Tag: MQM demands

  • ایم کیو ایم کا پی ٹی آئی سے عددی اکثریت واضح کرنیکا مطالبہ

    ایم کیو ایم کا پی ٹی آئی سے عددی اکثریت واضح کرنیکا مطالبہ

    ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت نے گورنر سندھ عمران اسماعیل سے تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے پی ٹی آئی کی عددی اکثریت واضح کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    ایم کیو ایم اور گورنر سندھ عمران اسماعیل کے درمیان ہونے والی ملاقات کی اندرونی کہانی کا احوال سامنے آگیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ ایم کیو ایم نے تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے گورنر سندھ کو کوئی یقین دہانی نہیں کرائی ہے بلکہ پی ٹی آئی سے اس سلسلے میں اپنی عددی اکثریت واضح کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کو وزیراعظم عمران خان کا پیغام پہنچاتے ہوئے کہا کہ حکومت کہیں نہیں جارہی اتحادی ڈٹے رہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے ہماری مشاورت جاری ہے اور ہم فیصلہ کرنے میں آزاد ہیں، کئی آپشن ہیں جو بہتر ہوگا ہم اس پر جائیں گے۔

    خالد مقبول نے واضح جواب دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی سے اس سلسلے میں اپنی عددی اکثریت واضح کرے اور ثابت کرے کہ اسکے ارکان ممبرز اسکے ساتھ ہیں، کوئی رکن نہیں ٹوٹ رہا۔

  • ایم کیو ایم  کا  2023سے پہلے دوبارہ مردم شماری کرانے کا مطالبہ

    ایم کیو ایم کا 2023سے پہلے دوبارہ مردم شماری کرانے کا مطالبہ

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان نے 2023سے پہلے دوبارہ مردم شماری کرانے کا مطالبہ کردیا اور کہا مردم شماری کے بعد آبادی کے تناسب سے اسمبلیوں میں نمائندگی دی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر آئی ٹی امین الحق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاعلی زیدی کی سربراہی میں مردم شماری کمیٹی کے 5 اجلاس ہوچکے، 2017کی مردم شماری متنازع ہےکراچی کی آبادی کوکم دکھایا گیا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مردم شماری متنازع ہونےسےمتعلق کمیٹی میں اتفاق رائےہے، ایم کیوایم کامطالبہ ہے2023سےپہلےدوبارہ مردم شماری کرائی جائے، مردم شماری کے بعد آبادی کے تناسب سے اسمبلیوں میں نمائندگی دی جائے۔

    امین الحق نے کہا کہ رواں ہفتے ہی کراچی میں تجاوزات کے خلاف مہم چلائی جائے گی، کراچی کاکوئی بھی علاقہ ہو ہر جگہ بلا امتیاز تجاوزات کے خلاف کارروائی ہوگی ، تجاوزات کے خلاف آپریشن سے 12ہزار خاندان متاثر ہوں گے، آپریشن میں متاثر خاندانوں کو معاوضہ فراہم کیا جائے گا۔

    ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ کراچی کے ترقیاتی کاموں میں رخنہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائیگی، ترقیاتی کاموں پرسندھ حکومت کو بھی باور کرایا گیا وہ بھی آن بورڈہیں۔

    کے فور منصوبے کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ کے فور منصوبہ وفاق نےلےلیا،لاگت26ارب سے60ارب تک پہنچ چکی ہے، کے فور منصوبے کو 3 سال میں مکمل کیا جائے گا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جس عمل سےپاکستان کی سالمیت کوخطرہ ہواسکی مذمت کرتےہیں، تمام سیاسی جماعتوں کو پاکستان کے آئین کے مطابق چلنا چاہیے۔

  • متحدہ نے اسمبلیوں میں واپسی کیلئے اپنی شرائط پیش کر دیں

    متحدہ نے اسمبلیوں میں واپسی کیلئے اپنی شرائط پیش کر دیں

    اسلام آباد: ایم کیو ایم نے اپنے ارکان کی اسمبلیوں میں واپسی کیلئے وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار اور جمعیت علماء اسلام ٖ( ف) کے سربراہ مولانا فضل اُلرحمن کو اپنی شرائط پیش کر دیں۔

    وزیراعظم کی پارلیمانی رہنماؤں سے مشاورت کے بعد متحدہ کو منانے کیلئے رابطوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، سب سے پہلے وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار سے رابطہ کیا،  وزیرخزانہ کی فاروق ستار سے ون آن ون ملاقات ہوئی جبکہ مولانا فضل الرحمان  نے فاروق ستار سے فون پر رابطہ کیا۔

    فاروق ستار نے دونوں رہنماؤں سے گفتگو میں کراچی آپریشن پر متحدہ کے تحفظات سے آگاہ کیا اور اسمبلیوں میں واپسی کیلئے اپنےمطالبا ت پیش کردیئے ۔

    مطالبہ نمبر ایک : کراچی آپریشن کی نگرانی کیلئے مانیٹرنگ ٹیم بنائی جائے۔

    مطالبہ نمبر دو: کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ روکی جائے۔

    مطالبہ نمبر تین: لاپتہ کارکنوں کے بارے میں بتایا جائے۔

    مطالبہ نمبر چار:  گرفتار کارکنوں کو قانون کے مطابق عدالت میں پیش کیا جائے۔

    فاروق ستار نے دونوں رہنماؤں سے متحدہ کے اُنیس نکاتی مراسلے پر بھی تبادلہ خیال کیا اور اس میں ظاہر کئے گئے تحفظات دور کرنے پر زور دیا۔

    اس سے قبل وزیرِاعظم کی زیرِصدارت اجلاس میں ایم کیوایم کے استعفے قبول نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا، متحدہ قومی موومنٹ کے تحفظات پر تفصیلی غور کے بعد حکومت نے کراچی آپریشن پر مانیٹرنگ کمیٹی بنانے کی تجویز دی۔

      اجلاس سے خطاب میں وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کو پارلیمانی سرگرمیوں میں شامل رکھنے کیلئےرابطہ کیا جائے، ایوان کی بالادستی کیلئے تمام جماعتیں متحد ہوں۔

  • اے آر وائی نیوز کے دفتر کے باہر ایم کیوایم کا احتجاج

    اے آر وائی نیوز کے دفتر کے باہر ایم کیوایم کا احتجاج

    کراچی: ایم کیو ایم نےمیڈیا ٹرائل کاالزام لگاکراے آر وائی نیوزکے پروگرام کھراسچ کےاینکرمبشر لقمان کےخلاف احتجاج کیا، مقررین کا کہنا تھا کہ صحافت کا احترام اپنی جگہ لیکن میڈیا ٹرائل کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

    متحدہ قومی موومنٹ نے اے آر وائی کے خلاف کراچی میں اس کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔

    متحدہ قومی مومنٹ کے رہنما ڈاکٹرفاروق ستار نے مظاہرے سے خطاب میں کہا کہ پہلے بھی کچھ لوگ الطاف حسین کا چیپٹر بند کرانے آئے تھے انکا اپنا چیپٹر بند ہو گیا۔

    حیدر عباس رضوی کا کہنا تھا کہ اے آر وائی کےچند متعصب اینکر اگر یہ سمجھتےہیں کہ کراچی کے عوام الطاف حسین کوچھوڑ دیں گے تو یہ انکی بھول ہے۔

    فیصل سبزواری نےکہا ٹی وی چینل پر بیٹھکرکوئی خود کو خدانہ سمجھے، وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ہم جانتے ہیں کہ ایک متعصب اینکر کو تنخواہ کہاں سے ملتی ہے۔

    خوش بخت شجاعت نے اے آر وائی نیوز پر میڈیا ٹرائل اور زرد صحافت کا الزام لگایا، ایم کیو ایم کی تہذیب اور ادب کو اسکی کمزوری نہ سمجھا جائے

     ایم کیو ایم کے رہنمائوں نے اے آر وائی نیوز کے سینیئر اینکر پرسن مبشر لقمان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے، ایم کیو ایم کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ بعض سیاسی جماعتیں کراچی کے عوام کو زندہ لاشیں سمجھتی ہیں،لیکن کراچی کے لوگ انہیں ووٹ نہیں دیں گے، رہنماوں کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پر الزام لگا کر الطاف حسین کو تنہا نہیں کیا جا سکتا۔