاتا ہے، یہ پہلی بار انسانوں میں 1970 میں کانگو میں نمودار ہوا تھا، اس بیماری کو وسطی اور مغربی افریقہ کے ممالک کی مقامی بیماری سمجھا جاتا ہے۔

  • منکی پاکس کے حوالے سے اچھی خبر

    منکی پاکس کے حوالے سے اچھی خبر

    کراچی: ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ منکی پاکس کی صورت حال کراچی سمیت ملک بھر میں کنٹرول میں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں منکی پاس کے حوالے سے صورت حال قابو میں ہے، وائرس کے حوالے سے احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد سے آنے والے دنوں میں بھی صورت حال کنٹرول میں رہے گی۔

    ماہرین صحت کے مطابق اسمال پاکس، چکن پاکس اور منکی پاکس کا تعلق ایک ہی فیملی سے ہے، تاہم کووِڈ 19 کے مقابلے میں اس وائرس کے پھیلاؤ کی شرح بہت کم ہے۔

    ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اب تک رپورٹ ہونے والے متعدد کیسز نیگیٹیو آئے ہیں جب کہ مثبت کیسز والے مریض قرنطینہ کے بعد رو بہ صحت ہیں۔

    محکمہ صحت کے مطابق ملک بھر کے ایئر پورٹس پر بھی اس وائرس کے حوالے سے پیشگی مؤثر اقدامات کے باعث صورت حال کنٹرول میں ہے، آنے والے کسی بھی مشتبہ مریض کو فوری طور پر قرنطینہ کے لیے متعلقہ اسپتال میں منتقل کر دیا جاتا ہے۔

  • سکھر میں منکی پاکس کا مشتبہ کیس سامنے آگیا

    سکھر میں منکی پاکس کا مشتبہ کیس سامنے آگیا

    سکھر: صوبہ سندھ کے شہر سکھر میں منکی پاکس کا مشتبہ کیس سامنے آگیا، مریض کے مختلف ٹیسٹ کیے گئے ہیں جن کی رپورٹ کل تک آجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر میں منکی پاکس کا پہلا مشتبہ مریض نجی اسپتال میں داخل کردیا گیا۔

    ڈاکٹر صالح چنا کا کہنا ہے کہ شکار پور کے رہائشی 65 سالہ بہرام جتوئی میں منکی پاکس کی علامت موجود ہیں، زیر علاج مشتبہ مریض میں منکی پاکس وائرس کی تصدیق تاحال نہیں ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ مشتبہ مریض کی کوئی ٹریول ہسٹری بھی موجود نہیں ہے، مریض کے مختلف ٹیسٹ کیے گئے ہیں جن کی رپورٹ کل تک آجائے گی۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل کراچی میں منکی پاکس کا مصدقہ کیس سامنے آیا تھا۔

    عمان سے آنے والے مسافر کو قرنطینہ میں رکھا گیا تھا اور اس کے خون کے نمونوں کے ٹیسٹ سے منکی پاکس کی تصدیق ہوئی تھی۔