Tag: MQM chief

  • نفرت انگزیز تقریر اور اے آر وائی نیوز پر حملہ، بانی ایم کیو ایم سدک پولیس اسٹیشن سے گرفتار

    نفرت انگزیز تقریر اور اے آر وائی نیوز پر حملہ، بانی ایم کیو ایم سدک پولیس اسٹیشن سے گرفتار

    لندن : بانی ایم کیو ایم کو نفرت انگیز تقریر اور تشدد پر اکسانے کے الزام میں فرد جرم عائد کرکے گرفتار کرلیا گیا  ، بانی ایم کیوایم کو ٹیررازم ایکٹ کے تحت چارج کیا گیا، کراؤن پراسیکیوشن کا کہنا ہے پولیس کے پاس فرد جرم عائد کرنے کیلئے کافی شواہد ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بانی ایم کیوایم ضمانت ختم ہونےپر سدک پولیس اسٹیشن میں پیش ہوئے، جہاں ان پر نفرت انگیز تقریر اور تشدد پر اکسانے کے الزام میں فرد جرم عائد کردی گئی، بانی ایم کیوایم پر فرد جرم ٹیررازم ایکٹ کے تحت عائد کی گئی۔

    کراؤن پراسیکیوشن کا کہنا ہے کہ پولیس کے پاس فرد جرم عائد کرنے کیلئے کافی شواہد ہیں۔

    بعد ازاں بانی ایم کیو ایم کو سدک پولیس اسٹیشن سے گرفتار کرلیا گیا ، انھیں آج مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

    یاد رہے 12 ستمبر کو لندن میں بانی ایم کیو ایم کو سدک پولیس اسٹیشن میں طلب کیا گیا تھا ،جہاں ان کی ضمانت میں دوسری بار توسیع کی گئی اور نفرت انگیز تقاریر سے متعلق پوچھ گچھ کی گئی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق شرائط کے تحت بانی ایم کیو ایم کسی اجتماع سے خطاب نہیں کرسکتے ہیں، شام سے صبح تک گھر سے باہر نہیں نکل سکتے ہیں، بانی ایم کیو ایم کے برطانیہ سے باہر جانے پر بھی پابندی ہے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ بانی ایم کیو ایم کے خلاف تحقیقات جاری رہیں گی، انہیں دوبارہ کسی بھی وقت طلب کیا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : لندن، پولیس اسٹیشن میں بانی ایم کیو ایم کی پیشی، ضمانت میں‌ توسیع

    واضح رہے کہ تین ماہ قبل گرفتار بانی ایم کیو ایم سدرن پولیس اسٹیشن میں موجود تھے، جہاں ان سے دو گھنٹے تفتیش کی گئی تھی، انہوں نے دوران تفتیش پولیس کے سوالوں کا جواب دینے سے انکار کردیا تھا ، جس کے بعد اسی روز یعنی 12 جون کو ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔

    خیال رہے 22 اگست 2016 میں بانی ایم کیو ایم نے لندن سے بذریعہ ٹیلیفونک خطاب کے دوران ریاست مخالف تقریرکی تھی، ان کی تقریر کے بعد اے آر وائی سمیت مختلف ٹی وی چینلزپرحملہ کیا گیا تھا۔

  • بانی ایم کیو ایم  لندن میں گرفتار، اسکاٹ لینڈیارڈ  کی تصدیق

    بانی ایم کیو ایم لندن میں گرفتار، اسکاٹ لینڈیارڈ کی تصدیق

    لندن : ایم کیو ایم کے بانی کو لندن میں گرفتار کرلیا گیا، اسکاٹ لینڈیارڈ نے گرفتاری کی تصدیق کردی ہے، بانی ایم کیو ایم کو نفرت انگیز تقاریر پر گرفتار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسکاٹ لینڈ یارڈ نے بانی ایم کیو ایم کو گرفتار کرلیا ، آج صبح 8 بجے ان کےگھر پر چھاپہ مار کر انھیں حراست میں لیاگیا، گرفتاری کے بعد انھٰیں مقامی پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا ، نارتھ لندن میں چھاپے میں15 پولیس افسران نے حصہ لیا۔

    نارتھ لندن میں بانی ایم کیوایم کےگھرکی تلاشی لی جارہی ہے، بانی ایم کیو ایم کی گرفتاری ممکنہ طور پر 2016 کی نفرت انگیز تقریر پر کی گئی، نفرت پھیلانے کے جرم میں 6ماہ سے 3 سال تک کی سزاہوسکتی ہے۔

    اسکاٹ لینڈیارڈ کی گرفتاری کی تصدیق


    اسکاٹ لینڈیارڈ نے گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ایم کیوایم کے ایک شخص کونفرت انگیزتقاریر پرگرفتار کیا ہے، گرفتارشخص کوساؤتھ لندن کےپولیس اسٹیشن میں رکھاگیاہے اور تفتیش کے دوران افسران پاکستانی حکام سے رابطے میں رہے، تفتیش کی نگرانی انسداد دہشت گردی حکام تفتیش کر رہے ہیں۔

    اسکاٹ لینڈیارڈ سے کراچی ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ کا رابطہ


    ذرائع کے مطابق اسکاٹ لینڈیارڈ سے کراچی ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ نے رابطہ کیا، ایف آئی اے نے ملزم کو حوالے کرنے سے متعلق شواہد سے آگاہ کیا، ایف آئی اے کی 3 رکنی ٹیم کی لندن روانگی کے لیے تیار ہے ، ایف آئی اے کومحکمہ داخلہ کے جواب کا انتظار ہے۔3

    یاد رہے اگست 2016 میں کراچی پریس کلب کے باہر قائد ایم کیو ایم کی جانب سے پاکستان مخالف اشتعال انگیز تقریر کی گئی تھی، جس کے بعد مظاہرین نے اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ کر کے دفتری املاک کو شدید نقصان پہنچایا اور دفتر میں موجود اسٹاف کو بھی زدکوب کیا تھا۔

    بعد ازاں اسکاٹ لینڈ یارڈ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا ’’ایم کیو ایم سے منسلک برطانوی شہری کی تقریر کا مکمل متن حاصل کرلیا ہے، جس کا ترجمہ کیا جارہا ہے تاکہ برطانوی قوانین کی روشنی میں اس حوالے سے کارروائی عمل میں لائی جائے‘‘۔

    ترجمان اسکاٹ لینڈ یارڈ کا کہنا تھا کہ ’’اشتعال انگیز تقریر کے بعد برطانیہ اور بیرون ممالک میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے کئی افراد نے بذریعہ خطوط اور کالز اپنی شکایات درج کروائیں تھیں جس پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا‘‘۔

    مزید پڑھیں : حکومت کا بانی ایم کیو ایم کے خلاف کارروائی کا فیصلہ، برطانیہ سے جلد رابطہ متوقع

    حکومتی سطح پر رابطے کے حوالے سے اسکاٹ لینڈ یارڈ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’’22 اگست کے حوالے سے پاکستان سے مکمل رابطے میں ہیں اور تقریر کا ترجمہ ہونے کے بعد اس کا مختلف پہلوؤں سے جائزہ لیا جائے گا‘‘۔

    خیال رہے جنوری 2019 میں وزارتِ داخلہ نے بانی ایم کیو ایم کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا، جس کے بعد حکومت ان کے خلاف کارروائی کے لیے برطانیہ سے جلد رابطہ کرے گی۔

    ذرائع کے مطابق بانی ایم کیو ایم کے خلاف 200 سے زائد مقدمات کا ریکارڈ برطانیہ بھجوایا جائے گا، شبہ ہے ایم کیو ایم کے دور رہنے والے رہنماؤں کو بانی ایم کیو ایم قتل کرا سکتے ہیں۔

    واضح رہے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب لندن پولیس ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس کے سلسلے میں چھ دسمبر دوہزار بارہ کو متحدہ کے دفتر پہنچی اور چھاپے کے دوران، لاکھوں پاؤنڈ برآمد کیے۔

    بعد ازاں اٹھارہ جون 2013 کو لندن پولیس نے الطاف حسین کے گھر کی تلاشی کے دوران اُن کی رہائش گاہ سے غیر قانونی خطیر پاؤنڈ برآمد کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

    ایم کیو ایم کے قائد اپنے گھر سے برآمد ہونے والی رقم کے قانونی ہونے پراسکاٹ لینڈ یارڈ کو تسلی نہیں کراسکے تھے، جس کے بعد اسکارٹ لینڈ یارڈ نے منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا گیا تھا اور قائد ایم کیو ایم 4 دن زیر حراست بھی رہے اور پھر طلبی پر پولیس اسٹیشن بھی حاضرہوتے رہے تھے۔

    تاہم 2016 مین اسکاٹ لینڈ یارڈ نے بانی ایم کیو ایم الطاف حسین سمیت دیگر رہنماؤں محمد انور، سرفراز مرچنٹ کے خلاف منی لانڈرنگ کیس ناکافی شواہد کی بنیاد پر ختم کردیا تھا۔

  • بانی ایم کیو ایم کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے برطانوی فرم کی خدمات حاصل

    بانی ایم کیو ایم کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے برطانوی فرم کی خدمات حاصل

    کراچی : بانی ایم کیو ایم کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے برطانوی قانونی فرم نے پاکستان کا دورہ کرکے تحقیقات شروع کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں بانی ایم کیو ایم کے خلاف منی لانڈرنگ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، مقدمے میں اہم پیشرفت سے متعلق تفتیشی افسر نے عدالت کو آگاہ کردیا۔

    تفتیشی افسر نے بتایا کہ بانی ایم کیو ایم کوکیفرکردارتک پہنچانےکیلئے برطانوی فرم کی خدمات حاصل کرلی اور برطانوی قانونی فرم نےپاکستان کادورہ کرکے تحقیقات بھی شروع کر دیں ہیں۔

    سماعت میں تفتیشی افسر نے کہا کہ برطانوی فرم بانی ایم کیو ایم کےخلاف شواہداکٹھے کر رہی ہے جبکہ دیگر ممالک سے بھی شواہد اکٹھے کیے جارہے ہیں، ماضی میں برطانوی فرم کی خدمات نہ ملنے کے سبب ایم کیو ایم بانی بچتے رہے ہیں۔

    آئی او نے بتایا کہ منی لانڈرنگ سے متعلق 69بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات سامنے آچکی ہیں جبکہ بانی ایم کیو ایم ملک دشمنی اورکراچی میں قتل و غارت میں ملوث رہا، منی لانڈرنگ کیس میں پیشرفت سے متعلق عدالت کو جلد آگاہ کیا جائے گا۔

    دوران سماعت ایف آئی اے نے کہا کہ خدمت خلق فاؤنڈیشن کے فنڈز کا غلط استعمال کیا گیا، متحدہ ایم این ایز، سینیٹر، ڈپٹی میئر کے ذریعے رقم منتقل ہوتی رہی۔

    حکام نے بتایا کہ نیب ،رینجرز و دیگر اداروں سے بھی معلومات طلب کی گئی ہیں، وزارت خارجہ کے ذریعے دیگر ممالک سے معلومات منگوائی ہیں جبکہ برطانیہ اور یو اے ای حکومت سے بھی بینک ٹرانزیکشن کا ریکارڈ مانگا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نواز شریف اور ایم کیو ایم قائد کی تقاریر کیخلاف درخواستوں کی سماعت کیلئے 2نئے فل بنچ تشکیل

    نواز شریف اور ایم کیو ایم قائد کی تقاریر کیخلاف درخواستوں کی سماعت کیلئے 2نئے فل بنچ تشکیل

    لاہور : چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ایم کیو ایم لندن کے قائد کی تقاریر کے خلاف درخواستوں کی سماعت کیلئے دو نئے فل بنچ تشکیل دے دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ یاور علی نے نواز شریف, مریم نواز اور دیگر رہنماؤں کیخلاف عدلیہ مخالف تقاریر کی نشریات پر پابندی اور توہین عدالت کی درخواستوں پر سماعت کیلئے تیسرا فل بنچ تشکیل دیا ہے۔

    فل بنچ کی سربراہی جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کریں گے، درخواست گزاروں کی جانب سے عدلیہ مخالف بیانات ہر کارروائی اور تقاریر کی نشریات پر پابندی کی استدعا کی گئی ہے۔

    اس سے قبل بینچ جسٹس شاہد مبین کی معذرت کرنے پر تحلیل ہوگیا تھا، نئے بنچ جسٹس شاہد مبین کی جگہ جسٹس شاہد جمیل خان کو شامل کیا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں :  نوازشریف اور مریم نواز کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا


    دوسری جانب ایم کیو ایم لندن کے قائد کیخلاف غداری مقدمہ کیلئے بھی نیا بنچ تشکیل دیا گیا ہے، پرانا بنچ جسٹس علی باقر نجفی کی عدم دستیابی پر تحلیل ہوگیا تھا۔

    چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے نیا بینچ تشکیل دیتے ہوئے فل بینچ میں جسٹس علی باقر نجفی کی جگہ جسٹس سردار احمد نعیم کو شامل کیا ہے جبکہ بینچ میں ایک خاتون جج جسٹس عالیہ نیلم بھی شامل ہیں۔

    نواز شریف اور ایم کیو ایم لندن کے قائد کی تقاریر پر قائم ہونے والے دونوں نئے بنچز کے سربراہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی ہیں جبکہ متعلقہ حکام کو پہلے ہی نوٹس جاری کر دیئے گئے ہیں۔

    یاد رہے کہ فل بنچ کے پاس نوازشریف ،مریم نواز اور لیگی رہنماوں کی عدلیہ مخالف تقاریر کے خلاف متعدد درخواستیں زیر سماعت ہیں، جن میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پانامہ فیصلے کے بعد میاں نواز شریف،مریم نواز اور لیگی رہنماوں نے عدلیہ مخالف تقاریر کیں اور عدالتی فیصلوں کا مذاق اڑایا جو واضح طور پر توہین عدالت ہے۔

    درخواستوں میں کہا گیا کہ ن لیگی رہنماوں کی تقاریر سے ملک میں انتشار پیدا ہو رہا ہے لہذا ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے اور پیمرا کو توہین آمیز تقایری کی نشریات روکنے کا حکم دیا جائے۔

    واضح رہے کہ ایم کیو ایم لندن کے سربراہ کے خلاف مقامی وکیل آفتاب ورک سمیت دیگر نے درخواستیں دائر کی تھیں، جس پر تین رکنی فل بنچ نے 2016 میں ایم کیو ایم کے قائد کے نام، بیانات اور تصاویر کی اشاعت پر پابندی لگائی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بانی ایم کیوایم کےخلاف غداری کا مقدمہ‘  تین رکنی بنچ تشکیل

    بانی ایم کیوایم کےخلاف غداری کا مقدمہ‘ تین رکنی بنچ تشکیل

    لاہور : چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے بانی ایم کیو ایم کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے کے لیے دائر درخواستوں کی سماعت کے لیے نیا فل بنچ تشکیل دے دیا ہے، تین رکنی بنچ 29 مارچ سے سماعت کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس یاور علی نے ایم کیو ایم لندن کے قائد کے خلاف درخواستوں پر کارروائی کے لیے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں فل بنچ تشکیل دیا ہے۔ جس کے دیگر ارکان میں جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس عالیہ نیلم شامل ہیں۔

    ایم کیو ایم لندن کے سربراہ کے خلاف مقامی وکیل آفتاب ورک سمیت دیگر نے درخواستیں دائر کی ہیں، جس پر تین رکنی فل بنچ نے 2016 میں ایم کیو ایم کے قائد کے نام، بیانات اور تصاویر کی اشاعت پر پابندی لگائی تھی۔

    جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ ایک فاضل رکن جج کی ریٹائرمنٹ پر تحلیل ہوگیا تھا، جس پر نیا تین رکنی بنچ تشکیل دیا گیا ہے۔

    درخواست گزاروں نے موقف اختیار کیا ہے کہ ایم کیو ایم لندن کے سربراہ نے پاکستان کی سلامتی کے خلاف تقاریر کیں اور بیانات دیے . ان کے بیانات غداری کے زمرے میں آتی ہیں لہذا ایم کیو ایم کے سابق سربراہ کے خلاف آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت غداری کا مقدمہ درج کرکے کارروائی کا حکم دیا جائے۔

    واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے ایم کیو ایم کے قائد کی تقاریر کی لائیو کوریج پر تاحکم ثانی پابندی عائد کردی تھی۔

    خیال رہے کہ ایم کیو ایم کے قائد نے اپنے خطابات میں پاکستان اور پاک فوج کے خلاف نفرت آمیز بیانات دیئے جبکہ ہندوستان کی خفیہ ایجنسی ‘را’ سے مدد کرنے کی بات کی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • قائد ایم کیوایم نے 4 بار ’را‘ کے چیف سے ملاقاتیں کیں ، مصطفیٰ کمال

    قائد ایم کیوایم نے 4 بار ’را‘ کے چیف سے ملاقاتیں کیں ، مصطفیٰ کمال

    خیرپور: پاک سرزمین پارٹی کے رہنما مصطفی کمال نے قائد ایم کیوایم پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا قائد ایم کیوایم کے خلاف کاروائی نہ کرنے پر حکومت جواب دے،جبکہ خواجہ اظہارالحسن کہتے کسی کو کراچی پر قبضہ کرنے نہیں دیں گے۔

    خیرپور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصطفی کمال نے کہا کہ قائد ایم کیوایم پر را کے الزامات ثابت ہونے ہونے کے باوجود کارروائی نہیں کی جارہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں امن ہوگیا تو قائد ایم کیوایم کی تنخواہ کم ہوجائے گی ،آٹھ پردہ نشینوں کومتحدہ کے را کی فنڈنگ کا پتہ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمیشہ حق اور سچ کی راہ پر چلینگیں اور جیت ہمیشہ حق اور سچ کی ہوتی ہے،سندہ میں تعلیم پر اربوں روپئے خرچ کرنے کے باوجود نطام تباہ ہے،پاناما لیکس پر شفاف تحقیقات ہونی چاہیے۔

    مصطفیٰ کمال نے صوفی بزرگ حضرت سچل سرمست کی درگاہ پر حاضری دیگر چادر چڑھائی اور دعا بھی مانگی اور کہا کہ سندہ اولیائوں کی دہرتی ہے یہاں آکر بہت خوشی ہوئی۔

    دوسری جانب ایم کیوایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے پاک سرزمین پارٹی کا نام لئے بغیر کہا کہ کراچی میں کسی کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے۔

    خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ کراچی شہر کو جان بوجھ کر تباہ کیا جا رہا ہے،کراچی کی حالت یتیم خانے جیسی ہوگئی، شہر قائد میں انارکی پھیلی ہوئی ہے۔